وجود

... loading ...

وجود

یومِ پاکستان ۔۔یومِ احتساب

جمعه 23 مارچ 2018 یومِ پاکستان ۔۔یومِ احتساب

نبی پاکﷺؒ کی محبت نے جناب اقبالؒ کو راست بینی عطا فرمادی تھی اور وہ سمجھتے تھے رب پاک کا عطا کرد ہ قانون تما م دُکھوں کا علاج ہے۔ اِس لیے حضرت اقبالؒ نے مرد مومن کی شان اِس طرح بیان کی ہے کہ مرد مومن کو شاہین قرار دئے دیا۔ چونکہ شاہین نہ تو کسی کا کیا ہوا شکار کھاتا ہے اور نہ اپنا گھونسلہ بناتا ہے ۔ موجودہ حالات کے تناظر میں مسلمان عمل کے لحاظ سے شاہین کی مماثلت سے عاری نظر آتے ہیں کیونکہ جب علم و عمل کا رشتہ ٹوٹ جاتا ہے تو پھر رسوائی مقدر بن جاتی ہے۔حضرت ِاقبالؒ جاوید نامہ میں فرماتے ہیں کہ کیا تو لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کہتا ہے ؟ اگر کہتا ہے تو پھر روح میں ڈوب کر کہ تاکہ تیرے جسم سے جان (روح) کی خوشبو آئے۔سورج اور چاند کی گردش لا الا کے سوز سے ہے میں نے یہ سوز پہاڑ اور تنکے میں ہر چھوٹی بڑی شے میں دیکھا ہے۔لاالا کے سوز میں جینا قہاری ہے لاالا ایک ضرب ہے اور کاری ضرب ہے ۔جناب اقبالؒ فرماتے ہیں کہ آج کے مسلمان نے دین وملت کو ایک کوڑی کے بدلے بیچ ڈالا ہے اس نے اپنے گھر کا سامان اور اپنا گھر بھی جلادیا ہے۔ کبھی اس کی نماز میں پہلے توحید کا رنگ تھا اب نہیں رہا اس کی نیاز میں کبھی ناز تھا اب نہیں رہا۔اقبا ل فرماتے ہیں کہ وہ مسلمان جس کی زندگی کا سازوسامان خدا پاک تھا اب اس کا فتنہ مال کی محبت اور موت کا خوف ہے۔اور اس میں ذوق و سرور کی وہ مستی نہیں رہی اس کا دین بس کتاب یعنی قران پاک میں ہے اور خود وہ قبر میں ہے۔اقبال فرماتے ہیں کہ جب نماز اور روزے سے روح جاتی رہی تو فرد بے لگام ہوگیا اور ملت میں کوئی تنظیم نہ رہی۔آج کے مسلمان کے سینے قران کی حرارت سے خالی ہو گئے ایسے لوگوں سے بہتری یا بھلائی کی کیا امید کی جاسکتی ہے۔آج کا مسلمان خودی کو بھول گیا ہے ۔

اقبال کے خیالات کے تنا ظر میں اگر ہم موجودہ حالات کو دیکھتے ہیں کہ اگر ہم اپنے تعلیمی ادارروں کی موجودہ صورتحال کا جا ئز ہ لیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ سب کچھ اچھا نہیں ہے ڈیو ڈ کیمبل کی کتا ب بزنس فارنان بزنس ا سٹوڈ نٹس کو ایم بی اے کوپڑھا نے کا راقم کو موقع ملا ۔اُس کتاب میں سب سے زیا دہ کا روبا ری شخص کی جس خصو یت کا ذکر کیا گیا ہے وہ ہے دیانت داری یعنی کا روبا ر کی وسعت ،کا میا بی دیا نت داری کی مرہو ن منت ہے ۔انسانی تمدن میں زما نے کے ساتھ جو بھی تبدیلیا ں آئیں اور انسانی معاشرے جس طرح جہالت کے اندھیروں سے کا میابیو ں کی طرف گامزن ہوئے ۔ یہ سب کچھ نبی پا ک ﷺنے جو سبق انسانوں کو دیا اُس سے ہی انسا ن کی سوچ کا ارتقائی عمل مکمل ہوا ۔ ارتقائی عمل کے مکمل ہونے کی سب سے بڑی وجہ یا دلیل آج سے تقریبا سواچودہ سو سال پہلے نبی پا ک ﷺکا دینِ الہی کو مکمل فرما دینا اور اپنی سُنت کے ساتھ ضا بطہ حیا ت قرآن مجید فرقان ِمجید کا انسانوں کی راہنما ئی کا ذریعہ قرار دینا ایک ایسی روشن دلیل ہے کہ نبی پا کﷺ نے معاشرے کے تما م پسے ہو ئے طبقوں کو عزت سے جینا مرنا سکھا یا اورگورے کو کا لے اور عربی کو عجمی پر کسی قسم کے تفاخر سے منع فرمایاکہ تما م مسلما ن بھا ئی بھا ئی ہیں ۔ اِ س کے مثال مہاجرین کے ساتھ انصار کا لازوال محبت بھرا سلوک ہے ۔زند گی اچھے انداز میں بسر کرنے کے حوالے سے نبی پاک ﷺکاا ُسوہ حسنہ اور نبی پا کﷺ ُپر نا زل کردہ قرآن ِ پا ک انسانیت کے لیے قیا مت تک مستقل راہ ہدایت ہے ،خا نگی معا ملا ت کا روباری معاملا ت، سیا سی معا ملا ت ،دینی ،دُنیا وی معاملا ت، ریا ست اور حکومت کے نظم ونسق کے حوالے سے مکمل رہنما ئی ۔جنگ اور امن میں مسلما ن کا کردار لین دین ، اُٹھنے ، بیٹھنے ،سونے ،جاگنے ،عمرانی ، نفسیاتی حوالوں سے غرض یہ کہ دُ نیا کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جس کے متعلق قرآن پا ک نے راہنما ئی نہ فرما ئی ہو ، اگر معا شرے میں اِ س وقت قتل وغارت ، بے ایما نی ، لو ٹ ما ر عروج پر ہے تو اِ سکی وجہ اللہ پا ک ، نبی پا کﷺاور قرآن مجید کے احکا ما ت پر انفرادی اور اجتمائی طو ر پر عمل نہ کرنا ہے ۔قانون ، قاعدہ ،انداز ،سلیقہ ، ترتیب سب کچھ فطری تقاضے اگر پورے کردیئے ہوں تو کوئی وجہ نہیں کہ دنیا اور آخرت کے تما م معا ملا ت احسن طریقے سے انجا م نہ پاسکیں ۔

میڈیا کی تیزی مو با ئل فون اور انٹر نیٹ کے غلط ا ستعما ل نے معا شرے کی بنیا دیں ہلا دیں ہیں ۔ قنا عت ،عزت واحترام بھائی چا رہ کا جنا زہ نکل چکا ہے ۔میڈیا نے عوام النا س کو CONSUMER ORIENTED بنادیا ہے ۔ اب جب کہ ہر وقت مہنگا ئی کا رونا بھی رویا جا رہا ہے اور بازار میں پہنچنے وا لی ہر شے کی طلب بھی برقرار ہے اور ہر شے جو مارکیٹ میں آتی ہے وہ سے لاء آف ما رکیٹ کے مطا بق کہsuply createn it own demands ہے کہ مطا بق فروخت ہو جا تی ہے سڑ کو ں پر رش اتنا کہ گا ڑ یو ں کی بھر ما ر اور مو ٹر سا ئیکل سوار تو چینٹیو ں کی ما نند ہیں ۔ دولت کی اتنی زیا دہ ریل پیل بنکو ں کی جانب سے لیزکی سہولت کریڈ ٹ کا رڈ ،پو ری قوم کو سُو د خو د بنا ڈالا گیا ہے ۔ اِ س لیے پھر اللہ پا ک کا کرم بھی نہیں ہے ۔افراتفری اور نفسا نقسی کا عا لم ہے امیر ، غریب دو نو ں طبقا ت کھا تے پیتے رو رہے ہیں ۔مڈل کلا س طبقہ بہت کم رہ گیا ہے دولت کی منحوس تقسیم نے اپر کلا ساور لوئر کلا س تقسیم کردی ہے ،مڈل کلا س سفید پوشی کا بھرم رکھتے رکھتے ذہنی ، نفسیا تی جسما نی بیما ریو ں کا شکا رہوتی چلی جا رہی ہے، ٹی وی چینلزپر چلنے والے ڈرامو ں نے سما ج کو ایک ایسی راہ پر گا مز ن کر دیا ہے جہا ں اب have not اور have کے درمیا ن چو مکمی لڑ ائی ہو رہی ہے بردا شت نا پید ہے ۔ ازدو اجی زند گی تبا ہ ہو رہی ہے ۔ امراء کے ہا ں طلا ق کی شرح انتہا ئی کم ہے ۔ جبکہ لو ئر کلا س طبقہ اس حوالے سے بہت آگے ہے ۔ نہ پو ری ہو نے والی خو اہشا ت کی بد ولت خو اتین کے ہا ں خُلع لینے کی شرح خطر نا ک حد تک بڑ ھ چکی ہے، اس طرح با پ اور ما ں کے لا لچ اور بے حسی کی سزا اولاد کو بھگتنا پڑ رہی ہے ۔جو معا شرے خوف خدا اور عشق رسول ﷺ سے عا ری ہو ں جہا ں ما دیت اتنی سرا یت کر گئی ہو کہ رشتے دا ریا ں کا غذ ی پھو ل بن کر رہ گئی ہو ں ۔ ایسے معا شروں میں پھر حسرت ،یا سیت ، بے سکو نی ڈیڑ ے ڈ ال دیتی ہے روحا نی سکو ن جو کہ اسلا م کا طُرہ امتیا ز ہے جس کی وجہ سے اسلا م پھیلا اور اسلا م میں داخل ہو نے کی بنیا دی وجہ امن وآ شتی ، سکو ن اور رو حا نی اقرا ر تھا ۔جس طرح کا رو پ ایک قوم کی حیثیت سے پیش کیا جا رہا ہے یہ کسی طو ربھی مصطفا ئی معا شرہ نہیں ہے ۔دہشت گردی ،مسا جد ،اما م با رگاہوںمزارو ں سکو لو ں میں بم دھما کے کیا اِ س واسطے یہ وطن بنا تھا ۔اقبا لؒ وقا ئد ؒ کی رو حیں تڑپ رہی ہوں گی ۔ اِ س میں قصور قائد ؒ و اقبا ل ؒ کا نہیں اُن کا ہے جن کے حصے میں اِ س ملک کی حکمر انی آتی رہی اور ملک دن بدن پستی کی جا نب گرتا چلا گیا ۔

اخلا قی گڑ اوٹ عدم برداشت ، شرم وحیا ، ایمانداری سکو ن نا م کی کو ئی قدر بھی تو نہیں بچی ہما رے معا شرے میں، بلوچستان میں قتل عام ،خیبر پختوں میں لگی آگ نے ملک کو ایک دوراہے پر لا کھڑ ا کیا ہے ۔شراب ،جو اء عام ہے یہا ں کالبرل فا شٹ طبقہ یہ ہی کچھ چا ہتا ہے کہ کو ئی روک ٹوک نہ ہو ۔اُن کے من کی مرادیں پو رے معاشرے کو کھوکھلا اور بربا دکر رہی ہیں ۔پس جو جو بھی اللہ پاک کے دیے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو پھر معاشرئے کا نظام درہم برہم کردیتا ہے جس سے اُس کے ساتھ ساتھ دیگر لوگ بھی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔زندگی کو اِس طرح گزارناکہ جس طرح شاہین ہوتا ہے حضرت اقبالؒ کا محبوب پرندہ شاہین ہے اِس میں مردِ مومن کی بعض خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اپنے ایک خط میں جو اقبالؒ نے پروفیسر ظفر احمد صدیقی کو لکھا تھا اِس میں اس بات کی وضاحت فرمائی تھی کہ شاہین کی تشبیہ محض شاعرانہ تشبیہ نہیں ہے اس میں اسلامی فقر کی تمام خصوصیات پائی جاتی ہیں(1) خود دار اور غیرت مند ہے کہ اور کسی کے ہاتھ کا مارا ہوا شکار نہیں کھاتا (2بے تعلق ہے کہ آشیانہ نہیں بناتا (3) بلند پرواز ہے ) (4 خلوت پسند ہے اور تیز نگا ہ ہے۔ کیا ہمارے معاشرئے میں ان خصوصیات کے حامل لوگ پائے جاتے ہیں۔ اتنی محبت خواہشات کے ساتھ کہ بد سے بد تر جانور بھی مقابلے کی تاب نہیں لا سکتا۔ اقبالؒ تو شاہیں کو کہتے ہیں کہ تو ایسا بن کہ اپنا نوالا کسی کے ہاتھ سے نہ لے نیک بن اور اچھوں کی نصیحت سن۔اقبالؒ فرماتے ہیں کہ اے مسلمان تو نیک اطوار بن اور پختہ تدبر والابن۔درحقیقت اقبالؒ کا شاہین کا جو تصور ہے وہ اپنا کر مسلمان رب پاک کے قوانین پر عمل کرسکتا ہے ا ور فلاح و کامیابی اُسکا مقدر بن سکتی ہے۔ علم کا مقصود ہے پاکی عقل و خرد،فقر کا مقصود ہے عفت قلب و نگاہ


متعلقہ خبریں


استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

مضامین
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر