... loading ...
پاکستان میں پانامہ پیپرز سامنے آنے سے قبل عام آدمی کو آف شور کمپنیوں اورلوٹ کامال چھپانے اورٹیکس بچانے کے لیے سرمایہ داروں اورقومی خزانہ لوٹنے والے رہنمائوں کے بھیس میں رہزنوں کی دولت کے ٹھکانوں کاعلم نہیں تھا، عام طورپر یہی تصور کیاجاتاتھا کہ قومی خزانہ لوٹنے والے بیرون ملک کوئی جائیداد خریدلیتے ہیں، سوئس بینکوں میں سرمایہ جمع کردیتے ہیں اور پھر عیش کرتے رہتے ہیں ، لیکن پانامہ پیپرز سامنے آنے کے بعد لوٹی ہوئی ناجائز دولت اور ٹیکس بچانے کے لیے دولت رکھنے کے طریقہ کار بھی عام آدمی کی سمجھ میں آگئے لیکن پانامہ پیپرز سامنے آنے کے بعد بھی عام طورپر یہی تاثر تھا کہ آف شور کمپنیاں صرف دولت مند سرمایہ داروں اورقومی دولت لوٹنے والے سیاستدانوں ہی کی ملکیت ہیں اوران سے عام لوگوں کا کوئی تعلق نہیں ہے ،لیکن کراچی کے انگریزی اخبار ڈان کے لندن میں موجود نمائندے ساجد اقبال نے اس حوالے سے لندن میں جو تحقیق کی ہے اس سے یہ حیرت انگیز حقیقت سامنے آئی ہے کہ آف شور کمپنیوں کے مالک صرف پاکستان کے انتہائی دولت مند ترین گھرانے اور سیاستداں ہی نہیں ہیں بلکہ بعض ایسے پاکستانی بھی ان کمپنیوں کے مالک ہیں جن کے بارے میں کوئی یہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ یہ بھی آف شور کے گنگا میں نہاسکتے ہیں۔ مثال کے طورپر راولپنڈی کی ایک انتہائی پسماندہ بستی آریہ محلہ میں کلینک چلانے والا ایک ڈاکٹر بھی لندن میں آف شور کمپنی کامالک ہے اور اس نے اس آف شور کمپنی کے توسط سے املاک خرید رکھی ہیں، اسی طرح یہ بھی انکشاف ہواہے کہ لندن میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیاگیا پاکستان کاایک تاجر بھی آف شور کمپنی کامالک ہے۔اس انکشاف سے یہ تاثر غلط ثابت ہوگیاہے کہ صرف بڑے سرمایہ داروں اوررہنمائوں نے اپنی جائز اورناجائز آمدنی کو ٹیکس حکام اور اینٹی کرپشن حکام کی نظروں سے محفوظ رکھنے کے لیے بیرون ملک آف شور کمپنیاں قائم کرکے پراپرٹیز خرید رکھی ہیں۔
انگریزی اخبار ڈان کے رپورٹر کی تحقیق کے مطابق لیاقت باغ کے سامنے واقع غریبوں کی ایک بستی آریہ محلہ میں اجمل ہسپتال کے نام سے کلینک چلانے والی لیڈی ڈاکٹر رضیہ اجمل بہاماس میں قائم ایک آف شور کمپنی مل کراس لمیٹیڈ کی مالکہ ہیں اور انھوں نے اپنی اس کمپنی کے ذریعہ نارتھ ویسٹ لندن کے علاقے گولڈرس گرین میں ایک 6 بیڈ روم کاایک مکان خریدرکھاہے جس میں باقاعدہ بالکونی بھی ہے ۔ریکارڈ کے مطابق ڈاکٹر رضیہ نے یہ مکان اپنی آف شور کمپنی مل کراس کے توسط سے ستمبر 2002 میں4 لاکھ75 ہزار پونڈ میں خریدا تھا۔اس وقت اس کی قیمت کم از کم 10 لاکھ پونڈ بتائی جاتی ہے،کیونکہ 2016 اور2015 میں اسی علاقے میں اس سے چھوٹے دومکان بالترتیب 11 لاکھ60 ہزار اور9 لاکھ65 ہزار پونڈ میںفروخت ہوئے تھے۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کاروبار کرنے والا ایک پاکستانی تاجرآصف حفیظ کے بھی جسے اگست 2017 کو امریکا کی منشیات کی روک تھام سے متعلق ایجنسی کی اطلاع پر لندن میں گرفتار کیاگیاتھا اوران دنوں امریکا کی ہائی سیکورٹی جیل بیل مارش منتقلی سے بچنے کے لیے قانونی جنگ میں مصروف ہے برطانیا کے علاقے برکشائر کے میڈن ہیڈ میں 2فارم ہائوس ہیں جو اولڈ فارم اوراولڈ ہائوس کے نام سے جانے جاتے ہیں ، یہ مکان پانامہ میں قائم سروانی ایس اے نام کی آف شور کمپنی کے ذریعے5لاکھ پونڈ میں خریدے گئے تھے،اس کے علاوہ آصف حفیظ سینٹرل لندن میںکرائون کورٹ کے علاقے میں ریجنٹ پارک مسجد کے قریب ایک شاندار قیمتی فلیٹ کابھی مالک ہے یہ فلیٹ بھی اس نے آف شور کمپنی کے ذریعے ہی خریداتھا۔
اسی طرح لاہورکے ایک اور معروف تاجراور صنعت کار دائود ہرکولیس کارپوریشن کے چیئرمین حسین دائود نے بھی برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم ایک آف شور کمپنی کے ذریعے برسٹل گارڈن میں ایک شاندار پراپرٹی خرید رکھی ہے اس پراپرٹی کی اصل قیمت معلوم نہیں ہوسکی لیکن اس کی قیمت کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ اسی علاقے میں تہہ خانے میں واقع ایک فلیٹ2017 میں 10لاکھ پونڈ سے زیادہ قیمت میں فروخت ہواتھا۔
کراچی کی ایک خاتون تاجر نوشین ریاض خان نے برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم ایک آف شور کمپنی توحید انٹر نیشنل لمیٹیڈ کے ذریعہ سرے کے علاقے چاڈوک میں ایک فلیٹ خرید رکھا ہے یہ فلیٹ ستمبر 2010 میں 11لاکھ75 ہزار پونڈ میں خریدا گیا تھا ۔ کراچی کے ایک اور سرمایہ دار نوید ملک نے برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم ایک آف شور کمپنی منہاس سیکورٹیز لمیٹیڈ کے ذریعہ ڈیوک اسٹریٹ رچمنڈ میں ایک فلیٹ خرید رکھاہے اگرچہ اس فلیٹ کی اصل قیمت معلوم نہیں ہوسکی لیکن اس سے ملحق ایک پراپرٹی2011 میں 8لاکھ پونڈ میں فروخت کی گئی تھی،کراچی کے ایک اور تاجر عبدالرحمان الانہ نے آئی لے آف مین میں قائم آف شور کمپنی پولیسر لمیٹیڈ کے ذریعہ لندن کے علاقے وانڈس ورتھ یارک روڈ پر اکتوبر2013 میں5لاکھ69 ہزار800 پونڈ مالیت کی ایک پراپرٹی خریدی تھی، عبدالرحما ن الانہ نے آئی لے آف مین میں قائم آف شور کمپنی ری لیک لمیٹیڈ کے ذریعہ لندن کے علاقے لمبرتھ مین پیلس روڈ پر بھی جنوری 2017 میں5لاکھ70 ہزار پونڈ میں ایک پراپرٹی خریدی ہے۔کراچی کے ایک اور تاجر ماہا عابدی دادا بھائی نے برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم ایک آف شور کمپنی ڈریسن لمیٹیڈ کے ذریعے سائوتھ وک اسٹریٹ پر جولائی 2009 میں 3 لاکھ 80 ہزار پونڈ مالیت کی ایک پراپرٹی خریدی ہے۔اب اس کی قیمت کم وبیش10 لاکھ پونڈ ہوچکی ہے کیونکہ 2016 میں اسی علاقے میں اس جیسی پراپرٹی ساڑھے 9لاکھ پونڈ میں فروخت ہوئی تھی۔لیڈز کے علاقے کرک گیٹ پر بھی اسی آف شور کمپنی کی ایک پراپرٹی موجود ہے۔ لاہور کی ایک خاتون روبینہ حیدر نے جوروبینہ ریاض کے نام سے مشہور ہیںبرٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم ایک آف شور کمپنی چیری ویل اسٹیٹ لمیٹیڈ کے ذریعے2پراپرٹیز خرید رکھی ہیں ان میں سے ایک پراپرٹی کنگز بری روڈ لندن پر واقع ہے جو کہ جون 2005 میں ایک لاکھ 28ہزار پونڈ میں خریدی گئی تھی،جبکہ ان کی دوسری پراپرٹی لیورپول روڈ پر واقع ہے اور یہ پراپرٹی روبینہ ریاض اورریاض حیدر کے نام پر ہے اس کی اصل قیمت معلوم نہیں ہوسکی لیکن اس علاقے میں اسی طرح کی بعض پراپرٹیز فروری2013 میں 4لاکھ60 ہزار پونڈ میں فروخت ہوئی تھیں۔ اس سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ پاکستان کے صرف سیاستدانوں اور بیورو کریٹس ہی نے نہیں بلکہ عام تاجروں صنعت کاروں اور دیگر افراد نے بھی لندن اور گرد و نواح میں آف شور کمپنیوں کے ذریعہ پراپرٹیز خرید رکھی ہیں اور اس طرح پاکستان میں اپنی دولت پر انکم ٹیکس کی ادائیگی سے بچے ہوئے ہیں اب ان لوگوں نے یہ پراپرٹیز کس طرح خریدیں اوراس کے لیے رقم بیرون ملک کس طرح منتقل کی گئی اس کاپتہ چلانا ہمارے ٹیکس حکام اوراینٹی کرپشن کے اہلکاروں کاکام ہے ۔
£
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...