... loading ...
اسلام نے ویسے تو مسلمانوں کی باہمی معاشرتی و اجتماعی زندگی میں ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر بے شمار حقوق و فرائض مقرر کیے ہیں ، لیکن پانچ حقوق ان میں انتہائی قابل توجہ اور بڑی اہمیت کے حامل ہیں ، ہمارا آج کا موضوع انہیں پانچ حقوق کو اجاگر کرنا ہے۔چنانچہ حدیث شریف میں آتا ہے، رسول اللہ ا نے ارشاد فرمایا کہ : ’ ’(ایک) مسلمان کے (دوسرے) مسلمان پر پانچ حق ہیں: (۱)سلام کا جواب دینا (۲)مریض کی عیادت کرنا (۳)جنازہ کے ساتھ جانا (۴) دعوت کا قبول کرنا (۵) چھینک کا جواب دینا۔‘‘اِس اجمال کی تفصیل ذیل میں لف و نشر مرتب کے طریقہ پر بیان کی جاتی ہے:
سلام کا جواب دینا:قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ: ’’ترجمہ:جب تمہیں کوئی شخص سلام کرے، تو تم اُسے اِس سے بھی بہتر طریقے پر سلام کرو یا (کم از کم) اُنہی الفاظ میں اُس (کے سلام) کا جواب دے دو۔ (النساء:۴ /۸۶) جس کامطلب یہ ہے کہ ویسے پسندیدہ بات تو یہ ہے کہ جن الفاظ میں کسی شخص نے سلام کیاہے اس سے بہتر الفاظ میں اس کا جواب دیا جائے ، مثلاً اگر اُس نے صرف ’’السلام علیکم‘‘کہا ہے تو اُس کے جواب میں ’’وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ‘‘ کہا جائے، اور اگر اُس نے ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ کہا ہے تو اُس کے جواب میں ’’وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘‘ کہا جائے ، لیکن اگر بعینہٖ اُسی کے الفاظ میں جواب دے دیا جائے تو یہ بھی جائز ہے، البتہ کسی مسلمان کے سلام کا بالکل جواب نہ دینا گناہ ہے۔
حضرت انسص فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) نبی اکرم انے حضرت سعد بن عبادہ صسے اندر آنے کی اجازت لینے کے لیے فرمایا : ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ جواب میں حضرت سعدص نے آہستہ سے کہا ’’وعلیک السلام ورحمۃ اللہ‘‘ اور اِتنا آہستہ جواب دیا کہ حضور اسن نہ سکیں ، تین دفعہ ایسا ہی ہو،ا حضور اسلام فرماتے اور حضرت سعد صچپکے سے جواب دیتے ، اِس پر حضورا واپس جانے لگے، تو حضرت سعدص حضور اکے پیچھے گئے اور عرض کیا: ’’ یارسول اللہا! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ! آپ کا ہر سلام میرے کانوں تک پہنچا، اور میں نے آپ کے ہر سلام کا جواب دیا ، لیکن قصداً آہستہ سے دیا، تاکہ آپ سن نہ سکیں ، میں نے چاہا کہ آپ کے سلام کی برکت زیادہ سے زیادہ حاصل کرلوں، پھر وہ حضور اکو اپنے گھر لے گئے، اور آپ کے سامنے تیل پیش کیا، حضورا نے وہ تیل نوش فرمایا اور نوش فرمانے کے بعد یہ دُعاء دی: ’’ترجمہ: تمہارا کھانا نیک لوگ کھائیں، اور تم پر ملائکہ رحمت بھیجیں، اور تمہارے یہاں روزہ دار افطار کریں۔‘‘
مریض کی عیادت کرنا:دوسرا حق مسلمان کا یہ ہے کہ اگر وہ بیمار ہوجائے تو اُس کی بیمار پرسی کی جائے، مریض کی عیادت اور اُس کی بیمار پرسی کرنے کا مقصد یہ ہے ، تاکہ اُس کے حق میں دُعاء ہوجائے، اُس کی حوصلہ افزائی ہوجائے ،وہ خوش ہوجائے اور اِس سے اُس کا مرض خفیف اور ہلکا ہوجائے۔
