وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی ادبی ڈائری

اتوار 18 مارچ 2018 کراچی کی ادبی ڈائری

بزمِ جہانِ حمد و نعت کا طرحی حمدیہ مشاعرہ
بزمِ جہانِ حمد کے زیرِ اہتمام طرحی حمدیہ سلسلے کا ماہانہ مشاعرہ گزشتہ دنوں مدرسۂ حضرت علیؓ لیاقت آباد میں منعقد ہوا جس کی صدارت خیام العصر محسن اعظم محسن ملیح آبادی نے کی جب کہ مہمانِ خصوصی آرٹس کونسل گورننگ باڈی کے رکن اور ممتاز افسانہ نگار رضوان صدیقی تھے۔ نظامت کے فرائض جناب طاہر سلطانی نے ادا کیے۔ تلاوت اور نعتِ رسول کی سعادت (وزیر اعظم ایوارڈ یافتہ قاری) حافظ نعمان طاہر نے حاصل کی۔ اس روح پرور حمدیہ مشاعرے کا آغاز طاہر سلطانی نے اپنے طرحی کلام سے کیا جب کہ عبید اللہ ساگر، اکرام الحق اورنگ، شارق رشید، جمال احمد جمال، محمد نعیم انصاری، عارف زیبائی، حامد علی سید، پروفیسر اقبال شاہین، آسی سلطانی، حاجی یوسف اسمٰعیل، نجیب قاصر، تنویر سخن، غلام حیدر پرواز، محمد وسیم اور ڈاکٹر عقیل رشید لکھنوی نے بھی اپنا طرحی حمدیہ کلام پیش کیا۔ صاحبِ صدر نے اپنے حمدیہ کلام کے بعد صدارتی خطاب میں حمدیہ مشاعروں کے سلسلے میں طاہر سلطانی کی کوششوں کو سراہا ۔اُنھوں نے کہا یہ ایک نیک اور مقصدی کام ہے جسے طاہر سلطانی تسلسل کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مہمانِ خصوصی رضوان صدیقی نے اپنے خطاب میں ایک تسلسل کے ساتھ طرحی حمدیہ مشاعروں کے انعقاد پر طاہر سلطانی کو مبارک باد دی آپ نے کہا: یہ بڑا اور نیک کام ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو آیندہ بھی ایسی محفلوں میں شرکت کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔ غوثیہ مسجد کے امام صاحب کی دعائے خیر کے بعد طعام پر یہ حمدیہ مشاعرہ اختتام پزیر ہوا جس میں میجر عزیز شکیل احمد اور دیگر سامعین کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی جو ذوق و شوق کے ساتھ تادیر اس حمدیہ مشاعرے میں موجود رہے۔

انجمن ترقی اُردو پاکستان کے زیرِ اہتمام بیرونِ ممالک سے آئے ہوئے شبی فاروقی، یونس ہمدم (امریکا) اورپروفیسر شاہدہ حسن (کینیڈا) کے اعزاز میں تقریبِ ملاقات

لسانیات کے جدید نظریہ کے مطابق زبان ایک سماجی ضرورت ہے۔ زبان کا سماج سے رشتہ مستحکم ہوتا ہے اور آج کی تقریبات جیسے اجتماعات سے مل بیٹھنے کی سبیل نکلتی ہے۔ شبی فاروقی، شاہدہ حسن اور یونس ہمدم ایسی شخصیات ہیں جنھوں نے ساری زندگی کام کیا ہے اور ان کا گراف اوپر سے اوپر جا رہا رہا ہے وہ سب ہماری نگاہ میںہے۔ انھوں نے بیرونِ ملک رہ کر بھی تخلیقی ضرورت کو سنجیدگی سے جاری رکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سحر انصاری نے انجمن ترقی اُردو پاکستان کے زیرِ اہتمام بہ تعاون محمد ابراہیم خان، صدر ہیپی ہوم المنائی بیرونِ ممالک سے آئے ہوئے شبی فاروقی، یونس ہمدم (امریکا) اور شاہدہ حسن (کینیڈا) کے اعزاز میں تقریبِ ملاقات کے موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ شبی فاروقی سے قلبی تعلق رہا ہے۔ شاہدہ حسن نے اپنے کام سے بہتر نام پیدا کیا ہے اور یونس ہمدم مقبول شاعر ہیں اب نیوجرسی میں ادبی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اخباری کالم لکھ رہے ہیں۔ انھوں نے سامعین کے اصرار پر اپنی چند غزلیں اور نظمیں بھی سنائیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹرپیرزادہ قاسم نے کہا کہ وقت اور زمانے کے ساتھ بعض لمحے باعثِ اعزاز ہو جاتے ہیں جس سے تقویت ملتی ہے اور پریشانیاں بھی کم ہوجاتی ہیں۔ شبی فاروقی، شاہدہ حسن اور یونس ہمدم کے لیے انجمن کی اس تقریب ملاقات میں آنا میرے لیے باعث سعادت ہے۔ یہ شخصیات دلوں سے بہت قریب ہیں بلکہ ہم میں سمائی ہوئی ہیں۔ انجمن کا اپنے قیام سے اب تک کا سفر تاریخ کا روشن حصہ ہے اور آج یہ سفر اپنے معنوی لحاظ سے آگے بڑھ ہا ہے۔ صدر انجمن ذوالقرنین جمیل، ڈاکٹر فاطمہ حسن، پروفیسرسحر انصاری نے اپنے آپ کو اس کے لیے وقف کر دیا ہے۔ آپ یقینا ان کی محنت شاقہ ’’اُردو باغ‘‘ کی شکل میں دیکھ کر تحسین کریں گے۔ اب ہماری بھی ترجیحات ہونی چاہییں کہ ادب، اُردو زبان، اپنی ثقافت اور اعلیٰ اقدار کے لیے خاص جدوجہد کریں اور نئی نسل کو اس سے جوڑدیں۔ انھوں نے اپنا تازہ کلام نذرِ سامعین کیا۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاطمہ حسن نے خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان تینوں شخصیات کا تعلق اس شہر کے نام سے وابستہ ہے یہ وہ چہرے ہیں جو بیرونِ ملک رہ کر بھی لوٹ کر واپس آتے ہیں۔ ان کا ایک معیار ہے انھوں نے شبی فاروقی، شاہد حسن یونس ہمد م کا مختصر تعارف بھی کرایا اور انجمن ترقی اُردو پاکستان کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ صاحب اعزاز شبی فاروقی نے اپنے مختصر تعارف میں بتایا کہ ساتویں جماعت سے شاعری کر رہا ہوں اور تمام اصناف سخن میں شاعری کی ہے کتنا کامیاب ہوں میں نہیں جانتا۔ چھ ماہ امریکا اور چھ ماہ اپنے وطن پاکستان میں گزارتا ہوں۔ انھوں نے بھی اپنا خوب صورت کلام سنایا۔ پروفیسر شاہدہ حسن نے کہا دل کانپتا ہے کہ جب کوئی کہتا ہے کہ میں کینیڈا سے آئی ہوئی ہوں۔ یہ ملک اور یہ شہر میرا بھی ہے زندگی میں مہاجرت بڑا دکھ ہوتا ہے۔ فاطمہ حسن اور میرا ساتھ زمانۂ طالب علمی سے ہے میں محبتوں کی قائل بلکہ اس کی اسیر ہوں۔ انھوں نے ہجرت کے موضوع پر ایک فارسی نظم کا اُردو ترجمہ سنایا اور اپنی چند نظمیں اور غزلیں سنا کر خوب داد سمیٹی۔ یونس ہمدم نے اپنے ابتدائی شعری اور فلمی گیت نگاری کے سفر کے بارے میں دل چسپ واقعات سنائے اور اپنی تازہ غزلیں سنا کر بھی داد وصول کی۔ تقریب سے صدرِ انجمن ذوالقرنین جمیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات میں آ کر میں بہت پیچھے چلا جاتا ہوں اور آج والد صاحب جمیل الدین عالی بہت یاد آ رہے ہیں۔ یونس ہمدم کو ریڈیو کے زمانے سے جانتا ہوں۔ شبی فاروقی اور شاہدہ حسن کو خوب سنا ہے۔ میں کوئی ادیب و شاعر نہیں لیکن انجمن آ کر لکھنا شروع کر دیا ہے جلد ہی انگریزی میں کتاب آ رہی ہے جس میں چونکا دینے والے انکشافات ہوں گے اور اب اُردو میں بھی لکھنا شروع کروں گا انھوں نے بتایا کہ اب ایسی تقاریب اُردو باغ کے وسیع اور جدید ہال میں منعقد ہوں گی۔ تقریب کے آغاز میں پروفیسر ہارون رشید نے مرحومین منو بھائی، ساقی فاروقی اور اداکار و شاعر قاضی واجد کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ ہیپی ہوم المنائی کے صدر محمد ابراہیم نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جب کہ تقریب کی نظامت کے فرائض عنبریں حسیب عنبر نے انجام دیے۔ آخر میں مہمانوں کو تحائف اور انجمن کی کتابوں کا تحفہ پیش کیا گیا۔

کراچی جیم خانہ کلب کے زیر اہتمام ادبی شام
معروف شاعرہ ذکیہ غزل کچھ عرصے سے کراچی میں ہیں، ان کے اعزاز میں محفلیں سجائی جا رہی ہیں۔ اب تک کئی محفلیں ان کے لیے منعقد ہو چکی ہیں، جس میں کراچی جیم خانہ کی تقریب بھی اہمیت کی حامل تھی۔ ادیبوں، شاعروں کے علاوہ ذکیہ غزل کے مداحوں کی بھی اچھی تعداد موجود تھی۔ تقریب کی صدارت ڈاکٹر پیرزادہ قاسم نے کی جب کہ مہمان خصوصی سابق سینیٹر عبدالحسیب خان تھے۔ مقررین میں ذکیہ غزل کے حوالے سے گفتگو کرنے والے ادیب و شعرا و شاعرات نے ذکیہ غزل کی شخصیت، شاعری اور مختلف حوالوں سے گفتگو کی۔ مقررین میں ڈاکٹر شاداب احسانی، وضاحت نسیم، جاوید صبا، اختر سعیدی اور ڈاکٹر اوجِ کمال شامل تھے۔ راشد نور نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ ہاں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جیم خانہ لائبریری و ادبی کمیٹی کے سینئر ممبر پروفیسر ایس بی حسن نے استقبالیہ اظہار خیال کیا لیکن انھوں نے ویلکم ایڈریس کو رسمی گفتگو قرار دے کر ذکیہ غزل کی شاعری پر بات کی۔ انھوں نے بتایا کہ ذکیہ غزل کی شاعری میں کشش، ندرت اور نیا پن شامل ہے۔

اختر سعیدی مائیک پر آئے تو بتانے لگے کہ ذکیہ غزل کا دور طالب علمی ہنگامہ خیز تھا۔ انھوں نے کراچی میں ’’اظہار‘‘ کو قائم کیا اور 4 ضرورت مند شاعروں کا ماہانہ وظیفہ مقر رکیا۔ ان کی آرزوئوں اور امنگوں کا مرکز پاکستان ہی ہے۔ ڈاکٹر اوجِ کمال نے کہا کہ جن شعرا کا طوطی بولتا تھا ان میں میرے والد حمایت علی شاعر، احمد فراز، پیرزادہ قاسم، جون ایلیا وغیرہ شامل تھے۔ ایسے میں نئی شاعرہ ذکیہ غزل اس منظر نامے میں داخل ہوئی ایسے میں کسی شاعرہ کا جگہ بنا لینا آسان نہ تھا اور یوں ذکیہ غزل نے نامور شاعروں کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ۔جاوید صبا نے کہا کہ ذکیہ غزل نے اپنا مقام بنا لیا ہے اور وہ بھلا دینے والی شاعرہ نہیں ہے۔

وضاحت نسیم نے بھی ایک مضمون پڑھا اور بتایا کہ شاعری کے ساتھ ذکیہ غزل کی شخصیت کو بھی سراہا جاتا ہے وہ ہلکی پھلکی دل داریوں کے ساتھ اپنا کمال بھی رکھتی ہے۔ ڈاکٹر شاداب احسانی نے کہا: ان کی شاعری میں سلاست اور روانی ہے، جب بھی وہ کراچی آئیں گی انھیں اہمیت حاصل رہے گی۔ اُردو زبان اور اُردو شاعری آگے بڑھ رہی ہے۔

اب باری تھی کلام شاعر بہ زبان شاعر کی، ذکیہ غزل نے کلام سنانے سے قبل کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میرا دورہ کراچی میں ہو اور جیم خانہ میں میرا پروگرام نہ ہو۔ بہت سی تنظیموں اور اداروں نے میرے اعزاز میں پروگرام ترتیب دیے ہیں، اس موقع پر ذکیہ غزل نے بیشتر تازہ کلام سنایا اور خوب داد لی۔ تحت کے ساتھ ترنم کا بھی جادو جگایا۔

بعد ازاں ذکیہ غزل کا فرمائشی پروگرام بھی چلتا رہا، مہمانِ خصوصی عبدالحسیب خان آئے تو کہنے لگے کہ بڑے وقار اور تہذیب کے ساتھ ذکیہ غزل نے اپنا سفر شروع کیا ہے، انتہا مربوط اور خوب صورت اشعار کی ادائیگی میں کمال رکھنے والی شاعرہ ہیں۔ وہ ترنم اور تحت اللفظ میں بھی اہمیت رکھتی ہیں۔ آخر میں صدر تقریب ڈاکٹر پیرزادہ قاسم نے کہا کہ ذکیہ غزل شعری سفر کی دنیا میں آئیں اور خود کو رچا بسا لیا۔ ان کے عاشقانہ اور دلیرانہ موضوعات بھی ہو سکتے تھے لیکن ذکیہ غزل نے لمحۂ موجود میں موجود رہ کر اپنے وقت کی گواہی کو ریکارڈ کرایا ہے۔

نیشنل بک فائونڈیشن کے 2018ء
کلینڈر میں نعتوں کی اشاعت
نیشنل بک فائونڈیشن کے تحت سال 2018ء کا کلینڈر ایک قابل ذکر دستاویزی حیثیت رکھتا ہے، جس میں پاکستان کے نامور اور معروف شعرا کی نعتیں شامل اشاعت کی گئی ہیں۔ ہر تاریخ کے صفحے پر ایک شاعر کی نعت شایع کی گئی ہے۔ اس کلینڈر کی ترتیب میں ہمارے ہر دل عزیز شاعر اور دوست محبوب ظفر کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے نعتوں کا انتخاب کیا ہے جس میں زیادہ تر معروف شعراکی مشہور نعتیں منتخب کی گئی ہیں،(راقم الحروف ’’شاعرعلی شاعر‘‘بھی ادب دوست جناب محبوب ظفر کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے اس نعت کلینڈر میں ان کی نعت بھی شامل کی) یہ ایک منفرد اور مشکل کام تھا جسے این بی ایف کے تحت کیا گیا۔

میر عثمان علی خان کی یاد میں بہادر یار جنگ
اکادمی کے زیراہتمام محفل مشاعرہ
بہادر یار جنگ اکیڈمی کے زیر اہتمام خاصے عرصے بعد ایک محفل مشاعرہ منعقد کی گئی جو نواب میر عثمان علی خان دکن کی یاد میں تھی۔ صدارت ممتاز شاعر پروفیسر سحر انصاری کی تھی جب کہ مہمان خصوصی ذکیہ غزل تھیں۔ مشاعرے میں معروف شعرا اور شاعرات نے شرکت کی۔ ابتدا میں خواجہ قطب الدین سیکرٹری بہادر یار جنگ نے مہمان شعرا سے اظہار تشکر کیا اورپروفیسر سحر انصاری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مہمان خاص ذکیہ غزل کی شاعری کو سراہا۔ یہ ایک اچھا مشاعرہ تھا جس میں شعرا کی تعداد زیادہ نہ تھی لیکن سامعین اہلِ ذوق موجود تھے۔ جو شعرا شریک سخن ہوئے ان میں مذکورہ بالا کے علاوہ پروفیسر منظر ایوبی (مہمان توقیری)، فراست رضوی، غالب عرفان، تبسم صدیقی، سعید آغا، حکیم ناصف، ڈاکٹر نزہت عباسی، سحر علی، حامد علی سید، ریحانہ بھٹو اور دیگر شامل تھے۔ پروفیسر وسیم الدین وسیم بھی پیش پیش رہے۔ اس موقع پر فراست رضوی نے نواب میر عثمان کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی خصوصی نظم پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج نظم کی محفل ہے تاہم شعرا و شاعرات نے غزلیں بھی پڑھیں ذکیہ غزل نے دوہے بھی سنائے ان کو فرمائش کے ساتھ بھی سنا گیا۔

ֱ됀


متعلقہ خبریں


کاروباری برادری کو معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا(وزیرِ اعظم) وجود - بدھ 09 جولائی 2025

ملکی معاشی ترقی کے لیے تجاویز نہایت اہم ہیں، کاروباری برادری سے ہر ماہ ملاقات کروں گا،شہباز شریف وزیرِ اعظم سے صنعتی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات کی ملاقات،معیشت و صنعت کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کاروباری برادری کو ملکی معاشی ترقی کے لیے م...

کاروباری برادری کو معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا(وزیرِ اعظم)

(سندھ حکومت)مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو رہائش فراہم کرنے سے انکار وجود - بدھ 09 جولائی 2025

حکومت کیلئے ممکن نہیں کہ مخدوش عمارتوں کے تمام مکینوں کو رہائش فراہم کرے، سینئر وزیر شرجیل میمن دستیاب وسائل میں حکومت کچھ خاندانوں کو عارضی متبادل رہائش دے سکتی ہے،نجی ٹی وی سے گفتگو سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ حکومت کیلئے ممکن نہیں کہ مخدوش عمارتوں کے تمام مک...

(سندھ حکومت)مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو رہائش فراہم کرنے سے انکار

اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش پر قوم بھرپور مزاحمت کریگی( حافظ نعیم) وجود - بدھ 09 جولائی 2025

بھارت دہشت گرد ریاست اسرائیل مل کر قبضے کی پالیسیاں چلا رہے ہیں،امیر جماعت اسلامی بجلی ، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کیلئے احتجاج کے حوالے سے اہم اعلان کیا جائیگا،پریس کانفرنس جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے یا ابراہم معاہدے ک...

اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش پر قوم بھرپور مزاحمت کریگی( حافظ نعیم)

افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں دنیا کیلئے خطرہ قرار وجود - بدھ 09 جولائی 2025

القاعدہ، ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند اور مجید بریگیڈ افغانستان سے بدستور سرگرم ہیں، پاکستانی مندوب یقینی بنانا ہوگا افغانستان پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے،عاصم افتخارکا جنرل اسمبلی میں خطاب اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان سے...

افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں دنیا کیلئے خطرہ قرار

(عوام جمہوریت بچانے نکلیں)میں جیل سے تحریک کو لیڈ کروں گا(عمران خان) وجود - بدھ 09 جولائی 2025

پی ٹی آئی کو 5 اگست تک تیزی لانے کی ہدایت ،آپ لوگ حکومت کے ساتھ اسمبلی اسمبلی کھیل رہے ہو، ان کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ،آپ کو عوام نے اسمبلی میں بھیجا ہے مریم نواز کی خواہش پوری کرنے کیلئے ہمیں روکا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ کو خوش کرنے کیلئے 26 پی ٹی آئی ممبران کو معطل کردیا گیا،ساب...

(عوام جمہوریت بچانے نکلیں)میں جیل سے تحریک کو لیڈ کروں گا(عمران خان)

پہلی بار حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک ساتھ ہیں( وزیر داخلہ) وجود - اتوار 06 جولائی 2025

بعض لوگوں کو تکلیف ہے کہ ہم سب اکٹھے کیوں ہیں،سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیں، مذہبی منافرت،فرقہ وارانہ بیانات پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی سوشل میڈیا پر مذہبی اشتعال انگیزی برداشت نہیں کی جائیگی،محسن نقوی کا صدر مملکت کو ہٹائے جانے سے متعلق زیر گردش خبروں پر رد عمل،سکھر...

پہلی بار حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک ساتھ ہیں( وزیر داخلہ)

عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ، حکومت کی اشرافیہ پر نوازشات کی بارش وجود - اتوار 06 جولائی 2025

امپورٹڈ اسپورٹس ار لگژری گاڑیوں، گھڑیوں، پرفیوم اور دیگر لگژری اشیاء پر 50 فیصد تک ٹیکس کم کر دیا امپورٹڈ باتھ ٹب پر ڈیوٹی 16 فیصد، امپورٹڈ باتھ واشنگ ٹینک پر ڈیوٹی 24 فیصد کردی ،نوٹیفکیشن جاری عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لادنے والی حکومت کی اشرافیہ پر نوازشات کی بارش، امپورٹڈ اسپ...

عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ، حکومت کی اشرافیہ پر نوازشات کی بارش

مودی کی بوکھلاہٹ؛ 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان وجود - اتوار 06 جولائی 2025

بھارت نے پاکستان سے جھڑپوں میں شکست کے بعد ڈرون ٹیکنالوجی کے حصول کا فیصلہ کرلیا ڈرونز، پرزہ جات، سافٹ ویٔر، اینٹی ڈرون سسٹمز اور دیگر متعلقہ خدمات کی تیاری شامل ہوگی بھارت نے پاکستان سے کشیدگی کے بعد 234 ملین ڈالر کے ڈرون منصوبے کا اعلان کر دیا۔عالمی خبر رساں ادارے رائٹرزکے ...

مودی کی بوکھلاہٹ؛ 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان

(لیاری عمارت سانحہ) ایم کیو ایم، سندھ حکومت کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات وجود - اتوار 06 جولائی 2025

عمارت گرنے کی ذمہ دار سندھ حکومت ، غیر قانونی تعمیرات ایس بی سی اے کراتا ہے، علی خورشیدی ایس بی سی اے اور دیگر اداروں میں آج بھی سسٹم ایم کیو ایم کے ماتحت ہے ، سعدیہ جاوید کا رد عمل لیاری عمارت سانحے پر سیاست عروج پر ہے، ایم کیو ایم اور سندھ حکومت نے حادثے کے سلسلے میں ایک د...

(لیاری عمارت سانحہ) ایم کیو ایم، سندھ حکومت کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات

( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید وجود - بدھ 02 جولائی 2025

ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...

( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید

(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان) وجود - بدھ 02 جولائی 2025

ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...

(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان)

اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہے حکومت کی پالیسی(حافظ نعیم) وجود - بدھ 02 جولائی 2025

عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...

اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہے حکومت کی پالیسی(حافظ نعیم)

مضامین
رجیم تبدیلی کے اندازے ! وجود بدھ 09 جولائی 2025
رجیم تبدیلی کے اندازے !

آر ایس ایس ، بھارت کی وحدت کے لیے خطرہ وجود بدھ 09 جولائی 2025
آر ایس ایس ، بھارت کی وحدت کے لیے خطرہ

منہدم ہو رہے ہیں اندر سے وجود منگل 08 جولائی 2025
منہدم ہو رہے ہیں اندر سے

مودی کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان وجود منگل 08 جولائی 2025
مودی کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان

اساتذہ پر تشدد قابلِ مذمت ! وجود اتوار 06 جولائی 2025
اساتذہ پر تشدد قابلِ مذمت !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر