وجود

... loading ...

وجود
وجود

علاماتِ قیامت وعقیدۂ آخرت

جمعه 22 ستمبر 2017 علاماتِ قیامت وعقیدۂ آخرت

مولانا محمد جہان یعقوب
اس وقت جیسے حالات ہیں،انھیں دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ ہم قربِ قیامت کے زمانے میں جی رہے ہیں۔اسلام نے جن عقاید پر ایمان لانے کو اپنے ماننے والوں کے لیے ضروری قرار دیا ہے،ان میں سے ایک عقیدۂ آخرت وقیامت بھی ہے،ذیل میں اس حوالے سے ضروری معروضات پیش کی جارہی ہیں۔سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ دنیا میں جو شخص بھی آیا ہے،چاہے وہ شاہ ہے یا گدا،مالک ہے یا مملوک،حاکم ہے یا محکوم،اعلیٰ ہے یا ادنیٰ،برتر ہے یا کم تر،عزیز ہے یا رزیل،مرد ہے یا عورت یا بچہ،سب کو ایک دن اس دنیا کو چھوڑکر قبر کی تنگ وتاریک کوٹھڑی میں جانا ہے،جہاں ہمارے اعمال ِصالحہ کے سوا کوئی روشنی کا منبع ہوگا اور نہ ہی کوئی مونس وغم خوار،اس کے بعد ایک وقت ایسا بھی آئے گا،جب اس کائنات کو پیدا کرنے کی غرض پوری ہوجائے گی ،تو خالق ِ کائنات اس کائنات کی بساط لپیٹ دیں گے،یہ کب ہوگا ؟مخبر صادق ﷺ نے اس کی مختلف چھوٹی بڑی علامات بھی بیان فرمائی ہیں،پھر قیامت وآخرت اور حساب کتاب کا مرحل ہ وگا،جس کے بعد ابرارکے لیے جنت اوراشرار کے لیے جہنم کے فیصلے ہوں گے۔دین سے دوری اور بے راہ روی اس قدر عام ہوگئی ہے کہ مسلم گھرانوں میں پیدا ہونے والے نوجوان بھی بنیادی دینی عقاید سے لاعلم ہوتے ہیں اور ہندی فلموں کے اثر سے دوسرے جنم،آواگون اور تناسخ کی باتیں کرتے ہیں۔اس لیے ضروری معلوم ہوا کہ عقیدہ ٔ آخرت وقیامت کے حوالے سے قرآن وذخیرہ احادیث میں جابجا پھیلی تعلیمات کو یک جا کیا جائے،تاکہ ہر مسلمان اپنے عقیدے کی درستی کی فکر کرے ۔
…نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت سے پہلے مختلف مراحل کی علامات بیان کی ہیں، ان میں سے کئی ظاہر ہو چکی ہیں اور بہت سی ظاہر ہونا باقی ہیں،ان میں سے چند اہم علامات درج ذیل ہیں:
علامات صغریٰ
٭…قیامت سے قبل حجاز سے ایک بہت بڑی آگ نکلے گی جس کا اثر شام تک پہنچے گا۔٭…مسلمانوں اور ترکوں میں جنگ ہوگی۔٭…ایک موقع ایسا آئے گا کہ سر زمین عرب پر،جو ریگستانی علاقہ ہے،سر سبزی و شادابی پھیل جائے گی، نہریں جاری ہو جائیں گی، جس میں جانور جہاں چاہیں گے چریں گے۔٭…عورتوں کی تعداد بہت بڑھ جائے گی اور مردوں کی تعداد بہت کم ہو جائے گی،یہاں تک کہ تناسب اس حد تک گر جائے گا کہ پچاس عورتوں کے مقابلے میں صرف ایک مرد ہو گا۔
٭…ماں کی نافرمانی اور بیوی کی فرماں برداری شروع ہوجائے گی۔٭…فرات یعنی عراقی نہر میں سونے کا ایک پہاڑ ظاہر ہوگا۔٭…نبوت کے جھوٹے مدعی پیدا ہوں گے، ان میں سے تیس بہت بڑے دجال (قسم کے جھوٹے) ہوں گے۔٭…زندگی کے ہر شعبے میں بدترین اخلاقی زوال پیدا ہو جائے گا، اولاد نافرمان ہوجائے گی، بیٹیاں تک ماں کی نافرمانی کرنے لگیں گی، دوست کو اپنا اور باپ کو پرایا سمجھا جانے لگے گا۔٭…علم اٹھ جائے گا،جہالت عام ہوجائے گی، دین کا علم دنیا کمانے کے لیے حاصل کیا جائے گا۔٭… نااہل لوگ امیر اورحاکم بن جائیں گے، ہر قسم کے معاملات، عہدے اور مناصب نااہلوں کے سپرد ہوجائیں گے۔
٭…نیک لوگوں کے بجائے رذیل اور غلط کار قسم کے لوگ اپنے علاقے اور قبیلے کے سردار بن جائیں گے،لوگ ظالموں اور برے لوگوں کی تعظیم اس وجہ سے کرنے لگیں گے کہ ،یہ ہمیں تکلیف نہ پہنچائیں۔٭…شراب کھلم کھلا پی جانے لگے گی۔٭…شرم و حیا بالکل ختم ہوجائے گی، زنا کاری اور بدکاری عام ہوجائے گی،ناچنے اور گانے والی عورتیں عام اور گانے بجانے کا سامان اور آلاتِ موسیقی بھی عام ہوجائیں گے۔٭…ظلم و ستم عام ہوجائے گا۔ ٭ … لوگ امت کے پہلے بزرگوں کو برا بھلا کہنے لگیں گے۔٭…جھوٹ عام ہوجائے گا اور جھوٹ بولنا کمال سمجھا جانے لگے گا۔ ٭ … امیر اور حاکم ملک کی دولت کو ذاتی ملکیت سمجھنے لگیں گے۔٭…ایمان سمٹ کر مدینہ منورہ کی طرف چلا جائے گا، جیسے سانپ سکڑ کر اپنے بل کی طرف چلا جاتا ہے۔٭…ایسے حالات پیدا ہوجائیں گے کہ دین پر قائم رہنے والے کی وہ حالت ہوگی جو ہاتھ میں انگاراپکڑنے والے کی ہوتی ہے۔٭ … زکوٰۃ کو لوگ تاوان سمجھنے لگیں گے،اور امانت کے مال کو مالِ غنیمت سمجھا جائے گا۔
علامات کبریٰ
قیامت سے پہلے یہ بڑی بڑی علامتیں ظاہر ہوں گی ،جن پر ہم کو ایمان لانا ضروری ہے،انھیں علامات کبریٰ کہا جاتا ہے:
٭…حضرت امام مہدیؓ تشریف لائیںگے ،(صحیح بخاری)چوں کہ حضرت مہدیؓ کے حوالے سے بھی عمومی طور پر لاعلمی پائی جاتی ہے،اس لیے احادیث طیبہ میں ان کے حوالے سے درج تفصیلات کا خلاصہ ان سطور میں پیش کیا جاتا ہے:
آپ ؓ حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کی نسل سے ہوں گے اور نجیب الطرفین(یعنی باپ اورماں دونوں کی طرف سے) سید ہوں گے۔ ان کا نام نامی محمد اور والد کا نام عبداللہ ہوگا۔مہدی ان کا لقب ہوگا،جس کا مطلب ہے :ہدایت یافتہ۔(ابن ماجہ)جس طرح صورت و سیرت میں بیٹا باپ کے مشابہ ہوتا ہے اسی طرح وہ شکل و شباہت اور اخلاق و شمائل میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہوں گے۔وہ نبی نہیں ہوں گے، نہ ان پر وحی نازل ہوگی، نہ وہ نبوت کا دعوی ٰکریں گے، نہ ان کو کوئی نبی کہے گا۔(تفسیر ابن کثیر ) مدینہ طیبہ میں ان کی پیدائش و تربیت ہوگی، مکہ مکرمہ میں ان کی بیعت و خلافت ہوگی اور بیت المقدس ان کی ہجرت گاہ ہوگی۔ جب ان سے بیعتِ خلافت ہوگی توروایات و آثار کے مطابق ان کی عمر چالیس برس کی ہوگی ۔(مستدرک حاکم) ساری دنیا میں عدل وانصاف فرمائیں گے۔ (سنن ابو داؤد) عیسائیوں سے جنگ کریں گے، ستر ہزار کا لشکر لے کر قسطنطنیہ فتح کریں گے۔ ان کی خلافت کے ساتویں سال دجال کا خروج ہوگا،حضرت عیسی ٰعلیہ السلام کے نزول کے بعد آپ دو سال تک ان کے ساتھ رہیں گے، پھر ان کی وفات ہوگی اور مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے۔ ( مشکوٰۃشریف )
اب آئیے!مزید
علاماتِ کبریٰ کی طرف
٭…دجال نکلے گا ۔(مسند احمد) ٭ … حضرت عیسٰی علیہ السلام آسمانوں سے نازل ہوں گے اور دجال کو قتل کریں گے۔ ٭ … یاجوج ماجوج نکلیں گے ۔(الأنبیاء )٭ … دھوئیں کاظاہرہونا ۔(الدخان)٭…زمین کا دھنس جانا ۔(صحیح مسلم)٭…سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ۔(صحیح بخاری)٭…صفا پہاڑی سے ایک جانور کا نکلنا۔(سورئہ نمل)٭…حبشیوں کی حکومت اور بیت اللہ کا شہید ہونا۔(شرح عقیدہ سفارینیہ)٭… آگ کا نکلنا۔(صحیح مسلم )٭…ٹھنڈی ہوا کا چلنا اور تمام مسلمانوں کا وفات پاجانا۔نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہے کہ قیامت بدترین لوگوں پر واقع ہوگی، اس وقت مومن اور نیکوکارلوگ موجود نہیں ہوں گے۔(صحیح مسلم )
بہرحال ان علامات کے ظہور کے بعد قیامت آئے گی،اللہ تعالیٰ کے دربار میں پیشی ہوگی،جسے آخرت کہتے ہیں۔ آخرت پر ایمان کا تقاضایہ ہے کہ آدمی آخرت کی جواب دہی کا تصور اپنے دل میں ہر وقت زندہ رکھے ،اور اس بات پر کامل ایمان رکھے کہ :
1…قیامت یعنی اس دنیا کا خاتمہ، پھر اس کے بعد ہر شخص کا زندہ ہونا بر حق ہے،دنیا پر یہ فناکامرحلہ ایسے ہی طاری ہوگا جیسے ایک انسان پر موت طاری ہوتی ہے۔(سورئہ یونس)حضرت اسرافیل علیہ السلام جب اللہ تعالیٰ کے حکم سے صور پھونکیں گے توقیامت قائم ہو جائے گی۔ (الأنعام) ٭ … زمین پر سخت زلزلہ آجائے گا۔ ٭ … پہاڑ روئی کی طرح اڑتے پھریں گے۔ ٭ … سمندروں میں آگ بھڑک اٹھے گی۔ ٭ … سورج چاند کی روشنی ماند پڑ جائے گی ،وہ آپس میں ٹکرا جائیں گے۔٭… ستارے بے نور ہو کر بکھر جائیں گے اور آسمان و زمین میں جتنی مخلوقات ہیں سب ختم ہو جائیں گی۔اورایک وقت ایسا آئے گا جب اللہ کے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچے گاپھر اللہ سب کو زندہ کرے گا۔ (المزمّل، طہٰ، التکویر، المرسلٰت، الرحمن)
خلاصہ یہ کہ ہر شخص کو موت کے بعدقیامت کے دن زندہ ہو کرمیدان حشر میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنے اعمال کا حساب دینا ہے، جس کے بعد وہ جنت کی نعمتوں یا جہنم کی سزاؤںسے ہمکنار ہو گا۔(آل عمران)


متعلقہ خبریں


مضامین
مغربی فلسفہ و تہذیب اور مسلم امہ کا رد عمل وجود هفته 20 اپریل 2024
مغربی فلسفہ و تہذیب اور مسلم امہ کا رد عمل

مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر