وجود

... loading ...

وجود

مسلمانوں کے باہمی حقوق کی اہمیت اور اُن کا فروغ

جمعه 02 فروری 2018 مسلمانوں کے باہمی حقوق کی اہمیت اور اُن کا فروغ

اسلام نے ویسے تو مسلمانوں کی باہمی معاشرتی و اجتماعی زندگی میں ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر بے شمار حقوق و فرائض مقرر کیے ہیں ، لیکن پانچ حقوق ان میں انتہائی قابل توجہ اور بڑی اہمیت کے حامل ہیں ، ہمارا آج کا موضوع انہیں پانچ حقوق کو اجاگر کرنا ہے۔چنانچہ حدیث شریف میں آتا ہے، رسول اللہ ا نے ارشاد فرمایا کہ : ’ ’(ایک) مسلمان کے (دوسرے) مسلمان پر پانچ حق ہیں: (۱)سلام کا جواب دینا (۲)مریض کی عیادت کرنا (۳)جنازہ کے ساتھ جانا (۴) دعوت کا قبول کرنا (۵) چھینک کا جواب دینا۔‘‘اِس اجمال کی تفصیل ذیل میں لف و نشر مرتب کے طریقہ پر بیان کی جاتی ہے:
سلام کا جواب دینا:قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ: ’’ترجمہ:جب تمہیں کوئی شخص سلام کرے، تو تم اُسے اِس سے بھی بہتر طریقے پر سلام کرو یا (کم از کم) اُنہی الفاظ میں اُس (کے سلام) کا جواب دے دو۔ (النساء:۴ /۸۶) جس کامطلب یہ ہے کہ ویسے پسندیدہ بات تو یہ ہے کہ جن الفاظ میں کسی شخص نے سلام کیاہے اس سے بہتر الفاظ میں اس کا جواب دیا جائے ، مثلاً اگر اُس نے صرف ’’السلام علیکم‘‘کہا ہے تو اُس کے جواب میں ’’وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ‘‘ کہا جائے، اور اگر اُس نے ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ کہا ہے تو اُس کے جواب میں ’’وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘‘ کہا جائے ، لیکن اگر بعینہٖ اُسی کے الفاظ میں جواب دے دیا جائے تو یہ بھی جائز ہے، البتہ کسی مسلمان کے سلام کا بالکل جواب نہ دینا گناہ ہے۔
حضرت انسص فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) نبی اکرم انے حضرت سعد بن عبادہ صسے اندر آنے کی اجازت لینے کے لیے فرمایا : ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ جواب میں حضرت سعدص نے آہستہ سے کہا ’’وعلیک السلام ورحمۃ اللہ‘‘ اور اِتنا آہستہ جواب دیا کہ حضور اسن نہ سکیں ، تین دفعہ ایسا ہی ہو،ا حضور اسلام فرماتے اور حضرت سعد صچپکے سے جواب دیتے ، اِس پر حضورا واپس جانے لگے، تو حضرت سعدص حضور اکے پیچھے گئے اور عرض کیا: ’’ یارسول اللہا! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ! آپ کا ہر سلام میرے کانوں تک پہنچا، اور میں نے آپ کے ہر سلام کا جواب دیا ، لیکن قصداً آہستہ سے دیا، تاکہ آپ سن نہ سکیں ، میں نے چاہا کہ آپ کے سلام کی برکت زیادہ سے زیادہ حاصل کرلوں، پھر وہ حضور اکو اپنے گھر لے گئے، اور آپ کے سامنے تیل پیش کیا، حضورا نے وہ تیل نوش فرمایا اور نوش فرمانے کے بعد یہ دُعاء دی: ’’ترجمہ: تمہارا کھانا نیک لوگ کھائیں، اور تم پر ملائکہ رحمت بھیجیں، اور تمہارے یہاں روزہ دار افطار کریں۔‘‘
مریض کی عیادت کرنا:دوسرا حق مسلمان کا یہ ہے کہ اگر وہ بیمار ہوجائے تو اُس کی بیمار پرسی کی جائے، مریض کی عیادت اور اُس کی بیمار پرسی کرنے کا مقصد یہ ہے ، تاکہ اُس کے حق میں دُعاء ہوجائے، اُس کی حوصلہ افزائی ہوجائے ،وہ خوش ہوجائے اور اِس سے اُس کا مرض خفیف اور ہلکا ہوجائے۔
چنانچہ حضرت جابر بن عبد اللہ ص فرماتے ہیں کہ: ’’ میں ایک مرتبہ بیمار ہوگیا، توحضورا اور حضرت ابوبکر صدیق صپیدل چل کر میری عیادت کے لیے تشریف لائے، میں اُس وقت بے ہوش تھا، حضور انے وضو فرمایا، اور اپنے وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا، جس سے مجھے افاقہ ہوگیا، میں ہوش میں آیا تو دیکھا کہ حضور اتشریف فرماہیں ۔‘‘
حضرت ابن عباس صفرماتے ہیں کہ: ’’ حضورا ایک بیمار دیہاتی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور آپؐ کی عادت شریفہ یہ تھی کہ جب کسی بیمار کے پاس عیادت کے لیے تشریف لے جاتے تو (اُس کو یوں دُعاء دیتے ) کوئی ڈر کی بات نہیں، ان شاء اللہ! یہ بیماری (گناہوں سے )پاکی کا ذریعہ ہے۔‘‘
حضرت سلمان فارسی ص فرماتے ہیں : ’’کہ ایک مرتبہ حضور میری عیادت کرنے تشریف لائے ، جب آپؐ باہر جانے لگے تو فرمایا: ’’اے سلمان (ص)! اللہ تعالیٰ تمہاری بیماری کو دُور کرے اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے اور تمہیں دین میں اور جسم میں مرتے دم تک عافیت نصیب فرمائے۔‘‘
جنازے کے پیچھے چلنا:تیسرا حق مسلمان کا یہ ہے کہ جب وہ مرجائے تو اُس کے جنازے کے پیچھے جائے،جس طرح زندگی میں ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان کے ذمہ کچھ حقوق اداء کرنا ضروری ہوتے ہیں اسی طرح اُس کے مرجانے کے بعد بھی مسلمانوں پر اُس کا یہ حق ضروری اور فرضِ کفایہ ہوتا ہے کہ اُس کے جنازے کے پیچھے چل کر اُس کی نمازجنازہ ادا کی جائے۔
چنانچہ حضرت براء بن عازب صسے روایت ہے کہ: ’’ ہمیں رسول اللہ ا نے سات چیزوں کا حکم فرمایا: ’’(۱) جنازے کے پیچھے چلنے کا (۲)مریض کی عیادت کرنے کا (۳)دعوت قبول کرنے کا (۴)مظلوم کی مدد کرنے کا (۵)قسم پوری کرنے کا (۶) سلام کا جواب دینے کا(۷) چھینکنے والے کے جواب میں ’’یرحمک اللہ‘‘ کہنے کا۔
دعوت کا قبول کرنا:چوتھا حق مسلمان کا اُس کی دعوت قبول کرنا ہے، اِس کا مقصد بھی مسلمان کی دل داری اور اُس کی حوصلہ افزائی ہے۔ چنانچہ حضرت زیاد بن انعم الافریقی ؒ کہتے ہیں کہ : ’’ہم لوگ حضرت معاویہ ص کے زمانۂ خلافت میں ایک غزوہ میں سمندر کا سفر کر رہے تھے کہ ہماری کشتی حضرت ابو ایوب انصاری ص کی کشتی سے جا ملی، جب ہمارا دوپہر کا کھانا آگیا تو ہم نے اُنہیں (بھی کھانے کے لیے) بلابھیجا، اِس پر حضرت ابو ایوب انصاری صہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تم نے مجھے بلایا ہے، لیکن میں روزہ سے ہوں،لیکن پھر بھی میں تمہاری دعوت ضرور قبول کروں گا، کیوں کہ میں نے حضور اقدس ا کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: ’’ مسلمان کے اپنے بھائی پر چھ حق واجب ہیں ، اگر اُن میں سے ایک بھی کام چھوڑے گا تو وہ اپنے بھائی کا حق واجب چھوڑنے والا ہو گا…(اُن میں سے ایک ہے کہ) جب وہ اُسے کھانے کی دعوت دے تو وہ ضرور اُسے قبول کرے… الخ۔‘‘
حضرت مغیرہ بن شعبہ صنے اپنی شادی موقع پر حضرت عثمان ص کو ولیمہ کی دعوت دی، اُس وقت حضرت عثمان امیر المؤمنین تھے، جب حضرت عثمان صولیمہ کھانے کے لیے تشریف لائے تو فرمایا کہ: ’’ میرا تو روزہ تھا، لیکن میں نے چاہا کہ آپ کی دعوت قبول کرلوں، اور آپ کے لیے برکت کی دُعاء کردوں(یعنی آنا ضروری ہے کھانا ضروری نہیں)۔‘‘
چھینک کا جواب دینا:پانچواں اور آخری حق مسلمان کا یہ ہے کہ جب اُسے چھینک آئے اور وہ اِس پر ’’الحمد للہ‘‘ کہے تو اُس کے جواب میں ’’یرحمک اللہ‘‘ کہنا چاہیے یہ واجب ہے۔ اِس سے ایک تو اُس کے حق میں اللہ تعالیٰ سے رحمت کا سوال کیا جاتا ہے اور دوسرے اِس سے باہمی اُلفت و محبت اور بھائی چارگی کی بنیاد پڑتی ہے، اور اسلامی تعلیمات کا معاشرے میں فروغ ہوتا ہے ۔
چنانچہ حضرت ابو ہریرہ صسے روایت ہے کہ رسول اللہا کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی ، اُن میں سے ایک دوسرے سے (دُنیاوی لحاظ سے) زیادہ مرتبہ والا تھا ، بلند مرتبہ والے کو چھینک آئی اُس نے ’’الحمد للہ‘‘ نہیں کہا، حضور انے اُسے چھینک کا جواب نہ دیا، پھر دوسرے کو چھینک آئی اُس نے ’’الحمد للہ‘‘ کہا تو حضورا نے اُس کی چھینک کا جواب دیا، اِس پر اُس بلند درجہ والے نے کہاکہ : ’’مجھے آپؐ کے پاس چھینک آئی، لیکن آپ ؐنے میری چھینک کا جواب نہ دیا، اور اِسے چھینک آئی ، تو اِس کی چھینک کا جواب آپؐ نے دیا۔‘‘حضورا نے فرمایا: ’’اُس نے چھینکنے کے بعد اللہ کا نام لیا تھا، اِس لیے میں نے اللہ کا نام لے دیا، اور تم اللہ کو بھول گئے، تو میں نے بھی تمہیں بھلا دیا۔‘‘
حضرت ابو بردہص فرماتے ہیں کہ: ’’ میں حضرت ابو موسیٰ صکے پاس گیا ، وہ اُس وقت حضرت ام فضل بنت عباسص کے پاس اُن کے گھر میں تھے، مجھے چھینک آئی تو اُنہوں نے میری چھینک کا جواب نہ دیا، اور حضرت ام فضل ؓکو چھینک آئی تو حضرت ابو موسیٰ صنے اُن کی چھینک کا جواب دیا، میں نے جاکر اپنی والدہ کو ساری بات بتائی، جب حضرت ابو موسیٰ صمیری والدہ کے پاس آئے تو میری والدہ نے اُن کی خوب خبر لی، اور فرمایا کہ: ’’ میرے بیٹے کو چھینک آئی تو آپ نے اِس کا کوئی جواب نہ دیا، اور حضرت ام فضلؓ کو چھینک آئی تو آپ نے اُسے جواب دیا، تو حضرت ابو موسیٰ صنے میری والدہ سے کہا کہ: ’’میں نے حضور اقدس ا کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: ’’ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے اور وہ ’’الحمد للہ‘‘ کہے، تو تم اُس کی چھینک کا جواب دو، اور اگر وہ ’’الحمد للہ‘‘ نہ کہے تو تم اُس کی چھینک کا جواب مت دو، اور تیرے بیٹے کو چھینک آئی اور اُس نے ’’الحمد للہ‘‘ نہیں کہا، اِس لیے میں نے اُس کی چھینک کا جواب نہیں دیا، اور حضرت ام فضلؓ کو چھینک آئی ،اور اُنہوں نے ’’الحمد للہ‘‘ کہا ، تو میں نے اُن کی چھینک کا جواب دیا۔‘‘ اِس پر میری والدہ نے کہا کہ: ’’تم نے اچھا کیا۔‘‘
مسلمانوں کے باہم ایک دوسرے کے ذمہ اِن حقوق و فرائض کی ادائیگی کا مقصد اور مطلب یہ ہے تاکہ مسلمان اپنی معاشرتی و اجتماعی زندگی میں ایک دوسرے کے ساتھ خوب گھل مل کر رہیں، ہر مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی خوشی کو اپنی خوشی اور اُس کے دُکھ کو اپنا دُکھ سمجھے ، اور تمام مسلمان باہم شیر و شکر ہوکر اپنی زندگی گزاریں۔


متعلقہ خبریں


سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

غزہ کی پٹی طوفانی بارشوں ،سخت سردی کی لپیٹ میں (12 افراد جاں بحق ) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

طوفانی بارشوں کے باعث المواصی کیمپ میں پوری کی پوری خیمہ بستیاں پانی میں ڈوب گئیں مرنے والوں میں بچے شامل،27 ہزار خیمے ڈوب گئے، 13 گھر منہدم ہو چکے ہیں، ذرائع اسرائیلی بمباریوں کے بعد اب طوفانی بارشوں اور سخت سردی نے غزہ کی پٹی کو لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے 12 افراد جاں بحق او...

غزہ کی پٹی طوفانی بارشوں ،سخت سردی کی لپیٹ میں (12 افراد جاں بحق )

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

مضامین
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن

پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا ! وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا !

سیاسی عدم استحکام وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
سیاسی عدم استحکام

اقتدار میں خسارہ وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
اقتدار میں خسارہ

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور وجود بدھ 17 دسمبر 2025
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر