وجود

... loading ...

وجود

ملک میں مہنگائی کاسونامی آنے کاامکان

هفته 17 فروری 2018 ملک میں مہنگائی کاسونامی آنے کاامکان

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ امریکا، برطانیا، فرانس سمیت چند ممالک پاکستان کو گرے ممالک کی لسٹ میں شامل کرانے کی کوششیں کر رہے ہیں، جن اس کا مقصد پاکستان کی اقتصادی ترقی پر اثر انداز ہونا ہے، پاکستان کو فنانشل ٹاسک فورس کے نئے طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فروری 2012ء میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کے گرے ممالک کی فہرست میں شامل تھا، بعد ازاں پاکستان کی قابل ستائش کاوشوں کے باعث اس کو اس فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 6 جنوری 2018ء کو پاکستان نے اپنی تازہ رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو جمع کرائی تھی۔ دفترِ خارجہ کی جانب سے بالکل بجا طور پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے امریکا اور اس کے حواری ممالک کے دبائو میں آکر پاکستان کی اقتصادی رینکنگ کم کر دی تو اس سے پہلے سے مسائل اور دبائو کا شکار ملکی معیشت مزید مشکلات کا شکار ہو جائے گی اور پھر ممکن ہے پاکستان کو اپنی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ایک بار پھر آئی ایم ایف اور دوسرے عالمی مالیاتی اداروں سے رابطہ کرنا پڑے‘ جبکہ اگر ایسا ہوا تو یہ وطن عزیز میں مہنگائی کا ایک نیا سیلاب لانے کا باعث بنے گا‘ جس سے ملک کے ہر باسی کی زندگی مالی لحاظ سے متاثر ہو گی۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کیا ہے؟ یہ جی سیون کی تحریک پر 1989ء میں قائم کی گئی ایک بین الاقوامی تنظیم ہے‘ جس کا مقصد ابتدائی طور پر منی لانڈرنگ کے تیزی سے پھیلتے اور شدت اختیارکرتے ہوئے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے سلسلے میں پالیسیاں مرتب کرنا تھا۔ بعد ازاں 2001ء میں دہشت گردوں کو ہونے والی فنانسنگ کا پتا چلانا اور اس عمل کا تدارک کرنا بھی اس تنظیم کی ذمہ داریوں کا حصہ بن گیا۔ امریکا پاکستان پر اسی حوالے سے دبائو ڈلوانے کی کوشش کر رہا ہے‘ اور اقتصادی ماہرین اسی لیے اسے امریکا کی پاکستان کے خلاف گریٹ گیم قرار دے رہے ہیں‘ اور ان کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ اس کے پاکستانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کے نتیجے میں یہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو جائے گی اور پاکستان کی بین الاقوامی تجارت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس کا گراف بھی نیچے آسکتا ہے۔

یہ تنظیم باہمی جانچ پڑتال کے ذریعے اپنی پیش کردہ سفارشات پر عمل درآمد کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کی مانیٹرنگ کرتی رہتی ہے اور اس کے مطابق نئی سفارشات مرتب کرتی رہتی ہے؛ چنانچہ اس پر امریکا اور بعض دوسرے ممالک کی جانب سے دبائو ڈالا جا رہا ہے کہ پاکستان کو معاشی لحاظ سے کم تر درجے میں رکھا جائے تاکہ اس کو اقتصادی لحاظ سے کمزور کیا جا سکے اور اس کی ترقی کی رفتا کو کم کیا جا سکے۔ اس طرح امریکا پاکستان کو دبائو میں لا کر دراصل اپنے اس ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے‘ جس کا اعلان امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس اگست میں امریکا کی نئی افغان پالیسی پیش کرتے ہوئے اور پھر سال رواں کے پہلے روز اپنے ٹویٹ میں کیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا یہ کہنا تو درست ہے کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا براہ راست رکن نہیں‘ لیکن یہ واضح ہے کہ اس کی جانب سے پاکستان کی ڈی گریڈنگ سے ہمارے لیے مسائل بڑھ جائیں گے‘ اس لیے اس معاملے میں تحفظات کا اظہار بالکل بجا ہے‘ چنانچہ اس اقتصادی ڈی گریڈنگ کو روکنے کے لیے بھی کچھ کوششیں ہونا چاہئیں‘ جو یہ ہو سکتی ہیں کہ پاکستان کے دوست ممالک کو اس معاملے میں اعتماد میں لیا جائے تاکہ وہ پاکستان کا مقدمہ بہتر طور پر پیش کر سکیں اور اس طرح اس ڈی گریڈنگ سے بچا جا سکے۔

یاد رہے کہ گرے لسٹ کا مطلب ہوتا ہے کہ نشان زدہ ملک کے معاشی و اقتصادی معاملات ٹھیک نہیں ہیں۔ اس بارے میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں کہ امریکا پاکستان کے خلاف متحرک ہو چکا ہے اور جو یہ سوچا جا رہا تھا کہ وہ اپنی امداد بند کر دے گا اور بس‘ تو یہ سوچ غلط ثابت ہو رہی ہے‘ کیونکہ اس نے عالمی فورموں پر بھی پاکستان کے خلاف پابندیاں لگوانا شروع کر دی ہیں اور یہ صورتحال واقعی تشویشناک ہے؛ تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ اس کے تدارک کے لیے سفارتی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ ایک کوشش تو یہی دفتر خارجہ کی بریفنگ ہے‘ جبکہ یہ بھی پتا چلا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف‘ وزیر داخلہ احسن اقبال اور فنانس‘ ریونیو اور اکنامک افیئرز کے وفاقی مشیر مفتاح اسماعیل اس سلسلے میں مصروفِ کار ہیں اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ کوششیں کامیاب ہوں گی۔ دعا ہے کہ یہ کوششیں بارآور ثابت ہوں۔ وزیر اعظم جناب شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ دنوں بتایا تھا کہ پاکستان امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے؛ چنانچہ معاملات کو بگڑنے نہیں دیا جائے گا۔ اگر پاکستان امریکا کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تو یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے؟ ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکا کے ساتھ بیک ڈور یا فرنٹ ڈور رابطوں کا سلسلہ بڑھایا جائے تاکہ اسے پاکستان کے خلاف ایسی بین الاقوامی مہم سے روکا جا سکے‘ جس سے بہرحال پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔


متعلقہ خبریں


علیمہ خان پھر غیر حاضر، شناختی کارڈ، پاسپورٹ بلاک، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم وجود - هفته 25 اکتوبر 2025

ضامن مفرور ہونے پرپیش کردہ پراپرٹی بحق سرکار قرق کرنے کا حکم جاری کردیا ملزمہ ہر جگہ موجود ہوتی ہے لیکن عدالت پیش نہیں ہوتی، عدالت کے سخت ریمارکس انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے وارنٹ گرفتاری کے باوجود علیمہ خان کے پیش نہ ہونے پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے اور بینک ...

علیمہ خان پھر غیر حاضر، شناختی کارڈ، پاسپورٹ بلاک، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم

ملٹری آپریشن، ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں( وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا) وجود - هفته 25 اکتوبر 2025

صوبے میں تمام فیصلے عمران خان کے ویژن کے مطابق ہوں گے،سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے پورے ملک میں انقلاب لائیں گے،جلسہ سے خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ملٹری آپریشن اور ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں ، صوبے میں تمام فیصلے عمران خان کے ویژن...

ملٹری آپریشن، ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں( وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا)

تحریک لبیک کالعدم جماعت قرار( فرسٹ شیڈول فہرست میں شامل) وجود - هفته 25 اکتوبر 2025

وفاقی حکومت سمجھتی ہے ٹی ایل پی دہشت گردی میں ملوث ہے،وزارت داخلہ رپورٹ وزرات قانون کو بھجوائی جائے گی،پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم جماعت قرار دیتے ہوئے فرسٹ شیڈول کی فہرست میں شامل اور پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری ک...

تحریک لبیک کالعدم جماعت قرار( فرسٹ شیڈول فہرست میں شامل)

وفاقی کا بینہ اجلاس، تحریک لبیک پر پابندی کی منظوری وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب حکومت کی ٹی ایل پر پابندی کی سفارش پر اراکین کو آگاہ کیا گیا، وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 17 کے تحتسمری پیش کی وزارت داخلہ کو مزید کارروائی کیلئے احکامات جاری، پنجاب کے اعلیٰ افسران کی بذریعہ ویڈیو لنک شرکت ،کالعدم تنظیم کی پر تشدد اور ...

وفاقی کا بینہ اجلاس، تحریک لبیک پر پابندی کی منظوری

پاک فوج دشمن کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہو گی، ترجمان پاک فوج وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

پاکستان نے افغانستان میں خوارج کی موجودگی کیخلاف مؤثر اقدامات کیے ،لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ، ٹوپی (صوابی) کا دورہ پاک افغان سرحدی جھڑپ، سکیورٹی صورتحال اور سوشل میڈیا کے کردار پر بات چیت،طلبہ اور اساتذہ کا شہداء و ...

پاک فوج دشمن کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہو گی، ترجمان پاک فوج

ملکی صنعت و زراعت کی ترقی کیلئے بجلی پیکیج کا اعلان وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

صنعتوں، کسانوں کوآئندہ 3 سالوں میں رعایتی قیمت پر اضافی بجلی فراہم کی جائے گی معاشی ٹیم کی محنت کی بدولت صنعتوں کا پہیہ چلا ، وزیر اعظم کی کاروباری وفد سے ملاقات وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملکی صنعت و زراعت کی ترقی کے لیے روشن معیشت بجلی پیکج کا اعلان کردیا۔وزیراعظم نے صنعتی و...

ملکی صنعت و زراعت کی ترقی کیلئے بجلی پیکیج کا اعلان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا اڈیالہ روڈ پر مختصر دھرنا، واپس روانہ ہو گئے وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

عمران خان سے ملنے نہ دینا عدلیہ کی بے بسی ہے، ججز اپنے احکامات نہیں منوا پارہے سوچنا پڑے گا ملک کس طرف جارہا ہے، سہیل آفریدی، ٹریفک جام، عوام کو مشکلات عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دیا اور کہا کہ عدالتی اح...

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا اڈیالہ روڈ پر مختصر دھرنا، واپس روانہ ہو گئے

آئی ایم ایف راضی ! عوام پر منی بجٹ کے خطرات ٹل گئے وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

سیلابی نقصانات اور اقتصادی دباؤ کے باعث150 ارب کا ٹیکس ٹارگٹ کم کرنے پر آمادہ مذاکرات کے دورانٹیکس ہدف13 ہزار 981 ارب روپے مقرر کرنے پر اتفاق، ذرائع آئی ایم ایف ٹیکس ہدف میں 150 ارب روپے کمی پر راضی ہوگیا، جس سے عوام پر منی بجٹ کے خطرات فی الحال ٹل گئے۔ تفصیلات کے مطابق پا...

آئی ایم ایف راضی ! عوام پر منی بجٹ کے خطرات ٹل گئے

رضوی برادران کی گرفتاری جلد کرلیں گے ،عظمیٰ بخاری وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

ہڑتال کی کال کے نام پر زبردستی دکانیں، کاروبار یا ٹرانسپورٹ بند کرانا ناقابلِ قبول ہے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائیگی ،پریس کانفرنس پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتال کے نام پر زبردستی کا...

رضوی برادران کی گرفتاری جلد کرلیں گے ،عظمیٰ بخاری

عمران خان سے جیل ملاقاتوں کے آرڈر پر عملدرآمد کا حکم وجود - جمعه 24 اکتوبر 2025

سلمان اکرم جن کے نام دیں ان کی عمران سے ملاقات کرائی جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم باقاعدہ ملاقاتیں ہوتی ہیں، سلمان اکرم کی طرف سے کوئی لسٹ نہیں آئی،سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو سلمان اکرم راجہ کی فہرست میں شامل افراد کو عمران خان ...

عمران خان سے جیل ملاقاتوں کے آرڈر پر عملدرآمد کا حکم

تشدد پسند گروہ کو برداشت نہیں کیا جائیگا،وزیر داخلہ وجود - جمعرات 23 اکتوبر 2025

ملکی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی پر ہمارا ردعمل شدید ہوگا ،پاکستان اور افغانستان کی جنگ بندی ہو چکی، دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو افغانستان کو پتہ ہے ہمارا کیا جواب ہوگا، محسن نقوی کوئی جتھہ ہتھیاروں کے ساتھ ہوگا تو ایکشن لیا جائیگا، ٹی ایل پی کا معاملہ پنجاب حکومت دیکھ رہی ہے، ایم ...

تشدد پسند گروہ کو برداشت نہیں کیا جائیگا،وزیر داخلہ

پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ،آئی ایم ایف نے خطرے کی گھنٹی بجادی وجود - جمعرات 23 اکتوبر 2025

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 3 اعشاریہ 6 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، سیلاب کے باعث سخت معاشی نقصان کا دھچکا لگا ہے،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے، بجٹ میں مختص اہداف متاثر ہو سکتا ہے، ٹیکس نظام اور انرجی سیکٹر میں ریفارمز لانے کی ضرورت ہے،شارٹ ...

پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ،آئی ایم ایف نے خطرے کی گھنٹی بجادی

مضامین
کوئی بادشاہ نہیں ! وجود هفته 25 اکتوبر 2025
کوئی بادشاہ نہیں !

بھارت میں علیحدگی کی تحریکیں وجود هفته 25 اکتوبر 2025
بھارت میں علیحدگی کی تحریکیں

ڈیجیٹل عہد کے بچے۔۔ زوالِ ذہانت، ذہنی تنہائی ،مصنوعی بچپن وجود جمعه 24 اکتوبر 2025
ڈیجیٹل عہد کے بچے۔۔ زوالِ ذہانت، ذہنی تنہائی ،مصنوعی بچپن

ملالہ یوسفزئی علامت، عورت، اور انسان وجود جمعه 24 اکتوبر 2025
ملالہ یوسفزئی علامت، عورت، اور انسان

منی پور میں تشدد کے واقعات وجود جمعه 24 اکتوبر 2025
منی پور میں تشدد کے واقعات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر