... loading ...
قاضیوں کی تقرری کے لیے حکمران عام طور پر اہل ِعلم و فضل کا انتخاب کرتے تھے۔ قاضی کی تقرری تاحیات ہوتی اور اس کا اعلان کیا جاتا تھا، لیکن یہ بھی طے شدہ بات ہے کہ قاضی اپنا عہدہ سلطان کی مرضی تک برقرار رکھ سکتا تھا۔ حنفی فقہ کے مطابق عورت کو بھی قاضی مقرر کیا جاسکتا تھا۔ چنانچہ رضیہ سلطان نے قاضی اور منصف کے فرائض انجام دیے۔ سلطان محمد تغلق نے ابن بطوطہ کو دہلی کا قاضی القضا? مقرر کیا اور اس نے سلطان کے روبرو حلفِ وفاداری اٹھایا۔ قاضی القضا? کو سلطان مامور کرتا تھا اور وہ سلطان کے لیے حلفِ وفاداری اٹھاتا تھا۔ مفتیوں، پنڈتوں، محتسبوں اور محرّرین کا عملہ قاضی کی عدالت سے وابستہ ہوتا تھا۔سلطان عدالتوں کی عمارات الگ تھلگ، وسیع اور کھلی جگہوں پر تعمیر کراتا تھا جو ’’دارالقضا‘‘ یا ’’دارالعدل‘‘ کہلاتی تھیں۔
مغلوں کے عہد میں عدالتی عمارات مزید وسیع کردی گئیں اور اِن کو کچہریاں کہا جاتا تھا۔ قاضی کے فرائض میں دیوانی و فوجداری مقدمات میں انصاف کرنے کے علاوہ یہ فرائض بھی شامل تھے: امامت (مساجد میں نماز جمعہ اور عیدین کی نمازوں کی امامت)، نکاح خوانی، محتسب کے کاموں کی انجام دہی، اوقاف کا انتظام اور مرحومین کی املاک کی تقسیم۔ شہنشاہ اورنگ زیب کے وقت میں قاضی مسلمانوں سے زکوٰۃ اور غیر مسلموں سے جزیہ وصول کرتے تھے۔ عہدِ مغلیہ سے پہلے قاضی یا قاضی القضاۃ خطبے میں خلیفہ وقت اور حکمران سلطان کے نام بھی پڑھتا تھا اور ان کے لیے اجتماعی دعا کراتا تھا۔ مغلیہ عہد میں خطبے میں خلفائے راشدین کے اسمائے گرامی کے بعد حکمران مغل شہنشاہ کا نام پڑھا جاتا تھا۔ مغل طریقِ کار میں قاضی فوجداری مقدمے میں مجرم کو کوئی بھی سزا دے سکتا تھا، نقد جرمانہ بھی عائد کرسکتا تھا۔ اگر سزائے موت سنائی جاتی تو اس کی توثیق سلطان یا گورنر کرتا تھا۔ ایک انگریز سیّاح فرائر نے اپنی یادداشتوں میں لکھا ہے کہ اس نے شہنشاہ اورنگ زیب کے عہد میں ہندوستان کا سفر کیا تھا۔ وہاں اس نے ایک قاضی کو نکاح پڑھاتے دیکھا اور نتیجہ نکالا کہ اہلِ یورپ نے شادی کی مخصوص رسم اور جسٹس ا?ف پیس کے ہاں شادی کی رجسٹریشن کرانا، یہ سب کچھ مسلمانوں سے اخذ کیا ہوگا۔ عہدِ مغلیہ سے پہلے کے سلاطین، جن کے بارے میں مورخین نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے انصاف پروری اور عدل گستری کا اعلیٰ معیار قائم کیا تھا، ان میں قطب الدین ایبک التمش، رضیہ، ناصرالدین محمود، بلبن، فیروزتغلق، بہلول لودھی اور سکندر لودھی شامل ہیں۔ التمش نے حکم صادر کیا تھا کہ جس شخص کو کوئی شکایت ہو اور وہ سلطان سے فریاد کرنا چاہے، اسے سیاہ لباس پہننا چاہیے تاکہ اس کی صاف شناخت ہوسکے سلطان نے اپنے محل سے باہر ایک زنجیرآویزاں کررکھی تھی تاکہ فریادی زنجیر کھینچ کر عدل و انصاف کا طلب گار ہوسکے۔ کبھی کبھی التمش بھیس بدل کر عدالتوں میں چلا جاتا تھا، یہ معائنہ کرنے کے لیے کہ قاضی صحیح انصاف کررہے ہیں۔
محمد تغلق نے عادی مجرموں کی اصلاح کے لیے ایک تربیتی عدالت قائم کی تھی، جو اس کے جانشین فیروزتغلق نے ختم کردی تھی۔ فیروز تغلق نے ایسے قاضیوں کو برطرف کردیا تھا جو رشوت لینے کی وجہ سے بدنام ہوگئے تھے۔ اس نے ایک شاہی فرمان کے ذریعے قطع اعضا کی ممانعت کردی تھی اور ’’حد‘‘ کے لیے شریعت کی مقررہ سزائوں میں ترمیم کردی تھی۔ سکندر لودھی نے خالص دیوانی مقدمات کے جلد تصفیے کے لیے ’’میرِ عدل‘‘ کی ایک اضافی عدالت قائم کی تھی۔
نہتے مسلم خوراک کے منتظر تھے ، صہیونی فوج نے فضائی اور زمینی حملوں سے نشانہ بنایا 24 گھنٹوں میں بچوں، خواتین اورنوجوانوں کا قتل عام کیا گیا ، عالمی بے حسی برقرار غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ شدید تر ہو گیا ہے،24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 128 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ یہ حملے...
ٹیموں کی اچھی کارکردگی پر تعریف کی بجائے تنقید ہورہی ہے ، عاصم منیر کے شکر گذار ہیں،رانا مجاہد ہاکی کے لیے کم ازکم سالانہ 75 کروڑ روپے کا بجٹ درکار ہے،اخراجات کی تفصیل بنا کردینی ہے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل رانا مجاہد کا کہنا تھا کہ بھارت میں شیڈول ہاکی ایونٹس کے...
ہم جیلوں میں بیٹھے ہیں آپ اختلافات پیدا کررہے ہیں، جان بوجھ کرلاہور اجلاس کو لے کر اختلاف پیدا کیاگیاہے، پارٹی میںجو اختلاف پیدا کریگا اس کو میں خود دیکھ لوں گا سپرنٹنڈنٹ جیل اور کرنل صاحب نے انسانی حقوق ختم کیے ہوئے ہیں، میرے ساتھ جو سلوک ہورہاہے یہ سب ایک شخص کے کہنے پر کیا ج...
(تاجروں کے سامنے حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور) 2 لاکھ نقد بینک میں جمع کرانے پر ٹیکس کی کٹوتی نہیں ہوگی،ایف بی آرکی آل پاکستان تنظیم تاجران کو یقین دہانی ، کسی صورت ظالمانہ ٹیکسز قبول نہیں کریں گے،تاجر رہنماؤں کا مؤقف ڈیجیٹل انوائسنگ چھوٹے تاجروں اور ریٹیلرز کیلئے نہیں، بزنس ...
حکومت نے 3 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کا ٹینڈر واپس لے لیا ،50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا نظرثانی ٹینڈر جاری نیا ٹینڈر جاری کرتے ہوئے اب 50 ہزار ٹن چینی کی درآمد کے لیے 22 جولائی تک بولیاں طلب کرلی گئیں، دستاویز حکومت نے درآمدی چینی پر ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف کے انکار کے...
ریاستی ادارے اپنے آئینی کام کو چھوڑ کر دوسرے کام پر لگ گئے ، پختونخوا اور بلوچستان کے حالات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کا کام سرحدوں کو کلیئر کرنا ہے مگر وہ تحریک انصاف کے پیچھے لگے ہوئے ہیں عمران خان نے بڑا واضح کہا ہے کہ وہ پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، با...
فضائی اورزمینی حملوں میں رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر ، امداد کے منتظر مسلم قتل خاندانوں کو ختم کردیا ، اسرائیلی درندگی متعدد افراد زخمی ، عالمی ادارے خاموش غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا خونریز سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔11جولائی کی شب سے13جولائی کی دوپہر تک کی اطلاعات کے مطا...
کوئلے سے 31 گیگا واٹ بجلی پیدا کی گئی، اس بجلی سے تقریبا 30 لاکھ گھروں کو بجلی مہیا ہوئی وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے صوبے میں توانائی کے شعبے شدید متاثر ہو رہے ہیں،صوبائی وزیر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ کے پاس ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے لیے...
انتخابی مہم کے دوران دعوؤں کا فائدہ حکمران اور شوگر مافیا کو پہنچا ، معیشت کا پہیہ جام ہے عوام، کسان ، صنعت کار سب خسارے میں ہیں، حافظ نعیم الرحمان کا حکمرانوں سے سوال کراچی مانیٹرنگ ڈیسک )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکمران جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم ...
حق خودارادیت ملنے تک کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، وزیراعظم ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز نے امن کا دروازہ کھولا، بھارت نے انکار کر کے دروازہ بند کیا،وزیر داخلہ نقوی صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے آج یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیر...
پی ٹی آئی کی کال گرومندر سے جناح ٹائون تک ریلی ، عوام کی بھرپور شرکت،شرکاء نے پارٹی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے عمران کی رہائیکیلئے پانچ اگست کو ملک بھر میں عوام ایک آواز بن کر سڑکوں پر نکلے گی، حلیم عادل شیخ اور دیگر کا ریلیوں سے خطاب پاکستان تحریک انصاف سندھ کی ج...
صدرسے استعفیٰ لیے جانے یا آرمی چیف کے صدر بننے کی خواہش سے متعلق افواہوں کو سختی سے مسترد میڈیا میں گردش کرنیوالی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،پاکستان کو خوشحال بنانے کیلئے اعلیٰ قیادت متحد وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری سے استعفیٰ لیے جانے یا آرمی چیف فی...