... loading ...
قیام پاکستان سے لے کر اب تک ملک میں کسی بھی طرح ریاست کے اداروں کو مضبوط نہیں کیا گیا، ریاست کمزور اور افراد طاقتور ہوتے گئے جس کے نتیجے میں یہاں عوام محکوم ہوئے اورایک خاص طبقہ مزید طاقت پکڑگیا۔اب صورت حال یہ ہے ملک کے بیس کروڑ عوا م پر چندگنے چنے طاقتورافرادکی حکمرانی ہے۔غریبوں کاکوئی پرسان حال نہیں۔بدقسمتی یہ ہے کہ انہی طاقتورخاندانوں کے افرادبارباراقتدارمیں آتے رہے۔جنھوں نے عوام کومزید غریب کی پستی میں دھکیلنے میں کوئی کثرنہ چھوڑی۔کسی بھی دور حکومت میں عوام کے لیے کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا گیا جو ان کی تقدیر بدل دے۔اور ان کوبہترمستقبل کی ضمانت فراہم کرے۔
ملک میں ایک طبقہ امیر سے امیر ہوتا گیا‘ارب پتی سے کھرب پتی بن گیا اور محنت کش طبقہ غربت کی گہرائیوں میںگرتاچلا گیا۔ہردورمیں حکمرانوں نے قرض پرقرض لیا۔اب صورتحال یہ ہے کہ ہرپاکستانی تقریباایک لاکھ سے زائدکامقروض ہے۔ستم ظریقی یہ کہ ترقیاتی کاموں کے دعویدارحکمرانوں نے عوام کے بنیادی مسائل کی جانب بھی توجہ دیناضروری نہ سمجھا۔ سرکاری اسپتال اوراسکول برائے نام سرکاری رہ گئے ہیں ۔یہاں کسی نہ کسی طرح لوٹ مار کابازارگرم ہے۔
سرکاری اسپتالوں میں علاج صحیح ہورہا ہے ‘نہ غریب کے بچے سرکاری اسکولو ں میں بہترتعلیم حاصل کرپارہے ہیں ۔ رہی بات حکمران اورطبقہ امراکی توان کے لیے مشکل کیاہے۔ پیسے کے بل بوتے بیرون واندرون ملک جہاں چاہیں علاج کراسکتے ہیں۔پاکستان میں اگر ان کے علاج کے لیے مہنگے ترین اسپتال اوراعلی قابل ڈاکٹرموجود ہیں ۔توبیرون جانے میں بھی ان کوکوئی مشکل پیش نہیں آتی ۔ رہی ان کے بچوں کی تعلیم کی بات توان کے بچے تورہتے ہی بیرون ملک ہیں اوروہیں تعلیم حاصل کرتے ہیں اورپھرجب وہ پڑھ لکھ جاتے ہیں تویہاں حکمرانی کرنے کے لیے آجاتے ہیں ۔اورسادہ لوح عوام انھیں منتخب کرکے اسمبلیوں میں بھیجنے میں ذرابھی تاخیر نہیں کرتے۔
حکمران طبقہ کسی بھی جماعت کا ہو وہ صرف یہاں کے عوام کو غلام سمجھتا ہے ان کو کون سمجھائے کہ آخر یہ عوام بھی تو انسان ہیں مگر ایسا سوال ان سے کون کرے؟ بس یہ ایک کھیل ہے جس کو سمجھنے سے عام آدمی قاصر ہے۔ کراچی کے عوام کو یوں تو ہر طرح سے لوٹا گیا ہے ان سے ہر کسی نے ناانصافی کی ہے کبھی سیاسی میدان میں کبھی مذہبی میدان میں کبھی سماجی میدان میں کبھی ترقی کے میدان میں ان سے ناانصافیاں کی گئیں لیکن ان کے لیے کوئی کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔بھلا حکمراں ان کے لیے کیوں کریں کبھی ایم کیو ایم بندوق کے زور پر انہیں غلام بناتی ہے؟ کبھی پی پی ان کو ترقی کے نام پر دبادیتی ہے۔ کبھی مسلم لیگ (ن) فوجی آپریشن کے نام پر خواب دکھاتی ہے لیکن کوئی ایسا نہیں ہے جو کراچی کے عوام کے لیے حقیقی معنوں میں مسیحا بن آئے اور وہ ان کی ترقی کے لیے کام کرے۔
کراچی میں سب سے بڑی ناانصافی یا بے قاعدگی کوآپریٹو سوسائٹی کے نام پر کی گئی ایک اہم تحقیقاتی ادارے نے 400 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ تیار کی جو دل دہلادینے والی تھی کہ جس جگہ پی ای سی ایچ ایس ہے وہاں ایک گروپ نے اقبال سوسائٹی کے نام پر فرضی سوسائٹی بنائی اور 400 سے زائد پلاٹ بھی فروخت کردیئے نہ زمین تھی اور نہ پلاٹ مگر پیسے لے لیے گئے اور لوگ لٹتے رہے۔ عقل کے اندھے عوام پیسے دیتے چلے گئے پرکسی نے زمین دیکھنے کی زحمت کہ نہ پلاٹ دیکھے۔ جب فراڈکھل کرسامنے آیاتوسرپکڑکربیٹھ گئے ۔ ان متاثرین کے سینکڑوں کیس عدالتوں میں چلائے گئے۔لیکن کسی بھی جانب سے اس پربات کی گئی نہ کہیں سے کوئی آوازاٹھی۔ نہ ہی کوئی ان کی دادرسی کے لیے آیا۔
کسی بھی کوآپریٹو سوسائٹی کے حوالے سے تحقیقات کی جائے توعقدہ کھلتا ہے کہ اس کا ایک پلاٹ چار پانچ افراد کے نام الاٹ ہے جب ایسی صورتحال ہوگی تو پھر وہی اس پلاٹ کا قبضہ لے سکے گا جس کے پاس طاقت ہوگی۔تب وہ ڈنڈے اور پیسے کے زور پر اس پلاٹ پرقبضہ کرکے بیٹھ جائے گا اور جو شریف ہوگا وہ بیچارا اپنے پیسے ڈوبنے پر صبر کرکے بیٹھنے کے سواکرہی کیا سکتاہے ۔حال ہی میں محکمہ اینٹی کرپشن خواب خرگوش سے بیدار ہوئی ہے اور 59 کوآپریٹو سوسائٹیوں سے ان کا ریکارڈ طلب کیا ہے اس سے ان غریبوں کے لیے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے جو اپنے کروڑوں اربوں روپے لٹواکر خاموشی سے گھر بیٹھ گئے ہیں۔ 59 کوآپریٹو سوسائٹیوں میں سے 39 کوآپریٹو سوسائٹیوں کا تو پورا ریکارڈ بھی نہیں ہے اور وہ بیچارے جنہوں نے الاٹمنٹ کرائی ہے وہ دھکے کھارہے ہیں اب ان کا کوئی ولی وارث نہیں ہے اب اگر محکمہ اینٹی کرپشن نے حقیقی معنوں میں تحقیقات کی تو کچھ نہ کچھ نتیجہ نکلے گا اگر محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی رشوت لی اور حسب سابق تحقیقات میں ڈنڈی ماری تو غربت لوگوں کی یہ آخری امید بھی ٹوٹ جائے گی کیونکہ اب ان کا کوئی سہارا نہیں ہے وہ دن رات اﷲ سے ہی فریاد کررہے ہیں۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...