... loading ...
ملیر کراچی کا سب سے بڑا انتخابی حلقہ تصور کیاجاتاہے،یہاں سے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے حصول کے لیے کراچی کی سرکردہ تمام اہم سیاسی جماعتوں کے درمیان کانٹے کامقابلہ ہوتا ہے ،کچھ عرصہ قبل تک ملیر کے علاقے کو ایم کیوایم کا گڑھ تصور کیاجاتاتھا اور ایم کیوایم کے رہنماؤں کی مرضی کے بغیر اس علاقے میں چڑیا، پر بھی نہیں مار سکتی تھی ،اب اگرچہ صورتحال کسی حد تک تبدیل ہوئی ہے لیکن اس علاقے کے مکین تبدیل نہیں ہوئے ہیں ،اور نہ صرف علاقے کے مکین وہی پرانے ہیں بلکہ ان کے مسائل بھی وہی پرانے ہیں ۔یہ علاقہ ہمیشہ سے پینے کے پانی کی قلت ،صفائی کے فقدان اور بجلی کے بحران کے علاوہ اسکولوں کی کمی اور سرکاری اسکولوں کی ناگفتہ بہ صورت حال کا شکار رہاہے لیکن نہ تو پہلے کسی نے اس علاقے کی وسیع آبادی کے مسائل حل کرنے پر توجہ دی اور نہ اب کوئی ان کے مسائل حل کرنے پر تیار نظر آتا ہے۔
ملیر کے علاقے میں بلدیہ ملیر اور صوبائی محکمہ تعلیم کے زیر انتظام کم وبیش 100 ایسے اسکول موجود ہیں جن کی عمارتوں کی حالت مخدوش ہوچکی ہے اور جو تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں یہاں تک کہ بعض اسکولوں کے طلبہ کو حوائج ضروریہ سے فراغت کے لیے بھی قریبی گھروں کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہونا پڑتاہے، لیکن بلدیہ اور صوبائی حکومت کے محکمہ تعلیم کی غفلت ، لاپروائی اور مبینہ بے حسی کی وجہ سے ان اسکولوں کی حالت بہتر بنانے پرکوئی توجہ دینے کو تیار نظر نہیں آتا۔
ملیر کے علاقے میں موجود بلدیاتی اور صوبائی حکومت کے محکمہ تعلیم کے زیر انتظام چلنے والے ان اسکولوں کی نہ صرف عمارتوں کی مرمت اور تزئین وآرائش کی فوری ضرورت ہے بلکہ ان اسکولوں میں طلبہ کے لیے بینچوں ، کرسیوں ،ڈیسک اور پینے کے پانی اور بجلی کی فراہمی کاانتظام کرنا بھی ضروری ہے تاکہ اس علاقے کے غریب طلبہ بھی اطمینان کے ساتھ تعلیم حاصل کرسکیں اور شہر کے اس پسماندہ علاقے کے غریب عوام کے بچوں کو بھی ترقی کے سفر میں شریک ہونے کاموقع مل سکے۔
سندھ کے محکمہ تعلیم کے ریکارڈ کے مطابق ملیرمیں مجموعی طورپر صوبائی محکمہ تعلیم کے زیر انتظام 592 اسکول موجود ہیں ان میں سے 30 اسکول کئی سال سے بند پڑے ہیں جبکہ 6 اسکول نامعلوم وجوہ کی بنا پر مستقل طورپر بند کردیے گئے ہیں ۔
دوسری طرف سندھ کی حکومت نے نئے سال کے تعلیمی بجٹ میں کراچی میں اسکولوں کی تعمیر ومرمت کے کاموں کے لیے کم وبیش20 کروڑ روپے مختص کیے ہیں ، سندھ کی وزارت خزانہ کی ویب سائٹ سے بھی کراچی کے اسکولوں کی تعمیر ومرمت کے لیے مختص کی جانے والی اس رقم کی تصدیق ہوتی ہے،اور کوئی بھی شخص سندھ کی وزارت خزانہ یا وزارت تعلیم کی ویب سائٹ پر جاکر اس کی تصدیق کرسکتاہے ۔ اتنی رقم دستیاب ہونے کے باوجود سندھ کے محکمہ تعلیم کا تعمیراتی شعبہ اسکولوں کی تعمیر ومرمت پر توجہ دینے کو تیار نہیں اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ وہ مخدوش عمارت میں قائم کسی اسکول میں کسی ناگہانی حادثے یا وزیر تعلیم کے کسی حکم نامے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ انھیں اپنی کارکردگی دکھانے اور نمبر بنانے کاموقع مل سکے۔
کراچی میں اساتذہ کی تنظیم کے ایک رہنما عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ سندھ کی حکومت اسکولوں کی عمارت تعمیر کرنے کے بعد غافل ہوجاتی ہے اور ان اسکولوں کی دیکھ بھال اور عمارتوں کی تعمیر ومرمت اور رنگ وروغن تک پر کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں ہوتا،جبکہ اسکولوں کی مینجمنٹ کمیٹی کے پاس اتنا فنڈ کبھی نہیں ہوتاکہ وہ اسکولوں کی مرمت اور تزئین وآرائش کاکام کراسکیں ۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت نے ان اسکولوں کے لیے کم وبیش 1700 اساتذہ متعین کیے ہیں لیکن اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے یہ اساتذہ کوشش کے باوجود اپنی درس وتدریس کی ذمہ داریاں پوری کرنے سے قاصر ہیں ۔