وجود

... loading ...

وجود

پاکستان کے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ،شاہدخاقان عباسی کے قابل تقلید اقدام

جمعرات 28 ستمبر 2017 پاکستان کے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ،شاہدخاقان عباسی کے قابل تقلید اقدام

تہمینہ ایچ نقوی
سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ پاکستان کے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اورہماری وزارت خزانہ ملک کو اس پریشان کن صورت حال سے نجات دلانے کے لیے اب تک کوئی قابل عمل حکمت عملی تیار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ، جس کااندازہ اس طرح لگایا جاسکتاہے کہ سرکاری اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ 8ماہ میں 20 ارب ڈالر سے زائد تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا ،اعدادو شمار سے یہ بھی ظاہرہوتاہے کہ پاکستان میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران موبائل فونز کی درآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ ملک میں موبائل فونز کی مانگ بڑھ گئی ہے اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف موبائل فونز کی فروخت میں اضافہ عوام کی قوت خرید میں اضافے اور ان کامعیار بلند ہونے کاپیمانہ قرار دیتے تھے۔گزشتہ 8 ماہ کے دوران صرف موبائل فونز ہی نہیں بلکہ کاروں کی درآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ریکارڈ کے مطابق کاروں کی درآمدات میں 108 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔وفاقی حکومت کے ادارے محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی اور اگست 2017 میں موبائل فونز کی درآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہوا، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ کس طرح کے موبائلز کی درآمدات زیادہ ہوئیں۔اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے کے دوران کاروں کی درآمدات میں بھی 108 فیصد اضافہ ہوا، اور 2 ماہ میں مجموعی طور پر 105 ارب روپے کی کاریں درآمد کی گئیں۔جولائی اور اگست 2017 کے درمیان پیٹرولیم مصنوعات کی دیگر درآمدات میں بھی اضافہ ہوا، اور مجموعی طور پر 214 ارب روپے کی پیٹرولیم کے شعبے میں درآمدات کی گئیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 8ماہ کے دوران ملک میں 10ارب روپے کی چائے درآمد کی گئی، جب کہ اسی عرصے کے دوران 37 ارب 90 کروڑ روپے کا پام آئل بھی درآمد کیا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اگست 2017 تک 10 ارب 81 کروڑ روپے کی دالیں، جب کہ 118ارب روپے کی دیگر کھانے پینے کی اشیا درآمد کی گئیں۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کیاجاسکتا ایٹمی اسلحہ اور دیگر سامان حرب کے انبار کسی ملک کے مضبوط اور مستحکم ہونے کے لیے ضروری ہے لیکن اب ملکوں کی ترقی اور طاقت کااندازہ اس کے پاس موجود صرف ایٹمی اسلحہ اور دیگر اسلحہ سے نہیں کیاجاتا بلکہ آج خود کو ’’زبر‘‘ اور دوسرے کو ’’زیر‘‘ کرنے کا سب سے موثر ہتھیار ترقی یافتہ مضبوط معیشت ہے اس کی تازہ ترین مثال سویت یونین ہے جو امریکہ سے زیادہ عسکری قوت کے باوجو د کمزور معیشت کے باعث امریکہ کی ہمسری کرنے سے قاصر ہے، دوسری مثال چین کی ہے جوتیز رفتار معیشت اور صنعتی ترقی کی بدولت پوری دنیا کی مارکیٹوں پر چھایا ہوا ہے صدر ایوب خان کے دور میں پاکستان بھی صنعتی ترقی کی دوڑ میں شامل ہوا مختلف صنعتوں بالخصوص ٹیکسٹائل صنعت کے جال نے ترقی و خوشحالی کے نئے امکانات روشن کئے پاکستانی برآمدات صنعتی ترقی یافتہ ملکوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بن گئے پھر ان ممالک نے اس وقت سکھ کا سانس لیا جب ذوالفقار علی بھٹو کے نیشنلائزیشن کے اقدام نے صنعتی ترقی کے عمل کو سبوتاژکردیا۔ بعد ازاں مختلف اقدامات و مراعات کے ذریعے نجی شعبے کی ڈھارس بندھائی گئی اور ملک میں صنعت و تجارت کو دوبارہ سنبھالا ملا۔
موجودہ حکومت نے غالباً اس راز کو سمجھنے کی کوشش نہیں کہ اپنی بقا ‘ ترقی اور دوسرے سے آبرومندانہ تعلقات کے لیے سفارتی و دیگر اقدامات کے ساتھ ایک موثر ذریعہ تجارت بھی ہے چنانچہ کاروبار دوست سوچ پر مبنی پالیسی اپناناضروری ہے ،اس حوالے سے یہ خبر دل خوش کن ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بیرونی تجارت کی جانب سنجیدگی سے توجہ دیتے نظر آرہے ہیںاور اس کے دْوررس نتائج کا حصول ناممکننہیں ہوگا۔
لندن میں تجارتی کمپنیوں کے سربراہوں اور نیویارک میں غیر ملکی سربراہوں سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ملاقاتوں کو اس پس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے ان ملاقاتوں میں دو طرفہ علاقائی بین الاقوامی معاملات کے ساتھ باہمی تجارت پر بھی قابل ذکرتوجہ دی گئی ،شاہد خاقان عباسی نے لندن میں جنرل الیکٹرک کے وائس پریذیڈنٹ جان رائس سے ملاقات کی انہوں نے کہا پاکستان میں بیرونی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے لیے روشن امکانات کے دروازے کھلے ہیں، جنرل الیکٹرک کے ساتھ دیگر برطانوی کمپنیوں کا بھی خیر مقدم کیا جائے گا ۔پاکستان ثمر آور ’’کنزیومر زسوسائٹی‘‘ہے 20 کروڑ صارفین کی شاندار مارکیٹ بلاشبہ برطانوی صنعت کاروں اور تاجروں کے لیے باعث ِ کشش ہے اور یہ خوش آئند ہے کہ دونوں ممالک باہمی تجارت‘ سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافہ میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو برآمدات کرنے والی برطانوی کمپنیوں اور برطانیہ کی اشیا وسروسز کی خریداری کرنے والوں کے لیے برٹش ایکسپورٹ کریڈٹ کمپنی اور یو کے ایکسپورٹ فنانس کی رقومات میں 400 ملین پونڈز یعنی 40کروڑپونڈکا اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ 200 ملین پونڈ یعنی20کروڑ پونڈ کی اضافی رقم بھی مختص کی جائے گی جس سے برطانوی برآمدکنندگان کو برآمدی معاہدوں کی ادائیگیوں میں مدد ملے گی اسی طرح پاکستانی کاروباری ادارے برطانیہ میں تجارتی سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
پاکستان میں ٹیکسٹائل مصنوعات ‘ ادویات سازی‘ کھیلوں کا سامان‘ انجینئرنگ‘ کٹلری‘ پھلوں میں آم‘ کینو‘ لیگل اور بزنس سروسز جیسے شعبوں کی عالمی اقتصادیات میں جگہ بنانے کے وسیع امکانات ہیں یہ بھی خوش آئند ہے کہ یورپی یونین کی ا سکیم جی ایس پی پلس سے برطانیہ میں پاکستان کے استفادہ کا عمل جاری ہے اور یورپی یونین سے الگ ہونے کے بعد بھی پاکستان کے لیے برطانیہ جی ایس پی پلس کی مراعات جاری رکھے گا وزیر تجارت کے بقول جی ایس پی پلس کے پاکستان پر مثبت اثرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو یورپی یونین کی حمایت حاصل ہے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بینظیر بھٹو کے سانحہ قتل کا ذکر کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار جمہوریت اور خواتین کے حقوق کے دشمنوں کو قرار دیا۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کے ساتھ ساتھ جی ایس پی پلس کی شرائط انسانی و مزدوروں کے حقوق ‘ ماحول کی بہتری اور گڈ گورننس کے سلسلے میں قابل ذکر پیش رفت کررہا ہے۔
تاریخ کے آئینہ میں دیکھا جائے تو پاکستان اور برطانیہ کے باہمی بالخصوص تجارتی تعلقات تو قیام پاکستان کے وقت سے استوار ہوگئے تھے گزرتے وقت نے جس میں اضافہ کیا دونوں دولت مشترکہ اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک ہیں البتہ باہمی تعلقات میں 1972 میں تب رخنہ پڑا جب برطانیہ کے بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے پرپاکستان دولت مشترکہ سے الگ ہوگیا۔ تاہم 1989میں پاکستان دوبارہ دولت مشترکہ میں شامل ہوا اگرچہ دونوں ممالک میں فری ٹریڈ ایگریمنٹ نہیں ہے لیکن یکم جنوری 2014 میں ملنے والے جی پی ایس پلس سے پاکستان برطانیہ میں بھی مستفید ہورہا ہے۔ 2014کے بعد حالات میں بہتری آئی دونوں ملکوں کے تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ایک دوسرے ممالک کے دورے کئے جس سے نئے تجارتی مواقع پیدا ہوئے اور 2.535 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی جو 2013 کے مقابلے میں 14% زیادہ ہے صرف توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھنے سے 2015میں 2.5 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی۔ پاکستانی برآمدات میںخاطر خواہ اضافہ ہوا بالخصوص خواتین کے کپڑے برطانیہ میں ہاٹ کیک کی طرح فروخت ہوتے ہیں پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ برطانیہ میں مقیم بھارتی خواتین بھی جن کی خریدار ہیں اس وقت برطانیہ کی 100کمپنیاںپاکستان میں کام کررہی ہیں۔
حال ہی میں پیرس میں منعقدہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی نمائش میں پاکستان کی 36 کمپنیوں نے شرکت کی۔ جس میں نشاط ملز ‘ کوہ نور‘ سپیرئیر‘ لبرٹی ٹیکسٹائل‘ کمال لمیٹڈ‘ مسعود ٹیکسٹائل اور لکی ٹیکسٹائل بھی شامل ہیں نمائش میں پاکستان کی مصنوعات بالخصوص کاٹن اور جینز میں خصوصی دلچسپی لی گئی اس نمائش سے یورپی مارکیٹ میںپاکستانی مصنوعات کی کھپت اور تجارت کی نئی راہیں کھلیں گی۔
برطانیہ کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سربراہان مملکت و حکومت سے ملاقاتوں میں عالمی برادری کو پاکستان میںہونیوالی اقتصادی ترقی سے آگاہ کیا۔ پاکستان امریکہ بزنس کونسل‘ ایران کے صدر حسن روحانی‘ ترکی کے صدر طیب اردگان، امریکی نائب صدر اور دیگر سربراہ سے باہمی تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ترکی کے صدر طیب اردگان نے دونوں ملکوں کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ان ملاقاتوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ بذریعہ تجارت ملک کو جلد از جلد معاشی قوت بنانے کی خواہش کا مظہر معلوم ہوتاہے یہ سمجھنے کے لیے کسی بقراط کے ذہن کی ضرورت نہیں کہ کمزور معیشتیں رکھنے والے ممالک کا وجود خطرات کی آندھیوں کی زد میں رہتا ہے ویسے بھی عام کہاوت ہے ’’خالی پیٹ والے کے ہاتھ‘ ہتھیار کا وزن نہیں سنبھال سکتے‘‘۔
اب جبکہ ہمارے وزیر خزانہ خود احتساب کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں اور نواز شریف کے لیے منی لانڈرنگ ان کے گلے کی ہڈی بنی ہوئی ایسا معلوم نہیں ہوتاکہ حکومت معیشت کو مستحکم کرنے اور کاروباری خسارہ کم کرنے کے لیے کوئی مثبت حکمت عملی کرسکے گی۔


متعلقہ خبریں


جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت وجود - هفته 03 مئی 2025

  پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ وجود - هفته 03 مئی 2025

متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم وجود - هفته 03 مئی 2025

  کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

مضامین
بھارتی جنگی جنون وجود هفته 03 مئی 2025
بھارتی جنگی جنون

چکر اور گھن چکر وجود هفته 03 مئی 2025
چکر اور گھن چکر

سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر