... loading ...
یوں پاک سرزمین کاچپہ چپہ دیکھنے کے قابل ہے ۔ لیکن قدرت بعض ایسے مقامات بھی پاکستان کوعطاء کیے جن کی مثال دیناناممکن ہے ۔ کراچی کی ساحلی پٹی ویسے توساراسال سیاحوں کی توجہ کامرکزبنی رہتی ہے لیکن موسم گرمامیں یہاں پرتفریح کے لیے آنیوالوں کاہجو م ہوتاہے اگریہ کہاجائے توغلط نہ ہوگاکہ سمندرکے سامنے انسانوں کاسمندرنظرآتاہے ۔ہاکس بے ہویاگڈانی ہرجانب لوگ لوگ ہی لوگ نظرآتے ہیں ۔یہی نہیں سی یواورکلفٹن کے ساحل پربھی اتنارش نظرآتاہے کہ الامان والحفیظ ۔یہی نہیں صوبہ بلوچستان میں پھیلے سمندرکے ساحل پربھی تفریح کے لیے کئی قابل دید مقامات ہیں ۔ جن میں گوادر‘پسنی ‘اورماڑاسے لوگ واقف ہیں لیکن ان سب میں حسین ترین سمندری نظاروں کے حامل ملیرکنڈکوایک منفردمقام حاصل ہے ۔
جہاںسر مئی شام میں سمندر کی جادو بھری فضا نیلے رنگ بکھیرنے لگتی ہے ، پہاڑوں سے دھول اُڑتی ہے ، ایک ہی جگہ صحرا ، پہاڑ ، سمندر سیاح کو حیران کر دیتے ہیں ۔ اسی لیے بلوچستان کی سر زمین کو سیاحوں کی جنت کہا جاتا ہے ، اگر کچھ جگہوں پر شورش ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اس خطے کا رخ ہی نہ کریں ، جہاں بلند پہاڑوں پر برف کی دھول اُڑتی ہے اور صحرا کی چمکیلی ریت سے سونا اُبلتا ہے ۔
کہیں زیارت کی ٹھنڈی ٹھاررنگینیاں ہیں اور کہیں تربت کے ریگزار ، مگر یہ سب اس وقت محسوس ہوتا ہے ،جب آپ اس ہوا میں سانس لیں ۔کراچی کے لوگ اس حوالے سے خوش نصیب ہیں کہ بلوچستان کی ایک ایسی عجوبہ جگہ جہاں ایک طرف پہاڑ ، دوسری طرف سمندر تیسری طرف صحرا کا نظارہ بہ یک وقت دیکھنے کو ملتا ہے۔کراچی سے کوسٹل ہائی وے کے ذریعے اس جگہ بہ آسانی پہنچا جاسکتا ہے ، جسے ” کنڈ ملیر ” کہتے ہیں ۔
یہ کراچی سے محض تین سے چار گھنٹے کے فاصلے پر ہے ۔ لی مارکیٹ کی معروف سڑکوں سے گزرتے یہاں کے لوگ بھی بے حد زندہ دل ہیں ۔ تپتی گرمی میں بیٹھ کر بوجھ لادے مکرانی ، ” سہانا سفر اور یہ موسم حسین ” گاتے ہوئے قریب سے گزر جاتے ہیں ۔کہیں فٹ پاتھ پر بیٹھی کوئی بلوچ خاتون اپنا کڑاہی کا برقع ایک طرف کرتے مچھلیاں بیچتی نظر آتی ہے ۔ یہ تمام مناظر جب شروع ہوتے ہی ختم ہوجاتے ہیں ، تو کھڑکی کے باہر سرد ہوا کے جھونکے یاد دلاتے ہیں کہ کراچی کی تپش بہت پیچھے رہ گئی ہے۔
کوسٹل ہائی وے سے ایک گھنٹے کی مسافت پر ہنگول کا پل آتا ہے ، جسے عبور کرتے ہی منظر یک لخت بدل جاتا ہے ۔ سرمئی پہاڑوں سے دھول اُڑنے لگتی ہے ۔ یہ چندر گپت ہیں جنھیں مٹی کا آتش فشاں کہا جاتا ہے۔کہا جاتا ہے کہ کروڑوں سال پہلے جب ایشین برِاعظم اور یورپی بِِر اعظم آپس میں ٹکرائے تو ان کی جگہ دنیا کے عظیم پہاڑی سلسلے ہمالیہ و قراقرم ابھرے اور ملیشیا ، انڈونیشیا اور پاکستان میں یہ مٹی فشاں بن گئے ۔اس جگہ لہر در لہر کناروں پر ہزارہا سمندری سبز کچھوے اور آبی بطخیں شور مچانے لگتی ہیں ۔اس سمندر کے کنارے اونٹ کی سواری ہے نہ چنے بیچنے والوں کا شور ، نوجوان جوڑوں کو پکڑنے والے دل جلے پولیس والے ہیں، نہ کیمرہ تھامے پیچھے پیچھے گھومنے والے لوگ،مگر اس ویران ساحل پر ایک نامعلوم خوشی تیرتی پھرتی ہے۔دوسری طرف صحرا کا آب و آگیاں منظر اداس کر دیتا ہے ، جیسے کوئی راستے سے بھٹک گیا ہو ۔دور تک پھیلی مٹی کے اس زرد صحرا میں قدموں کے نشان تک نہیں دکھائی دیتے ۔
وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے ایک سروے کے مطابق اس صحرا میں چھپکلی ، گرگٹ اور سانپ کی بہتات ہے ، اس لیے ہمہ وقت چوکنا رہنا پڑتا ہے ، مگر انسانی آبادی سے آنے والے سیاحوں کے لیے یہ زہریلے جانور کوئی حیثیت نہیں رکھتے ۔ وہ بے فکری سے کھانے پکانے کا سامان اور چولہے برتن نکال لیتے ہیں ۔ شب کے درمیان ان کے قصے کہانیاں جاری رہتے ہیں اور دھیمی دھیمی آنچ میں سینکتے کباب اور تکوں کی خوش بو صحرا میں پھیلنے لگتی ہے۔ ہرکوئی ماحول کے سرورمیں کھویاہوانظرآتاہے ۔ زندگی مسکرانے لگتی ۔
اس مقام تک پہنچنے کاراستہ کسی حدتک دشوارگزارضرورہے فیملیوں کوراستے میں دشواریوں کاسامنا بھی کرنا پڑسکتاہے ۔کئی مقامات پرناہمواریاکچے راستے بھی گزرنا پڑتاہے اس لیے گاڑی کی رفتاربھی کم رکھنا پڑتی ہے لیکن یہاں پہنچتے ہی ساری تھکان ایسے رفوچکر ہوجاتی ہے جیسے انسان ابھی ابھی بسترسے سوکراٹھاہو۔ اگرموجودہ گرمیوں کی آمد پرآپ اپنی فیملی کے ہمراہ پکنک کاپروگرام بنارہے ہیں توہمارامشورہ ہے ایک ملیرکنڈجانے پربھی غورکرلیں۔
3 سال تک ڈائیلاگ کی کوشش کرتا رہا، بات چیت سیاسی مسائل کے حل اور جمہوریت کیلئے ہونی چاہیے، ہماری پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے، پارٹی قائدین اور کارکنوں کو سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کیلئے ہدایت ہمارا فیصلہ اٹل ہے استعفے واپس نہیں لیںگے، ارکان اسمبلیگاڑیاں، ڈرائیور ...
حملے کے بعد سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹے تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ،علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے قریبی آبادی شدید متاثر، کئی گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں،آئی جی خیبر پختونخوا ایف سی لائن بنوں پر دہشت گردوں کے ایک ...
پی ٹی آئی اراکین حاضری لگانے کے بعد واک آؤٹ کرگئے، رہا کرو رہا کرو، عمران خان کو رہا کرو کے نعرے لگائے عوامی اسمبلی کا اگلا اجلاس جمعہ کے روز ہوگا(بیرسٹر گوہر) اسمبلی میں غیر منتخب لوگ بیٹھے ہیں ، اسد قیصر،ملک عامر ڈوگر پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ ک...
جعلی انتخابات کا حصہ نہیں بنوں گی، پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ دوٹوک پیغام ہے،اہلیہ سلمیٰ اعجاز سینیٹ میں اعجاز چوہدری کی خالی نشست کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا جائے گا،پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے بعد سینیٹ کے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعل...
دیگر صوبے بھی حصہ ڈالیں تاکہ منصوبہ ممکن ہوسکے، ڈیم نہ بننے کی وجہ سے بارشوں اور سیلاب سے اتنی زیادہ تباہی ہوئی ہے کالا باغ ڈیم ریاست کیلئے ضروری ہے ، جن کو تحفظات ہیں اُن سے بات کی جائے،پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ک...
صو بائی اور وفاقی حکومتیںادویات اور دیگر ضروری طبی سامان فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں روانہ کریں زلزلے میں جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت، پاکستان اخلاقی طور پر اپنی ذمہ داری نبھائے، قرارداد خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے زخمیوں کو طبی امداد فراہم ک...
بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ،پانی چھوڑنے کی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی، پنجاب ہیڈ مرالہ کے مقام پر بڑے سیلاب کا خدشہ ، تریموں ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ سلال ڈیم کے گیٹ کھولنے سے 8لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان پہنچے گا، پنجاب کے تین...
9 لاکھ کیوسک کا ریلا بھی آیا تو کچے کا پورا علاقہ ڈوب جائے گا، لوگوں کا انخلا کریں گے ، انسانی زندگی اور لائیواسٹاک کا تحفظ ہماری ترجیح ہے ، کچے کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے 8لاکھ سے 11لاکھ کیوسک پانی آئے گا ، اگر 9لاکھ کیوسک کا ریلا آیا تو شاہی بند کو خطرہ ہے ، ...
انٹرنیشنل میڈیکل سینٹر ، پاک چین جوائنٹ لیب منصوبوں کومزید فعال بنایا جائے، شہباز شریف وزیراعظم کی نیشنل ارتھ کوئیک سمیولیشن سینٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو ٹیکنالوجیز پر بریفنگ وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی...
چنیوٹ، وزیرآباد، گجرات، ننکانہ صاحب ، نارووال میں صورت حال مزید خراب دریاؤں میں طغیانی برقرار،پاکپتن، اوکاڑہ، وہاڑی، ملتان میں بھی بارش ریکارڈ پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش نے سیلاب میں ڈوبے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، متعدد علاقے بجلی س...
پنجاب کو 4دہائیوں کے تباہ کن سیلاب کا سامنا، سیکڑوں دیہات کو تہس نہس کر دیا اور اناج کی فصلیں ڈبو دیں،چناب سے بڑا سیلابی ریلہ جھنگ میں داخل، رواز برج کے قریب شگاف لگا دیا گیا،پی ڈی ایم اے ہر متاثرہ خاندان کو 10 لاکھ معاوضہ ملے گا،گھوٹکی میں سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی گنا،کپ...
سیلاب سے متاثرہ تمام مذہبی مقامات کو اصل حالت میں بحال کیا جائیگا، سیالکوٹ سیکٹر، شکرگڑھ، نارووال اوردربار صاحب کرتارپور کے علاقوں کا جائزہ لیا،سید عاصم منیر کی متاثرہ سکھ برداری سے ملاقات اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ ریاست اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ، پا...