جس کی وجہ سے ملیر کے اسکولوں کے رزلٹ بھی متاثر ہوتے ہیں اور حکومت اس کی ذمہ داری اساتذہ پر ڈال کر بری الذمہ ہوجاتی ہے۔ ملیر میں قائم ایک پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لیے شروع کیے گئے بایو میٹرک سسٹم سے اساتذہ کی حاضری تو یقینی بنائی جاسکتی ہے لیکن بنیادی سہولتوں سے محروم اسکولوں میں یہ سہولتیں بہم نہیں پہنچائی جاسکتیں ۔انھوں نے کہا کہ جب تک اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایاجاتا اسکولوں سے اچھے نتائج کی توقع رکھنا عبث ہے۔ان کاکہناتھا کہ اس علاقے کے لوگ غریب ضرور ہیں لیکن ان کے بچے ذہانت میں کسی بھی دوسرے علاقے کے بچوں سے کم نہیں ہیں ، جس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ جو بچے علاقے میں واقع نجی اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ان کا رزلٹ سرکاری اسکولوں کے مقابلے میں بہت اچھا ہوتا ہے اور انھیں آگے چل کراچھے کالجوں میں داخلے حاصل کرنے میں زیادہ دقت اوردشواری کاسامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ملیر کاعلاقہ شہر کے غریب ترین لوگوں کاعلاقہ ہے اس علاقے کے رہائش پذیر لوگوں کی اکثریت کو دو وقت کی روٹی کاانتظام کرنا ہی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اور وہ نجی اسکولوں کی بھاری فیسیں ادا کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ جبکہ سرکاری اسکولوں کی ناگفتہ بہ صورت حال کی وجہ سے اب سرکاری اسکولوں کی ساکھ اس قدر خراب ہوچکی ہے کہ ان اسکولوں کے چوکیدار بھی اپنے بچوں کاان اسکولوں میں داخلہ کرانے کوتیار نظر نہیں آتے کیونکہ وہ ان اسکولوں اور ان میں دی جانے والی تعلیم کے معیار کے عینی شاہد ہوتے ہیں ،اس صورت حال کاتقاضہ ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم اپنے محکمے کے غافل افسران کو خواب غفلت سے جگانے اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر مجبور کریں اور سرکاری اسکولوں خاص طورپر شہر کے پسماندہ اسکولوں میں واقع سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے فوری کام شروع کرائیں اوراس کا م کی بذات خود اچانک معائنوں کے ذریعے نگرانی کریں ۔ صوبائی وزیر تعلیم کو یہ بات نظر انداز نہیں کرنی چاہئے کہ چند ماہ بعد ہی صوبے میں بھی انتخابی معرکہ آرائی کاآغاز ہوجائے گا اور اس مرتبہ حکمراں پارٹی کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ سخت مقابلے کاسامنا کرنا پڑے گا اگر وہ شہر کے گنجان آباد پسماندہ علاقوں کے عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کاانتظام کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ان کی یہ کاوش ان کی اور ان کی پارٹی کے دیگر رہنماؤں کی کامیابی کی ضمانت بن سکتی ہے اور ان کے ہاتھ سے نکل جانے والا یہ شہر ایک دفعہ پھر ان کے ہاتھ آسکتاہے بصورت دیگر وہ صوبے کے دیہی علاقوں تک ہی محدود ہوکر رہ جائیں گے اور چونکہ دیہی علاقوں میں حکومت کی کارکردگی شہروں کے مقابلے میں زیادہ خراب ہے اس لیے ہوسکتاہے کہ دیہی علاقوں سے بھی وہ مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکیں اور انھیں حکومت سازی کے لیے شہری علاقوں کے منتخب ارکان سے مدد کی بھیک مانگنے پر مجبور ہونا پڑے۔ امید کہ اربا ب اختیارخود اپنے اوراپنی پارٹی کے مفاد میں اس طرف توجہ دینے کی زحمت گوارا کریں گے۔
متحدہ عرب امارات میں طوفانی ہواں کے ساتھ کئی گھنٹے کی بارشوں نے 75 سالہ ریکارڈ توڑدیا۔دبئی کی شاہراہیں اور شاپنگ مالز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے۔۔شیخ زید روڈ پرگاڑیاں تیرنے لگیں۔دنیا کامصروف ترین دبئی ایئرپورٹ دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔شارجہ میں طوفانی بارشوں سیانفرا اسٹرکچر شدی...
کراچی میں بچوں کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں بیڈز ۔ ڈرپ اسٹینڈ اور دیگر طبی لوازمات کی کمی نے صورتحال سنگین کردی۔ ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا۔قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں بیمار بچوں کے لیے بیڈز کی قلت کے سبب ایک ہی بیڈ پر ایمرجنسی اور وارڈز میں 4 او...
سندھ حکومت کاصوبے بھرمیں کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ، مشیرکچی آبادی سندھ نجمی عالم کیمطابقمیپنگ سے کچی آبادیوں کی حد بندی کی جاسکے گی، میپنگ سے کچی آبادیوں کا مزید پھیلا روکا جاسکے گا،سندھ حکومت نے وفاق سے کورنگی فش ہاربر کا انتظامی کنٹرول بھی مانگ لیا مشیر کچی آبادی نجمی ...
جماعت اسلامی نے شہر میں جاری ڈاکو راج کیخلاف ہفتہ 20اپریل کو تمام ایس ایس پی آفسز کے گھیراو کا اعلان کردیا۔نومنتخب امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھتی واردتوں اور ان میں قیمتی جانی نقصان کیخلاف بدھ کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ...
کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکاء نے بشام میں چینی شہریوں پر بزدلانہ دہشتگردانہ حملے اور بلوچستان میں معصوم شہریوں کے بہیمانہ قتل ،غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت ،مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر فریقین...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ایسے کمرے میں کروائی گئی جہاں درمیان میں شیشے لگائے گئے تھے۔ رکاوٹیں حائل کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا لگ رہا ہے ملک ٹوٹ رہا ہے۔ عمران خان نے بہاولنگر واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئ...
رمضان المبارک میں تیل میں پکے پکوان اور عید کی دعوتوں میں مرغن عذا کے سبب کراچی میں ڈائریا کے کیسز میں اضافہ ہوگیا۔ جناح اسپتال میں عید سے اب تک ڈائریا کے تین سو سے زائد مریض رپورٹ ہوچکے ہیں کراچی میں رمضان کے بعد سے ڈائریا کے کیسز میں معمول سے 10فیصد اضافہ ہوگیا ڈاکٹروں نے آلودہ...
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ نیا تجربہ کرنے والے ایک دن بے نقاب ہوں گے، بانی پی ٹی آئی کے کیسز جعلی ہیں اور یہ نظام آئے روز بے نقاب ہورہا ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے راولپنڈی میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کا...
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیل اور امریکا کے مندوبین نے تلخ تقاریر کیں اور ایران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں جس کے جواب میں ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کا عندیہ دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلام...
جی-7ممالک کے ہنگامی اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان نے ایران کے حملے کے جواب میں اسرائیل کو اپنی مکمل حمایت کی پیشکش کرتے ہوئے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد جی-7 ممالک امریکا، جاپان، جرمنی، فرانس، بر...
حکومت نے ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8روپے 14پیسے فی لیٹر تک اضافہ کردیا، پٹرول 4.53روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 8.14روپے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے۔قیمتوں میں اضافے کے بعد پٹرول کی قیمت 289.41روپے سے بڑھ...
پاکستانی وفد آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لئے واشنگٹن پہنچ گیا ۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ پاکستان کیلئے نئے قرض کیلئے مذاکرات طویل اور مشکل ہوسکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا جارجیوا نے اپنے بیان میں کہ...