وجود

... loading ...

وجود

راؤ انوار طاقتور قوتوں کے سائے میں رہنے والابزدل افسر

پیر 19 فروری 2018 راؤ انوار طاقتور قوتوں کے سائے میں رہنے والابزدل افسر

یہ پیارے پاکستان کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اس میں وہی سب کچھ بکتا ہے جو دکھتا ہے اصلیت دیکھنے کی اب روایت ختم ہو گئی تبھی تو ایسی ہزاروں مثالیں ہمارے سامنے بکھری پڑی ہیں جس میں ایسے کئی لوگ چور دروازے سے جعلسازی کر کے آگے بڑھ گئے اگر ہمارے تحقیقاتی ادارے اور حکومتیں آج بھی حقائق کی چھان بین کریں تو کئی بڑے بڑے عہدے رکھنے والے لوگ گھر چلے جائیں گے، ان سے عہدے بھی چھین لیے جائیں گے۔ رائو انوار کی کہانی بھی پراسرار اور پردوں میں چھپی ہوئی ہے رائو انوار کہاں سے کہاں پہنچا یہ ایک دلچسپ داستان ہے، وہ ایک کلرک بھرتی ہوئے اور پھر ایک رشتے دار جب پولیس کے اہم عہدے پر آئے تو رائو انوار جعلی دستاویز بنا کر نہ صرف پولیس میں کانسٹیبل بنے پھر جلد ہی وہ اے ایس آئی بن گئے ان کے ایک دوسرے رشتے دار جب پولیس میں ایس پی بنے تو رائو انوار کو ایئر پورٹ تھانہ پر لگا دیا اور اس کی ڈیوٹی لگائی کہ جب بھی کھیپئے باہر سے آئیں ان کو کس طرح باہر لانا اور کہاں پہنچانا ہے؟ یوں رائو انوار کراچی ایئر پورٹ سے اس قدر منسلک ہو گئے کہ اب اسی لیے وہ ملیر میں پچھلے آٹھ دس سالوں میں کسی نہ کسی طرح چمٹے ہوئے ہیں۔

اس دوران 92 ء میں وہ کراچی میں اپنے اس رشتے دار اور کچھ مقتدرہ قوتوں کی آشیر باد سے وہ کراچی میں ایس ایچ او لگتے رہے یہیں سے ان کی ترقی کی سیڑھی اوپر جاتی رہی جب ایم کیو ایم کے دہشتگردوں نے اس وقت کے وزیراعلیٰ سید عبداللہ شاہ کے بھائی او بھتیجے کو دن دیہاڑے قتل کر دیا اورجب ان دونوں افراد کی لاشیں جناح اسپتال لائی گئیں تو وزیراعلیٰ سندھ عبداللہ شاہ نے کراچی آپریشن کرنے والے پولیس افسران کی طرف دیکھا اور صرف ایک جملہ بولا ’’ دیکھ رہے ہو میرا بھائی اور بھتیجا قتل ہوئے ہیں‘‘ بس یہ ایک کوڈ ورڈ تھا سارے پولیس افسران خاموشی سے وہاں سے چلے گئی اور پھر رائو انوار نے دوسرے ہی دن بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے بھائی اور بھتیجے کو اٹھایا اور ان کی لاشیں بھی سپر ہائے وے پر پھینک دیں ۔کراچی آپریشن میں تو وہ ویسے ہی سرگرم تھا لیکن اس واقعے کے بعد رائو انوار پی پی پی کی قیادت کے قریب ہو گئے اور پھر وہ آگے بڑھتے گئے پھر انہوں نے ترقیوں کی سیڑھی بھی جلدی جلدی سرکی اور قبل از وقت وہ ایس ایس پی بن گئے رائو انوار نے ملیر میں پچھلے 25 سال سے کسی نہ کسی طرح تعینات رہے ہیں اس وجہ سے وہ ملیر کے ہر دائو پیچ کو اچھی طرح جانتے ہیں پھر وہ ملیر میں مافیا بن گئے ان کی سرپرستی میں ملیر میں ریاست کے اندر ریاست بن گئی ۔ ریتی ، بجری، زمینوں پر قبضے کرنے، قبضے چھڑانے، ا میر افراد کو اغوا کر کے تاوان لینے ، ایرانی تیل چوری کرنے ، کراچی ایئر پورٹ سے منی لانڈرنگ کرنے سمیت ہر جرم ان کی سرپرستی میں ہوتا رہا اور پھر وہ اور ملیر ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم بن گئے ۔

جب بحریہ ٹائون نے سپر ہائی وے پر اپنا منصوبہ شروع کیا تو رائو انوار نے بحریہ ٹائون کے لیے ہزاروں ایکڑزمین پر قبضے کرائے یوں وہ ملک ریاض کے بھی قریب ہو گئے، ملک ریاض یوںتو ایک کاروباری شخص ہیں ،پیپلزپارٹی کی سیاست کی آشیرباداورملک ریاض سرپرستی کاصلہ اس وقت ملاجب رائو انوار کو دن بدن ترقی ملتی چلی گئی اور وہ ایک طرح سے علاقے کے ڈان بن گئے، رائو انوار نے سپر ہائی وے پر بندو خان ہوٹل کے قریب شہباز گوٹھ میں ایک بہت بڑا گھر تعمیر کرایا اور اس میں ٹارچر سیل قائم کیا جس میں شہر سے روزانہ درجنوں افراد کو اٹھا کر اس ٹارچر سیل میں پہنچایا جاتا ان کی ٹیم امان اللہ مروت، انار خان، شعیب شوٹر اور احمد علی شیخ پرمشتمل تھی یہ وہ کمائو پوت تھے جو بظاہر تو پولیس کی وردی میں تھے لیکن اصل میں وہ ڈاکو تھے۔ اس گھنائونے کھیل میں حکومت سندھ سیاسی جماعتیں اور سرکاری ایجنسیاں خاموش تھیں کسی کا بھی ضمیر یہ نہیں کہہ رہا تھا کہ اس ظلم کو روکا جائے۔

دوسری جانب خفیہ ادارے کے لوگوں کو اٹھاتے اور پھر رائو انوار کے حوالے کرتے وہ ان کو مقابلے دکھا کر اسی وقت میڈیا سے بات چیت کر کے مارے جانے والے افراد کے بارے میں تفصیل سے بات کرتے یہ ان کو کون عقل دیتا کہ جب ان کو مارے جانے والے افراد کے بارے مین سب کچھ علم تھا تو پھر ان کو پکڑ کر عدالتوں کے حوالے کیوں نہ کیا؟ خیر نقیب اللہ محسود کے قتل نے رائو انوار کے اس ظلم کو بے نقاب کر دیا اور اللہ کی بے آواز لاٹھی حرکت میں آئی اور پھر رائو انوار کی بادشاہت کا خاتمہ ہوا یہ اللہ تعالیٰ کی حکمت کا عملی مظاہرہ تھا کہ دنیا انگشت بدنداں رہ گئی کہ آصف علی زرداری سندھ پر حکمرانی کر رہے ہیں ملک ریاض جاہ و جلال کے ساتھ بحریہ ٹائون چلا رہے ہیں اور سرکاری ایجنسیاں بھی اسی طرح طاقتور بنی ہوئی ہیں لیکن رائو انوار ان سب کا چہیتا ہو کر بھی بزدل چوہے کی طرح کسی محفوظ بل میں چھپ گیا ہے اسلام آباد ایئر پورٹ سے مقتدرہ قوتوں کے توسط سے وہ دبئی بھاگنے لیے جانے لگے جعلی اجازت نامہ بھی اپنے ساتھ لے گئے لیکن ایک خاتون کسٹم افسر آڑے آ گئیں مقتدرہ قوتوں نے رائو انوار کو اپنا مہمان بنایا لیکن ایک خاتون افسر اور ایک اہلکار کے سامنے سب بے بس ہو گئے اور پھر ان کا نام سپریم کورٹ نے ای سی ایل میں ڈال دیا اب انہوں نے ایک ماہ چھپنے کے بعد سپریم کورٹ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ضمانت کی استدعا کی ہے جو سپریم کورٹ نے منظور کر لی ہے لیکن ان کو جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں پیش کونے کا حکم دیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے جس پر سپریم کورٹ نے ان کو توہین عدالت کا نوٹس کرتے ہوئے کہا کہ رائو انوار نے ایک موقع ضائع کر دیا ہے اب رائو انوار اپنے اربوں کھربوں روپے میں سے چند کروڑ روپے نکال کر نقیب اللہ محسود کے ورثا کو دیت دیں گے۔

پختون جرگہ پہلے کراچی میں تھا وہ بھی ختم کرایا گیا اور پھر اسلام آباد میں جرگہ دھرنے دے کر بیٹھ گیا وہ بھی ختم ہو گیا مہربانوں نے سب کچھ اس طرح منصوبہ بندی سے کیا کہ دنیا دنگ رہ گئی حقیقت یہ ہے کہ رائو انوار اپنی ملازمت کے آخری سال اپنی حقیقی طاقت دکھانے میں کامیاب تو ہوئے لیکن وہ رسوا بھی بہت ہوئے ہیں جو ذلت اور خواری اس نے پچھلے ایک ماہ میں دیکھی ہے وہ پوری سروس میں نہ دیکھی تھی اس نے جب عوام کو غیض و غضب دیکھاتو نہ صرف وہ خود ڈر کر کسی بل میں چھپ گیا بلکہ ان کے سرپرست بھی بے بس ہو گئے خیر اب وہ عدالتوں سی بھی مفرور ہو چکے ہیں نقیب اللہ کے ورثاء کو دیت دیں گے اور پھر اپنی سروس کی باقی ماندہ دس ماہ گزار کر ریٹائرڈ ہو جائیں گے ان کا اپنا ذاتی جہاز دبئی میں ہے ملائیشیا، لندن، امریکا، کینیڈا اور دبئی میں تو وہ پہلے کاروبار کررہے ہیں لیکن اندر کے بزدل انسان نے اس کو عیاں کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں


دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج وجود - منگل 23 دسمبر 2025

کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

مضامین
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت

مسلم خاتون کا نقاب نوچنا بیمارذہنیت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
مسلم خاتون کا نقاب نوچنا بیمارذہنیت

قوموں کی اصل پہچان آسائش یا آزمائش میں؟ وجود بدھ 24 دسمبر 2025
قوموں کی اصل پہچان آسائش یا آزمائش میں؟

پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں وجود منگل 23 دسمبر 2025
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں

طاقت اور جہالت وجود منگل 23 دسمبر 2025
طاقت اور جہالت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر