وجود

... loading ...

وجود

شب معراج میں آنحضرت ا کی عالم بالاکی سیر

جمعه 13 اپریل 2018 شب معراج میں آنحضرت ا کی عالم بالاکی سیر

مفتی محمد وقاص رفیع
ہجرت سے پانچ سال قبل یعنی نبوت کے بارہویں سال مؤرخہ ۲۶ رجب المرجب کو جب کفار و مشرکین نے حضور نبی کریم ؐ کو بہت زیادہ ستایا اور مختلف قسم کی تکلیفیں پہنچائیں تو آپؐ اُن سے بچ کر شعبِ ابی طالب کے قریب ہی واقع اپنی عم زاد بہن حضرت اُم ہانیؓ کے گھر تشریف لے گئے اور وہاں سکونت اختیار فرمائی اور اُسے اپنا گھر قرار دیا ، پھر اس کی اگلی شب مؤرخہ ۲۷ رجب المرجب کو اللہ تعالیٰ نے حضرت جبریل ؑ کو حکم دیا کہ وہ فرشتوں کی ایک بڑی جماعت اور برق رفتار سواری لے کر جائیں اور حضور نبی کریم ؐکونہایت ہی عزت و احترام کے ساتھ میری ملاقات کے لیے عالم بالا کی طرف لے کر آئیں۔ چنانچہ حضرت جبریل ؑ فرشتوں کی ایک بھاری جماعت اور ’’براق‘‘ نامی سواری لے کر آنحضرتؐ کے خدمت میں حاضر ہوئے اور آپؐ کو اپنے رب کی ملاقات کے لیے چلنے کو کہا ،آپؐ اُس وقت اپنی عم زاد بہن حضرت اُم ہانی ؓکے گھر آرام فرمارہے تھے۔ چنانچہ حضرت جبریل ؑسب سے پہلے آپؐ کو ’’حطیم‘‘ میں لے گئے اور وہاں آپؐ کا سینہ مبارک اُوپر سے نیچے تک چاک کیا ، آپؐ کا قلب اطہر نکالا اور اُسے ایک زرّیں طشت میں آبِ زم زم سے دھویا ، پھر ایک اور طشت لایا جو ایمان و حکمت سے لبریز تھا ، اُس سے ایمان و حکمت کو نکال کر آپؐ کے قلب مبارک میں بھر دیا اور آپؐ کے سینہ مبارک کو پہلے کی طرح درُست فرمادیا ۔ ( صحیح مسلم)

اس کے بعد ایک سفید رنگ کی سواری لائی جسے ’’براق‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ دراز گوش ( گدھے) سے ذرا بڑا اور خچر سے سے ذرا چھوٹا جانور تھا اور اس قدر برق رفتار تھا کہ اپنی منتہائے نظر پر قدم رکھتا تھا۔ اس پر زین اور لگام لگے ہوئے تھے ۔ حضورؐ اُس پر سوار ہوئے اور حضرت جبریل ؑکے ہم راہ حطیم سے بیت المقدس کی جانب روانہ ہوگئے ، بیت المقدس پہنچ کر بابِ محمد ؐکے پاس آپؐ نے اپنی سواری اُس حلقہ سے باندھ دی جس سے تمام انبیاء اپنی اپنی سواریاں باندھا کرتے تھے ( صحیح مسلم) اور حضرت جبریل ؑ کی معیت میں فنائے مسجد میں پہنچ کر سب سے پہلے حوروں سے ملاقات کی،اس کے بعد دونوں حضرات نے دو رکعت تحیۃ المسجد ادا کی ، دریں اثناء مؤذن نے تہجد کی اذان کہی ، اذان کے بعدحضرت جبریل ؑ نے آپؐ کا ہاتھ مبارک پکڑ کر آپؐ کو امامت کے لیے آگے کی جانب بڑھادیا اور مکبّر نے تکبیر کہی اور تمام انبیاء ؑ اور ملائکہ ؑ نے آپؐ کی اقتداء میں باجماعت تہجد کی نماز ادا کی اور پھر اس کے بعد آپؐ سے شرفِ ملاقات حاصل کیا۔

ادائیگیٔ صلوٰۃکے بعد آنحضرت ؐ مسجد سے باہر تشریف لائے تو حضرت جبریل ؑ نے آپؐ کے پاس دو قسم کے برتن لائے ، ایک میں دودھ اور دوسرے میں شراب تھا ، آپؐ نے شراب کے مقابلہ میں دودھ کو پسند فرمایا ، اس پرحضرت جبریل ؑ کہنے لگے کہ: ’’ آپؐ نے دین فطرت کو اختیار فرمایا ہے۔‘‘ اور پھر آپ ؐ حضرت جبریل ؑکے ہم راہ عالم بالا کی سیر کے لیے روانہ ہوگئے۔ ( صحیح مسلم)

جب پہلے آسمان پر پہنچے اورحضرت جبریل ؑنے آسمان کا دروازہ کھلوایاتو وہاں حضرت آدم ؑ سے ملاقات ہوئی ۔ پھر دوسرے آسمان پر گئے اور دروازہ کھلوایا تو وہاں حضرت یحییٰ ؑاور حضرت عیسیٰ ؑ سے ملاقات ہوئی ۔ پھر تیسرے آسمان پر گئے اور دروازہ کھلوایا تو وہاں حضرت یوسف ؑ سے ملاقات ہوئی۔ ( مشکوٰۃ) پھر چوتھے آسمان پر گئے اور دروازہ کھلوایا تو وہاں حضرت ادریس ؑ سے ملاقات ہوئی۔ (بخاری) پھر پانچویں آسمان پر گئے اور دروازہ کھلوایا تو وہاں حضرت ہارون ؑ سے ملاقات ہوئی ۔ (بخاری) پھر چھٹے آسمان پر گئے اور دروازہ کھلوایا تو وہاں حضرت موسیٰ ؑ سے ملاقات ہوئی ۔ ( بخاری) پھر ساتویں آسمان پر گئے اور دروازہ کھلوایا تو وہاں حضرت ابراہیم ؑ سے ملاقات ہوئی ۔ (بخاری) پھر حضرت جبریل ؑ آپؐ کو سدرۃ المنتہیٰ پر لے کر گئے اور بیت المعمور آپؐ کے سامنے کر دیا گیا ۔ (صحیح مسلم)

سدرۃ المنتہیٰ تک پہنچنے کے بعد حضرت جبریل ؑ وہاں پر ٹھہر گئے اور آگے جانے سے معذر کرنے لگے تو حضور نبی کریم ؐ نے فرمایا : ’’جبرئل ؑ! یہ وفا تو نہ ہوئی ناکہ یہاں مجھے اکیلا چھوڑ کر واپس جارہے ہو؟ بھلاایسی جگہ کوئی دوست اپنے دوست کو تن تنہا اور اکیلا چھوڑ کر جابھی سکتا ہے ؟۔‘‘ حضرت جبریل ؑ نے عرض کیا : ’’یارسول اللہؐ! اگر میں اس جگہ سے تھوڑا سا بھی آگے بڑھا تو تجلیات الٰہی کی روشنی سے جل کر راکھ ہوجاؤں گا ۔‘‘ حضور اقدسؐ اور حضرت جبریل ؑ کے اس مکالمے کی شیخ سعدی ؒ نے نظم کے سے انداز میں یوں منظر کشی کی ہے:

بدو گفتم سالارِ بیت الحرام
کہ اے حامل وحی برتر خرام
چو در دوستی مخلصم یافتی
عنانم زِصحبت چرا تافتی؟
بگفتا فراتر مجالم نماند
بماندم کہ نیروئے بالم نماند
اگر یک سر موئے برتر پرم
فروغِ تجلّٰی بسوزد پرم

ترجمہ:(۱)کعبہ کے سردار ( حضورِ اقدسؐ) نے (حضرت جبریل ؑ) سے فرمایا : ’’ اے حامل وحی! آگے کی جانب بڑھیے! (۲) جب دوستی میں تم نے مجھے مخلص پایا ہے تو اب میری صحبت سے تم اپنی باگ کیوں موڑ رہے ہو؟ ۔ (۳) حضرت جبریل ؑ نے عرض کیاکہ: ’’ اب مزیدآگے کی جانب بڑھنے کی مجھ میں سکت نہیں ، میں عاجز آگیا ہوں کیوں کہ میرے پروں میں اب اُڑنے کی طاقت ہی نہیں رہی ۔ (۴) اگر ایک بال برابر بھی میں آگے کی جانب بڑھا تو تجلیاتِ الٰہی کی روشنی میرے پروں کو جلاکر ( مجھے) راکھ بنادے گی۔( بوستانِ سعدیؒ)

اس کے بعد آنحضرت ؐ کو نور میں پیوست کردیا گیا اور ستر (۷۰) ہزار حجاب آپؐ پر ڈال دیئے گئے جس کے سبب تمام انسانوں اور فرشتوں کی آہٹ آپؐ سے منقطع ہوگئی ، اُس وقت آپؐ کو کچھ وحشت سی ہونے لگی تو اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ آپؐ کے رفیق غار سیدنا حضرت ابوبکر صدیق ؓ کی شکل کا پیدا فرمادیا ، جس نے لہجۂ صدیقیؓ میں آپؐ کو پکارا ، آپؐ نے جب اپنے رفیق غار کی سی مانوس آواز سُنی تو آپؐ کی ساری کی ساری وحشت کافور ہوگئی اور آپؐ بالکل مطمئن ہوگئے۔پھر آپؐ کے لیے ایک سبز رنگ کا منبر لایا گیا ، جس پر آپؐ جلوہ افروز ہوئے اور آپ ؐ کو اُوپر کی جانب اُٹھالیا گیا اور آپؐ عرشِ معلّٰی تک پہنچ گئے ۔ (مواہب لدنیہ بحوالہ شفاء الصدور)

اس کے بعد آنحضرتؐ اپنے رب کی بارگاہ میں مہمان بن کر حاضر ہوئے ، جہاں آپؐ نے اپنے کریم رب سے شرفِ ملاقات حاصل کیا ، اپنے رب کا دیدار کیا اور اپنے رب سے ہم کلام ہوئے ۔ اللہ تعالیٰ آپؐ کو جنت اور جہنم کی سیر کروائی اور وہاں کے مختلف قسم کے حالات و واقعات کا مشاہدہ کروایا ، اور واپسی پر آپؐ کو سورۂ بقرہ کی آخری آیتیں اور نماز بطورِ تحفہ کے عطا فرمائی ، اور اُمت کے گناہ گار مسلمانوں کے گناہ معاف کرنے کا وعدہ فرمایا ، نیز یہ وعدہ بھی فرمایا کہ اگر کوئی شخص صرف نیکی کرنے کا ارادہ کرے گا تو میں اس کی نیکی لکھ دوں گا اور اگر اُس نے وہ نیکی کر لی تو اُس کو دس نیکیوں کا بدلہ عطا فرماؤں گا اور اگر کسی شخص نے گناہ کا ارادہ کیا تو اُس کا گناہ نہیں لکھوں گا ، ہاں! اگر اس نے وہ گناہ کرلیا تو صرف اُس کا ایک ہی گناہ لکھوں گا ۔ ( ملخص از صحیح مسلم)

الغرض جب آپؐ اللہ تعالیٰ کے یہاں سے واپس ہوئے چھٹے آسمان پر آپؐ کی ملاقات حضرت موسیٰ ؑ سے ہوئی ، انہوں نے پوچھا کہ اپنے رب کی طرف سے آپؐ کو کیا حکم ملا ہے ؟ آپؐ نے فرمایا کہ : ’’ دن رات میں پچاس نمازیں پڑھنے کا حکم ملا ہے ۔ ‘‘حضرت موسی ؑ نے عرض کیا کہ: ’’ آپؐ کی اُمت دن رات میں پچاس نمازیں نہیں پڑھ سکے گی ، کیوں کہ میں اس سے پہلے اپنی قوم بنی اسرائیل میں اس کا بارہا تجربہ کرچکا ہوں اس لیے آپؐ اپنے رب کے پاس واپس جایئے اور نماز کے سلسلے میں تخفیف ( ہلکا پن) کا مطالبہ کریں۔‘‘ آپؐواپس تشریف لے گئے اور اللہ تعالیٰ سے نمازوں میں تخفیف کرنے کی درخواست کی ،تو اللہ تعالیٰ نے پانچ نمازیں گھٹا دیں اور پینتالیس نمازیں پڑھنے کا حکم دے دیا ، لیکن جب آپ ؐ حضرت موسیٰ ؑ کے پاس دوبارہ پہنچے اور انہیں پینتالیس نمازیں پڑھنے کا حکم سنایا تو انہیں نے عرض کیا کہ آپؐ اس سے بھی مزید کم کروائیں ۔‘‘ چنانچہ آنحضرت ؐ مسلسل آتے اور جاتے رہے اور حضرت موسیٰ ؑ سے اسی طرح کا مکالمہ فرماتے رہے اور ہربار پانچ پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ کم کرواتے رہے یہاں تک کہ آکر میں پانچ نمازیں باقی رہ گئیں، حضرت موسیٰ ؑ نے عرض کیا کہ: ’’ یہ بھی زیادہ ہیں آپؐ ان میں بھی اپنے رب سے تخفیف کرنے کی درخواست کریں کیوں کہ میری امت بنی اسرائیل پر صرف دو نمازیں فرض تھی اور وہ ان دو میں بھی پس و پیش سے کام لیتے تھے۔‘‘ لیکن اس بار آپؐ نے فرمایا کہ : ’’ موسیٰ ؑ ! اب تخفیف کرواتے ہوئے مجھے اپنے رب سے شرم آتی ہے ، ا س لیے اب اسی پر راضی رہتا ہوں اور انہیں تسلیم کرلیتا ہوں ۔‘‘

شیخین کی روایت میں ہے کہ جب کم ہوتے ہوتے ہوئے پانچ نمازیںباقی رہ گئیں تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ارشاد ہوا کہ یہ ہیں تو پانچ لیکن اجر و ثواب میں پچاس کے برابرہیں ۔ (مشکوٰۃ شریف)

اس کے بعد آپؐ اپنی عم زاد بہن حضرت ام ہانیؓ کے گھر واپس تشریف لے آئے جہاں سے عالم بالا کی سیر کرنے کوگئے تھے ، جب صبح ہوئی تو آپؐ نے باہر کے لوگوں سے اس واقعہ کاذکر کیا ،تو بعضے لوگ جو نئے نئے مسلمان ہوئے تھے وہ تو فوراً مرتد ہوگئے اور بعضے کفارو و مشرکین دوڑے دوڑے حضرت ابوبکر صدیقؓ کے پاس گئے اور جاکر کہا کہ : ’’ آپؓ کو اپنے دوست کی بھی کچھ خبر ہے ؟جو یوں کہتے ہیں کہ مجھے راتوں رات اپنے گھر سے بیت المقدس لے جایا گیا اور صبح سے پہلے میں واپس بھی آگیا ؟۔‘‘ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے فرمایا کہ : ’’ میں تو اُن کی اِس بات کی بھی تصدیق کرتا ہوں جو اِس سے بھی زیادہ ناممکن ہے یعنی آسمان کی خبر کے بارے میں جو اِس سے بھی کم وقت میں صبح و شام اِن کے پاس آتی ہے تو میں اِس واقعہ کی تصدیق کیسے نہ کروں؟ چناں چہ اِس واقعہ کی تصدیق ہی کی وجہ سے حضرت ابوبکر ؓ کا لقب ’’ صدیق‘‘ پڑگیا ۔ ( نشر الطیب فی ذکر النبی الحبیب)

بہرحال کفارو مشرکین کو جب دربارِ صدیقیؓ سے بھی منہ کی کھانی پڑی تو واپس آکر حضور نبی پاکؐ سے مختلف قسم کی حیل و حجتیں اور آپؐ سے مختلف قسم کی چیزوں کے بارے میں سوالات کرنے لگے ۔ چناں چہ حضرت ابوہریرۃؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’قریش (مکہ) مجھ سے بیت المقدس (کی بعض ایسی چیزوں) کے بارے میں پوچھتے تھے جنہیں میں (دورانِ سفر اپنے دل و دماغ میں) ضبط (محفوظ) نہ کرسکا تھا ، اس لیے اُن کے ( اِن بے ہودہ اور لغو قسم کے) سوالات سے مجھے گھٹن محسوس ہونے لگی تھی جو اِس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی ، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس کو میری آنکھوں کے سامنے متخیل و ممثل بناکر لا کھڑا کردیا وہ جو جو باتیں مجھ سے پوچھتے تھے میں انہیں ان کا جواب دے دیتا تھا ، حتیٰ کہ اُن میں سے ایک شخص نے تو یہاں تک پوچھا کہ بیت المقدس کے دروازے کتنے تھے ؟ پس میں بیت المقدس کو دیکھتا رہا اور ایک ایک دروازہ شمار کرکے اسے بتاتارہا ۔( مشکوٰۃ بحذف و تغیر) اورابویعلیٰ کی روایت میں ہے کہ یہ پوچھنے والا جبیر بن مطعم کا والد مطعم ابن عدی تھا ۔ واللہ اعلم


متعلقہ خبریں


سعودی عرب کا یمنی بندرگاہ پر فضائی حملہ،متحدہ عرب امارات کا فوجی آپریشن بند،فوجی واپس بلانے کا اعلان وجود - بدھ 31 دسمبر 2025

کارروائی یمن کے علیحدگی پسند گروہ کیلئے اسلحے کی کھیپ پہنچنے پر کی گئی،امارات کی جانب سے علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت سعودی عرب کی قومی سلامتی کیلئے براہِ راست خطرہ ہے،سعودی حکام یمن میں انسداد دہشتگردی کیلئے جاری اپنے باقی ماندہ آپریشن فوری طور پر ختم کررہے ہیں، واپسیشراکت دار...

سعودی عرب کا یمنی بندرگاہ پر فضائی حملہ،متحدہ عرب امارات کا فوجی آپریشن بند،فوجی واپس بلانے کا اعلان

ایف بی آر اقدامات ، تاجروں کی ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال،دھرنے کی دھمکی وجود - بدھ 31 دسمبر 2025

پوائنٹ آف سیل کا کالا قانون واپس نہ لیا گیا تو 16 جنوری سے آغاز کرینگے، ملک بھر کے تمام چوراہے اور کشمیر ہائی وے کو بند کردیا جائے گا،وزیراعظم ہماری شکایات دور کریں، صدر آبپارہ چوک سے ایف بی آر دفتر تک احتجاجی ریلی،شرکاء کو پولیس کی بھاری نفری نے روک لیا، کرپشن کے خاتمہ کے ل...

ایف بی آر اقدامات ، تاجروں کی ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال،دھرنے کی دھمکی

بااختیار بلدیاتی نظام کیلئے ملک گیر عوامی ریفرنڈم ہوگا،حافظ نعیم وجود - بدھ 31 دسمبر 2025

ریفرنڈم کے بعد پنجاب کے بلدیاتی کالے قانون کیخلاف صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے پاکستان اپنی فوج حماس اور فلسطینیوں کے مقابل کھڑی نہ کرے، پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں پندرہ جنوری کو ملک گ...

بااختیار بلدیاتی نظام کیلئے ملک گیر عوامی ریفرنڈم ہوگا،حافظ نعیم

یوٹیوبر رجب بٹ ، وکلا کی لڑائی ؛ سٹی کورٹ میں ہڑتال وجود - بدھ 31 دسمبر 2025

مظاہرین کا ایم اے جناح روڈ پر دھرنا ، ایف آئی آر کو فوری واپس لینے کا مطالبہ جب تک ہماری ایف آئی آر درج نہیں ہوتی ہمارا احتجاج جاری رہے گا،احتجاجی وکلاء (رپورٹ:افتخار چوہدری)کراچی ایم اے جناح روڈ پر وکلاء کے احتجاج کے باعث شاہراہ کئی گھنٹوں سے بند ۔احتجاج یوٹیوبر رجب بٹ ک...

یوٹیوبر رجب بٹ ، وکلا کی لڑائی ؛ سٹی کورٹ میں ہڑتال

عمران خان سے ملاقات کے بغیر مذاکرات نہیں کرینگے،سلمان اکرم راجا وجود - بدھ 31 دسمبر 2025

محمود اچکزئی کا یہی موقف ہے بانی کیساتھ ملاقاتیں بحال کئے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے مذاکرات کیلئے بھیک کا لفظ غلط لفظ ہے،پی ٹی آئی اور اچکزئی ایجنڈے میں کوئی فرق نہیں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرسکتے تو مذاکرات کی ک...

عمران خان سے ملاقات کے بغیر مذاکرات نہیں کرینگے،سلمان اکرم راجا

بی ایل اے بچوں کو ہتھیار بنانے لگا،کمسن بچی کو خود کش بمبار بنانے کی کوشش ناکام وجود - منگل 30 دسمبر 2025

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت اور مؤثر کارروائی سے کراچی ایک بڑی تباہی سے محفوظ رہا، دہشت گردوں کا نیا نشانہ ہمارے بچے ہیں،سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے بلوچ بچی بلوچستان سے ہے، اس کی مختلف لوگوں نے ذہن سازی کی اور ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا، رابطہ ...

بی ایل اے بچوں کو ہتھیار بنانے لگا،کمسن بچی کو خود کش بمبار بنانے کی کوشش ناکام

پنجاب حکومت اخلاقی اور ذہنی پستی کا شکار ہے، میرے دورے میں نفرت آمیز رویہ اختیار کیا، سہیل آفریدی کا مریم نواز کواحتجاجی خط وجود - منگل 30 دسمبر 2025

میرے کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی،اسے اسمگلنگ اور منشیات سے جوڑا گیا، یہ سب پنجاب حکومت کی زیر نگرانی ہوا، انتظامی حربے استعمال کرنے کا مقصد تضحیک کرنا تھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پنجاب حکومت نے کابینہ ارکان کو تشدد کا نشانہ بنایا ،لاہورکے شہریوں کو تکلیف دی گئی، قومی یکجہت...

پنجاب حکومت اخلاقی اور ذہنی پستی کا شکار ہے، میرے دورے میں نفرت آمیز رویہ اختیار کیا، سہیل آفریدی کا مریم نواز کواحتجاجی خط

عمران اور بشریٰ نے توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا وجود - منگل 30 دسمبر 2025

اسلام آباد ہائیکورٹ نیبانی تحریک انصافعمران خان کی اپیل پر ڈائری نمبر24560 لگا دیا عدالت نے وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا جو نہیں کیا جا سکتا تھا، دائراپیل میں مؤقف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔تفصیلات...

عمران اور بشریٰ نے توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا

فیض حمید نے فوجی عدالت کی سزا کیخلاف اپیل دائر کردی وجود - منگل 30 دسمبر 2025

اپیل رجسٹرار کورٹ آف اپیلز، اے جی برانچ، چیف آف آرمی اسٹاف کو جمع کرائی گئی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کیلئے 40 دن کا وقت تھا، وکیل میاں علی اشفاق کی تصدیق سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ...

فیض حمید نے فوجی عدالت کی سزا کیخلاف اپیل دائر کردی

غزہ میں موسم مزید سرد، فلسطینی شدید مشکلات کا شکار،مزید 4 شہید وجود - منگل 30 دسمبر 2025

شیر خوار بچوں اور خواتین کی زندگیاں خطرے میں، بارشوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا اسرائیلی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں، بارش کا پانی خیموں میں داخل ہوگیا اسرائیلی مظالم کے ساتھ ساتَھ غزہ میں موسم مزید سرد ہونے سے فلسطینی شدید مشکلات کا شکار ہو گئے، ایک طرف صیہوبی بر...

غزہ میں موسم مزید سرد، فلسطینی شدید مشکلات کا شکار،مزید 4 شہید

پی ٹی آئی کی لاہور سے عوامی تحریک شروع ،سہیل آفریدی کا بھرپور استقبال، عمران خان کے حق میں نعرے وجود - اتوار 28 دسمبر 2025

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کیے اور جگہ جگہ رک کر عوام سے خطابات کیے، نعرے لگوائے، عوام کی جانب سے گل پاشی ، لاہور ہائیکورٹ بار میںتقریب سے خطاب سڑکوں، گلیوں اور بازاروں میں عمران خان زندہ بادکے نعرے گونج رہے ہیں،خان صاحب کا آخری پیغام سڑکوں پر آئیں ت...

پی ٹی آئی کی لاہور سے عوامی تحریک شروع ،سہیل آفریدی کا بھرپور استقبال، عمران خان کے حق میں نعرے

کراچی کے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار،عوام آگ بگولہ وجود - اتوار 28 دسمبر 2025

جیسے جیسے 2025 اختتام کو پہنچ رہا ہے شہر کا نامکمل انفراسٹرکچر اور تاخیری منصوبے صحت عامہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں کھوکھلے وعدوں کے سائے میں ٹوٹی ہوئی سڑکیں، بند گٹر، بڑھتی آلودگی نے سانس کی بیماریوں میں اضافہ کردیا ہے جیسے جیسے 2025اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے کراچی کا نامکمل ان...

کراچی کے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار،عوام آگ بگولہ

مضامین
آر ایس ایس کی گرفت اور بھارتی جمہوریت وجود بدھ 31 دسمبر 2025
آر ایس ایس کی گرفت اور بھارتی جمہوریت

بانی پی ٹی آئی مائنس ہونے کو تیار؟ وجود بدھ 31 دسمبر 2025
بانی پی ٹی آئی مائنس ہونے کو تیار؟

بنگلہ دیش کاموجودہ سیاسی مزاج وجود بدھ 31 دسمبر 2025
بنگلہ دیش کاموجودہ سیاسی مزاج

تعلیمی میدان میں ہندوتوا نظریات وجود بدھ 31 دسمبر 2025
تعلیمی میدان میں ہندوتوا نظریات

بھارت میں ہندوتوا کے سائے میں غنڈہ راج وجود منگل 30 دسمبر 2025
بھارت میں ہندوتوا کے سائے میں غنڈہ راج

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر