وجود

... loading ...

وجود

ہڈیوں کا بھربھراپن

منگل 30 جنوری 2018 ہڈیوں کا بھربھراپن

ہڈیوں کا بھربھراپن ایک عام مرض ہے جسے اوسٹیوپوروسس کہا جاتا ہے ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق اوسٹیوپوروسس ، دل کے امراض کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ پایا جانے والا مرض ہے ۔ اوسٹیو پوروسس جسے ہڈیوں کے کھوکھلا ہونے کامر ض بھی کہتے ہیں ۔ اس میں ہڈیوں کی لچک میں کمی واقع ہو جاتی ہے اور وہ بھر بھرے پن کا شکار اور نرم ہو جاتی ہیں ۔ اور پھر اتنی کمزور ہو جاتی ہیں کہ جس کے باعث ان کے ٹوٹنے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں ۔

یہ مرض دونوں ا صناف کے لوگوں میں پایا جاتاہے مگر عموعی طور پر یہ بیماری مردوں کی بہ نسبت خواتین میں زیادہ عام ہے ۔عورتوں میں یہ عموماََ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباََ ایک کروڑ سے زائد افراد اس عارضے میں مبتلا ہیں ۔

ایک تحقیق کے مطابق خواتین میں چونکہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ کیلشیم کی کمی ہوتی ہے اور پھر دورانِ حمل بھی ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ خواتین میں حیض(Menstrual Cycle) کی وجہ سے اور مختلف ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہڈیاں کھوکھلی ہو جاتی ہیں ۔ ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے خواتین میں ایسٹروجن کی سطح تبدیل ہوتی ہے ۔جس کی وجہ سے ان میں ہڈ یوں کے کھوکھلے پن کا عمل شروع ہو جاتا ہے ۔

اوسٹیوپوروسس کا مرض شہری علاقوں میں دیہی علاقوں کی بہ نسبت زیادہ پایا جاتا ہے ۔ شہری زندگی کے حامل افراد میں دھوپ میں نہ نکلنا ، دن کا زیادہ تر وقت بند عمارتوں ، گاڑیوں اور بند جگہوں پرگزرتا ہے جس کے باعث جسم کے لئے ضروری دھوپ سے محروم رہتے ہیں۔ہر وقت ایئر کنڈیشنر ماحول میں رہنا ، موٹاپے کے خوف سے مناسب غذا کا نہ لینا یہ سب عوامل مل کر ہڈیوں کے مسائل کو جنم دیتے ہیں۔ اور اس کے علاوہ خوراک میں دودھ ، مچھلی اور ہڈیوں کو مضبوط کرنے والے دیگر غذائیت کا استعمال نہیں کرتے ہیں ۔

ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم میں ہڈیوں کی 25 سے تیس سال کی عمر تک نشوونما جاری رہتی ہے اور عمر کی تیسری دہائی کی ابتداء میں یہ ہڈیاں عمر کے دوسرے تمام ادوار کے مقابلے میں مضبوط ہوتی ہیں ۔ اس وقت اگر ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کی تدابیر اور احتیاط کر لی جائیں تو بڑی عمر میں یہ مضبوطی کم ہو جانے کے باوجو د اوسٹیوپوروسس کی نوبت نہیں آتی ہے ۔

ہڈیوں کی مضبوطی کا تعلق انسانی جسم میں محفوظ کیلشیم اور فاسفیٹ کی جذب کردہ مقدار پر ہوتا ہے ۔اگر انسان کے جسم میں کیلشیم کاتناسب ضرورت کے مطابق موجود ہو تو اوسٹیوپوروسس کے خطرات کم ہو سکتے ہیں ۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق جسم میں ایسٹروجن (Estrogen) کی کمی بھی اوسٹیوپوروسس کی ایک بڑی وجہ بنتی ہے ۔ جس کی وجہ سے چالیس سے زائد عمر کی خواتین میںیہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے ۔ جبکہ مرد اینڈروجن (Androgen) کی کمی سے اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ اس کے وہ خواتین یامرد جو زیادہ تر گھروں میں سورج کی روشنی سے دور رہتے ہیں اور دھوپ میں بہت کم نکلتے ہیں ان میں زیادہ تر وٹامن ڈی (D) کی کمی واقع ہو جاتی ہے جو اوسٹیوپوروسس کی ایک اور اہم وجہ ہے ۔

اس کے علاوہ تھائرائیڈ کے مسائل ، پٹھوں کو آرام کرنے کی عادت ، ہڈیوں کا کینسر ، سگریٹ نوشی وغیرہ بھی اوسٹیو پوروسس کا سبب بن سکتے ہیں ۔ایک تحقیق کے مطابق خاندان میں پہلے سے اگر یہ بیماری موجود ہو تو وہ آگے آنے والی نسلوں میں منتقل ہوسکتی ہے ۔اور مختلف جینیاتی خرابی اور مختلف دوائیوں کے ذیلی اثرات بھی ہڈیوں کے کھوکھلے پن کا باعث بن سکتے ہیں ۔ خواتین میں ہاضمے کی خرابی اور گردوں کی بیماری بھی اس بیماری کو جنم دے سکتے ہیں ۔

نوجوان عورتوں میں پے درپے حمل ٹھیرنا اور مسلسل کئی سالوں تک بچوں کو دودھ پلانے کی وجہ سے بھی اوسٹیوپوروسس کا مسئلہ ہو سکتا ہے ۔ جب تک بچہ اپنی ماں کے جسم میں پرورش پاتا ہے تو وہ ماں کے کیلشیم کے ذخائر کوا ستعمال کرتا ہے ۔ اگرماں اپنی خوراک کے ذریعے زائد کیلشیم حاصل نہیں کرتی تو وہ یہ کیلشیم ماں کی ہڈیوں سے لینا شروع کر دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ماں کی ہڈ یاں گھلنے لگتی ہیںاور کمزور ہو جاتی ہیں ۔دودھ پلانے والی مائیں بھی اگر اپنی خوراک میں کیلشیم کی مقدار کا خیال نہ رکھیں تو ان کی بھی ہڈ یاں کمزور اور بھر بھری ہو جاتی ہیں ۔ اور ان پر مناسب اور متوازن خوراک اور اضافی کیلشیم کے استعمال سے قابو پایا جاسکتا ہے ۔

کاربونینڈ مشروبات (Carbonated Drinks) کابہت زیادہ مقدار میں استعمال ہڈیوں کی مضبوطی پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ ایسے مشروبات کے اجزاء کیلشیم کی پیداوار کو روکنے کے ساتھ ساتھ کیلشیم کو ہڈیوں میں بھی جذب نہیں ہونے دیتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق جسم میں فاسفورس اور کیلشیم کا ایک قدرتی توازن ہوتا ہے جو ان کاربو نینڈ مشروبات کے استعمال کی وجہ سے فاسفورس کی مقدار بڑھنے پر توازن کو قائم رکھنے کے لئے ہڈیوں سے کیلشیم کا اخراج بھی زیادہ ہوتا ہے جوان کے کھوکھلے ہونے اور ٹوٹنے کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے ۔

بوسٹن کے ہارورڈ میڈیکل اسکول میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے سے ہڈیوں کی بیماری کا خطرہ لاحق ہو جاتاہے جس میں ہڈیاں کمزور پڑجاتی ہیں ۔ تحقیق کے مطابق موٹے افراد کی ہڈیوں کے اندر چربی چھپی ہوتی ہے جس کے باعث وہ کمزور پڑجاتی ہیں اور باآسانی ٹوٹ جاتی ہیں ۔

اس بیماری کی جسم میں کوئی خاص علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے اسے خاموش بیماری کانام بھی دیا جاتا ہے۔ جس کی زیادہ تر وجہ جسم میں کیلشیم کی کمی ہوتی ہے ۔ خصوصاََ ریڑھ کی ہڈ ی، کولہے کے جوڑ اور کلائی کے ہڈ یوں پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے، اور بغیر کسی وجہ کے پورے جسم میں درد، ہڈیوں اور جوڑوں میں درد، جسمانی تھکاوٹ ، کمر میں جھکائو اور معمولی چوٹوں پر بھی ہڈیوں کا ٹوٹنا شامل ہے ۔

ہڈیوں کے بھربھرے پن کی ابتدائی علامات میں مریض کوجوڑوں کے درد کے ساتھ ساتھ نشست و برخاست میں بھی تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ خاص طور پر بزرگوں اور عمررسیدہ افراد میں ریڑھ کی ہڈی کامڑ جانا اس بیماری کی خاص علامتوں میں سے ایک علامت ہے ۔

اوسٹیو پوروسس کا مرض کسی بھی عمر میں ہو، اس سے محفوظ رہنے کے لئے علاج سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگرہم ابتدائی مرحلے سے ہی چند چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھ لیں تو ہڈیوں کے کھوکھلے پن کی اس بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ اوسٹیو پوروسس کا علاج ممکن توہے مگر علاج کے لئے اس بیماری کا بروقت تشخیص ہونا بھی لازمی ہے ۔ جس کے لئے 45 سال کی عمر سے پہلے ہی اپنے قریبی ڈاکٹر یا کسی معالج سے باقاعدہ چیک اپ کرواتے رہنا چاہیئے اور ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ایک مقدار کردہ کیلشیم کی مقدار کو روزمرہ کی غذا اور دوا کا حصہ لازمی بنانا چاہیئے ۔

اٹھارہ سے پچاس سال کی عمر میں جسم میں کیلشیم کی سطح کا حساب رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ سافٹ ڈرنکس اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا چاہیئے ۔کیونکہ ان کے استعمال سے ہڈیوں میں کیلشیم کی مقدار کم ہونے لگتی ہے ۔ایسے تمام مشروبات جو مصنوعی اجزاء سے مل کر بنتے ہیں ان کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے اور لیمونینڈ اور سبز چائے کا استعمال کرنا چاہیئے ۔اپنی خوراک میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار ضرور شامل رکھنی چاہیے ۔ دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاء لازمی استعمال کرنی چاہیئے ۔ دودھ انسانی خوراک میں ایک اہم اور بنیادی اجزاء کی حیثیت رکھتا ہے ۔اور اس میں کیلشیم کی وافر مقدار ہونے کی وجہ سے ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی میں اضافے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔ دودھ جسم کو پروٹین کی بھی خاصی مقدار فراہم کرتا ہے ۔ ہرے پتوں والی سبزیوں جوکہ کیلشیم اور فاسفورس کی کمی کو پوری کرتی ہیں، لازمی اپنے کھانے میں استعمال کرناچاہیئے ۔ اس کے علاوہ سمندری خوراک (Sea Foods) بھی کیلشیم اور پروٹین حاصل کرنے کا بے حد جامع اور عمدہ ماخذ ہوتے ہیں ۔

کیلشیم کے لئے مختلف سپلیمنٹ (Supplements) بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔ لیکن ان سے گردے میں پتھری کے ساتھ اور دیگر امراض ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں لہذا کوشش کرنی چاہیئے کہ کیلشیم کی کمی کو قدرتی طریقوں اور غذائوں کے ذریعے ہی پورا کیا جائے ۔

اس کے علاوہ ہمیں اپنے روزمرہ کی سرگرمیوں میں تقریباََ 30 سے چالیس منٹ کی ورزش کو اپنا معمول بنا لینا چاہیئے ۔ کیونکہ ورزش سے ہڈیوں میں لچک پیدا ہوتی ہے اور وہ مضبوط ہوتے ہیں۔ اور کوشش کرنی چاہیئے کہ یہ ورزش یا جسمانی سرگرمی سورج کی روشنی میں کی جائے تاکہ جسم میں وٹامن ڈی کی موجودگی کو بھی برقرار رکھا جاسکے۔ وٹامن ڈی ہمارے جسم میں ہڈیوں اور پٹھوں کی مضبوطی میں بے حد اہم کردار ادا کرتا ہے اور جسم میں وٹامن ڈی ، کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے ۔ جس کی وجہ سے ہڈیوں کے بھر بھرے پن کے امکانات کم ہو سکتے ہیں ۔ جتنا ممکن ہو سکے صاف اور کھلی ہوا میں تھوڑا وقت لازمی گزارنا چاہیئے ۔

سورج کی روشنی میں بیٹھنے سے جسے سن باتھ (Sun Bath) بھی کہتے ہیں ، ہمارے جسم میں روزانہ کی وٹامن ڈی کی ضرورت پوری ہو جاتی ہے ۔ وٹامن ڈی چو نکہ ہڈیوں میں کیلشیم کو جمع کرنے کے لئے بے حد ضروری ہوتا ہے ۔ہماری جلد میں موجود یہ وٹامن سورج کی روشنی جسم پر پڑنے سے یہ فعال حالت میں آجاتا ہے اور ہڈیوں تک کیلشیم کو پہنچا دیتا ہے ۔ طبی تحقیق کے مطابق بیس منٹ روزانہ کا سورج میں بیٹھنا اوسٹیوپوروسس سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔

ہمیں ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کو اس ہڈیوں کے ا س کھوکھلے پن کی بیماری سے بچانے کے لئے ابھی سے ہی اقدامات کرنے چاہیئے ،اور خود کو اور اپنے بچوں کو اوسٹیوپوروسس سے بچنے اور صحت مند طرز زندگی گزارنے کے لئے ایک صحت مند انہ طرز ماحول اور زندگی کی طرف مائل کرنا چاہیئے اور نوجوان نسل کو کم عمری سے ہی دودھ اور صحت مندغذائوں کے باقاعدہ استعمال کی ترغیب کے ساتھ ساتھ باقائدہ ورزش اور مختلف جسمانی سرگرمیوں کی عادت ڈلوانی چاہیئے تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں میں اس خاموش بیماری کی شرح میں خاطرخواہ کمی واقع کی جاسکے ۔


متعلقہ خبریں


ایران کا اسرائیلی ایٹمی ری ایکٹر پر حملہ(صہیونی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹربھی نشانہ) وجود - اتوار 22 جون 2025

ایران نے جنگ کے نویں روز میزائل حملوں کی اٹھارہویں لہر چلا دی ، اسرائیل پھر لرز اٹھا، متعدد شہروں میں دھماکوں کی گونج، بین گورین ایٔر پورٹ ،فوجی مراکز، صنعتیں تباہ بیت شیہان میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق،حیفا پر میزائل حملے میں زخمیوں کی تعداد 45 ہو گئی،اسرائیل نے ...

ایران کا اسرائیلی ایٹمی ری ایکٹر پر حملہ(صہیونی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹربھی نشانہ)

پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا وجود - اتوار 22 جون 2025

بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی ، پاکستان اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے حقوق و مفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں، ترجم...

پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا

(ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان وجود - اتوار 22 جون 2025

وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھاہم اسے نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے،بھارتی وزیر داخلہ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا، امت شاہ کا ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو بھارتی وزیر داخلہ ا میت شاہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہ...

(ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان

جسٹس منصور علی شاہ کی آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت وجود - اتوار 22 جون 2025

آئینی بنچ میں توسیع سے عدلیہ کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھ سکتے ہیں، سینئر جج کاجوڈیشل کمیشن کو خط 26ویں ترمیم سے متعلق فیصلہ کئے بغیر بنچ کی مدت میں توسیع عدلیہ کیلئے نقصان دہ ہو سکتی ہے، خط کا متن سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بینچ کی مدت م...

جسٹس منصور علی شاہ کی آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت

بھارتی دعوے مسترد(پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی دفتر خارجہ وجود - اتوار 22 جون 2025

دفتر خارجہ نے نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈارسے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوئوں کو مسترد کردیا پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے استعمال میں بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا ،ترجمان دفتر خارجہ دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان نے...

بھارتی دعوے مسترد(پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی دفتر خارجہ

(جنگ بندی کی عالمی کوششیں)اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران کی یلغار وجود - هفته 21 جون 2025

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں جنگ بندی کے مطالبے اور یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے امن مذاکرات کے باوجود اسرائیلی جارحیت تھم نہ سکی ایران نے اسرائیل کے جنوبی شہر بیرشیبہ پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی،متعدد گاڑیاں جل گئیں، مائیکروسافٹ آفس کے قریب آگ بھڑک...

(جنگ بندی کی عالمی کوششیں)اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران کی یلغار

پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی کیلئے فعال کردار ادا کرے گا(فیلڈ مارشل عاصم منیر) وجود - هفته 21 جون 2025

پا کستان عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول پر رہا ہے،محفوظ اور پرامن دنیا کی خاطر بھاری جانی و مالی قربانیاں دی ہیں،جنرل عاصم منیر کا امریکا کا سرکاری دورہ واشنگٹن ڈی سی میں سینئر سکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین اور بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے ملاقات ،شرکا نے فیلڈ ما...

پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی کیلئے فعال کردار ادا کرے گا(فیلڈ مارشل عاصم منیر)

مودی سرکار کی پراپیگنڈہ فیکٹریاںسرگرم (صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا) وجود - هفته 21 جون 2025

سفارتی ناکامیوں کے بعد اب بھارت جھوٹے پراپیگنڈے کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے یہ سمجھ سے باہر ہے بھارت ٹرمپ سے خطرناک جھوٹ کیوں منسوب کر رہا ہے؟ مبصرین مودی سرکار کی پراپیگنڈہ فیکٹریاںسرگرم ، امریکہ کے صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا ۔تفصیلات کے مطابق معرکۂ حق کے دوران عالمی ...

مودی سرکار کی پراپیگنڈہ فیکٹریاںسرگرم (صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا)

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی دھمکی وجود - هفته 21 جون 2025

جب تک انہیں پارٹی بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، وہ بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے سازشوں کے ذریعے خیبر پختونخوا حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، گنڈا پور کاویڈیو بیان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہوں۔بجٹ کے معام...

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی دھمکی

(سندھ طاس معاہدہ)بھارت نہیں مانتا تو پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا( بلاول بھٹو) وجود - هفته 21 جون 2025

عالمی میڈیا میں بھارت کا بیانیہ ہار گیا اور پاکستان کا جیت گیا، ہم نے بھارت کو سفارتی محاذ پر شکست دی دوبارہ مودی سرکارکو شکست دیں گے،اپنے دریا کا تحفظ کرنا جانتے ہیں،جیالوں کے استقبالیہ سے خطاب پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ تسلیم...

(سندھ طاس معاہدہ)بھارت نہیں مانتا تو پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا( بلاول بھٹو)

فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وجود - جمعرات 19 جون 2025

پاکستان ایران کو بہت زیادہ جانتا ہے جب کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت ہورہی ہے ،جنرل عاصم پاک بھارت کشیدگی کو پاکستان کی طرف سے روکنے میں انتہائی مؤثر رہے آرمی چیف کی امریکی صدر سے ملاقات ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل کاکیب...

فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای) وجود - جمعرات 19 جون 2025

(ایران کا اسرائیل پر رحم نہ کرنے کا عہد) ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا اور نہ ہی صیہونی ریاست پر رحم کیا جائے گا( ایکس پر پیغامات) آپریشن وعدہ صادق سوم کی دسویں لہر کا آغاز ، اسرائیل پر مزید میزائل داغ دیے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے،اسرائیلی حکومت کی شہریوں کو بنکرز میں...

دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای)

مضامین
ٹرمپ اور عاصم منیرکی ملاقات وجود اتوار 22 جون 2025
ٹرمپ اور عاصم منیرکی ملاقات

ایران اسرائیل جنگ۔۔ آخری آپشن وجود اتوار 22 جون 2025
ایران اسرائیل جنگ۔۔ آخری آپشن

مودی کا دورہ کینیڈا، سکھ سراپا احتجاج وجود اتوار 22 جون 2025
مودی کا دورہ کینیڈا، سکھ سراپا احتجاج

بوسنیا ،ایران اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان وجود اتوار 22 جون 2025
بوسنیا ،ایران اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان

اپنی خود کی مرضی کے مطابق زندگی گزاریں! وجود هفته 21 جون 2025
اپنی خود کی مرضی کے مطابق زندگی گزاریں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر