... loading ...
قصورمیں ننھی زنیب کے قاتل کی گرفتاری اوروہاں چندسالوں میں سینکڑوں بچوںسے زیادتی کے واقعات نے ساری قوم کولرزادیاہے ۔ گوکہ معصوم زینب کاقاتل پکڑاجاچکاہے اوراس نے مزید آٹھ بچیوں کے ساتھ زیادتی وقتل کا اعتراف بھی کیاہے ۔لیکن اس کے باوجود ملک بھرکے کئی علاقوں میں کئی بچے وبچیاں اس قسم کی درندوں کی ہوس کانشانہ بننے کے بعد اب تک انصاف کے منتظرہیں۔ بچوں سے زیادتی کے واقعات ساری دنیامیں پیش آتے ہیں اور امریکا و یورپ اس معاملے میں کافی آگے ہیں جہاں ہرروزاس قسم کے بھیانک واقعات جنم لیتے ہیں ۔حال ہی میں امریکاسے ایک بھیانک اسکینڈل سامنے آیاہے جہاں ایک مسیحا نمادرندے 150سے زائد معصوم بچیوں اورکم سن لڑکیوں کواپنی ہوس کانشانہ بنادیا۔ ان میں بعض توایسی تھیں جنھیں یہ تک نہیں معلو م تھا کہ ان کے ساتھ کیاہوچکاہے۔
54 سالہ ڈاکٹر لیری نصر نے 1968ء میں یو ایس اے جمناسٹکس نیشنل ٹیم کے میڈیکل اسٹاف میں شمولیت اختیار کی اور 10 سال بعد نیشنل میڈیکل کوآرڈینیٹر تعینات ہوگیا۔
1997ء میں ڈاکٹر لیری کومشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی فیکلٹی میں شامل کرلیاگہا اور وہ وہاں اسپورٹس کلینک میں بحیثیت فزیشن خدمات سرانجام دینے لگا۔ یہاں سے ہی اس کی درندگی کاآغازہوا اوراس نے معصوم بچیوں اورخواتین کوشیشے میں اتارکراپنی خواہشات کی تکمیل شروع کردی۔ اطلاعات ہیں کہ لیری جمناسٹ سمیت دیگر بچیوں اور نوجوان خواتین کو اْس وقت بھی جنسی ہوس کا نشانہ بناتا تھا جب انہیں زخمی حالت میں فوری طبی مدد کی ضرورت ہوتی۔ ڈاکٹر لیری کا قابل مذمت موقف یہ ہوتا تھا کہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر ایتھلیٹس کا تحفظ کر رہا ہے۔
اس حوالے شکایات پرڈاکٹرلیری گرفتارہوااوراسے مشی گن کی عدالت نے 175 برس قید کی سزا سنا دی۔ اسپورٹس کی تاریخ کے بدترین جنسی اسکینڈل میں ملوث امریکی ڈاکٹر لیری نصر کے خلاف مشی گن کی عدالت میں 7 روزہ سماعت کے دورا ن 150 سے زائد متاثرہ لڑکیاں اور ان کے خاندان کے افراد پیش ہوئے جنہوں نے لیری کی درندگی کی شرمناک داستانیں عدالت کے سامنے رکھیں۔ ڈاکٹر لیری نے عدالت کے سامنے 10 واقعات میں اعتراف جْرم کیا۔ ڈاکٹر لیری نے متاثرہ خواتین سے ندامت کا اظہار کیا تو خاتون جج نے کہا کہ تم ندامت کا اظہار اس لیے کر رہے ہو کیونکہ اب تم پکڑے گئے ہو۔
تم ان خواتین کی حرمت اور لڑکپن نہیں لوٹا سکتے۔ اس سے قبل ڈاکٹر لیری نصر کے پاس سے برآمد کی جانے والی بچوں کی قابل اعتراض تصاویر کا ڈیٹا ملنے پر 60 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ڈاکٹر لیری نصر شادی شدہ اور 3 بچیوں کا باپ ہے۔ ڈاکٹر لیری کی اچھی شہرت پر انہیں ایتھلیٹس کے لیے خدمات سرانجام دینے پر متعدد ریاستی، علاقائی اور قومی ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
1997ء میں ایک جمناسٹ کے والد نے اسٹار کوچ اور ٹوئسٹارز ایتھلیٹک کلب کے مالک جون گیڈرٹ کے سامنے یہ معاملہ اْٹھایا تھا کہ ڈاکٹر لیری نصر جمناسٹس کے جنسی استحصال میں ملوث ہے۔ بعدازاں مشی گن یونیورسٹی کی ایک ایتھلیٹ نے بھی ٹرینرز کے سامنے ڈاکٹر لیری پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کی ایک نہ سنی۔ جس کے بعد 2014ء میں ایک مریض نے ڈاکٹر لیری کے خلاف باقاعدہ درخواست دائر کی جس پر تحقیقات کا آغاز ہوا لیکن تب بھی انہیں کلیئر قرار دے دیا گیا تھا۔
مسلسل الزامات سامنے آنے کے بعد ملزم پکڑاگیا۔ اورمعافی کی درخواست تک کرڈالی لیکن دوران سماعت جج نے ڈاکٹرلیری کی جانب سے کی جانے والی معافی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے اسے بدیانتی قرار دیا اور کہا کہ وہ ’اب باقی ماندہ زندگی اندھیرے میں گزاریں گے۔ 54 سالہ لیری نصر کو بچوں کی فحش فلمیں بنانے کی وجہ سے 60 سال تک قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ادھر مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی کی صدر نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔یونیورسٹی کی صدر لو اینا سیمن پر اس کیس کی وجہ سے کافی دباؤ تھا ڈاکٹر نصر ان کی یونیورسٹی میں 1997 سے 2016 تک پڑھاتے رہے ہیں۔لو اینا سیمن نے ان الزامات کی تردید کی تھی کہ انھوں نے نصر کی سرگرمیوں سے چشم پوشی کی تھی۔جج روزمیری ایکیولینا نے سزا سناتے ہوئے نصر سے کہا کہ ’میں نے بچ جانے والی بہنوں کو سنا، یہ میرا اعزاز اور استحقاق ہے کہ میں تمھیں سزا دوں۔’کیونکہ سر آپ یہ حق نہیں رکھتے کہ کبھی بھی اس جیل سے باہر گھوم پھر سکیں۔‘انھوں نے بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والے لیری نصر سے کہا کہ ’اب آپ اس کا حق نہیں رکھتے۔میں اپنے کتے کو بھی آپ کے پاس نہیں بھیجوں گی۔میں نے بس ابھی ہی آپ کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کیے ہیں۔یاد رہے کہ سات دن تک ان متاثرین کی گواہیاں لی گئی اور پھرنصر کو عدالت میں بولنے کا موقع دیا گیا۔انھوں نے کھچا کھچ بھرے ہوئے کورٹ روم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر تکلیف، اذیت اور جذباتی بدحالی جو کہ آپ سب محسوس کر رہے ہیں سے موازنہ کیا جائے تو میں بہت خوف محسوس کر رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی شرمندگی کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا اس سب کے لیے جو ہوا۔
سات روز تک عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران یہ سامنے آیا کہ سابق ڈاکٹر بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کو اپنے پاس علاج کے لیے بلاتا تھا لیکن ان کے درد اور تکلیف کو حتم کرنے کے بجائے وہ ان کی معصومیت چھین لیتا تھا۔ کچھ تو اتنی کم عمر کھلاڑی تھیں کہ انھیں بہت سال بعد پتہ چلا کہ انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔اس کیس کی سماعت کی سب سے غیر معمولی بات یہ تھی کہ ان سات دنوں کے دوران جنسی استحصال کا شکار ہونے والی لڑکیوں نے عدالت میںنصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے یاد دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کیا کرتا رہا ہے۔جج ایکیولینا نے کہا کہ لیری نصر نے انھیں خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ ان کے اوپر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔نصر نے اپنے خط میں لکھا کہ میں ایک اچھا ڈاکٹر تھا کیونکہ میرے علاج کام کرتا تھا اور وہ مریض جو اس وقت بول رہے ہیں وہی ہیں جنھوں نے میری تعریف کی اور بار بار میرے پاس آئے۔جیسے ہی جج نے فیصلہ سنایا کورٹ روم میں موجود لوگوں نے اس کی تعریف کی۔یاد رہے کہ جنسی استحصال کے الزامات پر جمناسٹکس کے صدر بھی مستعفی ہو گئے تھے۔فیڈریشن کے صدر اسٹیو پینی نے کہا ہے کہ ‘ان جنسی بے ضابطگیوں کے واقعات کی معلومات سے مجھے کافی تکلیف پہنچی ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...