... loading ...
’’سچ‘‘ اور ’’جھوٹ‘‘ حق تعالیٰ شانہ کی طرف سے انسان میں ودیعت فرما باہم دو ایسی متضاد صفات ہیں کہ جن کے انسانی معاشرے پر مثبت و منفی بڑے دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔’’ سچ‘‘ سے معاشرہ پھلتا پھولتا اور پروان چڑھتا ہے جب کہ’’ جھوٹ‘‘ سے معاشرے میں فساد، بد امنی اور تلخیاں پیدا ہوتی ہیں۔انسان کے ہر قول و عمل کی درستی کی بنیاد یہ ہے کہ اُس کے لیے اُس کا دل اور اُس کی زبان باہم ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہوں، اسی کا نام ’’سچ‘‘ ہے۔، اور اگر یہ دونوں چیزیں باہم ایک دوسرے سے ہم آہنگ نہیں ہوں گی تو اُس کے ہر قول اور عمل میں تضاد پایا جائے گا، اور اسی کا نام ’’جھوٹ‘‘ ہے۔
’’سچائی‘‘ کے معنی عام طور پر صرف سچ بولنے کے سمجھے جاتے ہیں، مگر اسلام کی نگاہ میں اس کا معنی بڑا وسیع ہے، اس لحاظ سے اس کے اندر اکیلے قول ہی نہیں بلکہ عمل کی بھی ہر سچائی داخل ہے۔ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے ’’احیاء العلوم ‘‘ میں بڑی باریک بینی سے ’’سچ‘‘ کی چھ قسمیں کی ہیںاور قرآن و حدیث سے ہر ایک کے معنی بتلائے ہیں : (۱)بات میں سچائی (۲) ارادہ اور نیت میں سچائی (۳)عزم میں سچائی (۴) عزم کو پورا کرنے میں سچائی (۵)عمل میں سچائی (۶)دین داری کے مقامات اور مراتب میں سچائی۔لیکن ذرا معنی میں وسعت دی جائے تو اس کی تین ہی قسموں میں ساری سچائیاں آجاتی ہیں: (۱)زبان کی سچائی (۲) دل کی سچائی (۳)عمل کی سچائی۔
۱-زبان کی سچائی یہ ہے کہ جو بولا جائے سچ بولا جائے، اورسچ کے خلاف زبان سے اور کوئی حرف نہ نکالا جائے، یہ سچائی کی عام اور مشہور قسم ہے، اور یہی ایمان اور اسلام کی سب سے بڑی نشانی ہے ، اس کے برخلاف جھوٹ کو نفاق کے لفظ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ چنانچہ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’ترجمہ: تاکہ اللہ تعالیٰ اگر چاہے تو سچوں کو اُن کی سچائی کا بدلہ دے اور منافقوں کو سزا دے۔‘‘
۲-دل کی سچائی یہ ہے کہ زبان سے دل کی صحیح ترجمانی کی جائے، یہ نہیں کہ دل میں غرض کچھ اور ہو اور ظاہر میں کچھ اور کہ یہ جھوٹ ہے۔ چنانچہ ایک حدیث میں آتا ہے کہ: ’’ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے تین شخص پیش کیے جائیں گے: (۱) ایک عالم(۲) دوسرا شہید (۳)ا تیسرا سخی۔ اُن میں سے ہر ایک شخص اپنے اپنے کارنامے بیان کرے گا، لیکن ان کارناموں کو سن کر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ: ’’تم سب جھوٹ بولتے ہو۔‘‘ اور پھر انہیں منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ یہ کارنامے اگرچہ غلط بیان نہیں کیے جائیں گے لیکن چوں کہ یہ شہرت حاصل کرنے کی غرض سے کیے گئے تھے جن میں اخلاص نہیں تھا اس لیے اللہ تعالیٰ نے انہیں جھوٹا فرمایا ہے ۔
۳-عمل کی سچائی یہ ہے کہ جو بھی نیک کام کیا جائے وہ ضمیر کے مطابق کیا جائے، یعنی انسان کے ظاہری اعمال اُس کے باطنی اوصاف کے مطابق ہونے چاہئیں، مثلاً ایک شخص ظاہری طور پر خشوع و خضوع سے نماز پڑھتا ہے، اور اُس کے باطن میں بھی خشوع و خضوع موجود ہے ، توایسا شخص اپنے عمل میں سچا ہے، لیکن اِس کے بر عکس اگر کوئی شخص ظاہری طور پر تو خشوع و خضوع سے نماز پڑھتا ہے، لیکن اُس کے باطن میں خشوع و خضوع موجود نہیں ہے ، توایسا شخص اپنے عمل میں جھوٹا ہے، اِس لیے کہ اُس کے ظاہری اعمال اُس کے باطن کی صحیح ترجمانی نہیں کر رہے۔
