وجود

... loading ...

وجود

سلجوقی سلطنت

هفته 10 مارچ 2018 سلجوقی سلطنت

سلجوقی سلطنت 11ویں صدی عیسوی اور اسے کے بعد مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا میں قائم ایک مسلم بادشاہت تھی جو نسلاً اوغوز ترک تھے۔ مسلم تاریخ میں اسے بہت اہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ دولت عباسیہ کے خاتمے کے بعد عالم اسلام کو ایک مرکز پر جمع کرنے والی غالباً آخری سلطنت تھی۔ اس کی سرحدیں ایک جانب چین سے لے کر بحیرہ متوسط اور دوسری جانب عدن لے کر خوارزم و بخارا تک پھیلی ہوئی تھیں۔ ان کا عہد تاریخ اسلام کا آخری عہد زریں کہلا سکتا ہے اسی لیے سلاجقہ کو مسلم تاریخ میں خاص درجہ و مقام حاصل ہے۔ سلجوقیوں کے زوال کے ساتھ امت مسلمہ میں جس سیاسی انتشار کا آغاز ہوا اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض مغربی طاقتوں نے مسلمانوں پر صلیبی جنگیں مسلط کیں اور عالم اسلام کے قلب میں مقدس ترین مقام (بیت المقدس) پر قبضہ کر لیا۔ طغرل بیگ نے اس سلطنت کی بنیاد رکھی۔ اس کے والد کا جلد انتقال ہو گیا جس کے بعد اس کے دادا سلجوق نے اس کی پرورش کی۔ گیارہویں صدی کے اوائل میں طغرل اور اس کے رشتہ دار آل افراسیاب سلطنت کے ہاں خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ غزنویوں نے اسے بخارا سے نکال باہر کیا۔ اس دوران طغرل اور اس کے زیادہ تر عزیزآل افراسیاب کے وفادار رہے اگرچہ آپس میں ان کے کچھ اختلافات بھی پیدا ہوئے۔ اس کے باوجود غزنویوں کے خلاف انہوں نے 1032ء میں ہونے والی جنگ میں حصہ لیا۔ تاہم بعد ازاں سلجوقیوں نے وفاداریاں بدل لیں۔ سلجوقیوں نے غزنوی سلطنت کے قریب ہونے کی کوشش کی لیکن پھر اس سے دوری اختیار کر لی اور نوبت جنگ تک آن پہنچی۔

ابتدا میں سلجوقیوں کو محمود غزنوی کے ہاتھوں شکست ہوئی اور وہ خوارزم تک محدود ہوگئے لیکن طغرل اور اس کے بھائی چغری کی زیرقیادت انہوں نے 1028ء اور 1029ء میں مرو اور نیشاپور پر قبضہ کر لیا۔ ان کے جانشینوں نے خراسان اور بلخ میں مزید علاقے فتح کیے اور 1037ء میں غزنی پر حملہ کیا۔ 1039ء میں ایک جنگ میں انہوں نے غزنوی سلطنت کے بادشاہ مسعود اول کو شکست دے دی اور مسعود سلطنت کے تمام مغربی حصے سلجوقیوں کے ہاتھوں گنوا بیٹھا۔ ہندوستان کے مختلف علاقوں میں فتح حاصل کرنے کے باوجود غزنوی سلجوقوں کا مقابلہ نہ کرسکے اور چھوٹے علاقوں تک محدود ہو گئے۔ 1055ء میں طغرل نے بنی بویہ کی سلطنت سے بغداد چھین لیا۔ الپ ارسلان اپنے چچا طغرل بیگ کے بعد سلجوقی سلطنت کے تخت پر بیٹھا اور اس نے 1064ء میں آرمینیا اور جارجیا کو سلطنت میں شامل کر لیا۔ وہ ایک بہت بیدار مغز اور بہادر حکمران تھا۔ اس کے عہد میں سلجوقی سلطنت کی حدود بہت وسیع ہوئیں۔ پہلے ہرات اور ماورا النہر کو اپنی قلمرو میں شامل کیا۔ پھر فاطمی حکمران کو شکست دے کر مکہ اور مدینہ کو اپنی قلمر و میں شامل کیا۔ اس سے اسلامی دنیا میں سلجوقیوں کا اثر و اقتدار بڑھ گیا۔ بازنطینیوں نے حملہ کیا تو ملازکرد کے مقام پر ان کو عبرتناک شکست دی۔ اور قیصر روم رومانوس چہارم کو گرفتار کر لیا۔

قیصر روم نے نہ صرف تاوان جنگ ادا کیا اور خراج دینے پر رضامند ہوا۔ بلکہ اپنی بیٹی سلطان کے بیٹے سے بیاہ دی اور آرمینیا اور جارجیا کے علاقے اس کو دے دیئے۔ خوارزمی ترکوں کے خلاف ایک مہم میں قیدی بناکر لائے گئے خوارزمی گورنر یوسف الخوارزمی کی تلوار سے شدید زخمی ہوا اور 1072ء کو محض 42 سال کی عمر میں انتقال کرگیا۔ الپ ارسلان کو مرو میں ان کے والد چغری بیگ کی قبر کے برابر میں دفن کیا گیا۔ الپ ارسلان کے جانشیں ملک شاہ اول اور ان کے دو ایرانی وزرا نظام الملک اور تاج الملک کی زیر قیادت سلجوق سلطنت اپنے عروج پر پہنچ گئی جس کی مشرقی سرحدیں چین اور مغربی سرحدیں بازنطینی سلطنت سے جاملی تھیں۔ ملک شاہ نے دار الحکومت رے سے اصفہان منتقل کر دیا۔ اس دوران نظام الملک نے بغداد میں جامعہ نظامیہ قائم کی۔ ملک شاہ کے دور حکمرانی کو سلجوقیوں کا سنہرا دور کہا جاتا ہے۔

1087ء میں عباسی خلیفہ نے ملک شاہ کو ’’سلطان مشرق و مغرب‘‘ کا خطاب کیا۔ ملک شاہ کے دور میں ہی ایران میں حسن بن صباح نے زور پکڑا جس کے فدائین نے نے کئی معروف شخصیات کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔ 1092ء میں ملک شاہ اول کی وفات کے بعد اس کے بھائیوں اور بیٹوں کے درمیان اختلافات کے باعث سلطنت تقسیم ہوگئی۔ سلجوقی سلطنت کے سیاسی زوال کے آغاز اور ملک بھر میں پھیلی خانہ جنگی اور طوائف الملوکی سے مسلم امہ کو ایک پرچم تلے اکٹھا کرنے والی آخری قوت کا بھی خاتمہ ہونے لگا تو بعض مغربی طاقتوں نے اسے غنیمت جانا اور بیت المقدس کو مسلمانوں سے لینے کی دیرینہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے کا آغاز کیا۔ اس طرح ان جنگوں کا آغاز ہوا جنہیں صلیبی جنگوں کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ جنگیں طویل عرصہ تک مسلمانوں پر مسلط رہیں۔ ان جنگوں کے ا?غاز پر یورپ سے بیت المقدس کے راستے میں عیسائیوں کا سب سے اولین ٹکراو سلجوقی مسلمانوں کی حکومت سلاجقہ روم سے ہوا۔ سلجوقیوں نے شروع میں مغربی طاقتوں کو باسانی شکست دی۔ لیکن بعد ازاں ایسا کرنا ممکن نہ رہا۔ مغربی طاقتوں نے پہلی صلیبی جنگ میں بیت المقدس پر قبضہ کر لیا تھا جبکہ اس جنگ سے قبل ہی سلجوق فاطمیوں کے ہاتھوں فلسطین گنواچکے تھے۔ صلیبیوں اور منگولوں کے حملے سے سلجوقیوں کی رہی سہی طاقت بھی ختم ہوکر رہ گئی اور بالاآخر 1260ء کی دہائی میں منگولوں کی اناطولیہ پر چڑھائی کے ساتھ آخری سلجوق سلطنت (سلاجقہ روم) کا بھی خاتمہ ہو گیا۔


متعلقہ خبریں


بجٹ کی منظوری سے قبل ہی منی بجٹ آگیا، 36ارب کے مزید ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ وجود - پیر 23 جون 2025

  14ہزار 131ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کیلئے فنانس بل میں 36ارب کا گیپ آ گیا، قومی اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں میں فنانس بل تجاویز میں تبدیلیوں سے ریونیو گیپ آیا سرمایہ کاری پر عائد 25فیصد ٹیکس بڑھا کر 29فیصد عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تنخواہوں میں 6کی بجائے 10فیص...

بجٹ کی منظوری سے قبل ہی منی بجٹ آگیا، 36ارب کے مزید ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ

کسی فرد یا گروہ کو جہاد کے اعلان کا اختیار نہیں،ترجمان پاک فوج وجود - پیر 23 جون 2025

پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو آئینی طور پر مکمل حقوق حاصل ہیں ڈی جی آئی ایس پی آر کی مختلف مذاہب اور سماجی حلقوں سے ملاقاتوں میں گفتگو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ جہاد کا اعلان صرف ریاست کرسکتی ہے ، کسی فرد یا گروہ کو یہ اختیار...

کسی فرد یا گروہ کو جہاد کے اعلان کا اختیار نہیں،ترجمان پاک فوج

ایران کا اسرائیلی ایٹمی ری ایکٹر پر حملہ(صہیونی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹربھی نشانہ) وجود - اتوار 22 جون 2025

ایران نے جنگ کے نویں روز میزائل حملوں کی اٹھارہویں لہر چلا دی ، اسرائیل پھر لرز اٹھا، متعدد شہروں میں دھماکوں کی گونج، بین گورین ایٔر پورٹ ،فوجی مراکز، صنعتیں تباہ بیت شیہان میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق،حیفا پر میزائل حملے میں زخمیوں کی تعداد 45 ہو گئی،اسرائیل نے ...

ایران کا اسرائیلی ایٹمی ری ایکٹر پر حملہ(صہیونی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹربھی نشانہ)

پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا وجود - اتوار 22 جون 2025

بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی ، پاکستان اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے حقوق و مفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں، ترجم...

پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا

(ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان وجود - اتوار 22 جون 2025

وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھاہم اسے نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے،بھارتی وزیر داخلہ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا، امت شاہ کا ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو بھارتی وزیر داخلہ ا میت شاہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہ...

(ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان

جسٹس منصور علی شاہ کی آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت وجود - اتوار 22 جون 2025

آئینی بنچ میں توسیع سے عدلیہ کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھ سکتے ہیں، سینئر جج کاجوڈیشل کمیشن کو خط 26ویں ترمیم سے متعلق فیصلہ کئے بغیر بنچ کی مدت میں توسیع عدلیہ کیلئے نقصان دہ ہو سکتی ہے، خط کا متن سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بینچ کی مدت م...

جسٹس منصور علی شاہ کی آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت

بھارتی دعوے مسترد(پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی دفتر خارجہ وجود - اتوار 22 جون 2025

دفتر خارجہ نے نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈارسے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوئوں کو مسترد کردیا پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے استعمال میں بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا ،ترجمان دفتر خارجہ دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان نے...

بھارتی دعوے مسترد(پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی دفتر خارجہ

(جنگ بندی کی عالمی کوششیں)اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران کی یلغار وجود - هفته 21 جون 2025

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں جنگ بندی کے مطالبے اور یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے امن مذاکرات کے باوجود اسرائیلی جارحیت تھم نہ سکی ایران نے اسرائیل کے جنوبی شہر بیرشیبہ پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی،متعدد گاڑیاں جل گئیں، مائیکروسافٹ آفس کے قریب آگ بھڑک...

(جنگ بندی کی عالمی کوششیں)اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران کی یلغار

پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی کیلئے فعال کردار ادا کرے گا(فیلڈ مارشل عاصم منیر) وجود - هفته 21 جون 2025

پا کستان عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول پر رہا ہے،محفوظ اور پرامن دنیا کی خاطر بھاری جانی و مالی قربانیاں دی ہیں،جنرل عاصم منیر کا امریکا کا سرکاری دورہ واشنگٹن ڈی سی میں سینئر سکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین اور بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے ملاقات ،شرکا نے فیلڈ ما...

پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی کیلئے فعال کردار ادا کرے گا(فیلڈ مارشل عاصم منیر)

مودی سرکار کی پراپیگنڈہ فیکٹریاںسرگرم (صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا) وجود - هفته 21 جون 2025

سفارتی ناکامیوں کے بعد اب بھارت جھوٹے پراپیگنڈے کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے یہ سمجھ سے باہر ہے بھارت ٹرمپ سے خطرناک جھوٹ کیوں منسوب کر رہا ہے؟ مبصرین مودی سرکار کی پراپیگنڈہ فیکٹریاںسرگرم ، امریکہ کے صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا ۔تفصیلات کے مطابق معرکۂ حق کے دوران عالمی ...

مودی سرکار کی پراپیگنڈہ فیکٹریاںسرگرم (صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا)

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی دھمکی وجود - هفته 21 جون 2025

جب تک انہیں پارٹی بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، وہ بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے سازشوں کے ذریعے خیبر پختونخوا حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، گنڈا پور کاویڈیو بیان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہوں۔بجٹ کے معام...

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی دھمکی

(سندھ طاس معاہدہ)بھارت نہیں مانتا تو پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا( بلاول بھٹو) وجود - هفته 21 جون 2025

عالمی میڈیا میں بھارت کا بیانیہ ہار گیا اور پاکستان کا جیت گیا، ہم نے بھارت کو سفارتی محاذ پر شکست دی دوبارہ مودی سرکارکو شکست دیں گے،اپنے دریا کا تحفظ کرنا جانتے ہیں،جیالوں کے استقبالیہ سے خطاب پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ تسلیم...

(سندھ طاس معاہدہ)بھارت نہیں مانتا تو پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا( بلاول بھٹو)

مضامین
کشمیری خواتین قا بض افواج کا سب سے بڑا ہدف وجود پیر 23 جون 2025
کشمیری خواتین قا بض افواج کا سب سے بڑا ہدف

ایران نے اسرائیل کو اوقات بتادی! وجود پیر 23 جون 2025
ایران نے اسرائیل کو اوقات بتادی!

ٹرمپ اور عاصم منیرکی ملاقات وجود اتوار 22 جون 2025
ٹرمپ اور عاصم منیرکی ملاقات

ایران اسرائیل جنگ۔۔ آخری آپشن وجود اتوار 22 جون 2025
ایران اسرائیل جنگ۔۔ آخری آپشن

مودی کا دورہ کینیڈا، سکھ سراپا احتجاج وجود اتوار 22 جون 2025
مودی کا دورہ کینیڈا، سکھ سراپا احتجاج

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر