... loading ...
                
ایک بار پھر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کا دستور نظرثانی کے مرحلے میں ہے۔ یہ ضرورت کیوں پیش آئی۔ اس کی بہت سی وجوہات اور طویل پس منظر ہے۔ تاہم اجمالی تفصیل یہ ہے کہ اس سے قبل جب پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے دستور کو بوسیدہ قرار دے کر ازسرنو اس کی ترتیب و تدوین کا عمل جن کی سربراہی میں ہورہا تھا وہ پروفیسر مسعود حمید تھے۔ جن کا وجود ہی ازخود نہ صرف متنازعہ بلکہ غیر قانونی تھا۔ یہ بھی کیا کمال تھا بظاہر وہ سرکاری نمائندے تھے۔ لیکن درحقیقت وہ نجی میڈیکل کالجز مافیا کے مفادات کے نگراں تھے۔ ان کی غیر قانونی حیثیت کے بارے میں ان ہی سطور میں ایک سے زائد بار میں بہت کھل کر لکھ چکا ہوں۔ لیکن چونکہ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر غور ہے لہٰذا پروفیسر مسعود حمید کی غیر قانونی حیثیت کا معاملہ میں صحت صحافی کی حیثیت سے اب باقاعدہ خود سپریم کورٹ آف پاکستان میں لے کر جانا چاہتا ہوں۔ اس لئے اسے یہاں دہرانا نہیں چاہتا تاہم جب پروفیسر مسعود حمید کی سربراہی میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل میں ازسرنو دستور سازی کا عمل جاری تھا اس دوران پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل جو اس معاملے میں سب سے بڑے فریق کی حیثیت سے مستند تنظیم تھی اسے دستور سازی کے عمل سے مکمل طور پر دور رکھا گیا۔ بلکہ کونسل کا دستور بنانے والوں نے اس دوران پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی تنظیم میں بالواسطہ طور پر توڑ پھوڑ کا ایک مکمل عمل کروایا گیا۔ غیر ضروری مقدمے قائم کروائے لیکن اس کے باوجود پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے قانون کے ذریعے ان سازشوں کا مقابلہ کرکے اپنی تنظیم کے وجود کو داغدار بنائے بغیر برقرار رکھا۔ پی ایم ڈی سی کی کونسل کے تحلیل شدہ دستور میں پہلے نجی میڈیکل کالجز کی نمائندگی کا کوئی تصور نہیں تھا۔ پروفیسر مسعود حمید نے ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبے کے تحت اپنے سرپرستوں کی ایما پر پاکستان میں نہ صرف نجی میڈیکل کالجوں کے ایک بے ہنگم جنگل کو تناور درخت بنا کر کونسل میں نہ صرف ان کی نمائندگی کو یقینی بنایا بلکہ سرکاری ممبران کے مقابلے میں نجی میڈیکل کالج مالکان کی رکنیت کو کونسل کا اکثریتی ادارہ بنا دیا اور اس مافیا کے اتایت خانوں کو تحفظ دینے کے لئے کونسل سے الحاق کے لئے نجی میڈیکل کالجز کا ایسا پروفارماڈیزائن کیا جس میں اکیڈیمک فیکلٹی کو صفر حیثیت دیتے ہوئے دیگر غیر ضروری چیزوں کو بنیادی نمبر دے کر ایسی صورتحال پیدا کی گئی ہے کہ اس قانون کے تحت نامکمل فیکلٹی کے نجی میڈیکل کالجز کے الحاق کو ختم کرنا فی الحال ممکن ہی نہیں ہے۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے کہ پاکستان میں مختلف شعبوں کے ریٹائرڈ پروفیسرز کو بھی ایک جگہ جمع کرلیا جاتے تو ملک میں موجود سرکاری اور نجی میڈیکل کالجز جن کی تعداد مجموعی طور پرتقریباً156 ہے۔ ان کی فیکلٹیز کو معیار کے مطابق پر نہیں کیا جاسکتا ہے جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ کنٹریکٹ پربھی ملازمت دینے پابندی عائد کردی گئی ہے اور دوسری جانب اسی مافیا نے اپنے غیر قانونی میڈیکل کالجز کے تحفظ کے لئے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پنجاب اور سندھ کے کرپٹ حکمرانوں کو شیشے میں اتار کر مذکورہ دونوں صوبوں کے کم و بیش تمام سرکاری میڈیکل کالجز کو میڈیکل یونیورسٹی کا چارٹر دلوا دیا اور دانش سے محروم مذکورہ سیاسی قیادت کو یہ باور کرایا کہ ان سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کے قیام سے انہیں عوام میں بہت سیاسی پذیرائی ملے گی۔ انہیں یہ نہیں بتایا کہ اس اقدام کے نتیجے میں عالمی برادری میں پاکستانی ڈاکٹروں کو جو مقام اور وقار حاصل ہے اس کا دھڑن تختہ بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے ساتھ یہ کھلواڑ پاکستان سے طبی تعلیم کی بساط لپیٹنا کا ایک ایسا جرم ہے جس پر مٹی پائو اوراگے جائو والا معاملہ از خود جرم کو پروان چڑھانے کے مترادف ہوگا۔ آج ملک کے ہر اچھے شعبے میں مافیا کا راج بھی اسی وجہ سے ہے کہ قومی سطح پر احتساب کا شور تو ہم نے بہت مچایا ہے لیکن احتساب کی کوئی مثال قائم نہیں کرسکے یہ درست ہے اس راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں لیکن ان رکاوٹوں کو ہٹانا بھی تو ہماری قومی ملی ذمہ داری ہے پروفیسر مسعود حمید نے جس طرح سے طبی تعلیم کو تباہ کرنے کے لئے اس شعبے کو ایک ایسی تجارت میں تبدیل کیا ہے جس میں پی ایم ڈی سی نے کروڑوں روپے رشوت لے کر ایک ایک روز میں کئی کئی نجی میڈیکل کالجز کی منظوری دینے کا ریکارڈ قائم کرنے کے علاوہ سابقہ پی ایم ڈی سی میں بیرون ممالک سے ایم بی بی ایس کرنے والوں کو رجسٹریشن کے نام پر رشوت لینے کے علاوہ ڈاکٹروں کو موت کی ابدی نیند سلانے سے بھی گریز نہیں کیا گیا۔ موجودہ عبوری کونسل نے نئی کونسل کی دستور سازی کے عمل کا آغاز کردیا ہے میری گزارش ہے کہ کونسل کے ارکان کی تعداد کو محدود نامزد ارکان کے لئے بر بنائے عہدہ کے علاوہ نامزد ارکان کا اہلیت کے حوالے سے معیار مقرر ہونے کے علاوہ 70% فیصد نشستوں کو انتخاب کے ذریعے اور 40 فیصد میں سے صرف 15% فیصد نجی شعبے کی نشستوں کو بھی انتخاب کے ذریعے ہونا چاہئے اور عبوری کونسل دستور سازی کے معاملے کو احتیاط باریک بینی اور بدعنوانی سے پاک رکھنے لے لئے منتخب صدر کا ایک معقول اعزازیہ رکھنے کے ساتھ اس کی کونسل کے ہیڈ آفس میں یومیہ حاضری کو یقینی بنائے اور کونسل کے مختلف شعبوں میں تعینات ملازمین کی سرگرمیوں کی تحقیقات کرکے سفارشی اور سیاسی بنیادوں پر بھرتی لوگوں کو فاراغ کیا جائے۔ کونسل کے دفتر کی انتظامیہ کا آپریشن کئے بغیر اچھے سے اچھا نیا دستور بھی اسی صورت میں قابل عمل ہو گا جب عمل درآمد کرنے والے غیر جانبدار ہوںگے۔
دہشتگردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی،طالبان سے مذاکرات کی بات کرنے والے افغانستان چلے جائیں تو بہتر ہے، غزہ فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریں گے، جنرل احمد شریف چوہدری افغانستان میں ڈرون حملے پاکستان سے نہیں ہوتے نہ امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ ہے،،بھارت کو زمین، سمندر اور فض...
        رینجرزکاخفیہ معلومات پر منگھوپیرروڈ کنواری کالونی میں آپریشن،اسلحہ اور دیگر سامان برآمد گرفتاردہشت گرد خوارجی امیرشمس القیوم عرف زاویل عرف زعفران کے قریبی ساتھی ہیں (رپورٹ: افتخار چوہدری)سندھ رینجرز کی کارروائی میں فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گی...
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ اور ان کے وکلا آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے نمل یونیورسٹی کے ٹرسٹی اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے 5 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے 7 ویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیٔے۔راولپن...
        افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی...
مال خانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ، اطراف کا علاقہ سیل کر دیا گیا دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، واقعہ کی تحقیقات جاری پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔کیپیٹل سٹی پولیس آف...
کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تباد...
        کارکنان کا یہ جذبہ بانی پی ٹی آئی سے والہانہ محبت کا عکاس ہے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پی ٹی آئی سندھ کے کارکنان و دیگر کی ملاقات ، وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پاکستان تحریک انصاف (...
        ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،ا...
        سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو...
        پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکست...
        حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، ...
        دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد،خود کش جیکٹ بنانے کا سامان برآمدہوا خطرناک دہشتگرد شہرمیں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کرچکا تھا،سی ٹی ڈی حکام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 18 دہشت گرد گرفتار کرلئے ۔دہشتگردی کے خدشات ...