حضرت حنظلہ اسیدی صایک مرتبہ حضرت ابو بکر صدیق ص کے پاس سے روتے ہوئے گزرے، حضرت ابوبکرص نے پوچھا: ’’ حنظلہ (ص) !کیا بات ہے؟۔‘‘ عرض کیا:’’ حنظلہ منافق ہوگیا۔‘‘ حضرت ابوبکرص نے پوچھا : ’’وہ کیسے؟۔‘‘ عرض کیاکہ: ’’جب ہم لوگ رسول اللہ ا کی خدمت میں ہوتے ہیں اور آپ ا جنت و دوزخ کا ذکر فرماتے ہیں تو گویا ہم ان کو علانیہ دیکھ لیتے ہیں، لیکن جب ہم پلٹ کر اپنے بال بچوں اور دُنیوی کاروبار میں مشغول ہوجاتے ہیں تو سب بھول جاتے ہیں۔‘‘ حضرت ابوبکرصدیق ص نے فرمایا : ’’میری بھی یہی حالت ہوتی ہے۔‘‘ چنانچہ دونوں حضرات حضور اقدس صکی خدمت میں حاضر ہوئے اور واقعہ بیان کیا۔ آپ انے فرمایا : ’’اگر یہ حالت ہمیشہ قائم رہتی تو فرشتے تم سے تمہاری مجلسوں میں مصافحہ کرتے، یہ حالت تو کبھی کبھی پیش آجاتی ہے۔‘‘
’’سچ‘‘ کے برعکس انسان میں ودیعت فرما اللہ تعالیٰ کی طرف سے دوسری صفت’’ جھوٹ‘‘ ہے۔ انسان کے تمام اخلاقِ رذیلہ میں سب سے زیادہ سب سے زیادہ بری اور مذموم عادت ’’جھوٹ‘‘ کی ہے۔ ’’جھوٹ‘‘ خواہ زبان سے بولا جائے یا عمل سے ظاہر ہوجائے بہرحال یہ تمام قولی اور عملی برائیوں کی جڑ ہے۔ اور جھوٹے شخص سے محض جھوٹ بولنے کی وجہ سے دوسری کئی برائیاں لازمی طور پرصادر ہوجاتی ہیں ۔ اسی وجہ سے قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے ’’جھوٹ‘‘ کے ساتھ دوسری بھی کئی برائیوں کا ذکر فرمایا ہے۔
چنانچہ ایک جگہ ارشاد ہے: ’’ترجمہ: وہ (شیاطین) ہر ایسے شخص پر اُترتے ہیں جو پرلے درجے کا جھوٹا گناہ گار ہو۔‘‘ ایک دوسری جگہ ارشاد ہے: ترجمہ: بے شک اللہ تعالیٰ کسی ایسے شخص کو راہِ راست پر نہیں لاتے جو جھوٹ بولنے والا ہو، احسان کا حق نہ ماننے والا ہو۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ’’ترجمہ: اللہ تعالیٰ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتے جو حد سے گزرنے والا (اور) جھوٹ بولنے کا عادی ہو۔‘‘
حضور ِ اقدس اکا ارشاد ہے کہ: ’’جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے، اور گناہ دوزخ میں لے جاتا ہے، اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک وہ اللہ تعالیٰ کے یہاں جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن عمرو صسے روایت ہے کہ … ایک آدمی نے عرض کیا: ’’ یارسول اللہ (ا)! دوزخ میں لے جانے والا کام کیا ہے؟۔‘‘ آپ انے فرمایا : ’’جھوٹ بولنا، جب آدمی جھوٹ بولے گا تو گناہ کے کام کرے گا، اور جب گناہ کے کام کرے گا تو کفر کرے گا، اور جو کفر کرے گا وہ دوزخ میں جائے گا۔‘‘
اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ جھوٹ کی برائی کی وسعت اتنی زیادہ ہے کہ کفر بھی اس میں آجا تا ہے، جس سے زیادہ بری چیز کوئی دوسری نہیں اور جس کے لیے نجات کا ہر دروازہ بند ہے۔
ایک حدیث میں آتا ہے، حضور ِاقدس ا نے ارشاد فرمایا کہ: ’’منافق کی تین نشانیاں ہیں: (۱)جب بات کرے گا تو جھوٹ بولے گا (۲) جب وعدہ کرے گا تو اُس کی خلاف ورزی کرے گا (۳)اور جب اُس کے پاس کوئی امانت رکھوائی جائے گی تو وہ اُس میں خیانت کرے گا۔‘‘
بظاہر تو یہ تین مختلف باتیں ہیں لیکن حقیقت میں یہ ایک ہی شکل کی تین مختلف صورتیں ہیں، جھوٹی باتیں کرنا تو جھوٹ ہے ہی، مگر وعدہ کرکے اُس کو پورا نہ کرنا، اور امین بن کر امانت میں خیانت کرنا یہ بھی تو ایک قسم کے عملی جھوٹ ہی ہیں۔
کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے درندے ہیں، ان کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم ٹی ٹی پی کو نہیں مانتے، ملک میں امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، محسن نقوی کا واضح پیغام ہمارے مقامی شہری حملوں اور دھماکوں میں ملوث نہیں ، ناراضگی ہوسکتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ملک کیخلاف...
شاہ عبداللہ دوم وزیراعظم ہاؤس پہنچے،شہباز شریف نے استقبال کیا، گارڈ آف آنر پیش ملاقات کے دوران بات چیت میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ اردن اور پاکستان نے غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے اور غزہ جنگ بندی پر کام کرنے والے 8 ممالک سے مزید ر...
تختی خیل؍ ہوید میں خوارج کی تشکیل کی موجودگی پر پولیس اور سی ٹی ڈی کیمشترکہ کارروائیاں آپریشن کے دوران پولیس اہلکار محفوظ رہے،آئی جی پی خیبر پختونخوا کی پولیس اہلکاروں کو شاباش خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں اور لکی مروت میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کامیاب کارروائیوں میں 5دہ...
5افراد جاں بحق، متعدد مزدورزخمی، لغاری گوٹھ میں کارخانہ تباہ ، خوفناک آگ بھڑک اٹھی دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، وزیر اعلیٰ کا نوٹس حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں آتش بازی کے کارخانے میں خوفناک دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں...
ٹاسک فورس کو تھانوں کی سطح پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ اسٹاف کی معاونت حاصل ہوگی پولیس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری اور واپس بھیجنے کے معاملے پر 13تھانوں میں ٹاسک فورس قائم کر دیا اور غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔پولیس نے...
سربراہی سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو سونپ دی،ہر تھانے کے 4 ممبران ہوں گے ٹاسک فورس کو تھانوں کی سطح پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ اسٹاف کی معاونت حاصل ہوگی پولیس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری اور واپس بھیجنے کے معاملے پر 13تھانوں میں ٹاسک فورس قائم کر دیا...
ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...
ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...
گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...
خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...
میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...
جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...