وجود

... loading ...

وجود

جے آئی ٹی رپورٹ نے نوازشریف کو”کیوں نکالا“ کاجواب دے دیا

بدھ 28 مارچ 2018 جے آئی ٹی رپورٹ نے نوازشریف کو”کیوں نکالا“ کاجواب دے دیا

کرپشن اور بدیانتی پر نااہل ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کھربوں ڈالر کے اثاثے بنانے کے اصل ذرائع بھی سامنے آگئے ہیں نواز شریف اپنے 30 سالہ دور حکومت میں 100 سے زائد قومی ادارے اونے پونے داموں فروخت کرکے ذاتی اثاثے بنائے تھے اور ان رقوم سے لندن میں اپنے بچوں کے نام پر جائیدادیں خریدی تھیں۔ نواز شریف کی کرپشن اور ناجائز اثاثے بنانے کا مکمل ریکارڈ سامنے لانے کا مقصد مجھے کیوں نکالا‘ کا جواب تلاش کرنا ہے۔ نواز شریف 20 کروڑ غریب عوام کے 100 سے زائد ادارے اپنے قریبی صنعتکار دوستوں کو کوڑیوں کے بھائو فروخت کرکے اور بھاری کمیشن وصول کی تھی۔ نواز شریف کے ہاتھوں رنگنے والے صنعتکاروں میں میاں منشاء ‘ طارق سہگل‘ ٹھیکیدار سردار اشرف بلوچ اور لاہور کے ذاتی تاجر برادری کے ممبران شامل ہیں اس کرپٹ خاندان نے قومی اداروں کو تباہ کیا اور جو ادارے بچ گئے انہیں فروخت کرکے ذاتی تجوریاں بھری ہیں۔ نواز شریف کے کھربوں ڈالر کے اثاثوں بارے جے آئی تی کی رپورٹ میں بھی تصدیق ہوئی ہے کہ یہ اثاثے کرپشن کی بناء پر بنائے گئے ہیں آن لائن کی طرف سے تحقیقاتی رپورٹ میں درج ذیل قومی ادارے قریبی دوستوں کو اونے پونے داموں فروخت کرکے بھاری کرپشن کی ان اداروں کی فروخت کے خلاف مقدمات ابھی تک عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نواز شریف نے’’پاکستان‘‘ کا کیا فروخت کرکے اپنے ذاتی اثاثے بنائے اور کون کون ملوث ہے؟جے آئی ٹی رپورٹ میں حیرت انگیزانکشاف ہواہے ،جس کے مطابق اربوں روپے کرپشن کے الزام میں تحقیقات کا سامنا کرنے والے وزیراعظم نوازشریف نے اپنے پہلے دور حکومت میں98قومی ادارے کوڑیوں کے بھاؤ اپنے کاروباری دوستوں کو فروخت کئے تھے اور اداروں کی فروخت میں مبینہ اربوں روپے کی کمیشن وصول کرکے اپنے اثاثے بڑھائے تھے۔

حکومت سنبھالنے سے قبل شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت صرف25کروڑ روپے تھی جبکہ1993ء میں جب کرپشن پر ان کی حکومت برطرف کی گئی تو شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت235 کروڑ روپے سے زائد تھی ان دوسالوں میں نوازشریف نے98 قومی ادارے 60ارب روپے میں فروخت کئے تھے حالانکہ ان قومی اداروں کی اصل مالیت کھربوں روپے تھے۔جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شریف خاندان کے اثاثے1992ء میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ ان کی ذرائع آمدن وہی تھے جو ان کے والد کے زیر انتظام تھے۔ جے آئی ٹی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے بارے ریفرنس نیب کو ارسال کیا جائے۔ نوازشریف نے اہم قومی ادارے 1992ء میں میاں منشاء،طارق سہگل، ٹھیکیدار ایم اشرف بلوچ اینڈ برادرز اور حاجی سیف اللہ جیسے کاروباری دوستوں کو اونے پونے داموں فروخت کئے تھے۔ الغازی ٹریکٹر106ملین میں فروخت کیا تھابھاری کمیشن لیا گیا۔ نیشنل موٹرز کو صرف15کروڑ میں فروخت کیا گیا ملت ٹریکٹر31کروڑ میں فروخت کیا گیا۔ بلوچستان ویلز کو27کروڑ میں فروخت کرکے کمیشن لیا گیا۔ پاک سوزوکی کو172 ملین میں فروخت کیا گیا۔ نیا دور موٹرز22ملین،بولان کاسٹنگ69 ملین میں فروخت کیا گیا۔مبیل لیف سیمنٹ486 ملین میں میاں منشاء کو فروخت کیا گیا۔ وائٹ سیمنٹ پاک سیمنٹ 189ملین میں کاروباری دوست میاں جہانگیر کو فروخت کی گئی۔ ڈی جی خان سیمنٹ طارق سہگل کو صرف2ارب روپے میں فروخت کی گئی۔ غریبوال سیمنٹ84کروڑ میں سیاستدان ساتھی حاجی سیف اللہ کو دیاگیا۔ زیل پاک سیمنٹ 24کروڑ روپے میں کنڈیکٹر سردار اشرف بلوچ کو دیا گیا، ڈنڈوف ایڈیشنل سیمنٹ11کروڑ میں ای ایم جی گروپ کو دیاگیا۔

ایسوسی ایٹ سیمنٹ26کروڑ.اور ٹھٹھہ سیمنٹ العباس گروپ کو80 کروڑ میں دیاگیا، نیشنل فائبر76کروڑ میں شان گروپ کو فروخت ہوا پاک پی وی سی64 ملین میں ریاض ریشم کو فروخت کیا . سندھ الکالس جبکہ اینٹی بائیوٹک 24ملین میں ٹیکوکمپنی کو، راوی انجینئرنگ 5ملین میں پیٹرسن کمپنی کو دیا گیا۔ نوشہرہ سیمنٹ 21ملین میں محبوب منجی کو فروخت ہوئی۔ پاٹینرسٹیل کمپنی ایم عثمان کمپنی کو4ملین میں دی، میٹروپولیٹین سٹیل67ملین میں کاروباری دوست اشرف بلوچ کو فروخت ہوئی۔ پاکستان سوئچ 9ملین میں.ای ایم جی کوالٹی سٹیل13ملین میں ، مارکیٹنگ انجینئرنگ پاک چین فرٹیلائزر 44کروڑ میں.شان گروپ کو فروخت ہوئی ۔نوازشریف دور میں 15گھی ملیں کاروباری دوستوں کو فروخت کیں ۔ فضل گھی21ملین میں محمد شاہ کو، ایسوسی ایٹ انڈسٹری محبوب ابورب فصل رحمان مل66 ملین روز گھی کو، کاکا خیل انڈسٹری 59 ملین میں محبوب کو، یونائیٹڈ انڈسٹریز16ملین اکبر منگو، ہری پور ویجیٹیبل30 ملین میں ملک نصیر کو فروخت ہوئی۔ بار گھی مل،حیدری انڈسٹری،چلتن گھی مل،وزیرعلی انڈسٹری ، آصف انڈسٹری، خیبرویجیٹیبل،سراج ویجیٹیبل ،کریسنٹ ویجیٹیبل ،بنگالی ویجیٹیبل، آئل انڈسٹری من پسند کاروباری دوستوں کو فروخت کیں۔ رائس مل شیخوپورہ مل،جیکل کے باد مل ، سرانوالی مل،حافظ آباد مل،امین آباد مل،دھونکل مل ،مبارکپور مل،شکارپور رائس مل 24کروڑ میں دوستوں کو فروخت ہوئیں۔ گلبرگ لاہور روئی پلانٹ9ملین میں پیکجز لمیٹڈ کو فروخت ہوا۔ لیتا دو روئی پلانٹ،ہیڈ آفس لاہور کی اربوں مالیت کی جائیداد حاجرہ ٹیکسٹائل مل کو دے دی گئی۔حیدر آباد،فیصل آباد ، بہاولپور ، ملتان،کوئٹہ،اسلام آباد، کراچی،عقل پور لاہور میں روئی پلانٹ 94 ملین میں فروخت ہوئے ۔ قائدآباد روٹی مل 86 ملین میں جہانگیر اعوان کو فروخت ہوئی۔ نوازشریف نے دو حکومتوں میں98قومی ادارے61ارب میں فروخت کئے اور بھاری کمیشن وصول کیا۔


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
پٹنہ واقعہ حجاب پر ہاتھ، وقار پر وار وجود اتوار 21 دسمبر 2025
پٹنہ واقعہ حجاب پر ہاتھ، وقار پر وار

مودی کے دور میں کالا دھن وجود اتوار 21 دسمبر 2025
مودی کے دور میں کالا دھن

عوام کا عقوبت خانہ اور اشرافیہ کا''ببل'' وجود اتوار 21 دسمبر 2025
عوام کا عقوبت خانہ اور اشرافیہ کا''ببل''

بدنامی کا باعث گداگری وجود اتوار 21 دسمبر 2025
بدنامی کا باعث گداگری

بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر