... loading ...
مغلوں کی تعمیر کردہ عظیم الشان عمارات جہاں مرقع کاری اور کاریگری کے مبہوت کر دینے والے عناصر سے مزین ہیں وہاں اپنے اندر مختلف انسانی جذبات یعنی‘ نفرت‘ محبت‘ حسد‘ انتقام‘ انصاف‘ اور سازش وغیرہ کی سینکڑوں داستانوں کو بھی سموئے ہوئے ہیں۔ محبت کی داستانوں میں سب سے مشہور کہانی انارکلی ہے جسے سچی محبت کے جذبے نے لازوال بنا دیا ہے۔ انارکلی اور شہزادہ سلیم (جہانگیر) کے عشق کی داستان ایک ختم نہ ہونے والی بحث میں تبدیل ہو گئی ہے۔تاریخ دانوں اور عوام کی آراء بالکل مختلف ہیں۔ ان مختلف النوع خیالات و قیاس آرائیوں کی وجہ سے اس بات کا فیصلہ کرنا دشوار ہے کہ یہ واقعہ حقیقت تھا یا محض افسانوی حیثیت رکھتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایران کا ایک سوداگر اپنے گھرانے کے ہمراہ عازم ہندوستان ہوا۔ راستے میں وہ ڈاکوئوں کے ہاتھ چڑھ گیا اور مارا گیا۔ اس کی خوبرو لڑکی راجہ مان سنگھ کے پاس فروخت کر دی گئی۔ راجہ مان سنگھ نے اسے شہنشاہ اکبر کے حضور تحفتاً پیش کیا۔ اکبر نے اس کے حسن سے متاثر ہو کر اسے انارکلی کا نام دیا اور اسے دربار میں رقاصہ خاص کا درجہ دیا گیا۔
1599ء میں اکبر کے وزیر خاص ابوالفضل نے اکبر کے سامنے انارکلی اور شہزادہ سلیم کی محبت کے بارے میں شبہ کا اظہار کیا۔ ایک موقع پر شیش محل میں جہاں شہنشاہ اکبر نے شاہی دربار لگا رکھا تھا‘ سلیم اور انارکلی کے درمیان مسکراہٹوں کے تبادلے نے شہنشاہ اکبر کے شبہات کو یقین میں بدلا اور شہنشاہ نے انارکلی کو زندہ دیوار میں چنوا دیا۔ کیا انارکلی ایک زرخرید باندی یا خادمہ تھی؟ کیا اس کے دل میں شہزادہ سلیم کو اپنے دام محبت میں گرفتار کرنے کا خیال تھا؟ تاکہ وہ آئندہ تخت پر بیٹھنے والے سے منسلک ہو کر ہندوستان کی ملکہ کی حیثیت اختیار کرے؟ یا، کیا انارکلی کا کوئی وجود بھی تھا یا نہیں؟ یہ سب باتیں متنازعہ ہیں۔ نور احمد چشتی اپنی کتاب تحقیقات چشتی میں لکھتے ہیں کہ انارکلی اور شہزادہ سلیم کی محبت کی داستان میں کوئی حقیقت نہیں‘ ان کے خیال کے مطابق شہنشاہ اکبر نے نادرہ بیگم یا شریف النساء کو اس کے حسن کی وجہ سے انارکلی کا خطاب دیا تھا۔ اپنے مسحور کن حسن کی وجہ سے وہ دوسری بیگمات کے حسد کا شکار ہوئی اور اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی ایک اور روایت کے مطابق جب اکبر دکن کی مہم پر تھا تو یہ حسین عورت کسی بیماری میں چل بسی۔
ایس ایم لطیف اپنی کتاب تاریخ لاہور اور اس کے آثار قدیمہ میں لکھتے ہیں کہ کسی موقع پر شہنشاہ اکبر نے اس کی اور شہزادہ سلیم کی مسکراہٹوں کو آئینے میں دیکھا اور اس بنا پر اسے دیوار میں زندہ چنوا دیا۔ انارکلی کے بارے میں سب سے پہلا تذکرہ ایک انگریز ولیم فنچ کا ہے جو کاروبار کے سلسلے میں 1611ء میں لاہور میں آیا تھا۔ فقیر سید اعجاز الدین نے ولیم فنچ کا ذکر اپنی کتاب لاہور میں کیا ہے کہ فنچ نے لاہور میں ایک مقبرہ دیکھا جس کے بارے میں اسے بتایا گیا کہ یہ ایک عورت نادرہ کا مقبرہ ہے جسے اکبر کے حکم سے دیوار میں زندہ چنوا دیا گیا تھا۔ ایک اور وقائع نگار ٹیری نے اپنے رسالہ ٹیری جرنل میں لکھا ہے کہ شہنشاہ اکبر نے شہزادہ سلیم کو تخت سے الگ کرنے کی دھمکی دی تھی اور اس کی وجہ اکبر کی منظور نظر باندی انارکلی تھی۔ ان تمام باتوں کے باوجود کہانی کا اصل کردار شہزادہ سلیم اس معاملہ میںبالکل خاموش ہے اس نے اپنی خودنوشت میں اپنے بیشمار دوسرے مشاغل اور دلچسپیوں کا بے باکی سے ذکر کیا ہے لیکن انارکلی کے واقعہ کا کہیں تذکرہ نہیں ملتا۔ بہرحال بیشتر تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ انارکلی کی داستان محض ایک افسانہ ہے جسے امتیاز علی تاج کے ڈرامے انارکلی نے لازوال شہرت بخش دی ہے۔ کچھ کا خیال ہے کہ وہ جگہ جسے انارکلی کا مقبرہ کہا جاتا ہے( موجودہ سول سیکرٹریٹ لاہور) دراصل جہانگیر کی ایک ملکہ صاحب جمال کا مقبرہ ہے اس جگہ کے اطراف میں انارکلی باغ تھا اسی مناسبت سے اس مقبرے کو انارکلی کا مقبرہ قرار دیا جاتا ہے۔ انارکلی کے نام کے حوالے سے لاہور میں قائم ہونے والے انارکلی بازار کی شہرت بھی دوامی ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...