وجود

... loading ...

وجود

ملتان سلطانزکی شاندارکارکردگی کوگہن لگ گیا

جمعرات 15 مارچ 2018 ملتان سلطانزکی شاندارکارکردگی کوگہن لگ گیا

پاکستان سپر لیگ کے تیسرے سیزن کے سنسنی خیزمرحلے میں داخل ہوچکے ہیں ‘یوں توتمام ٹیمیں ہی اس ٹورنامنٹ میں شاندارنظرآئیں لیکن لاہورقلندرنے پچھلے دونوں سیزن کی طرح اس باربھی اپنے مداحو ںکومایوس کیالیکن اپنے آخری دومیچزمیں لگاتارجیت نے یقیناً لاہور قلندرکے مداحوں کوضرورنہال کیاہوگالیکن ان کی یہ خوشی اس لحاظ سے عارضی ہے کہ اگرلاہورقلندراپنی کارکردگی کاتسلسل جاری رکھتے ہوئے اگلامیچ جیت بھی لے توبھی اس کی پلے آف مرحلے تک رسائی ناممکن ہے۔ ٹورنامنٹ میں اگردیگرٹیموں کی کارکردگی کاجائز ہ لیاجائے توماضی میں شانداررہنے والی اسلا م آبادیونائیٹڈ اورکوئٹہ گلیڈیٹراس باربھی پوائنٹ ٹیبل پرنمبرایک اوردوپوزیشن پرقابض ہیں ۔ کراچی کنگزبھی اب تک اچھاکھیلی ہے اورپوائنٹ ٹیبل پراس کانمبرتیسراہے اورپلے آف مرحلے میں رسائی کے لیے اسے باقی ماندہ دومیچزمیں سے کسی ایک میں لازمی فتح درکارہے ۔ رہی بات ملتان سلطانزکی توبلاشبہ ٹورنامنٹ میں شامل ہونے والی نئی ٹیم ہونے کے باوجوداس کی ابتدادھماکے داررہی لیکن آخری مراحل میں وہ اپنی کارکردگی کاتسلسل برقرارنہ رکھ سکی اورآخری لیگ میچ میں اسلام آبادیونائیٹڈ کے مقابلے میں چاروں شانے چت ہوگئی ۔

یہاں ملتان سلطانزکی اب تک کی کارکردگی کاجائزہ پیش کیاجارہاہے ۔سیزن کے افتتاحی مقابلے میں ہی ملتان نے دفاعی چیمپیئن کے چھکے چھڑا دیے۔ 7 وکٹوں کی شاندار کامیابی ابھی ذہنوں پر حاوی ہی تھی کہ ملتان نے لاہور قلندرز کے خلاف بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں جاندار کارکردگی بھی دکھا ڈالی اور اس بار پورے 43 رنز سے مقابلہ جیتا۔

2 بھاری فتوحات کے بعد ملتان کی ٹیم ثابت کر رہی تھی کہ وہ مخالف ٹیموں کے لیے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگی۔ لگ بھی ایساہی رہا تھا کہ قسمت بھی سلطانوں کے ساتھ ہے اور کارکردگی تو دیکھیں، ابتدائی 6 مقابلوں میں صرف ایک شکست اور 9 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نمایاں۔لیکن اچانک اس کی کارکردگی میں زوال آناشروع ہوا پوائنٹس ٹیبل پر سب سے اوپر رہنے والی ملتان سلطانز بالآخر گرتے گرتے یہاں پر آ پہنچی ہے کہ اب اس کے اگلے مرحلے تک جانے کا تمام تر انحصار دوسرے مقابلوں کے نتائج پر ہے۔

پہلے ملتان نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہاتھوں ایک سنسنی خیز مقابلے میں شکست کھائی کہ جہاں نوجوان حسان خان نے آخری اوور میں چھکا لگا کر کوئٹہ کو کامیابی دلائی۔بس یہی مقابلہ تھا جس کے بعد ملتان کے اوسان خطا ہوگئے۔ یہاں تک کہ اْس کو اگلے مقابلے میں ٹورنامنٹ کی مسلسل شکست کھانے والی ٹیم لاہور قلندرز کے خلاف بھی شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ ان 2 میچز سے ملنے والے زخموں پر، کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف شکستوں نے خوب نمک چھڑکا اور یوں مسلسل 4 ناکامیوں کے ساتھ ملتان اب دعاؤں کے آسرے پر ہے۔

شائقین کوحیرت اس بات پرہے کہ آخر 2 دن میں ایسا کیا ماجرا ہوگیا کہ ملتان کی ٹیم اِس حال کو پہنچ گئی؟ درحقیقت کامیابی خامیوں کو چھپا دیتی ہے اور ناکامی ہر چھوٹا موٹا عیب نمایاں کر دیتی ہے۔ اس لیے ناکامی رحمت بھی ہے لیکن ہے یہ کڑوا گھونٹ، جسے پینا بڑا مشکل کام ہے۔ اب تو حالات ملتان سلطانز کے قابو سے بھی باہر ہوچکے ہیں۔ انہیں انتظار کرنا ہے پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے باقی 2، 2 میچز کا، کیونکہ اب یہی مقابلے بتائیں گے کہ پلے ۔ آف میں کون کون سی ٹیمیں پہنچیں گی؟

بہر حال ، ملتان کے زوال کی وجوہات پر غور کرتے ہیں۔ سب سے پہلی وجہ جس کی طرف بہت کم دھیان دیا گیا، اور وہ یہ تھی کہ پہلے مقابلے سے لے کر آخری میچ تک ملتان نے ٹیم میں کوئی نمایاں تبدیلی نہیں کی بلکہ تمام ہی اہم کھلاڑیوں کو سارے میچز کھلائے۔ کمار سنگاکارا، کپتان شعیب ملک، کیرون پولارڈ، عمران طاہر، سہیل تنویر، صہیب مقصود اور احمد شہزاد یہاں تک کہ محمد عرفان تک کو بھی تمام 10 مقابلوں میں کھلایا گیا۔بلاشبہ یہ آٹھوں کھلاڑی بہت اہم ہیں لیکن یاد رکھیں کہ وسائل کا درست استعمال ہی مسلسل اور آخر تک فتوحات کا ضامن ہے۔ پھر ایسی لیگ میں تو مزید احتیاط کی ضرورت تھی کہ جہاں مسلسل 2 دنوں میں 2 میچز بھی کھیلے گئے۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ چند کھلاڑیوں کو تو تمام میچز کھیلنا ہی پڑیں گے لیکن 8 کھلاڑیوں کی ہر مقابلے میں شرکت سے ثابت ہوتا ہے کہ صرف 3 نشستوں پر معمولی تبدیلیاں کی گئیں۔

اس کے بعد تو نتیجہ یہی نکلے گا کیونکہ ابتدائی کامیابیوں کے بعد بیشتر کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار ہوئے اور پھر مسلسل 4 میچز ہار گئے۔ محمد عرفان ہی کو دیکھ لیں، ابتدائی 4 مقابلوں میں انہوں نے 7 وکٹیں حاصل کیں اور کامیابی میں اہم کردار ادا کیا لیکن آخری 4 میچوں میں وکٹوں کی تعداد صرف ایک ہے۔ جب احمد شہزاد پے در پے ناکام ہو رہے تھے تب شان مسعود کو آزمانے کی ’غلطی‘ تک نہیں کی گئی۔ حالانکہ شان بہترین فارم کے ساتھ پی ایس ایل 3 میں آئے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں ختم ہونے والے ریجنل ون ڈے کپ میں کئی کمال کی اننگز کھیلیں، جیسا کہ سیمی فائنل میں راولپنڈی کے خلاف 182 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز۔ ان کی آخری 5 اننگز سے اندازہ لگا لیں، 128 ناٹ آئوٹ، 90، 71، 182 ناٹ آئوٹ اور 51 لیکن اس کے باوجود انہیں ایک مقابلہ بھی نہیں کھلایا گیا۔

اْبھرتے ہوئے کھلاڑی کے طور پر ملتان نے پورے سیزن میں صرف ایک کھلاڑی کو موقع دیا، یعنی سیف بدر کو۔ جن کی صرف 4 مرتبہ بیٹنگ آئی، ان میں سے بھی 2 بار صفر پر آؤٹ ہوئے۔ ایک بار سیف کو گیند بھی تھمائی گئی، 2 اوورز پھینکے اور ایک وکٹ لی۔ اس کے علاوہ وہ صرف فیلڈ میں دوڑتے اور کیچز پکڑنے کی کوشش کرتے اور چھوڑتے ہوئے نظر آئے۔یہی نہیںغالباً ملتان سلطانز پورے سیزن کی واحد ٹیم ہوگی جو پورے سیزن میں صرف ایک اسپنر کے ساتھ کھیلی۔ عمران طاہر ڈرافٹ میں بھی ملتان کا پہلا انتخاب تھے اور وہی اْن کا آخری انتخاب بھی دکھائی دیے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھنے والے کاشف بھٹی کو ان کا ساتھ دینے کے لیے ایک بار بھی طلب نہیں کیا گیا۔ کچھ یہی حال باجوڑ ایجنسی کے محمد عرفان کا دکھائی دیا جنہیں ایک بار بھی اپنی لیگ اسپن باؤلنگ آزمانے نہیں دیا گیا۔

مسلسل 4 اور کل 5 شکستوں کے ساتھ اب ملتان کی تمام تر امیدیں آئندہ مقابلوں سے وابستہ ہیں۔ ملتانیوں کی دعائیں ہیں کہ آج جب کراچی کنگز اور پشاور زلمی کا مقابلہ ہو تو کراچی دفاعی چیمپیئن کو شکست دے۔ یوں نہ صرف کراچی خود پلے-آف مرحلے تک جائے بلکہ اپنے ساتھ ملتان کو بھی لے جائے۔ اس صورت میں پشاور زلمی اور لاہور قلندرز پہلے ہی مرحلے میں باہر ہوجائیں گے۔لیکن اگر ایسا نہیں ہوا، یعنی پشاور زلمی نے کراچی کو ہرا دیا تو پھر ملتان اور کراچی دونوں کو پشاور کے آخری میچ کا انتظار کرنا ہوگا کہ جہاں اْن کا مقابلہ لاہور قلندرز سے ہے۔ اگر پشاور زلمی یہ میچ بھی جیت گیا تو پھر راؤنڈ کے آخری مقابلے پر نگاہیں ہوں گی جہاں کراچی کنگز کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف لازمی کامیابی درکار ہوگی اور شکست ہوئی تو معاملہ نیٹ رن ریٹ پر چلا جائے گا۔

کراچی اور ملتان میں سے جس کا نیٹ رن ریٹ اچھا ہوگا وہ پلے-آف مرحلے میں جائے گا۔ یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ اب بھی ملتان سلطانز دوڑ سے باہر نہیں ہوئی، بس یہ ہے کہ اب وہ قسمت اپنے زورِ بازو سے نہیں بدل سکتی کیونکہ اْس کے حصے کے 10 میچز مکمل ہوچکے ہیں۔ اب جو ہوگا، وہ دوسرے کریں گے اور ملتان اْن کے رحم و کرم پر ہے۔

جہاں تک تعلق ہے کراچی کنگزکاتواس بار اس کی کارکردگی پہلے کھیلے گئے دوٹورنامنٹس کے مقابلے میں خاصی بہترہے اوراس کے کھلاڑی گرائونڈمیں جان مارتے ہوئے بھی نظرآرہے ہیں کسی طورحریف کے لیے ترنوالہ ثابت ہونے کوتیارنہیں ۔لیکن بائولنگ کے مقابلے میں بیٹنگ کسی حدتک کمزورضرورنظرآتی ہے ۔اب آئندہ چنددنوں میں پلے آف مرحلے میں پہنچنے والی ٹیموں کافیصلہ ہوجائے گا۔کراچی کے شائقین کوامیدہے کہ وہ پاکستان سپرلیگ لیگ کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والی تاریخی فائنل میں اپنی ٹیم کوکھیلتے ہوئے دیکھیں۔

羊挸*$€缀丠缂ʼ缈羀羃炀羊挸ð,&€缀丠缂ʼǤ普


متعلقہ خبریں


آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

ہمیں کہا گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوسکتی جب تک عاصم مُنیر کا نوٹیفکیشن نہیں آتا، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے اور اسے سیاست کہا جارہا ہیعلیمہ ، عظمیٰ ، نورین خان کیا یہ مقبوضہ پاکستان ہے؟ ہم پر غداری کے تمغے لگا دیے جاتے ہیں،9 مئی ہمارے خلاف پلان ک...

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی 6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں ک...

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واق...

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم وجود - منگل 18 نومبر 2025

پیپلزپارٹی نے بلدیاتی بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی، بلدیات سے متعلق ترمیم آئے گی اور منظور ہوگی، کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا،مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق ب...

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب وجود - منگل 18 نومبر 2025

36 اراکین نے فیصل ممتاز کے حق میں جبکہ 2 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ سولہویں وزیراعظم ہوں گے،حلف آج بروز منگل متوقع تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اراکین کی تعداد 54...

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح وجود - منگل 18 نومبر 2025

وفاقی حکومت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی،شہباز شریف وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنی کارکردگی سے مخالفین کے منہ بند کردیے،تقریب سے خطاب (رپورٹ: افتخار چوہدری)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہم...

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم وجود - منگل 18 نومبر 2025

بھارتی پروردہ نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنائی،ردعمل کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل...

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم

مضامین
بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم وجود جمعرات 20 نومبر 2025
بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم

اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے! وجود جمعرات 20 نومبر 2025
اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے!

دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف وجود بدھ 19 نومبر 2025
دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف

کیڈٹ کالج پرحملہ اور افغانستان وجود بدھ 19 نومبر 2025
کیڈٹ کالج پرحملہ اور افغانستان

ہندوتوا بیرون ملک پنجے گاڑ رہی ہے! وجود منگل 18 نومبر 2025
ہندوتوا بیرون ملک پنجے گاڑ رہی ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر