وجود

... loading ...

وجود

امریکی تاریخ کاسب سے بڑااسپورٹس جنسی اسکینڈل

جمعه 26 جنوری 2018 امریکی تاریخ کاسب سے بڑااسپورٹس جنسی اسکینڈل

قصورمیں ننھی زنیب کے قاتل کی گرفتاری اوروہاں چندسالوں میں سینکڑوں بچوںسے زیادتی کے واقعات نے ساری قوم کولرزادیاہے ۔ گوکہ معصوم زینب کاقاتل پکڑاجاچکاہے اوراس نے مزید آٹھ بچیوں کے ساتھ زیادتی وقتل کا اعتراف بھی کیاہے ۔لیکن اس کے باوجود ملک بھرکے کئی علاقوں میں کئی بچے وبچیاں اس قسم کی درندوں کی ہوس کانشانہ بننے کے بعد اب تک انصاف کے منتظرہیں۔ بچوں سے زیادتی کے واقعات ساری دنیامیں پیش آتے ہیں اور امریکا و یورپ اس معاملے میں کافی آگے ہیں جہاں ہرروزاس قسم کے بھیانک واقعات جنم لیتے ہیں ۔حال ہی میں امریکاسے ایک بھیانک اسکینڈل سامنے آیاہے جہاں ایک مسیحا نمادرندے 150سے زائد معصوم بچیوں اورکم سن لڑکیوں کواپنی ہوس کانشانہ بنادیا۔ ان میں بعض توایسی تھیں جنھیں یہ تک نہیں معلو م تھا کہ ان کے ساتھ کیاہوچکاہے۔
54 سالہ ڈاکٹر لیری نصر نے 1968ء میں یو ایس اے جمناسٹکس نیشنل ٹیم کے میڈیکل اسٹاف میں شمولیت اختیار کی اور 10 سال بعد نیشنل میڈیکل کوآرڈینیٹر تعینات ہوگیا۔

1997ء میں ڈاکٹر لیری کومشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی فیکلٹی میں شامل کرلیاگہا اور وہ وہاں اسپورٹس کلینک میں بحیثیت فزیشن خدمات سرانجام دینے لگا۔ یہاں سے ہی اس کی درندگی کاآغازہوا اوراس نے معصوم بچیوں اورخواتین کوشیشے میں اتارکراپنی خواہشات کی تکمیل شروع کردی۔ اطلاعات ہیں کہ لیری جمناسٹ سمیت دیگر بچیوں اور نوجوان خواتین کو اْس وقت بھی جنسی ہوس کا نشانہ بناتا تھا جب انہیں زخمی حالت میں فوری طبی مدد کی ضرورت ہوتی۔ ڈاکٹر لیری کا قابل مذمت موقف یہ ہوتا تھا کہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر ایتھلیٹس کا تحفظ کر رہا ہے۔

اس حوالے شکایات پرڈاکٹرلیری گرفتارہوااوراسے مشی گن کی عدالت نے 175 برس قید کی سزا سنا دی۔ اسپورٹس کی تاریخ کے بدترین جنسی اسکینڈل میں ملوث امریکی ڈاکٹر لیری نصر کے خلاف مشی گن کی عدالت میں 7 روزہ سماعت کے دورا ن 150 سے زائد متاثرہ لڑکیاں اور ان کے خاندان کے افراد پیش ہوئے جنہوں نے لیری کی درندگی کی شرمناک داستانیں عدالت کے سامنے رکھیں۔ ڈاکٹر لیری نے عدالت کے سامنے 10 واقعات میں اعتراف جْرم کیا۔ ڈاکٹر لیری نے متاثرہ خواتین سے ندامت کا اظہار کیا تو خاتون جج نے کہا کہ تم ندامت کا اظہار اس لیے کر رہے ہو کیونکہ اب تم پکڑے گئے ہو۔

تم ان خواتین کی حرمت اور لڑکپن نہیں لوٹا سکتے۔ اس سے قبل ڈاکٹر لیری نصر کے پاس سے برآمد کی جانے والی بچوں کی قابل اعتراض تصاویر کا ڈیٹا ملنے پر 60 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ڈاکٹر لیری نصر شادی شدہ اور 3 بچیوں کا باپ ہے۔ ڈاکٹر لیری کی اچھی شہرت پر انہیں ایتھلیٹس کے لیے خدمات سرانجام دینے پر متعدد ریاستی، علاقائی اور قومی ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

1997ء میں ایک جمناسٹ کے والد نے اسٹار کوچ اور ٹوئسٹارز ایتھلیٹک کلب کے مالک جون گیڈرٹ کے سامنے یہ معاملہ اْٹھایا تھا کہ ڈاکٹر لیری نصر جمناسٹس کے جنسی استحصال میں ملوث ہے۔ بعدازاں مشی گن یونیورسٹی کی ایک ایتھلیٹ نے بھی ٹرینرز کے سامنے ڈاکٹر لیری پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کی ایک نہ سنی۔ جس کے بعد 2014ء میں ایک مریض نے ڈاکٹر لیری کے خلاف باقاعدہ درخواست دائر کی جس پر تحقیقات کا آغاز ہوا لیکن تب بھی انہیں کلیئر قرار دے دیا گیا تھا۔

مسلسل الزامات سامنے آنے کے بعد ملزم پکڑاگیا۔ اورمعافی کی درخواست تک کرڈالی لیکن دوران سماعت جج نے ڈاکٹرلیری کی جانب سے کی جانے والی معافی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے اسے بدیانتی قرار دیا اور کہا کہ وہ ’اب باقی ماندہ زندگی اندھیرے میں گزاریں گے۔ 54 سالہ لیری نصر کو بچوں کی فحش فلمیں بنانے کی وجہ سے 60 سال تک قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ادھر مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی کی صدر نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔یونیورسٹی کی صدر لو اینا سیمن پر اس کیس کی وجہ سے کافی دباؤ تھا ڈاکٹر نصر ان کی یونیورسٹی میں 1997 سے 2016 تک پڑھاتے رہے ہیں۔لو اینا سیمن نے ان الزامات کی تردید کی تھی کہ انھوں نے نصر کی سرگرمیوں سے چشم پوشی کی تھی۔جج روزمیری ایکیولینا نے سزا سناتے ہوئے نصر سے کہا کہ ’میں نے بچ جانے والی بہنوں کو سنا، یہ میرا اعزاز اور استحقاق ہے کہ میں تمھیں سزا دوں۔’کیونکہ سر آپ یہ حق نہیں رکھتے کہ کبھی بھی اس جیل سے باہر گھوم پھر سکیں۔‘انھوں نے بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والے لیری نصر سے کہا کہ ’اب آپ اس کا حق نہیں رکھتے۔میں اپنے کتے کو بھی آپ کے پاس نہیں بھیجوں گی۔میں نے بس ابھی ہی آپ کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کیے ہیں۔یاد رہے کہ سات دن تک ان متاثرین کی گواہیاں لی گئی اور پھرنصر کو عدالت میں بولنے کا موقع دیا گیا۔انھوں نے کھچا کھچ بھرے ہوئے کورٹ روم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر تکلیف، اذیت اور جذباتی بدحالی جو کہ آپ سب محسوس کر رہے ہیں سے موازنہ کیا جائے تو میں بہت خوف محسوس کر رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی شرمندگی کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا اس سب کے لیے جو ہوا۔

سات روز تک عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران یہ سامنے آیا کہ سابق ڈاکٹر بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کو اپنے پاس علاج کے لیے بلاتا تھا لیکن ان کے درد اور تکلیف کو حتم کرنے کے بجائے وہ ان کی معصومیت چھین لیتا تھا۔ کچھ تو اتنی کم عمر کھلاڑی تھیں کہ انھیں بہت سال بعد پتہ چلا کہ انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔اس کیس کی سماعت کی سب سے غیر معمولی بات یہ تھی کہ ان سات دنوں کے دوران جنسی استحصال کا شکار ہونے والی لڑکیوں نے عدالت میںنصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے یاد دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کیا کرتا رہا ہے۔جج ایکیولینا نے کہا کہ لیری نصر نے انھیں خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ ان کے اوپر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔نصر نے اپنے خط میں لکھا کہ میں ایک اچھا ڈاکٹر تھا کیونکہ میرے علاج کام کرتا تھا اور وہ مریض جو اس وقت بول رہے ہیں وہی ہیں جنھوں نے میری تعریف کی اور بار بار میرے پاس آئے۔جیسے ہی جج نے فیصلہ سنایا کورٹ روم میں موجود لوگوں نے اس کی تعریف کی۔یاد رہے کہ جنسی استحصال کے الزامات پر جمناسٹکس کے صدر بھی مستعفی ہو گئے تھے۔فیڈریشن کے صدر اسٹیو پینی نے کہا ہے کہ ‘ان جنسی بے ضابطگیوں کے واقعات کی معلومات سے مجھے کافی تکلیف پہنچی ہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر