وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی ادبی ڈائری

اتوار 25 فروری 2018 کراچی کی ادبی ڈائری

حلقہ اربابِ ذوق کراچی کی ہفتہ وار نشست گزشتہ روز کانفرنس روم، ڈائیریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیااینڈ پبلی کیشنز پاکستان سیکرٹیریٹ میں منعقد ہوئی۔ اجلاس کی صدارت معروف نقاد،شاعر اور افسانہ نگار عباس رضوی نے کی۔ یہ خصوصی اجلاس اردو کے ابھرتے ہوئے نوجوان شاعر شبیرنازش کی پذیرائی کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

شبیرنازش کی شاعری پر سب سے پہلے سلمان ثروت نے ایک دلچسپ تمثیلی مضمون ”شبیرنازش…یہ سخن،یہ ناز یہ انداز آپ کا” کے عنوان سے پیش کیا۔ اس کے بعد معروف شاعرہ سیماعباسی نے شبیر نازش کی شاعری پر ظفر اقبال کے متنازع تبصرے پر اپنا مضمون ”ظفراقبال کی بے رحم تنقید اور میری عاجزانہ رائے” پیش کیا۔ مضامین کے بعد صدرِمحفل نے حاضرین کو اپنے خیالات کے اظہار کی دعوت دی۔خرم سہیل نے کہا کہ ظفراقبال کے مسائل بہت سارے ہیں، وہ حوصلہ افزائی کے بجائے راستہ کاٹنے کے راستے پر چل پڑے ہیں۔ شبیرنازش اپنا سفر جاری رکھیں۔ سلمان ثروت اور سیماعباسی کے مضامین نہایت عمدہ ہیں۔خالق داد امیدنے کہا کہ دونوں مضامین نہایت عمدہ تھے، سیما عباسی نے احترام کا پہلو ملحوظ رکھا۔ شبیرنازش کی کتاب بہت اچھی ہے، ظفر اقبال کا تبصرہ مناسب نہیں تھا۔شبیرسومرونے کہا کہ شبیرنازش کی شاعری میں جو اداس کیفیت ہے وہ ان کی شخصیت کا حصہ ہے۔ ظفراقبال کی تنقید کے بعد میں ان کے صبروتحمل کا بھی قائل ہوگیا ہوں، میں نے اس تبصرے پر آفتاب اقبال سے احتجاج بھی کیا۔ بہتر طریقہ یہ ہے احترام کا پہلو ملحوظ رکھتے ہوئے ان کا رد کیا جائے۔سبین حشمت قاضی نے کہا کہ ظفراقبال کا تجزیہ نہایت غیرمناسب اور غیرشائستہ تھا۔ ہمیں ان کی بزرگی اور سینارٹی کااحترام ہے، تنقید برائے تنقید مناسب نہیں ہے۔ دونوں مضامین نے صورت حال کو نہایت عمدہ انداز میں اجاگر کردیا۔رفاقت حیات نے کہا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ شبیرنازش ایک جینوئن شاعر ہے۔ ظفر اقبال نقاد نہیں بلکہ بنیادی طور پر ایک شاعرہے۔ ان کے تبصرے کو سنجید ہ لینے کو ضرورت نہیں تھی۔ شبیرنازش کی شاعری صحت مند اور توانا ہے، معتبر لوگوں کے تبصرے سے ظفراقبال کو شاید کچھ تکلیف ہوئی، ہمیں شبیرنازش کی شاعری پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔سحرتاب رومانی نے کہا کہ نشست میں شبیرنازش کی شاعری پر گفتگو ہونی چاہیے۔ڈاکٹرفہیم شناس کاظمی نے کہا کہ پہلی کتاب میں شاعر کا ڈکشن، اسلوب اور لہجہ دیکھا جاتا ہے۔ شبیرنازش نے پہلی کتاب میں ہی اپنی مضبوط شناخت بنائی ہے۔ روایت کے اثرات کافی گہرے ہیں، موضوعات کے حوالے سے جدت وندرت ہے۔ شدت کے ساتھ زندگی سے جڑی ہوئی شاعری ہے۔ وہ زندگی، کائنات اور وجود کے مسائل ساتھ لے کر چلتا ہے۔نعیم سمیرنے کہا کہ کراچی کے ادبی منظرنامے میں شبیرنازش ایک اہم حوالہ ہیں۔ ظفراقبال کے تاثراتی تجزیہ کو سنجیدہ لینے کی ضرورت نہیں، ہم غیرارادی طور پر اسے زندہ رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔غنی الرحمٰن انجم نے کہاکہ شبیرنازش کی کتا ب میں سے بہت سارے اشعار مجھے یاد ہیں، اچھے شعر یاد نہیں کرنے پڑتے وہ یاد رہ جاتے ہیں۔ ظفراقبال کے تبصرے میں غلط بیانی کی گئی ہے جس سے تجزیہ کی اہمیت ختم ہوجاتی ہے۔کاشف حسین غائرنے کہا کہ شبیرنازش کا بیانیہ نہایت صاف ہوگیا ہے، ترقی کے امکانات روشن ہیں۔ذوالفقارعادل نے کہاکہ ظفراقبال کے معاملے کو زیادہ ڈسکس نہیں کرنا چاہیے، شبیرنازش کے پاس بہت سارے اچھے اشعار ہیں۔رفیع اللہ میاں نے کہا کہ شبیر کی شاعری بہت اچھی شاعری ہے،ایک مذمتی اجلاس ضرور ہونا چاہیے تھا۔شیخ نوید نے کہا کہ کسی بھی تخلیق کار کے لیے ضروری ہے کہ اس کو ڈسکس کیا جائے، ظفراقبال کے متنازع تبصرے کو شبیرنازش کے لیے نیک فال سمجھنا چاہیے۔آخر میں صدرِمحفل عباس رضوی نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں ظفراقبال کا ذکر غیرضروری تھا۔ وہ ایک متنازع شاعر ہونا پسند کرتے ہیں۔ ہر جگہ اپنا تذکرہ کرنا چاہتے ہیں۔ مخصوص خطے کے لوگوں کی پذیرائی کرنا نامناسب رویہ ہے۔ ان کے تبصرے کا نوٹس لینا ہی نہیں چاہیے۔ فیصلہ کرنے کا اختیار صرف وقت کے پاس ہے کوئی اعلیٰ عدالت نہیں ہوتی۔ شاعر تنقید سے ختم نہیں ہوتا۔ دس سال میں جو قابل ذکر مجموعے شائع ہوئے ان میں شبیرنازش کا مجموعہ بھی ہے۔ پوری کتاب میں شبیرنازش کی انا بولتی نظر آتی ہے۔ لفظ کا بھرپور تخلیقی استعمال موجود ہے۔ محاورے اور روزمرہ کا مناسب استعمال بھی موجود ہے۔ تناسب کی کیفیت بھی موجود ہے۔ ابلاغ بھی نہایت عمدہ ہے۔ تجربات میں اضافہ ہوگا تو شاعری مزید نکھرتی چلی جائے گی۔ آج کے اجلاس میں بہت اچھے مضامین پڑھے گئے۔ تمام حلقے کی طرف سے شبیرنازش اور مضمون نگاروں کو مبارک باد دیتے ہیں۔ اس موقع پر حاضرین کی فرمائش پر شبیرنازش نے اپنامطبوعہ اورغیرمطبوعہ کلام پیش کیا۔

مادری زبانو ں کے عالمی دن کے حوالے
سے مذاکرے اور مشاعرے کا انعقاد
اکادمی ادبیات پاکستان، کراچی کے زیر اہتمام مادری زبانو ں کے عالمی دن کے حوالے سے مذاکرے اور مشاعرے کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت ملک کی معروف شاعرہ پروفیسر شاہدہ حسن نے کی جب کہ مہمانان خاص روبینہ تحسین ، گلشن سندھو تھے، اور مہمانان اعزازی سید مہتاب شاہ ،اورڈاکٹر رحیم خان تھے۔ اس موقعے پرپروفیسر شاہدہ حسن نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہر انسان اپنی مادری زبان سے نہ صرف بے پناہ محبت کرتا ہے ، بلکہ اسے مقدس بھی سمجھتا ہے، دیکھا جائے تو دنیا کی ہر قوم اور معاشرے کا ہر فرد یہ بات تسلیم کرتا ہے کہ جو اس بات کونہیں مانتے ان کی یا توزبان نہیں ہوتی یا پھر ان کو اپنی زبان نہیں آتی ۔۱۲؍ فروری مادری زبانوں کو یاد کرنے کا عالمی دن آج ہم منا رہے ہیں ۔ عوام میں بولی اور سمجھنے والی زبانوں کا بھی گھٹیا بیکار اور غیر تہذیب یافتہ قرار دیتے ہیں، بالعموم اور بالغ رائے دہی کی طرف او ر خصوصی طور پر اقوام متحدہ بننے کے بعد زبانوں کے بارے میں ان خیالات نے بدلنا شروع کیا تھا ۔ریزیڈینٹ ڈائریکٹر قادر بخش سومرو نے کہا کہ بلاشبہ مادری زبان ایسا ذریعہ اظہار ہوتا ہے جس کے ذریعے انسان سب سے پہلے اظہار خیال کرتا ہے اس لیے مہذب اقوام مادری زبانوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرتی ہیں ، اور بچوں کو ابتدائی تعلیم بھی مادری زبان میں دیئے جانے کا اہتمام کرتی ہیں ، پاکستان میں بھی متعدد علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں ان میں کئی زبانیں ایسی ہیں جو معدوم ہو رہی ہیں ، ان زبانوں کو بچانے کے لیے حکومتی سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں علاقائی یا مادری زبانیں بچوں پر علم کا پہلا دروازہ کھولتی ہیں۔ ان کے بعد ان پر دوسری زبانوں کے دروازے کھل بھی جاتے ہیں۔ اس موقعے پر معروف افسانہ نگار شاعرہ زینت کوثر لاکھانی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر جن شعراء نے کلام سنایا ان میں سرور شمال(پشتو)، افضل ہزاروی( ہندکو)،شبیر نازش( پنجابی)،یامین عراقی (انگریزی) اور دیگر کئی شعراء نے سندھی اوراُردو کے علاوہ اپنی اپنی زبانوں میں کلام پیش کیا جن میں عرفان علی عابدی، کھتری عصمت علی پٹیل، غازی بھوپالی، اقبال افسر رضوی، صغیراحمد جعفری،عاشق جعفری، اکمل نوید، افضال بیلا، تاج علی رعنا، محمد علی زیدی ، اوسط علی جعفری، زارا صنم، سید علی حسین جعفری، عشرت حبیب ، جرح دیبا، طاہر سلیم طاہر، شگفتہ ناز، ریحانہ احسان، ریحان گوہر فاروقی، دلشاد احمد دہلوی، ہدایت سائر،فرح کلثوم، ذکی محی الدین، عبید رضا مرزا، تنویر حسین سخن، سمسویر بورنیری، نصیر شاہ قمر، امان اللہ فائق ۔آخر میںریزیڈینٹ ڈائریکٹر قادر بخش سومرو نے اکادمی ادبیات پاکستان کراچی کی جانب سے شرکائے محفل کا شکر یہ ادا کیا۔


متعلقہ خبریں


جنرل باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کیا، انہیں عدالت بلاؤں گا، عمران خان وجود - پیر 04 دسمبر 2023

سائفر کیس میں گرفتار سابق چیئرمین پی ٹی آئی ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کچھ کیا، جنرل ریٹائرڈ باجوہ کو عدالت بلاؤں گا،مجھے ایک پلان کے تحت پکڑا گیا،نواز شریف لندن پلان کے بعد پاکستان آئے، چند سیاسی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے پر شکر ادا کرتا...

جنرل باجوہ  نے ڈونلڈ لو  کے کہنے پر سب کیا، انہیں عدالت بلاؤں گا، عمران خان

کراچی میں گیس کی قلت، صنعت کاروں نے احتجاجاً صنعتیں بند کر دیں وجود - پیر 04 دسمبر 2023

کراچی میں گیس کی قلت سے پریشان صنعت کاروں نے احتجاجا ًتمام صنعتیں بند کر دیں۔ گیس کی قلت کی وجہ سے صنعتی پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے کراچی میں قائم ساتوں انڈسٹریل زونزکو احتجاجاً بند کردیا گیا۔ بزنس مین گروپ کے نائب چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا کہ گیس کی عدم فراہمی سے صنعت...

کراچی میں گیس کی قلت، صنعت کاروں  نے احتجاجاً صنعتیں بند کر دیں

عام انتخابات کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی پر الیکشن کمیشن کا نوٹس، سیکریٹری خزانہ طلب وجود - پیر 04 دسمبر 2023

بجٹ میں عام انتخابات 2024 کے لیے مختص رقم ریلیز نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ انتخابات کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی پر سیکریٹری خزانہ کو الیکشن کمیشن طلب کر لیا گیا۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں عام انتخابات کے لیے 42ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔ وزارت...

عام انتخابات کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی پر الیکشن کمیشن کا نوٹس، سیکریٹری خزانہ طلب

ڈاکٹر فوزیہ کی امریکی جیل میں قید اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات وجود - پیر 04 دسمبر 2023

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے امریکی جیل میں قید اپنی بہن ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے ملاقات کی ہے۔ امریکی جیل میں قید پاکستانی سائنس دان عافیہ صدیقی سے ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ( ٹوئٹر) پر اپنے ایک ویڈیو بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ جیل میں عافیہ صدیقی کی حالت پہلے سے ز...

ڈاکٹر فوزیہ کی امریکی جیل میں قید اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات

مونس الہٰی کی اشتہاری کارروائی، ایف آئی اے کو نگرانی کی ہدایت وجود - پیر 04 دسمبر 2023

اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کی اشتہاری کی کارروائی کی نگرانی کرنے کی ہدایت کردی۔ پرویزالہٰی اور مونس الہٰی سمیت دیگرکے خلاف منی لانڈرنگ مقدمہ میں عدالت کے تحریری حکم نامہ کے مطابق وزیرخارجہ کی ملزم کے نوٹسز کی تعمیل کی رپورٹ سے م...

مونس الہٰی کی اشتہاری کارروائی، ایف آئی اے کو نگرانی کی ہدایت

اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 100انڈیکس 62 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا وجود - پیر 04 دسمبر 2023

 پاکستان اسٹاک ایکس چینج 100 انڈیکس 62 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرکے نئی تاریخ رقم کر گیا۔ کاروباری ہفتے کے پہلے روز 100 انڈیکس 758 پوائنٹس کے اضافے سے 62449  پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ کئی روز سے کاروبار کا زبردست رجحان دیکھنے میں ...

اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 100انڈیکس 62 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا

کینیڈین گلوکار کی غزہ میں محصور فلسطینیوں کیلئے 25 لاکھ ڈالر کی امداد وجود - پیر 04 دسمبر 2023

 نامور کینیڈین گلوکار ویکنڈ نے غزہ میں محصور فلسطینیوں کیلئے 25 لاکھ ڈالر کی امداد دی ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے شکار فلسطینی شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور گلوکار کی امداد سے ان کے کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے گا۔ ویکنڈ، جن کا اصلی نام ابیل تیسفائے ہے وہ اقوام متحدہ کی طرف سے عالم...

کینیڈین گلوکار کی غزہ میں محصور فلسطینیوں کیلئے 25 لاکھ ڈالر کی امداد

تبو نے اپنے پاکستانی والد سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی وجود - پیر 04 دسمبر 2023

بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ تبو نے پہلی بار اپنے پاکستانی والد سے متعلق خاموشی توڑ دی۔ مختلف بھارتی ویب سائٹس کے ذریعے یہ خبر زیر گردش رہی ہے کہ تبو پاکستانی اداکار کی بیٹی ہیں لیکن اس حوالے سے اداکارہ نے کبھی کوئی وضاحت نہیں دی تھی، تاہم اب حال ہی میں بھارتی میڈیا کو دیے...

تبو  نے اپنے پاکستانی والد سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی

عمران اشرف کی سابقہ اہلیہ کرن اشفاق نے پی پی عہدیدار سے دوسری شادی کرلی وجود - پیر 04 دسمبر 2023

معروف اداکار اور میزبان عمران اشرف کی سابقہ اہلیہ اداکارہ کرن اشفاق نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے فوکل پرسن اور سیاسی مشیر حمزہ علی چوہدری سے دوسری شادی کرلی۔کرن اشفاق کی شادی کی خبر گزشتہ روز سامنے آئی تھی جس کے بعد اداکارہ نے اتوار کی شام خود تصدیق کردی اور انسٹاگرام اکا...

عمران اشرف کی سابقہ اہلیہ کرن اشفاق نے پی پی عہدیدار سے دوسری شادی کرلی

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود - پیر 04 دسمبر 2023

 سولہویں عالمی اردو کانفرنس چار روز جاری رہنے کے بعد خوشگوار یادوں کے ساتھ ادبی رونقیں بکھیر کر کراچی میں ختم ہو گئی۔ عالمی اردو کانفرنس میں 200 سے زائد مقررین نے شرکت کی، کانفرنس میں تہذیب و ثقافت، فنون لطیفہ اور شعر و ادب کی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔ ادیبوں کی کہکشاں، باذوق حاض...

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

سونے کی قیمت میں 2600 روپے فی تولہ اضافہ وجود - بدھ 29 نومبر 2023

سونے کی قیمت میں 2600 روپے فی تولہ اضافہ ہو گیا۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں 2600 روپے اضافے کے بعد 24 قیراط کا سونا 2 لاکھ 21 ہزار روپے فی تولہ ہو گیا۔ ایسوسی ایشن کے مطابق 2229 روپے کے اضافے کے بعد 24 قیراط کے 10 گرام سونے کا بھاؤ 1 لاکھ 89 ہزار 472...

سونے کی قیمت میں 2600 روپے فی تولہ اضافہ

خاتون جج دھمکی کیس، چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ وجود - بدھ 29 نومبر 2023

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت سول جج محمد مرید عباس نے کی۔ پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور چیئرمین پی ٹی ...

خاتون جج دھمکی کیس، چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مضامین
حقیقی امن کی راہ،کیسے؟ وجود منگل 05 دسمبر 2023
حقیقی امن کی راہ،کیسے؟

شریف خاندان کی 15سالہ مزید حکمرانی ؟ وجود منگل 05 دسمبر 2023
شریف خاندان کی 15سالہ مزید حکمرانی ؟

عدالتی نظام اور وحشی درندے وجود منگل 05 دسمبر 2023
عدالتی نظام اور وحشی درندے

نِک نے دنیا کے سامنے ملک کی ناک کاٹ دی! وجود منگل 05 دسمبر 2023
نِک نے دنیا کے سامنے ملک کی ناک کاٹ دی!

ہالینڈ میں اسلام مخالف کی پزیرائی اور حکومت سازی کا مرحلہ وجود اتوار 03 دسمبر 2023
ہالینڈ میں اسلام مخالف کی پزیرائی اور حکومت سازی کا مرحلہ

اشتہار

تجزیے
غزہ موت وزیست کی کشمکش میں وجود بدھ 25 اکتوبر 2023
غزہ موت وزیست کی کشمکش میں

فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں اور مغربی ممالک کا مجرمانہ کردار وجود بدھ 18 اکتوبر 2023
فلسطینیوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیاں اور مغربی ممالک کا مجرمانہ کردار

متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود هفته 23 ستمبر 2023
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

اشتہار

دین و تاریخ
مسجد اقصیٰ کی فضیلت وجود جمعه 20 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ کی فضیلت

اسلام اور طہارت وجود منگل 17 اکتوبر 2023
اسلام اور طہارت

حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ وجود جمعه 29 ستمبر 2023
حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات

مودی اور احمد آباد اسٹیڈیم کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی وجود هفته 07 اکتوبر 2023
مودی اور احمد آباد اسٹیڈیم کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

بھارت کی سیکم ریاست میں سیلاب ،23 فوجی لاپتا وجود بدھ 04 اکتوبر 2023
بھارت کی سیکم ریاست میں سیلاب ،23 فوجی لاپتا
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
ملی نغموں کے خالق نامور شاعر جمیل الدین عالی کی آٹھویں برسی آج منائی جائے گی وجود جمعرات 23 نومبر 2023
ملی نغموں کے خالق نامور شاعر جمیل الدین عالی کی آٹھویں برسی آج منائی جائے گی

دنیا کی 100 با اثر خواتین کی فہرست جاری، 2 پاکستانی بھی شامل وجود بدھ 22 نومبر 2023
دنیا کی 100 با اثر خواتین کی فہرست جاری، 2 پاکستانی بھی شامل

وفاقی حکومت کا یوم اقبال پر ملک میں عام تعطیل کا اعلان وجود جمعه 03 نومبر 2023
وفاقی حکومت کا یوم اقبال پر ملک میں عام تعطیل کا اعلان
ادبیات
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے