... loading ...
بیرون ملک روزگار کے لیے مقیم پاکستانیوں کی اپنے وطن بھیجی جانے والی رقوم کا سالہا سال سے وفاقی بجٹ کو مستحکم اور معاشی ترقی یقینی بنانے میں سب سے اہم کردار رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2017تک بیرونی ملکوں میں مقیم پاکستانیوں کی تعداد 76لاکھ تھی۔ ان میں سے40لاکھ صرف مشرق وسطیٰ میں کام کر رہے تھے، اس سال انہوں نے 22ارب ڈالر کی خطیر رقم پاکستان بھیجی۔ ان کی ترسیلات زر سے نہ صرف بجٹ سازی کو تقویت ملتی ہے بلکہ ان کے خاندان بھی یہاں خوشحال ہو رہے ہیں لیکن یہ اطلاعات انتہائی پریشان کن ہیں کہ گزشتہ سال سے پاکستان کی افرادی قوت کی برآمد میں 40فیصد کمی آگئی ہے۔ یہ ملکی معیشت کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔ خاص طورپر سعودی عرب اور بعض دوسرے دوست عرب ملکوں میں پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع میں کمی حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 2016میں بیرون ملک ملازمتوں کے لیے 8لاکھ 39ہزار پاکستانی مزدوروں نے رجسٹریشن کرائی لیکن ان میں سے صرف نصف کو نوکریاں مل سکیں۔ اس سال سعودی عرب میں مجموعی طور پر 4لاکھ 62ہزار افراد کو ملازمتیں ملیں جبکہ 2017میں یہ تعداد ڈیڑھ لاکھ سے بھی کم ہو گئی۔ متحدہ عرب امارات میں اس سے کم یعنی ساڑھے 27ہزار افرادکو روزگار ملا۔ قطر، کویت اور بحرین وغیرہ میں بھی افرادی قوت کی برآمد مایوس کن رہی۔ غیر ملکی ترسیلات زر پر اس کے نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے۔
ماضی میں سعودی عرب پاکستانیوں کو روزگار دینے کا اہم ترین ملک رہا ہے لیکن اب اس نے ملازمتوں کے کوٹے میں کمی کر دی ہے۔ یہی نہیں بلکہ گزشتہ سال ہزاروں پاکستانیوں کو روزگار سے محروم کر دیا گیا اور وہ واپس پاکستان آنے پر مجبور ہو گئے۔ اب وہ یہاں تلاش معاش میں ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے علاوہ امریکا‘ برطانیٓ اور کینیڈا سمیت یورپی ملکوں میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے جس میں سال بہ سال کمی آرہی ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو روزگار دلانے میں ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے بہت اہم کردار ادا کیا لیکن بعد میں آنے والے ادوار میں اس حوالے سے کوئی زیادہ کام نظر نہیں آتا۔ اس کی وجہ سے بھارت کو اپنے زیادہ مزدور باہر بھیجنے کا موقع مل گیا۔ اس وقت بیرون ملک بھارتی باشندے 70ارب ڈالر سے زائد رقوم اپنے ملک بھیج رہے ہیں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں غیر معمولی کمی آنے کی وجہ سے ایک اطلاع کے مطابق حکومت نے آئندہ بجٹ میں 200ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی پروگرام ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ بجٹ خسارہ جوجی ڈی پی کے 5فیصد سے کچھ زیادہ ہے مناسب سطح پر رکھنے کے لیے ا?ئی ایم ایف کے اتفاق رائے سے یہ اقدام ضروری ہو گیا ہے۔ ادھر کولیشن سپورٹ فنڈ سے وصولیوں کی بھی کوئی توقع نہیں ہے اس لیے حکومت ترقیاتی اورغیر ترقیاتی فنڈز کے از سر نو تصرف پر پابندی لگانے پر مجبور ہے اس صورت حال میں آئندہ بجٹ کا انحصار زیادہ تر ملکی محصولات پر ہو گا۔
حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ماہ بہ ماہ اضافہ کر رہی ہے اور خدشہ ہے کہ بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے اسے کئی نئے ٹیکس لگانے پڑیں گے جس کے مہنگائی تلے دبے ہوئے عوام متحمل نہیں ہو سکتے۔ حکومت کو دیگر اقدامات کے ساتھ بیرون ملکوں خصوصاً عرب ممالک میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے دروازے کھلوانے چاہئیں تاکہ غیرملکی ترسیلات زر میں جن کا کسی بھی ملک کی معیشت میں بڑا کردار ہوتا ہے، اضافہ ہو سکے۔ اس کے لیے نہ صرف ہنرمند افرادی قوت تیار کرنے پر توجہ دینی چاہیے بلکہ اس کی برآمد کے لیے مناسب اقدامات بھی کرنے چاہئیں۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح پہلے ہی زیادہ ہے اندرون ملک روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بیرون ملک ملازمتوں کے حصول پر خاطر خواہ توجہ نہ دی گئی تو ملکی معیشت پر اسکے منفی اثرات مرتب ہوںگے۔دوست ملکوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے ہنر مند افرادی قوت کی برآمد بڑھائی جا سکتی ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...