چنانچہ حضرت جابر بن عبد اللہ ص فرماتے ہیں کہ: ’’ میں ایک مرتبہ بیمار ہوگیا، توحضورا اور حضرت ابوبکر صدیق صپیدل چل کر میری عیادت کے لیے تشریف لائے، میں اُس وقت بے ہوش تھا، حضور انے وضو فرمایا، اور اپنے وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا، جس سے مجھے افاقہ ہوگیا، میں ہوش میں آیا تو دیکھا کہ حضور اتشریف فرماہیں ۔‘‘
حضرت ابن عباس صفرماتے ہیں کہ: ’’ حضورا ایک بیمار دیہاتی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور آپؐ کی عادت شریفہ یہ تھی کہ جب کسی بیمار کے پاس عیادت کے لیے تشریف لے جاتے تو (اُس کو یوں دُعاء دیتے ) کوئی ڈر کی بات نہیں، ان شاء اللہ! یہ بیماری (گناہوں سے )پاکی کا ذریعہ ہے۔‘‘
حضرت سلمان فارسی ص فرماتے ہیں : ’’کہ ایک مرتبہ حضور میری عیادت کرنے تشریف لائے ، جب آپؐ باہر جانے لگے تو فرمایا: ’’اے سلمان (ص)! اللہ تعالیٰ تمہاری بیماری کو دُور کرے اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے اور تمہیں دین میں اور جسم میں مرتے دم تک عافیت نصیب فرمائے۔‘‘
جنازے کے پیچھے چلنا:تیسرا حق مسلمان کا یہ ہے کہ جب وہ مرجائے تو اُس کے جنازے کے پیچھے جائے،جس طرح زندگی میں ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان کے ذمہ کچھ حقوق اداء کرنا ضروری ہوتے ہیں اسی طرح اُس کے مرجانے کے بعد بھی مسلمانوں پر اُس کا یہ حق ضروری اور فرضِ کفایہ ہوتا ہے کہ اُس کے جنازے کے پیچھے چل کر اُس کی نمازجنازہ ادا کی جائے۔
چنانچہ حضرت براء بن عازب صسے روایت ہے کہ: ’’ ہمیں رسول اللہ ا نے سات چیزوں کا حکم فرمایا: ’’(۱) جنازے کے پیچھے چلنے کا (۲)مریض کی عیادت کرنے کا (۳)دعوت قبول کرنے کا (۴)مظلوم کی مدد کرنے کا (۵)قسم پوری کرنے کا (۶) سلام کا جواب دینے کا(۷) چھینکنے والے کے جواب میں ’’یرحمک اللہ‘‘ کہنے کا۔
دعوت کا قبول کرنا:چوتھا حق مسلمان کا اُس کی دعوت قبول کرنا ہے، اِس کا مقصد بھی مسلمان کی دل داری اور اُس کی حوصلہ افزائی ہے۔ چنانچہ حضرت زیاد بن انعم الافریقی ؒ کہتے ہیں کہ : ’’ہم لوگ حضرت معاویہ ص کے زمانۂ خلافت میں ایک غزوہ میں سمندر کا سفر کر رہے تھے کہ ہماری کشتی حضرت ابو ایوب انصاری ص کی کشتی سے جا ملی، جب ہمارا دوپہر کا کھانا آگیا تو ہم نے اُنہیں (بھی کھانے کے لیے) بلابھیجا، اِس پر حضرت ابو ایوب انصاری صہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تم نے مجھے بلایا ہے، لیکن میں روزہ سے ہوں،لیکن پھر بھی میں تمہاری دعوت ضرور قبول کروں گا، کیوں کہ میں نے حضور اقدس ا کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: ’’ مسلمان کے اپنے بھائی پر چھ حق واجب ہیں ، اگر اُن میں سے ایک بھی کام چھوڑے گا تو وہ اپنے بھائی کا حق واجب چھوڑنے والا ہو گا…(اُن میں سے ایک ہے کہ) جب وہ اُسے کھانے کی دعوت دے تو وہ ضرور اُسے قبول کرے… الخ۔‘‘
حضرت مغیرہ بن شعبہ صنے اپنی شادی موقع پر حضرت عثمان ص کو ولیمہ کی دعوت دی، اُس وقت حضرت عثمان امیر المؤمنین تھے، جب حضرت عثمان صولیمہ کھانے کے لیے تشریف لائے تو فرمایا کہ: ’’ میرا تو روزہ تھا، لیکن میں نے چاہا کہ آپ کی دعوت قبول کرلوں، اور آپ کے لیے برکت کی دُعاء کردوں(یعنی آنا ضروری ہے کھانا ضروری نہیں)۔‘‘
چھینک کا جواب دینا:پانچواں اور آخری حق مسلمان کا یہ ہے کہ جب اُسے چھینک آئے اور وہ اِس پر ’’الحمد للہ‘‘ کہے تو اُس کے جواب میں ’’یرحمک اللہ‘‘ کہنا چاہیے یہ واجب ہے۔ اِس سے ایک تو اُس کے حق میں اللہ تعالیٰ سے رحمت کا سوال کیا جاتا ہے اور دوسرے اِس سے باہمی اُلفت و محبت اور بھائی چارگی کی بنیاد پڑتی ہے، اور اسلامی تعلیمات کا معاشرے میں فروغ ہوتا ہے ۔
چنانچہ حضرت ابو ہریرہ صسے روایت ہے کہ رسول اللہا کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی ، اُن میں سے ایک دوسرے سے (دُنیاوی لحاظ سے) زیادہ مرتبہ والا تھا ، بلند مرتبہ والے کو چھینک آئی اُس نے ’’الحمد للہ‘‘ نہیں کہا، حضور انے اُسے چھینک کا جواب نہ دیا، پھر دوسرے کو چھینک آئی اُس نے ’’الحمد للہ‘‘ کہا تو حضورا نے اُس کی چھینک کا جواب دیا، اِس پر اُس بلند درجہ والے نے کہاکہ : ’’مجھے آپؐ کے پاس چھینک آئی، لیکن آپ ؐنے میری چھینک کا جواب نہ دیا، اور اِسے چھینک آئی ، تو اِس کی چھینک کا جواب آپؐ نے دیا۔‘‘حضورا نے فرمایا: ’’اُس نے چھینکنے کے بعد اللہ کا نام لیا تھا، اِس لیے میں نے اللہ کا نام لے دیا، اور تم اللہ کو بھول گئے، تو میں نے بھی تمہیں بھلا دیا۔‘‘
حضرت ابو بردہص فرماتے ہیں کہ: ’’ میں حضرت ابو موسیٰ صکے پاس گیا ، وہ اُس وقت حضرت ام فضل بنت عباسص کے پاس اُن کے گھر میں تھے، مجھے چھینک آئی تو اُنہوں نے میری چھینک کا جواب نہ دیا، اور حضرت ام فضل ؓکو چھینک آئی تو حضرت ابو موسیٰ صنے اُن کی چھینک کا جواب دیا، میں نے جاکر اپنی والدہ کو ساری بات بتائی، جب حضرت ابو موسیٰ صمیری والدہ کے پاس آئے تو میری والدہ نے اُن کی خوب خبر لی، اور فرمایا کہ: ’’ میرے بیٹے کو چھینک آئی تو آپ نے اِس کا کوئی جواب نہ دیا، اور حضرت ام فضلؓ کو چھینک آئی تو آپ نے اُسے جواب دیا، تو حضرت ابو موسیٰ صنے میری والدہ سے کہا کہ: ’’میں نے حضور اقدس ا کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: ’’ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے اور وہ ’’الحمد للہ‘‘ کہے، تو تم اُس کی چھینک کا جواب دو، اور اگر وہ ’’الحمد للہ‘‘ نہ کہے تو تم اُس کی چھینک کا جواب مت دو، اور تیرے بیٹے کو چھینک آئی اور اُس نے ’’الحمد للہ‘‘ نہیں کہا، اِس لیے میں نے اُس کی چھینک کا جواب نہیں دیا، اور حضرت ام فضلؓ کو چھینک آئی ،اور اُنہوں نے ’’الحمد للہ‘‘ کہا ، تو میں نے اُن کی چھینک کا جواب دیا۔‘‘ اِس پر میری والدہ نے کہا کہ: ’’تم نے اچھا کیا۔‘‘
مسلمانوں کے باہم ایک دوسرے کے ذمہ اِن حقوق و فرائض کی ادائیگی کا مقصد اور مطلب یہ ہے تاکہ مسلمان اپنی معاشرتی و اجتماعی زندگی میں ایک دوسرے کے ساتھ خوب گھل مل کر رہیں، ہر مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی خوشی کو اپنی خوشی اور اُس کے دُکھ کو اپنا دُکھ سمجھے ، اور تمام مسلمان باہم شیر و شکر ہوکر اپنی زندگی گزاریں۔
اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...
مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...
زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...
ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...
دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...
حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...
غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...
ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...