... loading ...
موٹا پا (Obesity) انسانی جسم کی ایک ایسی طبعی حالت کا نام ہے جس میں انسانی جسم پر ضرورت سے زیادہ چربی کی تہہ چڑھ جاتی ہے، اور انسان کا وزن زیادہ ہو جاتا ہے ۔ یہ مختلف غذائی خرابیوں اور نامناسب طرز زندگی سے پیدا ہونے والی پیچیدگی ہے ،جس کی اصل اور بنیادی وجوہات میں ضرورت سے زیادہ کھانا کھانا یا غلط قسم کے کھانے کھانا جن میں غیر صحت اشیاء اور تیل ، چکنائی وغیرہ کی مقدار زیادہ ہو ۔ورزش کا نہ کرنا یا ناکافی جسمانی سرگرمیاں جبکہ کچھ لوگوں میں موٹاپے کی بیماری موروثی طور پر ایک نسل سے دوسری نسل میں بھی منتقل ہوتی ہے ۔ اور اکثر حالات میں کسی بیماری کی وجہ سے بھی انسان موٹاپے کا شکار ہو سکتا ہے ۔
بعض حالات میں مختلف جذباتی انتشار یا ڈپریشن بھی موٹاپے کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ بعض افراد ڈپریشن یا ذہنی دبائو کی حالت میں زیادہ کھاتے ہیں جو آگے جا کر موٹاپے کا باعث بنتی ہے ۔ اوہائیو ا سٹیٹ یونیورسٹی (The Ohio State University) کی ایک تحقیق کے مطابق ذہنی دبائو یا ڈپریشن کے شکار خواتین کا وزن ایک سال میں تقریباََ چھ کلو گرام سے زیادہ بڑھ سکتا ہے کیونکہ ذہنی دبائو کا شکار خواتین میں میٹابولزم کی رفتار سست ہوتی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سو کیلوریز کم استعمال ہوتی ہے جس کی وجہ سے ایک سال میں تقریباََ چھ کلو گرام (6Kg) تک وزن بڑھ سکتا ہے ۔
ایک تحقیق کے مطابق کچھ افراد میں مختلف ہارمونل خرابیوں یا تبد یلیوںکی وجہ سے بھی موٹا پا لاحق ہو سکتا ہے ۔ ا ینڈوکرائن گلینڈ سے رطوبت کے اخراج یعنی ہارمون کی خرابی کی وجہ سے بھی موٹا پے کی بیماری ہو جاتی ہے ۔ جبکہ تھائی رائیڈ ہارمونز کی وجہ سے اور جسم میں چکنائی کا بڑھتا ہوا تناسب بھی موٹاپے کا باعث بنتا ہے ۔اس کے علاوہ مختلف جینیاتی اسباب ، پیدائشی و ذہنی پسماندگی اور ذیابیطیس بھی موٹاپے کو بڑھانے کا سبب بنتے ہیں۔ جبکہHypothalamic syndrome اور ہائپو تھیلمس(Hypothalamus) کے زخموں اور رسولیوں کی وجہ سے بہت زیادہ کھانا (Polyphagia) اور بسیا ر خوری موٹا پا بڑھاتا ہے ۔
ایک اور تحقیق کے مطابق بہت کم یا بہت زیادہ نیند لینے والے افراد میں بھی موٹاپے کی بیماری ہو سکتی ہے ۔ کیلی فورنیا یونیورسٹی کے مطابق جو افراد پانچ گھنٹے یا اس سے کم سوتے ہیں ان میں چربی کی تہہ بڑھ جاتی ہے جس سے وزن بڑھنے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں اور یہی حال زیادہ سونے والوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے ۔
امریکی یونیورسٹی کے مطابق جو لوگ مناسب اور صحت مند ناشتہ نہیں کرتے ہیں ان افراد میں موٹاپے کا حملہ جلد ہو جاتا ہے یا وہ لوگ جو ڈائٹنگ کے نام پر کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ کھانا ترک کرنے سے میٹالولزم سست ہو کر بھوک بڑ ھا دیتا ہے اور پھر انسان اگلے وقت معمول سے زیادہ کھانا کھاتا ہے جو کہ نقصان دہ ہوتا ہے ۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق بچوں میں موٹاپے کی شرح بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق چینی کا زیادہ استعمال ، زیادہ دیر تک بیٹھ کر ویڈیو گیمز کھیلنا اورموبائل فون کا حددرجے استعمال بچوں میں بڑھتے ہوئے موٹاپے کی ایک اہم وجہ ہے ۔ رپورٹ کے مطابق موٹاپے کے باعث دل کے بائیں ونیٹریکل کے عضلات کا حجم 27 فیصد جبکہ دل کے عضلات بارہ فیصد تک بڑھ جاتے ہیں جو دل کی بیماری کی علامات میں شمار کئے جاتے ہیں ۔موٹاپے کے حامل زیادہ تر افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ ایک تحقیق کے مطابق موٹاپا مختلف(Noon Communicable diseases) مثلاََ دل کی بیماریاں ، ذیابیطیس ، جگر کی بیماریوں اور مختلف اقسام کے کینسر جن میں چھاتی کا سرطان (Breast Cencer) ،آنتوں کا کینسر، جگر کا سرطان (Liver Cancer) ، خوراک کی نالی کا کینسر اور پروسٹیٹ کینسر وغیرہ کا باعث بننے کے ساتھ ساتھ فالج، پیٹھ اور ٹانگوں میں سوزش اور گھٹیا کا مرض ، پتے میں پتھری ، خواتین میں مختلف مسائل ، پیشاب کی زیادتی وغیرہ کا بھی باعث بنتا ہے ۔
موٹاپے کے باعث سانس اور پھیپھٹرے کی بھی مختلف بیماریاں ہو جاتی ہیں ۔ موٹے افراد کو ہمیشہ سانس پھولنے کی شکایت رہتی ہے ۔ یہاں تک کہ معمولی سی ورزش یا جسمانی سرگرمی سے بھی ان کا سانس پھول جاتا ہے ۔ ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق موٹاپا انسان کی زندگی کو آٹھ سال تک کم کر کے مختلف بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔ تحقیق کے مطابق نوعمری میں موٹاپا صحت اور لمبی عمر دونوں کے لئے بے حد نقصان دہ ہوتا ہے ۔
موٹاپے کے باعث جوڑوں کے درد جیسی بیماریاں بھی عام ہوتی جارہی ہیں جس میں موٹاپے کے باعث گھٹنوں پروزن پڑتا ہے تو ان میں موجود گودہ کم ہونا شروع ہو جاتا ہے جو کہ درد کا باعث بھی بنتا ہے اور پھر چلنا پھرنا ، اٹھنا بیٹھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے اور پھر موٹاپے کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی اور گردن کے مہرے بھی کمزور ہو نا شروع ہو جاتے ہیں ۔
خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کے استعمال کو زیادہ سے زیادہ رکھنا چاہیئے ۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سبز رنگ کے سیبوں کا روزانہ استعمال نہ صرف پیٹ بھرنے کے احساس کو زیادہ دیر تک قائم رکھتا ہے بلکہ یہ معدے میں موجود فائدہ مند بیکٹریا کی تعداد میں بھی اضافے کا باعث بنتا ہے جو موٹاپے کے خلاف جنگ میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں ۔
ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق روزانہ پانچ بار کھانے سے جسمانی وزن میں نمایاں کمی رونما ہوتی ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ کے معمول یعنی ناشتے ، دوپہر اور رات کے کھانے کے ساتھ ساتھ اضافی دوبار کھانے سے وزن کم کرنے میں بے حد مدد ملتی ہے ۔ جبکہ ایک اور تحقیق کے مطابق آہستہ آہستہ سے کھانا کھانا اور چھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد ہی بھوک کا احساس کم ہو جاتا ہے اور کھانے کی رفتار میں کمی سے زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتی ہیں جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے ۔مختلف طرح کی کولڈڈرنکس، مصنوعی مشروبات وغیرہ سے مکمل طور پر پرہیز کرنا چاہئے اور سادے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنا چاہئے۔
لمبی اور صحت مند زندگی کا دار ومدار انسان کے روز مرہ کے معمولات پر ہوتا ہے ۔ باقاعدگی سے ورزش اور جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینا ، متوازن خوراک کا درست وقت پر استعمال ، صحت کا دھیان اور وزن پر قابو رکھنے سے ہم بہت سے مسائل سے بچ سکتے ہیں ۔
٭ ٭ ٭
مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب ریکارڈ ،5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے جبکہبیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا،، حکومت نے ایک ٹریلین ک...
سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد، ، دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، جس کا حجم 17 ہزار 600 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق بجٹ میں مجموعی آمدن کا...
اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا قیمتوں میں اضافے نے عوام کے بجٹ کو بری طرح متاثر کردیا ہے،وفاقی ادارہ شماریات ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے د...
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر،بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا،چیئرمین پیپلز پارٹی پاکستان اور بھارت جوہری ممالک ، جن کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے کوئی میکنزم موجود نہیں، اسکائی نیوز کو انٹرویو وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے ب...
کوئی فریق یکطرفہ طور پرسندھ طاس معاہدے سے نہیں نکل سکتا،بھارتی دھمکیاں بے معنی ہیں پانی تقسیم معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق بھارت اپنے بیانیے کو ہوا دے رہا ہے، خطاب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت کوئی فریق یکطرفہ طور پر معاہدے سے نہیں نکل سکتا، بھ...
سبز مصالحوں اور سبزیوں سمیت مختلف اشیاء کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہوگیا پرائس کنٹرول مجسٹریٹ غائب،عوام ناجائز منافع خوروں کے ہاتھوں لٹنے پہ مجبور عید قرباں قریب آتے ناجائز منافع خوری عروج پر پہنچ گئی،سبز مصالحہ جات سمیت سبزیوں کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہوگیا،پرائس کنٹرول...
وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کیلئے بیس ارب اضافی دینے پر آمادگی ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب سے بڑھا کر ستر ارب کر دیا گیا ، اندرونی کہانی سامنے آگئی وزیراعظم شہباز شریف سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکووں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔تفصیل...
عالمی برادری پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے بھارتی اقدامات کا نوٹس لے ،چیئرمین جنوبی ایشیا کا امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہے،امریکی کانگریس اراکین سے گفتگو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عالمی برادری پانی کو بطور ہتھیار استعمال کئے جانے کے...
وزیر اعلیٰ سندھ کی محسن نقوی سے ملاقات ، ا سٹیڈیمز کی تعمیر نو کے امور پر تفصیلی گفتگوکی گئی 17 برس بعد انٹرنیشنل میچ کا انعقاد ہو گا، محسن نقوی،صدر مملکت کی ہدایت ہے ، وزیر اعلیٰ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ملاقات کی جس می...
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کا اقوام متحدہ کا 2 روزہ دورہ مکمل ہوگیا سفارتی وفد نے بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے رکھے اقوام متحدہ میں پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کا اقوام متحد...
2 اور 3 جون کودتہ خیل میںخفیہ اطلاع پردہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا ،آئی ایس پی آر علاقے میں کلیٔرنس آپریشن جاری ،صدراوروزیراعظم کا کامیاب آپریشن پر فورسز کو خراج تحسین شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 14 دہشتگ...
حکومت سونا، نقدی اور دیگر اثاثوں پر سی وی ٹی عائد کرنے کی خواہش مند تھی تاہم یہ کوشش ناکام ہو گئی ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس کی اجازت، سودی آمدن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 20 فیصد کرنے پر غور، ذرائع بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کی جانب سے منقولہ اثاثوں پر ...