وجود

... loading ...

وجود

حضرت ابوبکر صدیق اور خدمت خلق

جمعه 16 مارچ 2018 حضرت ابوبکر صدیق اور خدمت خلق

انسانیت کی بلا تفریق خدمت کا جو درس ہمیں حضور علیہ السلام کی تعلیم وسیرت سے ملتا ہے ایسا درس دنیا کے کسی اور مذہبی رہنما سے نہیں ملتا ،آپ علیہ السلام نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیر مسلموں کے حقوق کوبھی تحفظ دیا ۔حتیٰ کے جان کے دشمنوں کے ساتھ بھی اس طرح حسن سلوک کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سب کے سب آپ کے گرویدہ ہوگئے ،انسان تو انسان جانوروں کے حقوق کا بھی ایسا لحاظ رکھا کہ اسکی نظیرتاریخ انسانیت میں محال ہے ۔نگاہ نبوت میں تربیت پانے والے حضرت ابوبکر صدیقص کی ذات عکس مصطفیٰ نظر آتی ہے ،آپ صنے بھی خدمت خلق جیسے عظیم مشن کو مقدم رکھا یہی وجہ ہے کہ خدمت خلق کے معاملہ میں حضرت ابوبکر صدیق صہمیشہ پیش پیش رہا کرتے تھے اور کوشش کرتے کہ دوسروں پر سبقت لے جائیں ۔

یہ آپ ہی کے دور خلافت کا واقعہ ہے کہ مدینہ طیبہ کے اطراف میں ایک بوڑھی عورت رہا کرتی آنکھوں سے نابینا تھی اور بڑھیا کی خدمت کرنے والاکوئی نہ تھا ۔کوئی رشتہ دار ،عزیز واقارب نہ تھا حضرت عمر صہر روزرات کے وقت اس بڑھیا کے گھر تشریف لاتے اور اس کے گھر کا تما م کام اپنے ہاتھو ں سے کرنے کے بعد پانی بھی رکھ کر جاتے ،ایک مرتبہ حضرت عمر فارو ق صاپنے معمول کے مطابق رات کے وقت اس بڑھیا کے گھر تشریف لے گئے کیا دیکھتے ہیں کہ اس بڑھیا کے گھر کا سارا کام ان سے پہلے ہی کوئی اور کرکے چلا گیا ۔آپ واپس آگئے دوسرے دن معمول کے مطابق رات کو تشریف لے گئے دیکھا تو پھر پہلے کی طرح کوئی گھر کاکام کرکے چلا گیا تھا ۔اس طرح حضرت عمر فاروق صچند دن تک مزید آتے رہے اور یہ دیکھ کر حیران ہو جاتے کہ اس بڑھیا کاکام کوئی اور کرکے چلا گیا ہے ،آخر ان کو جستجو ہو ئی کہ یہ کون ہے جو مجھ سے سبقت لے جاتا ہے مجھ سے پہلے ہی بڑھیا کے پاس آجا تا ہے اور اس کے کام کرکے چلا جاتا ہے ۔انہوں نے اس معمہ کو حل کرنے کا ارادہ کرلیا اور اگلے دن بہت جلد ی آکر انتظار کیا کہ دیکھیں کون آتا ہے اور بڑھیا کی خدمت کرکے جاتا ہے ابھی تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ حضرت عمر فاروقصنے دیکھا خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق صچپکے سے تشریف لائے اور اس بڑھیا کے گھر کا کام کرنا شروع کردیا ۔یہ دیکھ کر حضرت عمر صبہت حیران ہوئے ۔(تاریخ الخلفاء ،کنزالعمال )

دودھ دوہنا:۔آپ گھر کے کام اپنے ہاتھوں سے کرنے میں کوئی عار محسوس نہ کرتے تھے اکثربھیڑ بکریا ں خود ہی چرالیتے تھے محلہ میں اگر کسی کاکوئی کام ہوتاتو وہ بھی کردیا کرتے تھے ۔بعض اوقات محلہ داروں کی بکریا ں بھی دوھ دیا کرتے منصب خلافت پرفائز کیے گئے تو محلہ میں ایک لڑکی کو یہ فکر دامن گیر ہوئی کہ حضرت ابوبکر صدیق صتو اب منتخب ہوگئے ہیں ،لہٰذا اَب ہما ری بکریا ں کو ن دوہے گا ؟حضرت ابوبکر صدیق صنے یہ بات سنی تو یہ فرمایا :۔اﷲکی قسم !میں بکریاں دوہوں گا اور مجھے امید ہے کہ مخلو ق کی خدمت مجھے باز نہ رکھے گی ۔‘‘(طبقات ابن سعد )یہ آپ ہی کی صفت تھی کہ خلیفۃ ُالمسلمین ہونے کے باوجود دوسروں کی خدمت کرتے ۔

والد کا مشورہ :۔حضرت عبد اﷲبن زبیر ص سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق صکامکہ مکرمہ میں دستور تھا کہ آپ بوڑھے مردوں اور بوڑھی عورتوں کو جب وہ اسلام قبول کرلیتے توان کو خرید کرآزاد فرمادیتے تھے ،ایک دن حضرت ابوبکر صدیق صکے والد محترم نے کہا ،اے بیٹے !میں دیکھ رہا ہوں کہ تم بوڑھے لوگوں کو خریدکر غلامی سے آزادکررہے ہواگر تم بوڑھو ں کے بجائے قوی اور جوان لوگوں کو خرید کر آزاد کروتووہ تمہا را ساتھ دیں گے ،تم کو نقصان سے محفوظ رکھیںگے اور تمہاری مدافعت کریں گے ،یہ سن کر حضرت ابوبکر صدیقص نے فرمایا ،اے والد محترم !میرا مقصد اس سے اﷲکی رضا اور خوشنودی حاصل کرنا ہے ۔(سیرت ابن ہشام )

عامر بن فہیرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ :۔حضرت ابوبکر صدیق صنے حضرت عامر بن فہیرہ صکوبھی آزاد کرایا ۔جوایک مشرک کے غلام تھے اسلام قبول کرنے کی پاداش میں وہ مشرک ان پر ظلم وستم کیا کرتا تھا ۔حضرت عامر بن فہیرہ صہجرت مدینہ کے سفراور اسلام میں آپ صکے ہمراہ تھے ،غزوہ بدر اور غزوہ اُحد میں شریک بیئر معونہ کی جنگ میں جام شہادت نوش فرمائی ۔

نھدیہ اور بنت نھدیہ :۔آپ صنے نہدیہ اور ان کی بیٹی کو بھی کفار سے نجات دلائی ،یہ دونوں بنی عبد الدارکی ایک عورت کی ملک میں تھیں ۔ملکہ نے نہدیہ اور ان کی بیٹی کو آٹا پیسنے کے لیے دیا اور قسم کھاتے ہوئے کہا ،ربّ کعبہ کی قسم !میں تمہیں کبھی آزاد نہ کروں گی حضرت ابوبکر صدیق صوہاں سے گزر رہے تھے ،فرمانے لگے ،اے فلاں شخص کی ماں !اپنی قسم توڑ دے کفار ہ ادا کردے ،اُس عورت نے کہا تم ہی نے توان کو بگاڑا ہے ۔تم ہی ان کو آزاد کراؤ ۔حضرت ابوبکر صدیق صنے فرمایا توان کو کتنے میں دے گی ؟اس نے رقم بتائی توحضرت ابوبکر صدیق صنے فرمایا میں نے انہیں خرید لیا ہے اور اب وہ آزاد ہیں ۔اس کے ساتھ ہی نہدیہ اور ان کی بیٹی سے فرمایاکہ اس کی چیز واپس کردو۔انہوں نے عرض کیاکہ اے ابوبکر (ص)!ابھی واپس کردیں یا کام پورا کرکے یعنی پیس کردیں ۔ارشاد فرمایا،جس طرح تمہاری مرضی ۔(سیرت ابن ہشام)اس کے علاوہ بھی حضرت ابوبکر صدیق صنے بہت سے مظلوم مسلمانوں کی اعانت فرمائی جن میں اُم عبیس رضی اﷲتعالیٰ عنہا،حضرت زنیرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہا اور بنی مومل کی ایک لونڈی شامل ہیں ۔

حضرت بلال صکی اعانت :۔حضرت بلال صکے اسلام قبول کرلینے کے بعد اُمیہ بن خلف اور اس کے چیلے ایک مدت تک حضرت بلال صپر تشدد کرتے رہے ،ظلم وتشدد کا یہ سلسلہ کسی دن بھی نہ ٹوٹتاتھا ہر روز تشدد واذیت کا عمل دہرایا جاتا تھا ،حضرت بلال ص کو دین حق سے باز رکھنے کی خاطر اذیت کا ہر حربہ استعمال کیاجاتا تھا ،حضرت بلال صپرہونے والے ظلم وتشدد کی مکمل خبر حضور نبی کریم ﷺکو تھی اور آپ ﷺاس بارے میں سخت بے چین تھے ،حضرت ابوبکرصدیقص کاگھربنوجمح کے محلہ میں ہی تھا اسی لیے آپ ہر روز حضرت بلال ص پرہونے والے مظالم کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے اور بہت بے تاب ہوتے ،حضرت بلال صکو اُمیہ بن خلف کے ظلم سے بچانے کے لیے کافی سوچ بیچا ر کی ،ایک دن جبکہ اُمیہ بن خلف نے ظلم وتشدد کی انتہا کردی تو حضرت ابوبکر صدیق صسے مزید برداشت نہ ہوسکا اور اُمیہ کے پاس جا پہنچے اور اس سے فرمایا ،اے اُمیہ !اس بے چارے غلام پر اس قدر ظلم نہ کرواس میں تمہا را کیا نقصان ہے کہ وہ خدائے واحد کی عبادت کرتا ہے اگر تو اس پر مہربانی کرے گا تو یہ مہربانی قیامت کے دن تیرے کام آئے گی اُمیہ بن خلف انتہائی حقارت آمیزانداز میں بولا ،میں تمہا رے قیامت کے دن کو نہیں مانتا ،میرے دل میں جو آئے گا میں کرونگا ،غلام میرا ہے میں جو مرضی اس کے ساتھ سلوک کروں ۔

حضرت ابو بکر صدیق صنے امیہ کو پھر نرمی سے سمجھانے کی کوشش کی کہ تم قوت والے ہو یہ غلام تو بے بس ہے اس پر اس قدر ظلم وتشدد کرنا تمہاری شان کے خلاف ہے تم ایسا کرکے عربوں کی قومی روایات کو داغدارنہ کرو۔غرضیکہ حضرت ابوبکرصدیق اسی طرح اُمیہ بن خلف کے ساتھ بحث کرتے رہے ،آخرکا ر اُمیہ بن خلف اس بحث سے تنگ آکر بولا اے قحافہ کے بیٹے ! اگر اس غلام کے تم اتنے ہی خیر خواہ ہوتو مجھ سے اسے خرید کیوں نہیں لیتے ،حضرت ابوبکر صدیق صنے موقع غنیمت جانا فوراً ارشاد فرمایا ،کیا قیمت لوگے ؟اُمیہ بن خلف بڑا چالاک تھا اس نے خیال کیا کہ حضرت ابوبکر صکے پاس ایک ایسا غلام ہے جس کی قیمت اہل مکہ کے نزدیک بہت زیادہ ہے ۔فسطاس نامی یہ غلام بڑے کام کاہے،اور بلال صکے بدلے میں ابوبکر صدیق صکبھی بھی فسطاس کو دینے میں رضا مند نہیں ہوں گے اس طرح اس بحث مباحثہ سے خلاصی ہوجائیگی ۔چنانچہ اس خیال کے مدنظر رکھتے ہوئے جھٹ سے بولا،تم اپنا رومی غلام فسطاس دے دواور بلال صکو لے جاؤادھر اُمیہ بن خلف کے منہ سے یہ بات نکلی اُدھر فوراًہی حضرت ابوبکر صدیق صنے اس سودے کو منظور فرمالیا اور حضرت بلال صکے بدلے میں اپنا غلام فسطاس دینے پر تیار ہوگئے ،امیہ نے جب یہ دیکھا کہ بات اتنی جلدی بن گئی ہے تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی اب اس نے پینترابدلااور کہنے لگا کہ میں فسطاس بھی لوں گا اور اس کے بعد چالیس اوقیہ چاندی بھی لوں گا ۔اُمیہ کا خیال تھا کہ اس مرتبہ حضرت ابوبکر صدیق صنہیںمانیںگے ،مگر وہ یہ سن کر حیران رہ گیا کہ حضرت ابوبکر صدیق صاس بات پر کیسے رضا مند ہوگئے اس طرح سودا طے ہوگیا ۔اُمیہ اس زعم میں مبتلا تھاکہ اس نے بڑے ہی نفع کا سودا کیا ہے ،حضرت بلال صکوحضرت ابوبکر صدیق صکے سپر د کرکے چالیس اوقیہ چاندی اور فسطاس غلام لے لیا ،اس سودے پر امیہ خوش تھا ،گھمنڈ میں آکر ہنسا اور بولا اے قحافہ کے بیٹے !اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تواس غلام کو ایک درہم کے چھٹے حصے کے بدلے میں بھی کبھی نہ خریدتا۔حضرت ابوبکرصدیق نے بھی اس کی طرف دیکھا اور فرمایا ،اے اُمیہ !تو اس غلام کی قدروقیمت کونہیں جانتا ا س کی قدر مجھ سے پوچھ ،یمن کی بادشاہی بھی اس کے عوض میں کم ہے ۔یہ فرما کر حضرت ابوبکر صدیق صحضرت بلال صکو لے کر چل پڑے ۔حضور نبی کریم ﷺبہت خوش ہوئے اور ارشاد فرمایا ،ابوبکر (ص)!مجھے بھی اس نیک کام میں شریک کرلو۔حضرت ابوبکر صدیق صنے کہا ،یا رسول اﷲﷺ!گواہ رہئے کہ میں نے بلال (ص) کو آزاد کرلیا ہے ۔اس پر حضور رؤف الرحیم ﷺنے حضرت ابوبکر صدیق صکے حق میں دعائے خیر فرمائی ۔

اُس دور میں غلام اپنے آقا کے تابع ہوتا تھا جس کی اپنی کوئی مرضی نہیں ہوتی تھی ،حضرت ابوبکر صدیق صان مجبور غلاموں کو خریدکر آزاد کردیتے تاکہ یہ لوگ آزاد فضا میں سانس لے سکیں اور اﷲکی بندگی کھل کر کرسکیں اور اپنے مشرک آقاؤں کی ایذا ء رسانی سے محفوظ ہوجائیں اور ان کا آزاد کرنا اس وجہ سے ہر گزنہ تھا کہ وہ احسان مان کرمسلمان ہوجائیں بلکہ وہ غلام پہلے ہی سے مسلمان ہوتے تھے اور اپنے مشرک وکافرآقا کے تابع ہونے کی وجہ سے مختلف قسم کی تکلیفوں اور مظالم میں مبتلا رہتے ۔حضرت ابوبکر صدیق صان کو خرید کر آزاد کردیتے ۔ دورحاضر میں اگرچہ غلاموں کوآزادکرانے کا طریقہ ختم ہوچکاہے ،اسکے بدلے فقہا ء کرام نے فرمایا اگرکوئی ناحق مسلمان قیدی کی مددکرے،یعنی اگر اسکے پاس وکیل نہیں ہے تو وکیل کا انتظام کردے یا جرمانے کی مددمیں سزاپارہاہے تواس کا جرمانہ اداکرکے اسے رہائی دلائے ،اسی طرح اگر کوئی غریب شخص مقروض ہے تو اس کا قرض اَداکردے،ان تمام کاموں میں غلام آزادکرانے کے برابراﷲتعالیٰ اَجراداکرے گا۔

بیت المال کھولو:۔حضرت ابوبکر صدیق صکا عوالی مدینہ میں مشہور گھر تھا جس کا کوئی چوکیدار نہیں تھا ۔کسی نے آپ صسے عرض کیا :اے خلیفہ رسول ﷺ!آپ ص بیت المال کے لیے کوئی پہرے دار مقرر کیوں نہیں کرتے ؟آپ صنے فرمایا :وہاں کو ئی خطرہ نہیں ،پوچھا گیا وہ کیوں ؟فرمایا کہ اس پر قفل (تالا ) لگاہوا ہے ۔درحقیقت حضرت ابوبکر صدیق صبیت المال کا سار امال (ضرورت مندوں ) میں تقسیم کردیا کرتے تھے یہاں اس میں کچھ باقی نہ رہتا ۔حضرت صدیق اکبرص کی جب وفات ہوگئی اور آپ صکی تدفین بھی عمل میں آگئی تو حضرت عمر صنے خزانچیوں کو طلب کیا اور ان کے ہمرہ ابوبکر صدیق صکے بیت المال میں تشریف لے گئے ،آپ صکے ساتھ عبدالرحمٰن بن عوف صاور عثمان بن عفان صبھی تھے ،بیت المال کھولاتو اس میں نہ دینار ملا اورنہ درہم ،ایک بوری ملی ،اس کو جھٹکا تو اس سے ایک درہم نکلا ،(یہ حالت دیکھ کر ) ان کو ابوبکر صپر رحم آگیا ۔(طبقات ابن سعد ۳/۳۱۲)

حضرت ابوبکر صدیق کا صدقہ کرنا :۔حضرت ابوبکر صدیق صکچھ مال بطور صدقہ کے چھپا کر لائے اور دھیمی آواز میں عرض کیا :یا رسول اﷲﷺ!یہ میرا صدقہ ہے ،اور اﷲ کے لیے میرے ذمہ ایک اور صدقہ بھی ہے ۔پھر حضرت عمر ص،اپنا صدقہ بطور اظہا ر کے ساتھ لائے اور عرض کیا :یا رسول اﷲﷺ!یہ میرا صدقہ ہے ،اور اﷲکے ہاں میرے لیے اس کا بدلہ ہے ۔نبی کریم ﷺنے فرمایا :اے عمر ص! تو نے کمان کو تانت لگائی بغیر تانت کے (یعنی تو نے ابوبکر صپرسبقت لے جانے کی کوشش تو کی مگر کامیاب نہ ہوسکے )پھر حضور ﷺنے فرمایا :تم دونوں کے صدقات میں وہی فرق ہے جو تمہا رے کلمات میں فرق ہے ۔(’’ابونعیم ‘‘۱/۲۳)

ابوبکر رضی اﷲعنہ خیر الناس ہیں :۔حضرت عمرص،حضرت ابوبکر صدیقص کے پاس آئے اور صدیق اکبرص کو یوں مخاطب کیا ۔
یاخیرا لناس بعد رسول اﷲﷺ
’’یعنی رسول اﷲﷺکے بعد تمام لوگوں میں بہترین انسان !‘‘

کل کاکل مال خرچ کرنا:۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ نے اپنی جان ومال سے دین اسلام کی خدمت کی وہ اپنی مثال آپ ہے ،حضرت عمررضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺنے ہمیں صدقہ کاحکم دیا ،اس وقت میرے پاس کافی مال تھا ،میں نے کہاکہ اگر کسی روزمیں حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے سبقت لے جاسکا توآج کادن ہوگا۔پس میں نصف مال لے کر حاضرہوا،رسول اﷲﷺنے پوچھا گھروالوں کے لیے کتنا چھوڑاہے؟عرض کیااسکے برابر،حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ اپنا سارامال لے آئے ،توفرمایااے ابوبکر اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑا ہے ؟ عرض گذارہوئے ،ان کے لیے اﷲاور اسکے رسول کوچھوڑآیاہوں ،میں نے کہامیں ان سے کبھی نہیں بڑھ سکتا۔(ترمذی )اﷲتعالیٰ ہمیں بھی حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ جیسی سخاوت اور ایثارکاجذبہ نصیب فرمائے ۔

῱


متعلقہ خبریں


فوج شہریوں کے حقوق تحفظ کیلئے پرعزم ،فیلڈ مارشل وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

بین المذاہب ہم آہنگی اور اتحاد پاکستان کی اصل طاقت ہے، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ پاکستان کے نظریے کی بنیاد ہے،کرسمس تقریب سے خطاب، مسیحی برادری کے رہنماؤں کا اظہار تشکر چیف آف ڈیفنس فورسز کی کرائسٹ چرچ میں کرسمس کی تقریبات میں شرکت، مسیحی برادری کو کرسمس کی دلی مبارکباد، امن، ہ...

فوج شہریوں کے حقوق تحفظ کیلئے پرعزم ،فیلڈ مارشل

اسٹریٹ موومنٹ کو کامیاب بنا کر دم لیں گے(عمران خان کی ہدایت پر تیاریاں شروع کردیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

وادی تیراہ میں شہریوں سے زبردستی معاہدے لکھوائے گئے،میں نے کسی ملٹری آپریشن کی اجازت نہیں دی، مذاکرات یا احتجاج، بانی نے اختیارات اچکزئی اور ناصر عباس کو دیدیے قبائل تجربہ گاہ نہیں، ملٹری آپریشن معاملے پر عمران خان کے موقف پر قائم ، کمسن زینب کے دل کا آپریشن، زینب کے نام پر ٹ...

اسٹریٹ موومنٹ کو کامیاب بنا کر دم لیں گے(عمران خان کی ہدایت پر تیاریاں شروع کردیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی

گورنر سندھ کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

اڈیالہ میں بیٹھا شخص مغرورہے ، تحریک انصاف سے مذاکرات بند کر دینے چاہئیں، کامران ٹیسوری بہترین عسکری حکمت عملی نے پاکستان کا اعتماد بحال کر دیا،مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ اڈیالہ میں بیٹھا شخص مغرور ہے اور میں کہتا ہوں پی...

گورنر سندھ کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ

روٹی، کپڑا اور مکان ہی ہماری سیاست کا محور ،بلاول بھٹو وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

غریبوں کا خیال رکھنا ہی ہمارا منشور ہے، سندھ حکومت عوام کی صحت سہولت کیلئے کام کررہی ہے شعبہ صحت میں سندھ کا مقابلہ صوبوں سے نہیں ،دنیا سے ہے، مسیحی برداری کو کرسمس کی مبارکباد چیٔرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غریبوں کا خیال رکھنا ہی ہمارا منشور ہے،روٹی، کپڑا ا...

روٹی، کپڑا اور مکان ہی ہماری سیاست کا محور ،بلاول بھٹو

علیمہ خانم کی شکایت پر تنازع، سینئر رہنما مستعفی وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور آئی ایل ایف کے ضلعی صدر کے درمیان شدید تلخ کلامی انصاف لائرز فورم پشاور کے صدر مبشر منظور نے احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا پشاور(بیورورپورٹ) علیمہ خان کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کے رویے پر ناراضی کے اظہار کے بعد ایک نیا تنازع...

علیمہ خانم کی شکایت پر تنازع، سینئر رہنما مستعفی

فوج اور عواممیں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں(کور کمانڈرز کانفرنس) وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

حکومت، پاک فوج کی کوششوں اور عوام کی ثابت قدمی سے پاکستان استحکام، عزت ووقار کی طرف بڑھ رہا ہے، غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی، فلسطینی ریاستکیلئے ایک قابل اعتماد راستے کا مطالبہ آرمی چیف کی کمانڈرز کو میدان جنگ میں پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت...

فوج اور عواممیں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں(کور کمانڈرز کانفرنس)

سہیل آفریدی کی اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

عمران خان کا حکم آئے تو تیاری ہونی چاہیے، ہمارے احتجاج میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا ہمارے لیے لیڈر کا اشارہ کافی ، اسی دن لبیک کہا تھا، آئی ایس ایف کارکنان سے خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل افریدی نے آئی ایس ایف کو اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے ک...

سہیل آفریدی کی اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت

افواج پاکستان کاسبق بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، وزیراعظم وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

مئی کی جنگ میں آزاد کشمیر کے لوگ افواج پاکستان کی کامیابی کیلئے دعاگو تھے مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی بہن قربانیاں دے رہے ہیں، تقریب سے خطاب وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مئی کی جنگ میں افواج پاکستان نے بھارت کو وہ سبق سکھایا کہ وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔مظفرآباد میں ط...

افواج پاکستان کاسبق بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، وزیراعظم

غلط کو غلط کہیں گے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی کو دشمن نہیں سمجھتے، فضل الرحمان وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

ہم خوشامدی سیاست کے قائل نہیں، حق بات کریں گے،ہماری پاکستان سے وفاداری اور دوستی کو تسلیم کیا جائے حکمران امریکا کی سوچ کو بغیر سمجھے اپناتے ہیں، حکمران اسلام کی پیروی کریں،دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اسٹیبلشمنٹ او...

غلط کو غلط کہیں گے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی کو دشمن نہیں سمجھتے، فضل الرحمان

پی آئی اے تباہ کرنیوالے فروخت کرکے جشن منا رہے ہیں ، حافظ نعیم وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

نااہلی، بدترین گورننس، سیاسی بھرتیوں اور غلط انتظامی فیصلوں سے ادارے کو تباہ کیا قومی ائیرلائن کو برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے،ایکس پراظہار خیال امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک شاندار اور بے مثال ادارہ، پاکستان کا فخر اور کئی بی...

پی آئی اے تباہ کرنیوالے فروخت کرکے جشن منا رہے ہیں ، حافظ نعیم

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

مضامین
کرسمس کے موقع پر مسیحیوں پر تشدد مذہبی تہوار میں سلامتی کا فقدان وجود جمعه 26 دسمبر 2025
کرسمس کے موقع پر مسیحیوں پر تشدد مذہبی تہوار میں سلامتی کا فقدان

ایک اور بنگلہ دیشی رہنما قتل وجود جمعه 26 دسمبر 2025
ایک اور بنگلہ دیشی رہنما قتل

اندھیرا،اجالا۔۔۔ وجود جمعه 26 دسمبر 2025
اندھیرا،اجالا۔۔۔

اسرائیل کا وجود خدا کے خلاف بغاوت کا تسلسل ۔یہودی عالم ربی ڈیوڈ فیلڈمین وجود جمعه 26 دسمبر 2025
اسرائیل کا وجود خدا کے خلاف بغاوت کا تسلسل ۔یہودی عالم ربی ڈیوڈ فیلڈمین

بھارت میں بیروزگاری کا بے رحم منظر معاشی ناکامی وجود جمعرات 25 دسمبر 2025
بھارت میں بیروزگاری کا بے رحم منظر معاشی ناکامی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر