... loading ...
یہ پیارے پاکستان کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اس میں وہی سب کچھ بکتا ہے جو دکھتا ہے اصلیت دیکھنے کی اب روایت ختم ہو گئی تبھی تو ایسی ہزاروں مثالیں ہمارے سامنے بکھری پڑی ہیں جس میں ایسے کئی لوگ چور دروازے سے جعلسازی کر کے آگے بڑھ گئے اگر ہمارے تحقیقاتی ادارے اور حکومتیں آج بھی حقائق کی چھان بین کریں تو کئی بڑے بڑے عہدے رکھنے والے لوگ گھر چلے جائیں گے، ان سے عہدے بھی چھین لیے جائیں گے۔ رائو انوار کی کہانی بھی پراسرار اور پردوں میں چھپی ہوئی ہے رائو انوار کہاں سے کہاں پہنچا یہ ایک دلچسپ داستان ہے، وہ ایک کلرک بھرتی ہوئے اور پھر ایک رشتے دار جب پولیس کے اہم عہدے پر آئے تو رائو انوار جعلی دستاویز بنا کر نہ صرف پولیس میں کانسٹیبل بنے پھر جلد ہی وہ اے ایس آئی بن گئے ان کے ایک دوسرے رشتے دار جب پولیس میں ایس پی بنے تو رائو انوار کو ایئر پورٹ تھانہ پر لگا دیا اور اس کی ڈیوٹی لگائی کہ جب بھی کھیپئے باہر سے آئیں ان کو کس طرح باہر لانا اور کہاں پہنچانا ہے؟ یوں رائو انوار کراچی ایئر پورٹ سے اس قدر منسلک ہو گئے کہ اب اسی لیے وہ ملیر میں پچھلے آٹھ دس سالوں میں کسی نہ کسی طرح چمٹے ہوئے ہیں۔
اس دوران 92 ء میں وہ کراچی میں اپنے اس رشتے دار اور کچھ مقتدرہ قوتوں کی آشیر باد سے وہ کراچی میں ایس ایچ او لگتے رہے یہیں سے ان کی ترقی کی سیڑھی اوپر جاتی رہی جب ایم کیو ایم کے دہشتگردوں نے اس وقت کے وزیراعلیٰ سید عبداللہ شاہ کے بھائی او بھتیجے کو دن دیہاڑے قتل کر دیا اورجب ان دونوں افراد کی لاشیں جناح اسپتال لائی گئیں تو وزیراعلیٰ سندھ عبداللہ شاہ نے کراچی آپریشن کرنے والے پولیس افسران کی طرف دیکھا اور صرف ایک جملہ بولا ’’ دیکھ رہے ہو میرا بھائی اور بھتیجا قتل ہوئے ہیں‘‘ بس یہ ایک کوڈ ورڈ تھا سارے پولیس افسران خاموشی سے وہاں سے چلے گئی اور پھر رائو انوار نے دوسرے ہی دن بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے بھائی اور بھتیجے کو اٹھایا اور ان کی لاشیں بھی سپر ہائے وے پر پھینک دیں ۔کراچی آپریشن میں تو وہ ویسے ہی سرگرم تھا لیکن اس واقعے کے بعد رائو انوار پی پی پی کی قیادت کے قریب ہو گئے اور پھر وہ آگے بڑھتے گئے پھر انہوں نے ترقیوں کی سیڑھی بھی جلدی جلدی سرکی اور قبل از وقت وہ ایس ایس پی بن گئے رائو انوار نے ملیر میں پچھلے 25 سال سے کسی نہ کسی طرح تعینات رہے ہیں اس وجہ سے وہ ملیر کے ہر دائو پیچ کو اچھی طرح جانتے ہیں پھر وہ ملیر میں مافیا بن گئے ان کی سرپرستی میں ملیر میں ریاست کے اندر ریاست بن گئی ۔ ریتی ، بجری، زمینوں پر قبضے کرنے، قبضے چھڑانے، ا میر افراد کو اغوا کر کے تاوان لینے ، ایرانی تیل چوری کرنے ، کراچی ایئر پورٹ سے منی لانڈرنگ کرنے سمیت ہر جرم ان کی سرپرستی میں ہوتا رہا اور پھر وہ اور ملیر ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم بن گئے ۔
جب بحریہ ٹائون نے سپر ہائی وے پر اپنا منصوبہ شروع کیا تو رائو انوار نے بحریہ ٹائون کے لیے ہزاروں ایکڑزمین پر قبضے کرائے یوں وہ ملک ریاض کے بھی قریب ہو گئے، ملک ریاض یوںتو ایک کاروباری شخص ہیں ،پیپلزپارٹی کی سیاست کی آشیرباداورملک ریاض سرپرستی کاصلہ اس وقت ملاجب رائو انوار کو دن بدن ترقی ملتی چلی گئی اور وہ ایک طرح سے علاقے کے ڈان بن گئے، رائو انوار نے سپر ہائی وے پر بندو خان ہوٹل کے قریب شہباز گوٹھ میں ایک بہت بڑا گھر تعمیر کرایا اور اس میں ٹارچر سیل قائم کیا جس میں شہر سے روزانہ درجنوں افراد کو اٹھا کر اس ٹارچر سیل میں پہنچایا جاتا ان کی ٹیم امان اللہ مروت، انار خان، شعیب شوٹر اور احمد علی شیخ پرمشتمل تھی یہ وہ کمائو پوت تھے جو بظاہر تو پولیس کی وردی میں تھے لیکن اصل میں وہ ڈاکو تھے۔ اس گھنائونے کھیل میں حکومت سندھ سیاسی جماعتیں اور سرکاری ایجنسیاں خاموش تھیں کسی کا بھی ضمیر یہ نہیں کہہ رہا تھا کہ اس ظلم کو روکا جائے۔
دوسری جانب خفیہ ادارے کے لوگوں کو اٹھاتے اور پھر رائو انوار کے حوالے کرتے وہ ان کو مقابلے دکھا کر اسی وقت میڈیا سے بات چیت کر کے مارے جانے والے افراد کے بارے میں تفصیل سے بات کرتے یہ ان کو کون عقل دیتا کہ جب ان کو مارے جانے والے افراد کے بارے مین سب کچھ علم تھا تو پھر ان کو پکڑ کر عدالتوں کے حوالے کیوں نہ کیا؟ خیر نقیب اللہ محسود کے قتل نے رائو انوار کے اس ظلم کو بے نقاب کر دیا اور اللہ کی بے آواز لاٹھی حرکت میں آئی اور پھر رائو انوار کی بادشاہت کا خاتمہ ہوا یہ اللہ تعالیٰ کی حکمت کا عملی مظاہرہ تھا کہ دنیا انگشت بدنداں رہ گئی کہ آصف علی زرداری سندھ پر حکمرانی کر رہے ہیں ملک ریاض جاہ و جلال کے ساتھ بحریہ ٹائون چلا رہے ہیں اور سرکاری ایجنسیاں بھی اسی طرح طاقتور بنی ہوئی ہیں لیکن رائو انوار ان سب کا چہیتا ہو کر بھی بزدل چوہے کی طرح کسی محفوظ بل میں چھپ گیا ہے اسلام آباد ایئر پورٹ سے مقتدرہ قوتوں کے توسط سے وہ دبئی بھاگنے لیے جانے لگے جعلی اجازت نامہ بھی اپنے ساتھ لے گئے لیکن ایک خاتون کسٹم افسر آڑے آ گئیں مقتدرہ قوتوں نے رائو انوار کو اپنا مہمان بنایا لیکن ایک خاتون افسر اور ایک اہلکار کے سامنے سب بے بس ہو گئے اور پھر ان کا نام سپریم کورٹ نے ای سی ایل میں ڈال دیا اب انہوں نے ایک ماہ چھپنے کے بعد سپریم کورٹ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ضمانت کی استدعا کی ہے جو سپریم کورٹ نے منظور کر لی ہے لیکن ان کو جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں پیش کونے کا حکم دیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے جس پر سپریم کورٹ نے ان کو توہین عدالت کا نوٹس کرتے ہوئے کہا کہ رائو انوار نے ایک موقع ضائع کر دیا ہے اب رائو انوار اپنے اربوں کھربوں روپے میں سے چند کروڑ روپے نکال کر نقیب اللہ محسود کے ورثا کو دیت دیں گے۔
پختون جرگہ پہلے کراچی میں تھا وہ بھی ختم کرایا گیا اور پھر اسلام آباد میں جرگہ دھرنے دے کر بیٹھ گیا وہ بھی ختم ہو گیا مہربانوں نے سب کچھ اس طرح منصوبہ بندی سے کیا کہ دنیا دنگ رہ گئی حقیقت یہ ہے کہ رائو انوار اپنی ملازمت کے آخری سال اپنی حقیقی طاقت دکھانے میں کامیاب تو ہوئے لیکن وہ رسوا بھی بہت ہوئے ہیں جو ذلت اور خواری اس نے پچھلے ایک ماہ میں دیکھی ہے وہ پوری سروس میں نہ دیکھی تھی اس نے جب عوام کو غیض و غضب دیکھاتو نہ صرف وہ خود ڈر کر کسی بل میں چھپ گیا بلکہ ان کے سرپرست بھی بے بس ہو گئے خیر اب وہ عدالتوں سی بھی مفرور ہو چکے ہیں نقیب اللہ کے ورثاء کو دیت دیں گے اور پھر اپنی سروس کی باقی ماندہ دس ماہ گزار کر ریٹائرڈ ہو جائیں گے ان کا اپنا ذاتی جہاز دبئی میں ہے ملائیشیا، لندن، امریکا، کینیڈا اور دبئی میں تو وہ پہلے کاروبار کررہے ہیں لیکن اندر کے بزدل انسان نے اس کو عیاں کر دیا ہے۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...