وجود

... loading ...

وجود

بھارت غیر مہذب ‘جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے!

منگل 19 ستمبر 2017 بھارت غیر مہذب ‘جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے!

ورلڈ بینک نے اعتراف کیا ہے کہ آبی تنازع کے حوالے سے ہونے والے پاک بھارت اجلاسوں میں اب تک ایک بھی نکتے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔اطلاعات کے مطابق ورلڈ بینک نے انڈس واٹر معاہدے سے متعلق اجلاسوں پر بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاک بھارت سیکریٹری سطح کے مذاکرات کا دور 14 اور 15 ؍ستمبر کو واشنگٹن میں ہوا جس میں کشن گنگا، رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کی تعمیر سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک سمیت عالمی بینک نے بھی مذاکرات کو سراہا اور معاہدے کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
عالمی بینک نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ پاک بھارت آبی تنازع کے حل کے حوالے سے ہونے والے اب تک کے تمام اجلاسوں میں پیش کئی گئی کسی بھی ایک رائے پر اتفاق نہیں ہوسکا تاہم عالمی بینک آبی تنازع کو پرامن انداز میں حل کے لیے کام جاری رکھے گا اور مسئلے کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت غیر جانبدارانہ اور شفافیت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے آبی تنازع کے تصفیے کے لیے کسی ایک نکتے پر بھی متفق نہ ہونے سے متعلق عالمی بینک کی یہ رپورٹ کوئی حیران کن نہیں ہے، کیونکہ گزشہ70سال کے دوران بھارت نے اپنے ہر عمل اور قول سے یہ ثابت کیاہے کہ بھارت جمہوری مہذب ملک نہیں بلکہ دنیا کی واحد انتہا پسند ریاست ہے۔ جو سیکولرازم اور جمہوریت کے نا م پر بدنما دھبہ ہے ،بھارت اپنے قیام اورسیکولرازم اورجمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی نفی کرتا ہے۔ بھارتی رہنما روز اول ہی سے ذات پات کے نظام پر سختی سے کاربند ہیں ۔ خود ساختہ اونچی ذات کے برہمن اور کھشتری کے علاوہ تمام قوموں اور ذاتوں کو نیچ اور اچھوت سمجھا جاتا جاتا ہے۔ پورے بھارت میں بالعموم اور کشمیر میں خاص طور پر بنیادی انسانی حقوق اور انسانیت کی تذلیل قابض بھارتی فوج کا وطیرہ ہے۔ بھارتی فوج کی سفاکی کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ حال ہی میں CPRF میں انسانیت کی تذلیل کرتے ہوئے ایک کشمیری نوجوان کو فوجی جیپ کے سامنے باندھ کر پورے شہر میں انسانی ڈھال بنا کر گھمایا۔ بزدل ،قابض بھارتی اعلان کر رہے تھے۔ “ پتھر بازوں کا یہی انجام ہوگا “ انسانیت کی اس تذلیل پر بھارتی میڈیا اور سیاستدانوں کو سانپ سونگھ گیا۔
اس صورت حال پر پوری مہذب دنیا کاحیران ہونا سمجھ میں آنے والی بات ہے مہذب دنیا کے لیے یہ یقینا ایک اچھوتی بات ہے کہ ایک سینئربھارتی فوجی افسر اپنے اندر کی خباثت ظاہر کرتے ہوئے اپنی ناکامی اور بزدلی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتے ہوئے اپنی کم علمی کا اعلان کر رہا ہے۔
کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کے دومرتبہ وزیر اعلی ٰ اور بھارتی پارلیمنٹ کے سابق ممبر فاروق عبداللہ بھارتیوں کی انسانیت سوز بزدلی اور اس شرمنا ک گھٹیا بزدلانہ حرکت پر بھر پور مذمت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ باضمیر بھارتیوں کا سرتو شرم سے جھک گیا ہوگا۔ لیکن انتہا پسند مودی کے گروہ کو خوشی ہوئی ہوگی۔ کشمیریوں کی بہادری کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہوگاکہ بھارتی فوجی گاڑی سے بندھا ہوا ، کشمیری نوجوان فاروق ڈار بلا کسی خوف اپنا سر فخر سے بلند کیے ہوئے ہے۔ اسے نہ تشدد کا خوف تھا نہ موت کا۔کیونکہ کشمیری نوجوانوں کے لیے شہادت باعث فخر اور بھارتی فوجیوں کے لیے موت باعث خوف ہے۔ کشمیری حریت پسند شہادت کی خاطر سولی پر چڑھ کر بھی اپنا سر بلند رکھتے ہیں ۔ اس کے برعکس بھارتی فوجیوں کے سامنے جب کشمیری نوجوان نعرے بلند کر رہے ہوتے ہیں تو ان کے ہاتھوں میں موجود پتھر بھی ان فوجیوں کو اپنی موت کاپیغام نظر آتے ہیں اوروہ خوف کے مارے اندھادھند فائرنگ شروع کردیتے ہیں اور پھر اس فائرنگ کو حق بجانب قرار دینے کے لیے مختلف تاویلات گھڑتے ہیں ، بھارتی فوجیوں کے خوف اور کشمیریوں کے مقصد حیات میں واضح فرق ہے۔
کشمیریوں کا مقصد حیات آئندہ نسلوں کی بقا اورآزادی کے لیے غازی یا شہید ہونا ہے۔ بھارتیوں کا قبضہ برقرار رکھنے لیے کشمیریوں کی نسل کشی ،ان کی قتل وغارت ناجائز اور نسانیت سوز احکامات کی تعمیل اور نوکری برقرار رکھنا ہے۔ ان ظالم قابض فوجیوں کا ضمیر انہیں جھنجھوڑتا ہے۔ اس وجہ سے وہ ذہنی مریض بن چکے ہیں ۔ اپنے افسران کو گولیاں مار کر ہلاک کررہے ہیں ۔ خود کشیاں کر رہے ہیں ۔نوکریاں چھوڑ کر بھگوڑے ہورہے ہیں ۔ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے بارے میں کشمیر کی بیٹی شہلا رشید ببانگ دہل کہتی ہیں ۔ “قابض بھارتی فوجیوں کی کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق ا ور انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ انتہا پسند گائے ذبح کرنے پر نہتے مسلمانوں کو شہید کردیتے ہیں ۔بزرگوں عورتوں ،بچوں کو شدید تشدد اور تذلیل کا نشانا بناتے ہیں ۔ آر ایس ایس کے غنڈے نام نہاد اسمبلی میں کشمیری ممبران پر گائے ذبح کرنے پر حملہ کردیتے ہیں ۔ جواباً ، بھرپور ذلیل کیے جاتے ہیں ۔ معصوم بچے اور عورتیں ان کا خاص نشانا ہیں ۔ انتہا پسند بزدلوں کے ذہنی گھٹیا پن کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے ،زندہ سنگ بازوں اورسربازوں کے خوف سے تو کانپتے ہوئے انسانی ڈھا ل کا استعمال کرتے ہیں ، لیکن شہید ہونے والوں کی لاشوں پر اپنی کمینگی اور گھٹیا پن کا مظاہر ہ کرتے ہوئے خنجروں کے وار کرکے بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کو دکھا کر اپنی بربریت کو تسکین دیتے ہیں ۔ کشمیری بچوں کے جنازوں پر فائرنگ کرکے کشمیریوں کو شہید کرنا دنیا میں صرف بھارتی فوجیوں کا ہی مکروہ کردار ہے۔ ان کا سیاہ چہرہ مزید بدنما ہوگیا ہے۔ “ پوری دنیا کے باضمیر اور انسانیت دوست عوام کشمیری عوام کے ساتھ ہیں ۔ پاکستانی قوم اپنی پوری قوت سے اخلاقی ، انسانی ،سیاسی اور سفارتی سطح پر کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے۔ بزرگ حریت قیادت میں کشمیریوں کی چوتھی نسل آزادی کے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ بھارت کے سازشی اور بزدل حکمران اپنے حواس کھو چکے ہیں ۔ وہ انسانیت کے خلاف مظالم کی انتہا کر رہے ہیں ۔ جبکہ کشمیری قوم اپنے یقین کامل اور جذبہ آزادی کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ انشااللہ انتھک اور طویل جدوجہد کے بعد آزادی کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔وہ موت کے منہ میں بیٹھ کر بھی اپنا سر فخر سربلند رکھتے ہیں ۔ان کے بزرگ انہیں ایک ہی درس دیتے ہیں ۔ ہم کیا چاہتے ہیں آزادی۔ اس پوری صورت حال کے باوجود امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکا کے اشارے پر جاپان کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم کی پزیرائی سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بنیادی طورپر مسلم دشمن ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ایک طرف بھارت اور دوسری جانب میانمار سے پینگیں بڑھا نے میں مصروف ہیں ۔


متعلقہ خبریں


استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

مضامین
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر