وجود

... loading ...

وجود

حضرت ابوبکر صدیق اور خدمت خلق

جمعه 16 مارچ 2018 حضرت ابوبکر صدیق اور خدمت خلق

انسانیت کی بلا تفریق خدمت کا جو درس ہمیں حضور علیہ السلام کی تعلیم وسیرت سے ملتا ہے ایسا درس دنیا کے کسی اور مذہبی رہنما سے نہیں ملتا ،آپ علیہ السلام نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیر مسلموں کے حقوق کوبھی تحفظ دیا ۔حتیٰ کے جان کے دشمنوں کے ساتھ بھی اس طرح حسن سلوک کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سب کے سب آپ کے گرویدہ ہوگئے ،انسان تو انسان جانوروں کے حقوق کا بھی ایسا لحاظ رکھا کہ اسکی نظیرتاریخ انسانیت میں محال ہے ۔نگاہ نبوت میں تربیت پانے والے حضرت ابوبکر صدیقص کی ذات عکس مصطفیٰ نظر آتی ہے ،آپ صنے بھی خدمت خلق جیسے عظیم مشن کو مقدم رکھا یہی وجہ ہے کہ خدمت خلق کے معاملہ میں حضرت ابوبکر صدیق صہمیشہ پیش پیش رہا کرتے تھے اور کوشش کرتے کہ دوسروں پر سبقت لے جائیں ۔

یہ آپ ہی کے دور خلافت کا واقعہ ہے کہ مدینہ طیبہ کے اطراف میں ایک بوڑھی عورت رہا کرتی آنکھوں سے نابینا تھی اور بڑھیا کی خدمت کرنے والاکوئی نہ تھا ۔کوئی رشتہ دار ،عزیز واقارب نہ تھا حضرت عمر صہر روزرات کے وقت اس بڑھیا کے گھر تشریف لاتے اور اس کے گھر کا تما م کام اپنے ہاتھو ں سے کرنے کے بعد پانی بھی رکھ کر جاتے ،ایک مرتبہ حضرت عمر فارو ق صاپنے معمول کے مطابق رات کے وقت اس بڑھیا کے گھر تشریف لے گئے کیا دیکھتے ہیں کہ اس بڑھیا کے گھر کا سارا کام ان سے پہلے ہی کوئی اور کرکے چلا گیا ۔آپ واپس آگئے دوسرے دن معمول کے مطابق رات کو تشریف لے گئے دیکھا تو پھر پہلے کی طرح کوئی گھر کاکام کرکے چلا گیا تھا ۔اس طرح حضرت عمر فاروق صچند دن تک مزید آتے رہے اور یہ دیکھ کر حیران ہو جاتے کہ اس بڑھیا کاکام کوئی اور کرکے چلا گیا ہے ،آخر ان کو جستجو ہو ئی کہ یہ کون ہے جو مجھ سے سبقت لے جاتا ہے مجھ سے پہلے ہی بڑھیا کے پاس آجا تا ہے اور اس کے کام کرکے چلا جاتا ہے ۔انہوں نے اس معمہ کو حل کرنے کا ارادہ کرلیا اور اگلے دن بہت جلد ی آکر انتظار کیا کہ دیکھیں کون آتا ہے اور بڑھیا کی خدمت کرکے جاتا ہے ابھی تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ حضرت عمر فاروقصنے دیکھا خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق صچپکے سے تشریف لائے اور اس بڑھیا کے گھر کا کام کرنا شروع کردیا ۔یہ دیکھ کر حضرت عمر صبہت حیران ہوئے ۔(تاریخ الخلفاء ،کنزالعمال )

دودھ دوہنا:۔آپ گھر کے کام اپنے ہاتھوں سے کرنے میں کوئی عار محسوس نہ کرتے تھے اکثربھیڑ بکریا ں خود ہی چرالیتے تھے محلہ میں اگر کسی کاکوئی کام ہوتاتو وہ بھی کردیا کرتے تھے ۔بعض اوقات محلہ داروں کی بکریا ں بھی دوھ دیا کرتے منصب خلافت پرفائز کیے گئے تو محلہ میں ایک لڑکی کو یہ فکر دامن گیر ہوئی کہ حضرت ابوبکر صدیق صتو اب منتخب ہوگئے ہیں ،لہٰذا اَب ہما ری بکریا ں کو ن دوہے گا ؟حضرت ابوبکر صدیق صنے یہ بات سنی تو یہ فرمایا :۔اﷲکی قسم !میں بکریاں دوہوں گا اور مجھے امید ہے کہ مخلو ق کی خدمت مجھے باز نہ رکھے گی ۔‘‘(طبقات ابن سعد )یہ آپ ہی کی صفت تھی کہ خلیفۃ ُالمسلمین ہونے کے باوجود دوسروں کی خدمت کرتے ۔

والد کا مشورہ :۔حضرت عبد اﷲبن زبیر ص سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق صکامکہ مکرمہ میں دستور تھا کہ آپ بوڑھے مردوں اور بوڑھی عورتوں کو جب وہ اسلام قبول کرلیتے توان کو خرید کرآزاد فرمادیتے تھے ،ایک دن حضرت ابوبکر صدیق صکے والد محترم نے کہا ،اے بیٹے !میں دیکھ رہا ہوں کہ تم بوڑھے لوگوں کو خریدکر غلامی سے آزادکررہے ہواگر تم بوڑھو ں کے بجائے قوی اور جوان لوگوں کو خرید کر آزاد کروتووہ تمہا را ساتھ دیں گے ،تم کو نقصان سے محفوظ رکھیںگے اور تمہاری مدافعت کریں گے ،یہ سن کر حضرت ابوبکر صدیقص نے فرمایا ،اے والد محترم !میرا مقصد اس سے اﷲکی رضا اور خوشنودی حاصل کرنا ہے ۔(سیرت ابن ہشام )

عامر بن فہیرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ :۔حضرت ابوبکر صدیق صنے حضرت عامر بن فہیرہ صکوبھی آزاد کرایا ۔جوایک مشرک کے غلام تھے اسلام قبول کرنے کی پاداش میں وہ مشرک ان پر ظلم وستم کیا کرتا تھا ۔حضرت عامر بن فہیرہ صہجرت مدینہ کے سفراور اسلام میں آپ صکے ہمراہ تھے ،غزوہ بدر اور غزوہ اُحد میں شریک بیئر معونہ کی جنگ میں جام شہادت نوش فرمائی ۔

نھدیہ اور بنت نھدیہ :۔آپ صنے نہدیہ اور ان کی بیٹی کو بھی کفار سے نجات دلائی ،یہ دونوں بنی عبد الدارکی ایک عورت کی ملک میں تھیں ۔ملکہ نے نہدیہ اور ان کی بیٹی کو آٹا پیسنے کے لیے دیا اور قسم کھاتے ہوئے کہا ،ربّ کعبہ کی قسم !میں تمہیں کبھی آزاد نہ کروں گی حضرت ابوبکر صدیق صوہاں سے گزر رہے تھے ،فرمانے لگے ،اے فلاں شخص کی ماں !اپنی قسم توڑ دے کفار ہ ادا کردے ،اُس عورت نے کہا تم ہی نے توان کو بگاڑا ہے ۔تم ہی ان کو آزاد کراؤ ۔حضرت ابوبکر صدیق صنے فرمایا توان کو کتنے میں دے گی ؟اس نے رقم بتائی توحضرت ابوبکر صدیق صنے فرمایا میں نے انہیں خرید لیا ہے اور اب وہ آزاد ہیں ۔اس کے ساتھ ہی نہدیہ اور ان کی بیٹی سے فرمایاکہ اس کی چیز واپس کردو۔انہوں نے عرض کیاکہ اے ابوبکر (ص)!ابھی واپس کردیں یا کام پورا کرکے یعنی پیس کردیں ۔ارشاد فرمایا،جس طرح تمہاری مرضی ۔(سیرت ابن ہشام)اس کے علاوہ بھی حضرت ابوبکر صدیق صنے بہت سے مظلوم مسلمانوں کی اعانت فرمائی جن میں اُم عبیس رضی اﷲتعالیٰ عنہا،حضرت زنیرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہا اور بنی مومل کی ایک لونڈی شامل ہیں ۔

حضرت بلال صکی اعانت :۔حضرت بلال صکے اسلام قبول کرلینے کے بعد اُمیہ بن خلف اور اس کے چیلے ایک مدت تک حضرت بلال صپر تشدد کرتے رہے ،ظلم وتشدد کا یہ سلسلہ کسی دن بھی نہ ٹوٹتاتھا ہر روز تشدد واذیت کا عمل دہرایا جاتا تھا ،حضرت بلال ص کو دین حق سے باز رکھنے کی خاطر اذیت کا ہر حربہ استعمال کیاجاتا تھا ،حضرت بلال صپرہونے والے ظلم وتشدد کی مکمل خبر حضور نبی کریم ﷺکو تھی اور آپ ﷺاس بارے میں سخت بے چین تھے ،حضرت ابوبکرصدیقص کاگھربنوجمح کے محلہ میں ہی تھا اسی لیے آپ ہر روز حضرت بلال ص پرہونے والے مظالم کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے اور بہت بے تاب ہوتے ،حضرت بلال صکو اُمیہ بن خلف کے ظلم سے بچانے کے لیے کافی سوچ بیچا ر کی ،ایک دن جبکہ اُمیہ بن خلف نے ظلم وتشدد کی انتہا کردی تو حضرت ابوبکر صدیق صسے مزید برداشت نہ ہوسکا اور اُمیہ کے پاس جا پہنچے اور اس سے فرمایا ،اے اُمیہ !اس بے چارے غلام پر اس قدر ظلم نہ کرواس میں تمہا را کیا نقصان ہے کہ وہ خدائے واحد کی عبادت کرتا ہے اگر تو اس پر مہربانی کرے گا تو یہ مہربانی قیامت کے دن تیرے کام آئے گی اُمیہ بن خلف انتہائی حقارت آمیزانداز میں بولا ،میں تمہا رے قیامت کے دن کو نہیں مانتا ،میرے دل میں جو آئے گا میں کرونگا ،غلام میرا ہے میں جو مرضی اس کے ساتھ سلوک کروں ۔

حضرت ابو بکر صدیق صنے امیہ کو پھر نرمی سے سمجھانے کی کوشش کی کہ تم قوت والے ہو یہ غلام تو بے بس ہے اس پر اس قدر ظلم وتشدد کرنا تمہاری شان کے خلاف ہے تم ایسا کرکے عربوں کی قومی روایات کو داغدارنہ کرو۔غرضیکہ حضرت ابوبکرصدیق اسی طرح اُمیہ بن خلف کے ساتھ بحث کرتے رہے ،آخرکا ر اُمیہ بن خلف اس بحث سے تنگ آکر بولا اے قحافہ کے بیٹے ! اگر اس غلام کے تم اتنے ہی خیر خواہ ہوتو مجھ سے اسے خرید کیوں نہیں لیتے ،حضرت ابوبکر صدیق صنے موقع غنیمت جانا فوراً ارشاد فرمایا ،کیا قیمت لوگے ؟اُمیہ بن خلف بڑا چالاک تھا اس نے خیال کیا کہ حضرت ابوبکر صکے پاس ایک ایسا غلام ہے جس کی قیمت اہل مکہ کے نزدیک بہت زیادہ ہے ۔فسطاس نامی یہ غلام بڑے کام کاہے،اور بلال صکے بدلے میں ابوبکر صدیق صکبھی بھی فسطاس کو دینے میں رضا مند نہیں ہوں گے اس طرح اس بحث مباحثہ سے خلاصی ہوجائیگی ۔چنانچہ اس خیال کے مدنظر رکھتے ہوئے جھٹ سے بولا،تم اپنا رومی غلام فسطاس دے دواور بلال صکو لے جاؤادھر اُمیہ بن خلف کے منہ سے یہ بات نکلی اُدھر فوراًہی حضرت ابوبکر صدیق صنے اس سودے کو منظور فرمالیا اور حضرت بلال صکے بدلے میں اپنا غلام فسطاس دینے پر تیار ہوگئے ،امیہ نے جب یہ دیکھا کہ بات اتنی جلدی بن گئی ہے تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی اب اس نے پینترابدلااور کہنے لگا کہ میں فسطاس بھی لوں گا اور اس کے بعد چالیس اوقیہ چاندی بھی لوں گا ۔اُمیہ کا خیال تھا کہ اس مرتبہ حضرت ابوبکر صدیق صنہیںمانیںگے ،مگر وہ یہ سن کر حیران رہ گیا کہ حضرت ابوبکر صدیق صاس بات پر کیسے رضا مند ہوگئے اس طرح سودا طے ہوگیا ۔اُمیہ اس زعم میں مبتلا تھاکہ اس نے بڑے ہی نفع کا سودا کیا ہے ،حضرت بلال صکوحضرت ابوبکر صدیق صکے سپر د کرکے چالیس اوقیہ چاندی اور فسطاس غلام لے لیا ،اس سودے پر امیہ خوش تھا ،گھمنڈ میں آکر ہنسا اور بولا اے قحافہ کے بیٹے !اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تواس غلام کو ایک درہم کے چھٹے حصے کے بدلے میں بھی کبھی نہ خریدتا۔حضرت ابوبکرصدیق نے بھی اس کی طرف دیکھا اور فرمایا ،اے اُمیہ !تو اس غلام کی قدروقیمت کونہیں جانتا ا س کی قدر مجھ سے پوچھ ،یمن کی بادشاہی بھی اس کے عوض میں کم ہے ۔یہ فرما کر حضرت ابوبکر صدیق صحضرت بلال صکو لے کر چل پڑے ۔حضور نبی کریم ﷺبہت خوش ہوئے اور ارشاد فرمایا ،ابوبکر (ص)!مجھے بھی اس نیک کام میں شریک کرلو۔حضرت ابوبکر صدیق صنے کہا ،یا رسول اﷲﷺ!گواہ رہئے کہ میں نے بلال (ص) کو آزاد کرلیا ہے ۔اس پر حضور رؤف الرحیم ﷺنے حضرت ابوبکر صدیق صکے حق میں دعائے خیر فرمائی ۔

اُس دور میں غلام اپنے آقا کے تابع ہوتا تھا جس کی اپنی کوئی مرضی نہیں ہوتی تھی ،حضرت ابوبکر صدیق صان مجبور غلاموں کو خریدکر آزاد کردیتے تاکہ یہ لوگ آزاد فضا میں سانس لے سکیں اور اﷲکی بندگی کھل کر کرسکیں اور اپنے مشرک آقاؤں کی ایذا ء رسانی سے محفوظ ہوجائیں اور ان کا آزاد کرنا اس وجہ سے ہر گزنہ تھا کہ وہ احسان مان کرمسلمان ہوجائیں بلکہ وہ غلام پہلے ہی سے مسلمان ہوتے تھے اور اپنے مشرک وکافرآقا کے تابع ہونے کی وجہ سے مختلف قسم کی تکلیفوں اور مظالم میں مبتلا رہتے ۔حضرت ابوبکر صدیق صان کو خرید کر آزاد کردیتے ۔ دورحاضر میں اگرچہ غلاموں کوآزادکرانے کا طریقہ ختم ہوچکاہے ،اسکے بدلے فقہا ء کرام نے فرمایا اگرکوئی ناحق مسلمان قیدی کی مددکرے،یعنی اگر اسکے پاس وکیل نہیں ہے تو وکیل کا انتظام کردے یا جرمانے کی مددمیں سزاپارہاہے تواس کا جرمانہ اداکرکے اسے رہائی دلائے ،اسی طرح اگر کوئی غریب شخص مقروض ہے تو اس کا قرض اَداکردے،ان تمام کاموں میں غلام آزادکرانے کے برابراﷲتعالیٰ اَجراداکرے گا۔

بیت المال کھولو:۔حضرت ابوبکر صدیق صکا عوالی مدینہ میں مشہور گھر تھا جس کا کوئی چوکیدار نہیں تھا ۔کسی نے آپ صسے عرض کیا :اے خلیفہ رسول ﷺ!آپ ص بیت المال کے لیے کوئی پہرے دار مقرر کیوں نہیں کرتے ؟آپ صنے فرمایا :وہاں کو ئی خطرہ نہیں ،پوچھا گیا وہ کیوں ؟فرمایا کہ اس پر قفل (تالا ) لگاہوا ہے ۔درحقیقت حضرت ابوبکر صدیق صبیت المال کا سار امال (ضرورت مندوں ) میں تقسیم کردیا کرتے تھے یہاں اس میں کچھ باقی نہ رہتا ۔حضرت صدیق اکبرص کی جب وفات ہوگئی اور آپ صکی تدفین بھی عمل میں آگئی تو حضرت عمر صنے خزانچیوں کو طلب کیا اور ان کے ہمرہ ابوبکر صدیق صکے بیت المال میں تشریف لے گئے ،آپ صکے ساتھ عبدالرحمٰن بن عوف صاور عثمان بن عفان صبھی تھے ،بیت المال کھولاتو اس میں نہ دینار ملا اورنہ درہم ،ایک بوری ملی ،اس کو جھٹکا تو اس سے ایک درہم نکلا ،(یہ حالت دیکھ کر ) ان کو ابوبکر صپر رحم آگیا ۔(طبقات ابن سعد ۳/۳۱۲)

حضرت ابوبکر صدیق کا صدقہ کرنا :۔حضرت ابوبکر صدیق صکچھ مال بطور صدقہ کے چھپا کر لائے اور دھیمی آواز میں عرض کیا :یا رسول اﷲﷺ!یہ میرا صدقہ ہے ،اور اﷲ کے لیے میرے ذمہ ایک اور صدقہ بھی ہے ۔پھر حضرت عمر ص،اپنا صدقہ بطور اظہا ر کے ساتھ لائے اور عرض کیا :یا رسول اﷲﷺ!یہ میرا صدقہ ہے ،اور اﷲکے ہاں میرے لیے اس کا بدلہ ہے ۔نبی کریم ﷺنے فرمایا :اے عمر ص! تو نے کمان کو تانت لگائی بغیر تانت کے (یعنی تو نے ابوبکر صپرسبقت لے جانے کی کوشش تو کی مگر کامیاب نہ ہوسکے )پھر حضور ﷺنے فرمایا :تم دونوں کے صدقات میں وہی فرق ہے جو تمہا رے کلمات میں فرق ہے ۔(’’ابونعیم ‘‘۱/۲۳)

ابوبکر رضی اﷲعنہ خیر الناس ہیں :۔حضرت عمرص،حضرت ابوبکر صدیقص کے پاس آئے اور صدیق اکبرص کو یوں مخاطب کیا ۔
یاخیرا لناس بعد رسول اﷲﷺ
’’یعنی رسول اﷲﷺکے بعد تمام لوگوں میں بہترین انسان !‘‘

کل کاکل مال خرچ کرنا:۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ نے اپنی جان ومال سے دین اسلام کی خدمت کی وہ اپنی مثال آپ ہے ،حضرت عمررضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺنے ہمیں صدقہ کاحکم دیا ،اس وقت میرے پاس کافی مال تھا ،میں نے کہاکہ اگر کسی روزمیں حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے سبقت لے جاسکا توآج کادن ہوگا۔پس میں نصف مال لے کر حاضرہوا،رسول اﷲﷺنے پوچھا گھروالوں کے لیے کتنا چھوڑاہے؟عرض کیااسکے برابر،حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ اپنا سارامال لے آئے ،توفرمایااے ابوبکر اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑا ہے ؟ عرض گذارہوئے ،ان کے لیے اﷲاور اسکے رسول کوچھوڑآیاہوں ،میں نے کہامیں ان سے کبھی نہیں بڑھ سکتا۔(ترمذی )اﷲتعالیٰ ہمیں بھی حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲتعالیٰ عنہ جیسی سخاوت اور ایثارکاجذبہ نصیب فرمائے ۔

῱


متعلقہ خبریں


27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...

27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم وجود - هفته 15 نومبر 2025

گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک وجود - هفته 15 نومبر 2025

خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم وجود - جمعه 14 نومبر 2025

اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی) وجود - بدھ 12 نومبر 2025

مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے وجود - بدھ 12 نومبر 2025

  آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے

مضامین
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟

مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟

اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟

علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام وجود جمعه 14 نومبر 2025
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام

ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک وجود جمعه 14 نومبر 2025
ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر