وجود

... loading ...

وجود

بلدیہ کراچی کا 5ارب روپے مالیت کابنگلہ غیر قانونی طورپرمنظور نظر فرد کو فروخت کردیاگیا

منگل 26 دسمبر 2017 بلدیہ کراچی کا 5ارب روپے مالیت کابنگلہ غیر قانونی طورپرمنظور نظر فرد کو فروخت کردیاگیا

 ایچ اے نقوی

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹیٹ اور اکاموڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام نے مبینہ طورپر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کا5ارب روپے مالیت کا ایک شاندار بنگلہ غیر قانونی طورپر ایک منظور نظر فرد کو فروخت کردیاہے اور بنگلے کی منتقلی کاعمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ غیر قانونی خرید وفروخت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور الہٰ دین پارک کی انتظامیہ کی ملی بھگت اورتعاون سے کی گئی ہے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹیٹ اور اکاموڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ غیر قانونی طورپر فروخت کیاگیایہ بنگلہ گلشن اقبال میں مین راشد منہاس روڈ پرالہٰ دین پارک کے قریب 5 ایکڑ کی وسیع وعریض اراضی پر واقع ہے اور اس میں رہائشی سہولتوں کے علاوہ سرونٹ کوارٹرز بھی موجود ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی اس بنگلے کی دیکھ بھال اور اس کے یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی پر 100 ملین یعنی 10 کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ کرچکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب حسین سومرو اور ایک اور افسر ایم حسین سید نے اس بنگلہ کی فروخت میں کلیدی کردار ادا کیاہے اورنیب کی جانب سے تفتیش شروع  ہونے کے بعد ثاقب حسین سومرو ملک چھوڑ کر بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کے قریبی دوست اورمعاون سابق وزیر بلدیات اویس مظفر ٹپی نے بھی اس بنگلے کی غیر قانونی فروخت میں کلیدی کردار ادا کیاہے اور اس پورے معاملے کو خفیہ رکھنے کے انتظامات کیے۔اطلاعات کے مطابق اس بنگلے کی فروخت کی کوششیں 2012 سے ہی شروع کردی گئی تھیں اور بالآخر اویس مظفر ٹپی کی معاونت سے یہ ڈیل 2015 میں مکمل ہوئی ،سرکاری دستاویزات کے مطابق اویس مظفر ٹپی بھی ان دنوں بیرون ملک گئے ہوئے ہیں اور ان کی جلد واپسی کی کوئی امید نہیں ہے ۔

یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر اور گلشن اقبال زون کے مختیار کار نے 2013-14 میں بلدیہ کے اس بنگلے کی اس طرح منتقلی کے خلاف مزاحمت کی تھی اور اس کو کسی فرد کے نام منتقل کرنے سے انکار کردیاتھا جس پر اویس مظفر ٹپی نے ان کاتبادلہ کرادیاتھا۔

سابق کمشنر کراچی شعیب صدیقی کو 2016 میں جب اس ڈیل کی اطلاع ملی تو انھوں نے 2016 ہی میں یہ ڈیل منسوخ کرکے بنگلہ خالی کرانے کے احکامات جاری کردیئے تھے،جس کے بعد ہی ان کو کمشنر کراچی کے عہدے سے ہٹانے کی کوششیں شروع کردی گئی تھیں اور مبینہ طورپر فائلوں کے پیٹ بھرنے کے بعد انھیں بھی اس عہدے سے فارغ کرادیاگیا۔

یہ بنگلہ خریدنے والے نواز شیخ کادعویٰ ہے کہ انھوںنے ریونیو بورڈ کے الاٹمنٹ لیٹر پر یہ بنگلہ حاصل کیاہے ،اور اس کو حاصل کرنے میں ان کاکوئی قصور نہیں ہے کیونکہ انھوں نے اس کے لیے تمام قانونی ذمہ داریاں پوری کی ہیں اگر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران یاوزرا نے اس حوالے سے کوئی غیر قانونی فیصلہ کیاہے تو اس کے ذمہ دار ایسا کرنے والے ہیں انھیں اس کاذمہ دار قرار نہیں دیاجاسکتا۔

دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹیٹ اور اکاموڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کاکہناہے کہ کوئی بھی سرکاری رہائشی جگہ کسی دوسرے کو اس طرح الاٹ نہیں کی جاسکتی اور ایسا کرنا قطعی خلاف قانون ہے اورایسا جعلی ڈاکومنٹس کے ذریعے کیاگیاہے۔

1970 میں جب حکومت سندھ نے تفریحی پارک کے لیے 400 ایکڑ اراضی مختص کی تھی اس وقت یہ جگہ سفاری پارک کاحصہ تھی ،بعد ازاں گزشتہ برسوں کے دوران اس علاقے میں زمینوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور اس علاقے میں بنگلوںاور فلیٹوں کی طلب میں اضافے کے بعد بلڈرز اور ڈیولپرز اور قبضہ مافیا اس زمین پر قبضہ کرنے کی سرتوڑ کوششیں کرتے رہے ہیں۔تاکہ وہ اس جگہ فلیٹ اور بنگلے تعمیر کرکے بھاری رقم کما سکیں۔

کے ایم سی کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اب اس جگہ پر فلیٹ اوربنگلے تعمیر کرنے کے لیے ابتدائی تیاریاں شروع کردی گئی ہیںاور جلد ہی کے ڈی اے اوربلڈنگ کنٹرول کے حکام کی ساز باز سے اس پر رہائشی منصوبے کااعلان کردیاجائے گا۔ تاہم چونکہ فی الوقت کے ڈی اے اور کے بی سی اے کے بیشتر اعلیٰ افسرا ن سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے لیے گئے نوٹس کے سبب مشکل میں ہیں اس لیے وقتی طورپر اس منصوبے پر عملدرآمد رکاہواہے۔

اطلاع کے مطابق کے ایم سی کایہ بنگلہ سب سے پہلے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے چڑیاگھر سے متعلق ڈیپارٹمنٹ کے افسر مسعود عالم کو الاٹ کیاگیاتھا جو کم وبیش 12 سال تک اس میں رہائش پذیر رہے ۔ اس بنگلہ کو آخری مرتبہ سابقہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کے افسر احسان مرزا کو فروری 2006 میں الاٹ کیاگیاتھا اور وہ 2014 تک اس میں رہائش پذیر رہے۔بعد ازاں اس کو قبضہ مافیا کی دست برد سے بچانے کے لیے فروری 2015 میں عقیل بیگ، ڈائریکٹر اکاموڈیشن اکمل ڈار، ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ ،اور اسسٹنٹ کمشنر جمشید ٹائون کی نگرانی میں اسے سربمہر کردیاگیاتھا اور اس حوالے سے گلشن اقبال تھانے میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے پولیس سے اس کی نگرانی کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق بعد بااثر افراد نے  بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام سے پس پردہ رابطے کیے جس پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب حسین سومرو اور ایک اور افسر ایم حسین سید نے مبینہ طورپر بھاری نذرانوں کے عوض ان کی معاونت کی اور  بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب حسین سومرو نے جو ان دنوں بیرون ملک مفرور ہیں ان کی ملاقات آصف زرداری کے قریبی دوست اویس مظفر ٹپی سے کرائی جنھوں نے اس ڈیل کے لیے کلیدی کردار اداکرکے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو 5ارب روپے مالیت کے اس بنگلے سے محروم کردیا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اب جبکہ سندھ ہائیکورٹ ہر طرح کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور قبضوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے کے احکامات دے رہی ہے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اس بنگلے پر ڈالے گئے ڈاکے کے خلاف کیا کارروائی کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں


سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان وجود - بدھ 29 اکتوبر 2025

وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فا...

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان

پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعیناتی پر بات کی، وزیراطلاعات وجود - بدھ 29 اکتوبر 2025

بھارتی جریدے فرسٹ پوسٹ کا 20 ہزار پاکستانی فوجی غزہ بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا،بھارتی رپورٹ میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں، عطا تارڑ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی اخبار کے جملے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیے،آئی ایس پی آر اور ...

پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعیناتی پر بات کی، وزیراطلاعات

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار

پی ٹی آئی نے نااہلی سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

چیئرمین پی ٹی آئی کی شبلی فراز کی نااہلی کی اپیل پر عدالت سے نوٹس جاری کرنے کی استدعا عمرایو ب انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے، اس لئے اپیل واپس لے رہے ہیں، بیرسٹرگوہر چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے عمر ایوب اور شبلی فراز سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں۔سپریم کورٹ ...

پی ٹی آئی نے نااہلی سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں

بھارتی قبضہ غیر قانونی، پاکستان، کشمیر لازم و ملزوم ہیں، حافظ نعیم وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

جدوجہد آزادی رنگ لائے گی، مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، عالمی برادری بھارت پر دبائو ڈالے،امیر جماعت حکومت کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑے ، تیسری نسل کو بھارتی مظالم کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ پر بیان امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اقوام متحد...

بھارتی قبضہ غیر قانونی، پاکستان، کشمیر لازم و ملزوم ہیں، حافظ نعیم

ملک بھر میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کنکشن کھولنے کا اعلان وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

آر ایل این جی سے گھریلو صارفین کو معیاری ایندھن کی فراہمی ممکن ہوگی،شہبازشریف خوشی کا دن ہے،پورے ملک کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا، تقریب سے خطاب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ملک بھر میں گھریلو گیس کنکشن کھولنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں گھریلو گیس کنکشن کی...

ملک بھر میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کنکشن کھولنے کا اعلان

21 نومبر کو نظام تبدیل کرنے کی تحریک کا آغاز ہوگا، حافظ نعیم وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں،طلباو طالبات کی ہزاروں میں ٹیسٹ میں شرکت نوجوان نہیں مستقبل میں سیاسی قبضہ گروپ مایوس ہوگا، بنو قابل پروگرام سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، نوجوانوں کو ساتھ ملا کر نومبر میں...

21 نومبر کو نظام تبدیل کرنے کی تحریک کا آغاز ہوگا، حافظ نعیم

وفاق سے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

ڈی جی آئی ایس پی آر نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی، وفاقی وزرا نے گھٹیا الزامات لگائے میرے اعصاب مضبوط ، ہم دلیر ہیں، کسی سے ڈرنے والے نہیں، سہیل آفریدی کی پریس کانفرنس وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق سے اپنے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے ، صوبے میں امن ل...

وفاق سے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

کشمیریوں کا بھارتی جارحیت کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں اتاری تھیں اوربڑے حصے پر ناجائز قبضہ کیا مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی، کل جماعتی حریت کانفرنس کی پریس کانفرنس کشمیریوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہن...

کشمیریوں کا بھارتی جارحیت کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان

مضامین
مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق

سیاست نہیں، ریاست بچاؤ قومی بقا کا پیغام وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
سیاست نہیں، ریاست بچاؤ قومی بقا کا پیغام

پاک افغان مذاکرات وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
پاک افغان مذاکرات

آزادی تحریکیں،بھارت کے لیے خطرہ وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
آزادی تحریکیں،بھارت کے لیے خطرہ

آفتاب احمد خانزادہ وجود بدھ 29 اکتوبر 2025
آفتاب احمد خانزادہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر