... loading ...
گزشتہ دنوںمعروف شاعر جناب فیروز ناطق خسرو کے بہ یک وقت آٹھ شعری مجموعے منظر عام پر آئے،تاخیر ہوئی تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا،جناب فیروز ناطق خسرو پاکستان کے ایک سینئر شاعر ہیں پہلے انھوں نے اپنی تعلیم ،پھر ملازمت اور پھر اپنی عمر بھر کی شعری تخلیقات کو کتابی شکل میں شائع کرانے پر توجہ دی،آج ان کی آٹھ کتابیں گلشن ادب میں گل ہائے رنگ رنگ کے مترادف ہیں،مناسب معلوم ہوتاہے کہ تما م کتابوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جائے:
۱۔انتخاب کلام ناطق(ناطق بدایونی)
ناطق بدایونی جناب فیروز ناطق خسرو کے والد گرامی تھے، جناب فیروز ناطق خسرو نے ان کا کلام انتخاب کلام ناطق کے نام سے ترتیب و تدوین کرکے نہایت سلیقے سے شائع کرا دیاہے،ان کتاب میں ان کی غزلیات کے ساتھ ان کے فن و ہنر پرناقدین و مشاہیر کے لکھے گئے مضامین بھی شامل اشاعت کیے گئے ہیں۔محترم ناطق بدایونی کا کلام اُردو ادب کا سرمایہ ہے،ان کے کئی اشعار ضرب المثل کی صورت اُردو ادب میں زندہ ہیں ،ایک شعر ملاحظہ ہو:
مری صورت بدل ڈالی کسی کے رنج فرقت نے
کہ اپنی شکل مجھ سے آپ پہچانی نہیں جاتی
۲۔طلسم مٹی کا(غزلیں)
جناب فیروز ناطق خسرو کی غزلیات پر مشتمل مجموعۂ کلام’’طلسم مٹی کا‘‘کے عنوان سے زیورطباعت سے آراستہ ہوا ہے،جس میں احوال واقعی (فیروز ناطق خسرو)،طلسم مٹی کا(پروفیسر جاذب قریشی)اور فخر ادب کے عنوان سے(ڈاکٹر نشتر امروہوی(انڈیا)نے اپنی آرا کا اظہار کیاہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ جناب فیروز ناطق خسروایک کہنہ مشق اور پختہ کار شاعر ہیں،اب تو وہ استادی کے درجے پر فائز ہیں اور متعدد شعراو شاعرات کے کلام پر اصلاح دیتے ہیں،ان کا ایک نمائندہ شعر ملاحظہ ہو:
ہٹی نگاہ تو ٹوٹا طلسم مٹی کا
وگرنہ چاک پہ رقصاں تھا جسم مٹی کا
۳۔آنکھ کی پتلی میں زندہ عکس(نظمیں)
جناب فیروز ناطق خسرو نے جہاں غزل میں اپنے فن کا لوہا منوایا ہے وہاں انھوں نے نظم بھی کسی شاعر سے کم نہیں لکھی،’’آنکھ کی پتلی میں زندہ عکس‘‘ان کی نظموں کا مجموعہ ہے جس میں مختلف موضوعات اور عنوانات پر عمدہ نظمیں تخلیق کی گئی ہیں، مثال کے طور پر ’’آمد سال نو‘‘،’’یس سر نو سر‘‘، ’’ مسافرت میں‘‘ ، ’’بارش کا سیلابی پانی‘‘ ، ’’استاد‘‘، ’’جوگنگ‘‘، ’’اگریہ سچ ہے‘‘،اور’’ اپنا پاکستان‘‘عمدہ نظمیں ہیں،اس مجموعۂ نظم میں طویل نظمیں بھی شامل ہیں اور مختصربھی،مگر کسی تخلیق کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ،ایک نظم ملاحظہ ہو:
نجانے دن میں کتنی بارمیں/بے موت مرتاہوں/نئی اک زندگی کرنے کا/پھر سے عزم کرتاہوں/گزرتی ہے جو اس دل پر/میں اس کو نظم کرتاہوں۔
۴۔آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے(غزلیں)
جناب فیروز ناطق خسرو کی غزلوں کو دوسراشعری مجموعہ’’آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے‘‘ کے نام سے شائع ہواہے جس میںڈاکٹر ارشد اقبال
نے’’فیروز ناطق خسرو کا شعری رویہ‘‘ کے عنوان سے مضمون لکھ کر اپنی مثبت رائے کا اظہار کیاہے،یہ ایک بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جناب فیروز ناطق خسرو کے جتنے بھی مجموعہ ہائے کلام شائع ہوئے ہیں سب کے سب نہ صرف ضخیم ہیں بلکہ شعریات کا خزانہ لیے ہوئے ہیں اکثر شعرا انتہائی کم صفحات پر مشتمل مجموعہ ہائے کلام شائع کراتے ہیں اور اپنی کتابوں کی گنتی میں اضافہ کرتے ہیں اگر جناب فیروز ناطق خسروبھی ایسا کرتے تو ان کی آٹھ کتابوں کی بجائے چوبیس کتابیں شائع ہوتیں۔
۵۔کند قلم کی جیبھ
(تبصرے، مضامین، افسانے)
اس کتاب میں شاعری کی بجائے جناب فیروز ناطق خسرو کے وہ تبصرے شامل ہیں جو وہ وقتاً فوقتاً ناقدین، مشاہیر، شعرا و شاعرات اوراہل قلم کی نگارشات پرلکھتے رہے ہیں،جیسے ’’ثاقب انجان کی نعت گوئی‘‘۔اس کتاب کا دوسرا باب مضامین پر مشتمل ہے جس میںعلامہ اقبال،شکیل بدایونی،وادیٔ مہران کے اُردو شعرا،پروفیسر کرار حسین،نفیس احمد صدیقی، جبار واصف، اورشاعرعلی شاعر کے فن و شخصیت پر قلم کاری کی گئی ہے،اس کے سمیت چھ افسانے بھی شامل کتاب کیے گئے ہیں،خوش گوار حیرت سے یہ بات بڑے وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ جناب فیروز ناطق خسرو میں نثر لکھنے کی صلاحیت بھی بدرجہ اتم موجود ہے۔اگر وہ چاہیں تو اس سلسلے کو جاری رکھ سکتے ہیں،ان کی نثر کو بھی اعتبار حاصل ہوگا۔
۶۔ ستارے توڑ لاتے ہیں(نظمیں)
جناب فیروز ناطق خسروکا چھٹا مجموعہ’’ستارے توڑ لاتے ہیں‘‘ کے عنوان سے منصہ شہود پر جلوہ گر ہواہے جو نظموں پر مشتمل ہے یہ ان کی نظموں کو دوسرا مجموعہ ہے جس میں ’’ستارے توڑلاتے ہیں‘‘،’’لوگ بھول جاتے ہیں‘‘، ’’بدگمانی‘‘، ’’علم‘‘،’’جنم دن‘‘،’’تیرے بنا‘‘،’’من مندر میں‘‘، ’’گھن‘‘، ’’غریب‘‘، ’’دیر تک‘‘، ’’انا‘‘، ’’دشمن‘‘، ’’رحمت‘‘، ’’قیامت‘‘، اور ’’احتساب کا دن‘‘عمدہ نظمیں ہیں،ستارے توڑ لاتے ہیں میں زیادہ تر مختصر نظمیں شامل ہیں جن کو ایک منٹ کی قرأت میں ختم کیا جا سکتاہے اور گھنٹوں ا س کے معانی و مفاہیم بھی کھویا جا سکتاہے،ایک نظم ملاحظہ ہو:
جب کبھی برستی ہیں/کب وہ دیکھ پاتی ہیں/جھونپڑی غریبوں کی/یا محل امیروں کے/بارشیں تو اندھی ہیں!!
۷۔فرصت یک نفس(قطعات)
جناب فیروز ناطق خسروکا ساتواں مجموعہ ’’فرصت یک نفس‘‘ قطعات پر مشتمل ہے، ان قطعات کو مختلف عنوانات کے تحت شائع کیا گیاہے،جیسے’’بنام سبزہ گل رنگ‘‘، ’’آنکھ میں دریا‘‘،’’گفتگو خودسے‘‘،’’شہرِ طلسم وفا‘‘،’’سخنوران کامل‘‘، ’’نظیر اکبر آبادی‘‘،’’میرتقی میر‘‘،’’اسداللہ خان غالب‘‘،’’علامہ اقبال‘‘،’’ایٹمی دھماکے‘‘ ، ’’دہشت گردی‘‘،اور ’’فضائوں کے حکمران‘‘ ۔ خدائے سخن میر تقی میر پر قطعہ ملاحظہ ہو:
غنچے ہیں نوحہ خواں تو گریباں دریدہ گل
روئی ہے کس کے حال پہ شبنم تمام شب
کس کے فراق میں ہیں یہ برگ چمن نڈھال
کس خوش نصیب کا ہوا ماتم تمام شب
۸۔ہزار آئینہ(حمد ،نعت،منقبت،سلام)
جناب فیروز ناطق خسرو کا آٹھواں مجموعہ کلام ’’ہزار آئینہ ‘‘ حمد، نعت، منقبت اور سلام پر مشتمل ہے، میں نے اس کتاب کا سب سے آخر میں ذکر اس لیے کیا ہے کہ یہ جناب فیروز ناطق خسروکی سب سے اہم کتاب ہے جس کے بارے میں انھوں نے وصیت کی ہے کہ’’ اس کتاب کو میری قبر میں میرے سینے پر رکھ دیاجائے۔‘‘یہ ایک نئی بات ہے جس کا چرچا ہو رہاہے۔ہزار آئینہ کا دیباچہ ڈاکٹر سراج احمد قادری نے تحریر فرمایا ہے،حمد ،نعت،منقبت اور سلام کے بعد نعتیہ قطعات،منقبتی قطعات اور رثائی قطعات بھی کتاب کا حصہ بنائے گئے ہیں،ایک نعتیہ شعر ملاحظہ ہو:
کیسے در آقا سے پلٹ جائوں میں خالی
دل صورت کشکول ہے اور آنکھ سوالی
ان میں سے ایک کتاب’’ رائٹرزبک فائونڈیشن(سخن ور)‘‘ اور سات کتابیں’’ جہان حمد پبلی کیشنز،کراچی نے خوب صورت طباعت ،عمدہ سرورق اور اچھے کاغذ پر شائع کی ہیں، تمام کتابوں کی قیمت بھی مناسب ہے۔مذکورہ بالا تمام کتابیں حاصل کرنے کے لیے شاعرعلی شاعر (منیجنگ ڈائریکٹر) ’’رنگِ ادب پبلی کیشنز،آفس نمبر۵،کتاب مارکیٹ، اُردو بازار، کراچی سے رابطہ کیا جا سکتاہے۔
جناب فیروز ناطق خسرو نے اپنی عمر بھر کی ادبی کمائی قارئین شعر و سخن، ناقدین فن و ہنراور مشاہیران اُردو ادب کے سامنے پیش کر دی ہے،ان کتابوں کی روشنی میںاب ان کا اصل مقام و مرتبہ طے کیا جانا چاہیے،ہم انھوں اس کارہائے نمایاں پردلی مبادک باد پیش کرتے ہیں۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...