وجود

... loading ...

وجود

اچھا نام بچے کے لیے پہلا تحفہ ہے

جمعه 22 دسمبر 2017 اچھا نام بچے  کے لیے پہلا تحفہ ہے

حاجی محمد حنیف طیب
نام کسی بھی آدمی کی شخصیت کا اہم حصہ ہوتا ہے جس سے وہ پہچانا اور پکارا جاتا ہے۔ گھر، محلے،خاندان، اسکول، مدرسے، جامعہ، بازار اور دفتر میں نام ہی اس کی شناخت ہوتا ہے جس طرح کہ کتاب کا نام اس کی شناخت ہوتا ہے۔ کئی مرتبہ نام گھریلو ماحول اور تہذیبی روایات کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ نام اچھا ہو تو انسان کا ضمیر اسے کام بھی اچھا کرنے کی ترغیب دیتا رہتا ہے۔ بچے کے پیدا ہوتے ہی اس کا نام رکھنے کے لیے غوروفکر شروع ہوجاتا ہے۔ ایسے میں باپ کو چاہئے کہ اپنے بچے کا نام اچھا رکھے کہ یہ اس کی طرف سے اپنے بچے کے لیے پہلا اوربنیادی تحفہ ہے۔ جسے بچہ عمر بھر اپنے سینے سے لگائے رکھتا ہے۔
حضور ﷺنے فرمایا: آدمی سب سے پہلا تحفہ اپنے بچے کو نام کا دیتا ہے اس لیے چاہئے کہ اس کا نام اچھا رکھے (جمع الجوامع )
قیامت کے دن نام پکارا جائے گا۔نام کا تعلق صرف دنیاوی زندگی تک نہیں بلکہ جب میدان حشر قائم ہوگا تو انسان کو اسی نام سے مالک کائنات عزوجل کے حضور بلایا جائے گا جس نام سے اسے دنیا میں پکارا جاتا تھا۔ جیسا کہ حضرت سیدنا ابو درداء رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور پاک صاحب لولاک ﷺنے فرمایا۔ قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے آباؤ اجدادکے ناموں سے پکارے جائو گے لہذا اپنے اچھے نام رکھا کرو (ابو دائود)
نام کب رکھیں؟افضل یہ ہے کہ ساتویں دن بچے کا عقیقہ کیا جائے اور نام رکھا جائے۔ عقیقہ کرنے سے پہلے بھی نام رکھانا جائز ہے (نزہۃ القاری )
حضرت سیدنا عمرو بن شعیب رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے بچہ کی پیدائش کے ساتویں دن اس کا نام رکھنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ (ترمذی)
نام کون رکھے گا؟نام رکھنے کی ذمے داری بنیادی طور پر بچے کے والد کی بنتی ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا۔ اولاد کا والد پر یہ حق ہے کہ اس کا اچھا نام رکھے اور اچھا ادب سکھائے۔ (شعب الایمان )
حضرت علامہ عبدالرئوف منادی علیہ رحمتہ اس حدیث کے تحت نقل کرتے ہیں۔ امت کو اچھا نام رکھنے کا حکم دینے میں اس بات پر تنبیہ ہے کہ آدمی کے کام اس کے نام کے مطابق ہونے چاہئیں کیونکہ نام انسان کی شخصیت کے لیے جسم کی طرح ہوتا اور اس کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ اﷲکی حکمت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ نام اور کام میں مناسبت اور تعلق ہو۔ نام کا اثر شخصیت پر اور شخصیت کا اثر نام پر ظاہر ہوتا ہے (فیض القدیر)
حکیم الامت مفتی احمد یار خان رحمتہ اﷲ علیہ اس حدیث پاک کے تحت لکھتے ہیں۔ اچھے نام کا اثر نام والے پر پڑتا ہے۔ اچھا نام وہ ہے جو بے معنی نہ ہو۔ جیسے بدھو ، تلوا وغیرہ اور فخر و تکبر نہ پایا جائے۔ جیسے بادشاہ، شہنشاہ وغیرہ اور نہ برے معنی ہوں جیسے عاصی وغیرہ۔ بہتر یہ ہے کہ انبیاء اکرام علیہم السلام یا حضور کے صحابہ عظام، اہل بیت اطہار رضی اﷲعنہم کے ناموں پر نام رکھنے چاہئے۔ (مراۃ المناجیح )
ہمارے معاشرے میں نام رکھنے کے مختلف انداز:۔بچے یا بچی (بالخصوص پہلی اولاد) کی پیدائش کے بعد عموما قریبی رشتہ داروں مثلا نانی، دادی، خالہ، پھوپھی، تایا ، چاچا وغیرہ کا اصرار ہوتا ہے کہ اس کا نام میں رکھوں گا اور ہر ایک اپنی پسند کا نام بھی چن کر لے آتا ہے۔ اگر والد، راضی ہو تو تو اس میں بھی حرج نہیں۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ نام رکھنے والے بعض اوقات دینی معلومات کی کمی کی وجہ سے بچوں کے ایسے نام بھی رکھ دیتے ہیں جو شرعا ناجائز ہوتے ہیں یا جن کے معانی اچھے نہیں ہوتے۔ ایسے نام رکھنے سے بہرحال بچا جائے۔ والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بیٹے یا بیٹی کا نام نہایت ہی خوبصورت ہو۔ مگر نام کے حتمی انتخاب کے وقت الفاظ کی ظاہری خوبصورتی کا خیال تو ہوتا ہے لیکن دیگر پہلوئوں پر توجہ نہیں ہوتی چنانچہ بعض اوقات لوگ اہل علم سے ایسے ایسے ناموں کے معافی پو چھتے ہیں جو عربی، اردو یا فارسی کسی لغت میں نہیں ملتے۔ ظاہر ہے کہ اس طرح کے بے معنی نام رکھنا مناسب نہیں۔
اﷲکے پسندیدہ نام:۔اگر کسی بچے کا نام عبد سے شروع کرنا ہو تو سب سے افضل نام عبداﷲ اور عبدالرحمٰن ہیں۔حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ تمہارے ناموں میں سے اﷲکے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ نام عبداﷲ اور عبدالرحمٰن ہیں (مسلم)
مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمتہ اﷲعلیہ لکھتے ہیں۔ ان دونوں میں زیادہ افضل عبداﷲہے کہ عبودیت یعنی بندہ ہونے کی اضافت (نسبت) اسم ذات (یعنی اﷲ) کی طرف ہے۔ انہیں (یعنی عبداﷲاور عبدالرحمٰن) کے حکم میں وہ اسماء(یعنی نام) ہیں۔ جن میں عبودیت کی اضافت دیگر اسماء صفاتیہ کی طرف ہو۔ مثلا عبدالرحیم ، عبدالملک، عبدالخالق وغیرہ۔ حدیث میںجو ان دونوں ناموں کو تمام ناموں میں اﷲ تعالیٰ کے نزدیک پیارا فرمایا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اپنا نام عبد کے ساتھ رکھنا چاہتا ہو تو سب سے بہتر عبداﷲاور عبدالرحمٰن ہیں۔ وہ نام نہ رکھے جائیں جو جاہلیت میں رکھے جاتے تھے کہ کسی کا نام عبد شمس (سورج کا بندہ) اور کسی کا نام عبدالدار (گھر کا بندہ) ہوتا۔ (بہار شریعت )
مفتی محمد امجدعلی اعظمی رحمۃ ُاﷲعلیہ مزید لکھتے ہیں۔ عبداﷲ اور عبدالرحمٰن بہت اچھے نام ہیں۔ مگر اس زمانہ میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ بجائے عبدالرحمٰن کے اس شخص کو بہت سے لوگ رحمٰن کہتے ہیں اور غیر خدا کو رحمٰن کہنا حرام ہے۔ اسی طرح عبدالخالق کو خالق، عبدالمعبود کو معبود کہتے ہیں۔ اس قسم کے ناموں میں ایسی ناجائز ترمیم ہرگز نہ کی جائے۔ اسی طرح بہت کثرت سے ناموں میں تصغیر کا رواج ہے۔ یعنی نام کو اس طرح بگاڑتے ہیں جس سے حقارت نکلتی ہے اور ایسے ناموں میں تصغیر ہرگز نہ کی جائے لہذا جہاں یہ گمان ہوکہ ناموں میں تصغیر کی جائے گی۔ یہ نام نہ رکھے جائیں، دوسرے نام رکھے جائیں (بہار شریعت )
عبداﷲ نام رکھنا:۔سرکار دوعالم ﷺنے بہت سے خوش نصیب بچوں کا نام عبداﷲ رکھا۔ چنانچہ حضرت سیدنا عبداﷲ بن مطیع رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ ان کے والد نے خواب میں دیکھاکہ انہیں کھجوروں کی تھیلی دی گئی۔ انہوں نے نبی کریمﷺ سے اپنا خواب بیان کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔ تمہاری کوئی زوجہ امیہ سے ہے؟ انہوں نے عرض کی جی ہاں! بنو لیث قبیلہ سے تعلق رکھنے والی زوجہ۔آپ ﷺ نے فرمایا۔ عنقریب تمہارا اس کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا۔ جب بچہ پیدا ہوا وہ اسے آپ ﷺکے پاس لائے۔ آپﷺنے اسے کھجور کی گھٹی دی۔ اس کا نام عبداﷲرکھا اور اس کے لیے برکت کی دعا فرمائی (الاصابۃ )
عبدالرحمٰن نام رکھا:۔سرکاردوعالم ﷺ نے کئی صحابہ کرام علیہم الرضوان کا نام عبدالرحمٰن رکھا۔ چنانچہ حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں۔ زمانہ جاہلیت میں میر انام عبدشمس تھاتوسرکاردوعالم ﷺنے میرا نام عبدالرحمٰن رکھا (اسد الغابہ )
محمد نام رکھنا :۔حضور ﷺنے فرمایا ،اﷲ تعالیٰ نے ارشادفرمایا۔ مجھے اپنے عزت و جلال کی قسم، جس کا نام تمہارے نام پر ہوگا اسے عذاب نہ دوں گا۔ (کشف الخفاء)
جب کوئی قوم کسی مشورہ کے لیے جمع ہو اور ان میں کوئی شخص ’’محمد‘‘ نام کا ہو اور وہ اسے مشورہ میں شریک نہ کریں تو ان کے لیے مشاورت میں برکت نہ ہوگی (الکامل فی ضعفاء)
دو شخص روز قیامت اﷲرب العزت کے حضور کھڑے کیے جائیں گے۔ حکم ہوگا، انہیں جنت میں لے جائو۔ عرض کریں گے۔ الٰہی ہم کس عمل پر جنت کے قابل ہوئے، ہم نے تو جنت کا کوئی کام نہیں کیا؟ فرمائے گا: جنت میں جائو۔ میں نے حلف کیا ہے کہ جس کا نام احمد یا محمد ہو، دوزخ میں نہ جائے گا (مسندالفردوس )
جس کے تین بیٹے ہوں اور وہ ان میں سے کسی کا نام محمد نہ رکھے وہ ضرور جاہل ہے۔ (معجم کبیر )
رزق میں برکت ہوجاتی:۔حضرت سیدنا امام مالک رحمتہ اﷲعلیہ فرماتے ہیں۔ اہل مکہ آپس میں یہ گفتگو کیا کرتے تھے کہ جس گھر میں بھی محمد نام کا کوئی فرد ہوتا ہے تو اس گھر میں خیروبرکت ہوتی ہے اور ان کے رزق میں برکت ہوتی ہے (المنتقی شرح موطا امام مالک)
’’محمد‘‘ نام رکھا:۔کئی صحابہ کرام علیہم الرضوان ایسے ہیں جن کا نام حضور ﷺنے محمد رکھا۔ جیسا کہ حضرت سیدنا محمد بن طلحہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہما۔ اُم المومنین حضرت سیدنا زینب بنت حبش رضی اﷲتعالیٰ عنہما کی بہن حضرت سیدتنا حمنہ رضی اﷲتعالیٰ عنہما کے صاحبزادے ہیں۔ جب آپ کی ولادت ہوئی آپ کے والد حضرت سیدنا طلحہ رضی اﷲ عنہ آپ کو سرکار ابد قرار، آپ ﷺ کے پاس لے گئے تاکہ آپﷺبچے کو گھٹی دیں اور اس کا نام رکھیں۔ پیارے آقاﷺنے آپ کے سر پر ہاتھ پھیرا اور ان کا نام محمد رکھا اور اپنی کنیت ابوالقاسم عطا فرمائی۔حضرت سیدنا شعیب رحمتہ اﷲعلیہ، امام عطاء رحمتہ اﷲ علیہ روایت فرماتے ہیں کہ جو یہ چاہے کہ اس کی عورت کے حمل میں لڑکا ہو تو اسے چاہئے کہ اپنا ہاتھ عورت کے پیٹ پر رکھ کر کہے۔ اگر یہ لڑکا ہوا تو میں اس کا نام محمد رکھوں گا۔ ان شاء اﷲلڑکا ہوگا (فتاویٰ رضویہ)
بچے کانام محمد رکھو تو اس کی عزت کرو:۔جب کوئی شخص اپنے بیٹے کا نام محمدرکھے تو اسے چاہئے اس نام پاک کی نسبت کے سبب اس کے ساتھ حسن سلوک کرے اور اس کی عزت کرے۔ حضرت سیدنا علی الرتضیٰ کرم اﷲ تعالیٰ وجہ الکریم سے مروی ہے کہ نبی کرمﷺ نے ارشاد فرمایا۔ جب تم بیٹے کا نام محمد رکھو تو اس کی عزت کرو اور مجلس میں اس کے لیے جگہ کشادہ کرو اور اس کی نسبت بڑائی کی طرف نہ کرو (الجامع الصغیر)
سلطان محمود غزنوی نے ایک بار ایاز کے بیٹے کوپکارا: اے ایاز کے بیٹے، استنجے کے لیے پانی لائو۔ ایاز نے تھوڑے دنوں بعد عرض کی کہ حضور! مجھ سے یا اس سے (یعنی میرے بیٹے سے) کیا قصور ہوا کہ آپ نے اس کا نام نہ لیا؟ فرمایا۔ تیرے بیٹے کا نام محمد ہے۔ میں اس دن بے وضو تھا میں نے کبھی وضو کے بغیر محمد نام کو اپنی زبان سے ادا نہ کیا (تفسیرنعیمی)
بلا ضرورت دو تین نام ملاکر نہ رکھیں:۔پاک و ہند کے بعض علاقوں میں والد کے نام کو بیٹے کے نام کا حصہ بنایا جاتا ہے جیسے محمد طاہر جنید، ایسے عرف پر عمل کرنے میں حرج نہیں۔ لیکن غیر ضروری طور پر دو یا تین ناموں پر مشتمل ایک نام نہ رکھا جائے۔
نام رکھنے میں مذکر ومونث کا بھی خیال رکھیں:۔بعض اوقات لڑکے کا نام لڑکیوں والا اور لڑکیوں کا نام لڑکوںوالا رکھ دیا جاتا ہے۔ نام ایسا ہو جسے سنتے ہی معلوم ہوجائے کہ یہ لڑکی کا نام ہے یا لڑکے کا مثلا لڑکی کے لیے خدیجہ اور لڑکے کے لیے قاسم نام رکھا جائے۔
غیر مسلموں جیسے مخصوص نام نہیں رکھنے چاہئے :۔اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ لکھتے ہیں کہ مسلمانوں کو ممانعت ہے کہ کافروں کے نام رکھے۔ جیسا کہ یوحنا نام رکھنے کے متعلق بعض فقہاء نے تصریح فرمائی ہے ۔(فتاویٰ رضویہ)ایک اور جگہ نقل کرتے ہیں۔ ناموں کی ایک قسم کفار کے ساتھ مختص ہے۔ جیسے جرجس، پطرس اور یوحنا وغیرہ۔ لہذا اس نوع (یعنی قسم) کے نام مسلمانوں کے لیے رکھنے جائز نہیں۔ کیونکہ اس میں کفار سے مشابہت پائی جاتی ہے۔ واﷲ تعالیٰ اعلم (فتاویٰ رضویہ )
تاریخی نام رکھنا:۔کئی لوگ تاریخ کے حساب سے نام رکھنے پر بہت زور دیتے ہیں۔ یعنی بچہ جس تاریخ و سن میں پیدا ہوا۔ اس کا حساب لگا کر نام رکھا جاتا ہے۔ اگرچہ علم الاعداد کے لحاظ سے نام رکھنا بزرگوں سے ثابت ہے لیکن بزرگان دین اپنا تاریخی نام اصل نام سے الگ رکھتے تھے۔ بہرحال اگر کوئی تاریخ کے حساب سے نام رکھنا چاہئے تاکہ سن ولادت بھی محفوظ ہوجائے تو رکھ سکتا ہے، لیکن اس میں کوئی فضیلت نہیں ہے۔ بہتر یہی ہے کہ کسی نبی علیہ السلام، کسی صحابی یا کسی ولی کے بابرکت نام پرنام رکھیں۔ اعلیٰ حضرت سے کسی نے عرض کی۔ حضور میرا بھتیجا پیدا ہوا ہے۔ اس کاکوئی تاریخی نام تجویز فرمادیں۔ارشاد فرمایا: تاریخی نام سے کیا فائدہ؟ نام وہ ہوں جن کے احادیث میں فضائل آئے ہیں۔
قرآن سے نام نکالنا:۔بعض لوگ قرآن شریف سے بچوں کا نام نکالتے ہیں۔ اگر وہ نام قرآن پاک میں کسی نبی یا نیک و صالح آدمی کا ہے تب تو کوئی حرج نہیں۔ لیکن بعض اوقات وہ قرآن پاک سے وہ ایسا لفظ نام کے لیے منتخب کرلیتے ہیں جسے معنوی خرابی کی وجہ سے نام کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ مثلا پاکستان کے ایک دیہات میں ایک عورت جو ذرا سی قرآن کریم پڑھنا جانتی تھی۔ اس کے یہاں یکے بعد دیگرے تین بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ اس نے خود کو پڑھا لکھا سمجھتے ہوئے بچیوں کے نام تجویز کرنے کے لیے قرآن پاک سے سور ۃکوثر کاانتخاب کیا۔ چنانچہ بڑی بچی کانام کوثر، دوسری کا نام النحرتجویز کیا۔ تیسری کا نام ابتر مقرر کیا۔ کوثر کے معنی تو بحیثیت نام کسی حد تک درست بھی ہے۔ لیکن وانحر کا معنی ہے ’’اورتم قربانی کرو‘‘ جبکہ آخری لفظ ابتر کے معنی ہے ’’خیر سے محروم رہنے والا‘‘ جو کسی بھی طرح نام رکھنے کے لیے مناسب نہیں۔ مگر جہالت کا کیا علاج۔ اسی طرح ایک بچی کا نام مذبذبین۔ پوچھا گیا یہ کیا نام ہے؟ جواب ملا قرآن شریف میں ہے۔ حالانکہ مذبذبین کا لفظ ان لوگوں کے لیے استعمال ہوا جو کفر و ایمان کے بیچ میں ڈگمگا رہے ہیں نہ خالص مومن نہ کھلے کافر (خزائن العرفان)
بہرحال ایسے لوگوں کو بطور اصلاح کچھ کہا جائے تو سمجھتے ہیں کہ قرآن کریم سے رکھے ہوئے ناموں پر اعتراض کیا جارہا ہے۔ حالانکہ قرآن کریم سے نام تجویز کرنے کے بھی کچھ اصول ہیں۔ ورنہ تو قرآن پاک میں حمار (گدھا) کلب (کتا) خنزیر (سور) بقرہ (گائے) فرعون (خدائیکا دعویٰ کرنے والا مشہور بادشاہ) ہامان (مشہور کافر) وغیرہ کے الفاظ بھی آئے ہیں تو کیا ان کے معنی اور نسبت جاننے کے بعد بھی کوئی ان الفاظ کو اپنے بچے یا بچی کا نام رکھنے کے لیے استعمال کرنے پر تیار ہوگا؟ یقیناً نہیں۔
نیک شخص کے نام پر نام رکھنے کی برکت :۔ حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے جس قوم میں کوئی نیک شخص انتقال کرجائے۔ اس کے انتقال کے بعد اس قوم میں کوئی بچہ پیدا ہوا اور وہ اسی بزرگ شخصیت کے نام پر اس بچہ کانام رکھیںتواس اچھا نام رکھنے کے سبب ان لوگوں کے لیے اس بچہ میں بھی وہی نیک صفات پیدا فرمادے گا ۔(ابن عساکر )
محبوبان خدا کے ناموں پر نام رکھنا مستحب ہے:۔فی زمانہ یہ رواج بھی زور پکڑ چکا ہے کہ اپنے بچوں کا نام رکھنے کے لیے ناولوں، ٹی وی ڈراموں اور فلموں کے اداکاروں کے نام بھی چن لیے جاتے ہیں حالانکہ مستحب یہ ہے کہ اﷲوالوں کے نام پر نام رکھے جائے۔ چنانچہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ لکھتے ہیں۔حدیث سے ثابت کہ محبوبان خدا انبیاء و اولیاء علیہم السلام کے اسمائے طیبہ پر نام رکھنا مستحب ہے جبکہ ان کی مخصوصات سے نہ ہو (فتاویٰ رضویہ)
بہار شریعت میں ہے۔ اسمائے طیبہ، انبیائے کرام اور صحابہ و تابعین و بزرگان دین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے۔ امید ہے کہ ان کی برکت بچہ کے شامل حال ہو (بہار شریعت )
٭ بچہ کا نام اچھا رکھنا چاہئے٭ میدان محشر میں دنیا میں رکھے گئے نام سے پکارا جائے گا٭ ساتویں دن نام رکھنا بہتر ہے۔ پہلے بھی رکھا جاسکتا ہے٭ نام رکھنا والد کی ذمہ داری ہے۔٭ بچے کا نام منتخب کرتے وقت شرعی احکام کو مدنظر رکھناچاہئے۔
٭کچھ نام ایسے ہیں جن کا رکھناافضل، کچھ کارکھناجائز، کچھ نام نامناسب اور کچھ ناجائز ہیں۔


متعلقہ خبریں


افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل) وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...

افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل)

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم...

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استن...

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان وجود - بدھ 29 اکتوبر 2025

وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فا...

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان

پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعیناتی پر بات کی، وزیراطلاعات وجود - بدھ 29 اکتوبر 2025

بھارتی جریدے فرسٹ پوسٹ کا 20 ہزار پاکستانی فوجی غزہ بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا،بھارتی رپورٹ میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں، عطا تارڑ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی اخبار کے جملے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیے،آئی ایس پی آر اور ...

پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعیناتی پر بات کی، وزیراطلاعات

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار

مضامین
بی ایل اے کی دہشت گردی وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
بی ایل اے کی دہشت گردی

پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟ وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟

مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق

سیاست نہیں، ریاست بچاؤ قومی بقا کا پیغام وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
سیاست نہیں، ریاست بچاؤ قومی بقا کا پیغام

پاک افغان مذاکرات وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
پاک افغان مذاکرات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر