... loading ...
حکومتی اداروں میں کرپشن کی ایسی تاریخ رقم ہو رہی ہے جو ناقابل بیان ہے، حکومتیں اب کرپشن کو اپنے لیے آکسیجن سمجھتی ہیں کیونکہ حکومت کے وزراء ، مشیر، معاونین خصوصی تب تک رعب و دبدبہ قائم نہیں رکھ سکتے جب تک ان کے پاس کروڑوں ، اربوں روپے نہ ہوں ان کے پاس ہوٹر والی گاڑیاں نہ ہو، سیکیورٹی گارڈز نہ ہوں اور ایسا کرنے کے لیے واحد راستہ کرپشن ہے، نیب نے اب تک جو کردار ادا کیا ہے وہ مایوس کن ہے کیونکہ نیب نے جن افراد کو چھوٹ دی ہے یا ان کی انکوائریز ختم کی ہیں وہ حقیقی معنوں میں کرپٹ تھے۔
پلی بار گین ایک ایسا گھناؤنا عمل تھا جس سے ایک وزیر یا ایک اعلیٰ افسر 100 روپے لوٹ کر20 سے25 روپے نیب کو پلی بارگین میں واپس کرتا ہے اور75 روپے اپنے پاس رکھ کر حاجی اور قاضی بن جاتا ہے اس سے وزراء اور اعلیٰ افسران کا کام بھی بن جاتا ہے‘ نیب بھی خوش ہو جاتا ہے کہ چلو کچھ تو رقم کرپٹ افسران کی جیبوں سے نکلی، حقیقت یہ ہے کہ اب رشوت کا ریٹ بھی بڑھ گیا ہے۔ پہلے افسران کسی کام کے لیے جو رقم طلب کرتے تھے اب اس سے تین گنا زیادہ مانگتے ہیں اور موقف اختیار کرتے ہیں کہ پہلے بات دوسری تھی اب نیب کو پلی بارگین کیلیے جو رقم واپس کرنی ہے وہ بھی تو اپنی پوسٹ سے وصول کرنی ہے اور بیچارے لوگ یہ رقم دینے پر مجبور ہیں حکومت بھی خوش ہے کہ وہ نہ تو کسی وزیر کو کرپشن سے روک رہی ہے اور نہ ہی کسی افسر کوکرپشن پر تنگ کر رہی ہے وہ اپنا کام جاری رکھیں ان کو کیوں روکا جائے وہ اپنا پیٹ بھر رہے ہیں تو حکمرانوں کو بھی کھلا رہے ہیں ۔ اس صورتحال میں صرف ایک ہی موثر آواز اٹھ رہی ہے وہ آواز ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی ہے جو ہر قدم پر حکومت کا آئینہ دکھا رہی ہے حکومت کو اگر بدنامی اور پریشانی کا خوف ہے کہ تووہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا خط حکومت کو ملتا ہے تو حکومت کی نیندیں حرام ہو جاتی ہیں کیونکہ جو بات کہی جاتی ہے وہ ٹھوس حقائق پر مبنی ہوتی ہے اس کی تردید کرنا یا جھٹلانا حکومت کے بس میں نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ جب بھی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی نشاندہی ہوتی ہے تو حکومت کے لیے یہ مجبوری ہوتی ہے کہ وہ اپنی غلطی کو درست کرے اور جو اقدام غلط اٹھایا تھا اس کو ٹھیک کرے۔ اب ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے حکومت سندھ کو ایک خط لکھا ہے کہ کے ایم سی اور سول اسپتال خیر پور میں خوراک کے ٹھیکوں میں بے قاعدگی کی گئی ہے اور ان ٹھیکوں میں سندھ پبلک پریکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔حکومت سندھ کو یہ لیٹر ملنا تھا ایک طوفان کھڑا ہو گیا کیونکہ اس وقت محکمہ صحت کے سیکریٹری فضل اللہ پیچوہو ہیں جو سابق صدر آصف علی زرداری کے بہنوئی ہیں فضل اللہ پیچوہو کو بھلا کون کہہ سکتا ہے کہ انہوں نے جو اسپتالوں کو کھانے پینے کی اشیاء کے ٹھیکے دیئے ہیں ان میں بے قاعدگی کی گئی ہے؟ حکومت سندھ کی کیا مجال ہے کہ ان سے وضاحت طلب کرے لیکن ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے جس طرح سوال جواب کیے ہیں ان سے حکومت سندھ کی طرح فضل اللہ پیچوہو بھی پریشان ہو گئے ہیں فضل اللہ پیچوہو کو صرف یہ ڈر ہے کہ کہیں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ عالمی سطح پر شائع نہ ہو جائے اور پھر آصف زرداری ان سے پوچھ نہ لیں کہ کچھ تو خیال کرو؟ اس لیے فوری طور پر محکمہ صحت میں کھانے پینے کی اشیاء کے ٹھیکوں کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں اورٹھیکوں میں جو بے قاعدگیاں ہوئی ہیں ان کو درست کیا جارہا ہے لیکن پھر بھی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا سوال اپنی جگہ پر قائم ہے کہ ان ٹھیکوں میں بے قاعدگیوں کا اصل ذمہ دار کون ہے؟
کارروائی یمن کے علیحدگی پسند گروہ کیلئے اسلحے کی کھیپ پہنچنے پر کی گئی،امارات کی جانب سے علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت سعودی عرب کی قومی سلامتی کیلئے براہِ راست خطرہ ہے،سعودی حکام یمن میں انسداد دہشتگردی کیلئے جاری اپنے باقی ماندہ آپریشن فوری طور پر ختم کررہے ہیں، واپسیشراکت دار...
پوائنٹ آف سیل کا کالا قانون واپس نہ لیا گیا تو 16 جنوری سے آغاز کرینگے، ملک بھر کے تمام چوراہے اور کشمیر ہائی وے کو بند کردیا جائے گا،وزیراعظم ہماری شکایات دور کریں، صدر آبپارہ چوک سے ایف بی آر دفتر تک احتجاجی ریلی،شرکاء کو پولیس کی بھاری نفری نے روک لیا، کرپشن کے خاتمہ کے ل...
ریفرنڈم کے بعد پنجاب کے بلدیاتی کالے قانون کیخلاف صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے پاکستان اپنی فوج حماس اور فلسطینیوں کے مقابل کھڑی نہ کرے، پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں پندرہ جنوری کو ملک گ...
مظاہرین کا ایم اے جناح روڈ پر دھرنا ، ایف آئی آر کو فوری واپس لینے کا مطالبہ جب تک ہماری ایف آئی آر درج نہیں ہوتی ہمارا احتجاج جاری رہے گا،احتجاجی وکلاء (رپورٹ:افتخار چوہدری)کراچی ایم اے جناح روڈ پر وکلاء کے احتجاج کے باعث شاہراہ کئی گھنٹوں سے بند ۔احتجاج یوٹیوبر رجب بٹ ک...
محمود اچکزئی کا یہی موقف ہے بانی کیساتھ ملاقاتیں بحال کئے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے مذاکرات کیلئے بھیک کا لفظ غلط لفظ ہے،پی ٹی آئی اور اچکزئی ایجنڈے میں کوئی فرق نہیں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرسکتے تو مذاکرات کی ک...
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت اور مؤثر کارروائی سے کراچی ایک بڑی تباہی سے محفوظ رہا، دہشت گردوں کا نیا نشانہ ہمارے بچے ہیں،سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے بلوچ بچی بلوچستان سے ہے، اس کی مختلف لوگوں نے ذہن سازی کی اور ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا، رابطہ ...
میرے کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی،اسے اسمگلنگ اور منشیات سے جوڑا گیا، یہ سب پنجاب حکومت کی زیر نگرانی ہوا، انتظامی حربے استعمال کرنے کا مقصد تضحیک کرنا تھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پنجاب حکومت نے کابینہ ارکان کو تشدد کا نشانہ بنایا ،لاہورکے شہریوں کو تکلیف دی گئی، قومی یکجہت...
اسلام آباد ہائیکورٹ نیبانی تحریک انصافعمران خان کی اپیل پر ڈائری نمبر24560 لگا دیا عدالت نے وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا جو نہیں کیا جا سکتا تھا، دائراپیل میں مؤقف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔تفصیلات...
اپیل رجسٹرار کورٹ آف اپیلز، اے جی برانچ، چیف آف آرمی اسٹاف کو جمع کرائی گئی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کیلئے 40 دن کا وقت تھا، وکیل میاں علی اشفاق کی تصدیق سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ...
شیر خوار بچوں اور خواتین کی زندگیاں خطرے میں، بارشوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا اسرائیلی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں، بارش کا پانی خیموں میں داخل ہوگیا اسرائیلی مظالم کے ساتھ ساتَھ غزہ میں موسم مزید سرد ہونے سے فلسطینی شدید مشکلات کا شکار ہو گئے، ایک طرف صیہوبی بر...
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کیے اور جگہ جگہ رک کر عوام سے خطابات کیے، نعرے لگوائے، عوام کی جانب سے گل پاشی ، لاہور ہائیکورٹ بار میںتقریب سے خطاب سڑکوں، گلیوں اور بازاروں میں عمران خان زندہ بادکے نعرے گونج رہے ہیں،خان صاحب کا آخری پیغام سڑکوں پر آئیں ت...
جیسے جیسے 2025 اختتام کو پہنچ رہا ہے شہر کا نامکمل انفراسٹرکچر اور تاخیری منصوبے صحت عامہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں کھوکھلے وعدوں کے سائے میں ٹوٹی ہوئی سڑکیں، بند گٹر، بڑھتی آلودگی نے سانس کی بیماریوں میں اضافہ کردیا ہے جیسے جیسے 2025اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے کراچی کا نامکمل ان...