... loading ...
یوں تو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ہاتھ ہلا ہلا کر اوراُنگلی نچا نچا کر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ صوبے میں اگر اُن پر ایک دمڑی کی کرپشن ثابت ہو جائے تو عوام کے ہاتھ اور اُن کا گریبان ہوگا۔ مگر اُن کا یہ دعویٰ محض زیب داستان اور محض جوشِ خطابت کے سوا اور کچھ نہ نکلا۔ ملک بھر کے تجزیہ کار ، اخبار نویس اور کالم نگار بھی اکثر وزیراعلیٰ پنجاب کی گڈ گورننس کے گُن گاتے نظر آتے ہیں ۔ جس کی اپنی منفعت بخش وجوہات ہیں ۔ مگر حقائق کی میزان پر جب اس دعوے کو تولا جاتا ہے تو یہ درست ثابت نہیں ہوتا۔ آزاد ذرائع سے ہونے والی تحقیقات کو ایک طرف رکھیے مگر اب خود حکومت پاکستان کی طرف سے سرکاری رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ حکومت پنجاب کے حالات بھی باقی صوبوں کی طرح بالکل دگرگوں ہیں ۔ اور یہاں شفافیت کا دعویٰ ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں صوبہ پنجاب میں ہونے والے گھپلوں کے انکشاف پر جہاں ایک طرف پورا ملک خاموش ہے وہیں پاکستان کے ذرائع ابلاغ میں بھی کوئی خاص ہلچل نظر نہیں آتی۔ شہباز شریف کی طرف سے گڈ گورننس کے دعوے کی واحد امتیازی خصوصیت کا پردہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پوری طرح چاک ہو گیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس رپورٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب یا تو وضاحت پیش کرتے یا پھر اس پر اپنے ہی دعوے کے مطابق ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ دے کرگھر بیٹھ جاتے ۔ یا پھر کم از کم متعلقہ محکموں میں ذمہ داروں کو سزا دلوانے کے لیے کمربستہ ہوجاتے ۔ جیسا کہ وہ ذرائع ابلاغ پر توجہ حاصل کرنے کے لیے اکثر کچھ سرکاری افسروں کو معطل کرنے کی شعبدہ بازی دکھاتے رہتے ہیں ۔ مگر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں محکمہ داخلہ، محکمہ خوراک ، محکمہ تعلیم، محکمہ صحت اور زرعی شعبے سمیت اکثر سرکاری محکموں میں چوری، خُرد بُرد، گھپلوں ، بدعنوانیوں اور فراڈ کے انکشافات کے باوجود وزیراعلیٰ پراسرار طور پر خاموش ہیں ۔ جس سے یہ بات پوری طرح واضح ہو جاتی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے دعوے اور حقائق میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی رپورٹ میں 2015-16 کے دوران پنجاب حکومت کے حسابات میں مجموعی طورپر 36ارب94 کروڑ روپے کے گھپلوں اور کم وبیش 20ارب روپے کی خورد برد اورگھپلوں کی نشاندہی کی ہے ۔آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں لکھاہے کہ 20ارب64 کروڑ روپے کے فراڈ، چوری، خوردبرد ،سرکاری وسائل کے غلط استعمال کاپتہ چلاہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ ایک ارب4 کروڑکانقصان اندرونی کنٹرولز کی خامیوں کی وجہ سے اٹھانا پڑا ہے،ایک ارب82 کروڑ روپے کا نقصان وصولیوں اور ضرورت سے زیادہ ادائیگیوں کی وجہ سے ہوا۔4ارب 11کروڑ روپے زیادہ ادائیگیوں اور گھپلوں کی نذر کردیے گئے،7ارب 81 کروڑ روپے کے حسابات نہیں پیش کیے جاسکے۔جبکہ حادثات اور متعلقہ حکام کی غفلت کی وجہ سے خزانے کو ایک ارب 52کروڑ روپے کانقصان برداشت کرنا پڑا۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ غیر مستحکم اسیٹ مینجمنٹ کی وجہ سے خزانے کو 41 کروڑ42 لاکھ10ہزار روپے کانقصان برداشت کرنا پڑا۔کمزور مالی مینجمنٹ سے خزانے کو 11ارب92 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔مالی مینجمنٹ کے اندرونی کمزور نظام کی وجہ سے ساڑھے3ارب روپے کانقصان ہوا۔جبکہ دوسری وجوہات کی بنیاد پر سرکاری خزانے کوایک ارب 11کروڑ روپے کانقصان ہوا۔
آڈیٹر جنرل پاکستان نے پنجاب حکومت کے حسابات کی آڈٹ رپورٹ میں صر ف 9معاملات میں مجموعی طورپر ایک ارب 4 کروڑ روپے کی خورد برد،مختلف اسٹیشنز پر وصولیوں میں 3ارب 12 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں ،54 کروڑ70 لاکھ50 ہزار روپے کی غیرقانونی ادائیگیوں ،اور7ارب 81 کروڑ10لاکھ روپے کے حسابات پیش نہ کرسکنے کی نشاندہی کی ہے۔جبکہ18 معاملات میں ایک ارب 12 کروڑ روپے کے بے قاعدہ اخراجات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔12 معاملات میں اندرونی کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے ایک ارب 55کروڑ روپے کے گھپلوں کا بھی پتہ چلایا گیا ہے۔اس کے علاوہ متعلقہ محکمے 40کروڑ54 لاکھ 50ہزار روپے مالیت کے اثاثے بھی ظاہر کرنے میں ناکام رہے۔جبکہ صرف ایک معاملے میں پیشگی ایڈجسٹمنٹ نہ کیے جانے کے سبب 12 کروڑ 28لاکھ 40ہزار روپے کے نقصان کا بھی انکشاف ہواہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان نے پنجاب حکومت کے حسابات کی آڈٹ رپورٹ میں اخراجات کے لیے مقررہ طریقہ کار سے انحراف غیر ضروری اخراجات اور ادائیگیوں کے ذریعے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچائے جانے کا بھی انکشاف کیا ہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان نے پنجاب حکومت کے حسابات کی آڈٹ رپورٹ میں لکھاہے کہ پنجاب کے زرعی شعبے کے معاملات کے آڈٹ کے دوران 27کروڑ 62 لاکھ70 ہزار روپے کے اخراجات کے حوالے سے کوئی ریکارڈ یا واؤچر تک پیش نہیں کیے گئے۔محکمہ مالیات کے معاملات کے آڈٹ کے دوران 43ارب 91کروڑ70لاکھ روپے مالیت کے اخراجات کے بارے میں کسی طرح کے واؤچر احکامات کے خطوط، یاکوئی اور دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیاگیا،آڈٹ کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ محکمے نے مختلف کمپنیوں کو5سالہ مدت کے دوران جس میں 2سالہ رعایتی مدت شامل ہے ادائیگیوں کی بنیاد پر 0.25 فیصد کی شرح سے حکومت اور متعلقہ کمپنیوں کے درمیان بغیر کسی معاہدے اور دستاویزات کے قرض فراہم کیے۔آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں لکھاہے کہ کسی تحریری معاہدے کے بغیر اس طرح فراہم کی جانے والی رقم کی واپس ادائیگی کے دوران پیچیدگیاں پیداہوسکتی ہیں ۔
آڈیٹر جنرل نے پنجاب حکومت کے محکمہ خوراک کے حسابات کی آڈٹ رپورٹ میں لکھاہے کہ محکمے نے پٹ سن کی بوریوں ، پولی تھین کی بوریوں ،جراثیم کش اور چوہے مار دواؤں اور دیگر اشیا کی خریداری پر7ارب 11 کروڑ خرچ کرنے کادعویٰ کیاہے لیکن ان اخراجات کو ثابت کرنے کے لیے محکمے کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے یہاں تک کہ ان اشیا کی خریداری کے لیے دئے گئے ٹھیکے کا بھی کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔اسی طرح محکمہ صحت پنجاب کے معاملات کے آڈٹ کے دوران یہ انکشاف ہواہے کہ محکمے نے مختلف طبی آلات ، جن میں سرجیکل آلات اور کیمیکلز بھی شامل تھے کی خریداری میں پی پی آر اے یعنی پاکستان پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے اصولوں کو نظر انداز کیا، رپورٹ میں 2ارب روپے سے زیادہ کی خریداریوں میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان نے پنجاب میں اعلیٰ تعلیم سے متعلق ادارے کے حسابات کی آڈٹ رپورٹ میں لکھاہے کہ محکمہ کے حکام 3ارب95 کروڑ روپے سے زیادہ کا حساب کتاب پیش نہیں کرسکے اس رقم کے اخراجات کے حوالے سے محکمے کے پاس کوئی واؤچر اور کوئی دوسرا ثبوت موجود نہیں ہے جس سے یہ ظاہر کیا جاسکے کہ اتنی بھاری رقم کس مد میں خرچ کی گئی۔آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاگیا ہے کہ محکمے نے مختلف بینکوں میں 3ارب99کروڑ60 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی لیکن اس حوالے سے بھی متعلقہ طریقہ کار پر عمل نہیں کیاگیااور سرمایہ کاری کے حوالے سے شرائط پوری کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
آڈٹ کے دوران محکمہ داخلہ میں بھی سنگین گھپلوں اور بے قاعدگیوں کاانکشاف ہوا ہے ۔محکمے کے متعلقہ حکام مختلف اداروں اور کمپنیوں کو گزشتہ سال کے دوران کی جانے والی ادائیگیوں اور اخراجات کے حوالے سے ریکارڈ رکھنے میں ناکام رہے اور 2ارب 7کروڑ روپے کی ادائیگیوں اور اخراجات کے حوالے سے محکمے کے حکام کسی طرح کاکوئی ریکارڈ پیش کرنے سے قاصر رہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمے میں بڑے پیمانے پر گھپلے کیے گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر رقم خورد برد کرلی گئی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ محکمہ کی جانب سے ریکارڈ پیش نہ کیے جانے کی وجہ سے اس محکمے کے حسابات کاآڈٹ کرنا ممکن نہیں ہوسکا۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی جانب سے پنجاب حکومت کے حسابات کی اس آڈٹ رپورٹ نے خادم پنجاب کی گڈ گورننس کی پول کھول کر رکھ دی ہے اور اس سے ظاہرہوتاہے کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا یہ دعویٰ کہ ان پر ایک پیسے کی مالی بے قاعدگی ثابت نہیں کی جاسکتی محض دعویٰ ہے اور اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے ، اس رپورٹ سے پنجاب حکومت سنگین مالی بے قاعدگیوں کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے الزامات کو تقویت ملتی ہے۔
وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو اس رپورٹ کافوری نوٹس لیتے ہوئے اس حوالے سے وضاحت پیش کرنے کے ساتھ ہی متعلقہ محکموں کے سربراہوں سے مالی بے قاعدگیوں ،گھپلوں اورخورد برد کے حوالے سے جواب طلب کرتے ہوئے بے قاعدگیوں میں ملوث ار باب اختیار کے خلاف فوری کارروائی کا آغاز کرنا چاہئے تھا لیکن اس رپورٹ پر کسی کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے اس رپورٹ کو چھپانے کی کوشش سے اس الزام کو تقویت ملتی ہے کہ پنجاب میں جو مالی بے قاعدگیاں ہورہی ہیں وہ خود وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایما اور مرضی بلکہ ان کے احکامات پر ہی ہورہی ہیں ، اگر ایسا نہیں ہے تو وزیر اعلیٰ پنجاب کو اس حوالے سے اپنی حکومت کی پوزیشن صاف کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔
غزہ میں70 سے زائد افراد شدید زخمی ، طبی سہولیات ناپید نہتے ، بھو کے فلسطینی امداد کے منتظر ، اسرائیل فوج نے حملہ کردیا محصور غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر ظلم و بربریت کی نئی داستان رقم کر دی، صبح کو امداد کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر حملہ کیا گیا، جس میں کم از کم 23 ...
میچ سینٹرل بروورڈ ریجنل پارک سٹیڈیم ٹرف گراؤنڈ، لاڈر ہل، فلوریڈامیں ہو گا 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا آغاز آج پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بجے شروع ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ (آج ) جمعہ کو سینٹرل ب...
خوراک کی تقسیم کیلیے جمع نہتے متاثرین پر قاتلانہ حملے بدستور قائم ہیں فورسز نے بے گناہ خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو نشانہ بنایا،820 زخمی غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران111فلسطینی شہید اور 820سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔91افراد وہ تھے جو امدادی اشیا کی تلاش میں تھے ,شہادتیں زیادہ تر ...
تحریک انصاف نے بانی عمران خان کی جانب سے اپنے دونوں بیٹوں کو پاکستان آنے اور اپنی رہائی کیلئے کسی سرگرمی میں حصہ لینے سے روکنے کی خبروں کی تردید کردی پنجاب کے اپوزیشن لیڈر کے بعد عمر ایوب بھی نااہل ہوں گے ،اس وقت کون سی اسمبلی چل رہی ہے، جو آواز اٹھا رہے ہیں ان کو نااہل کیا جا ...
میں ان کو بار بار چیلنج کر رہا ہوں یہ سیاسی اور جمہوری طریقوں سے ہماری حکومت نہیں گراسکتے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا اس ملک میں قانون حرکت میں نہیں ہے، جو حالات ہیں اس کی جنگ بانی پی ٹی آئی لڑ رہے ہیں،میڈیا سے بات چیت وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاسی ط...
شہرجائز حق اورمیئر سے محروم ، اب تو گاڑی کی نمبر پلیٹس ہم سے دوبارہ بنوائی جا رہی ہیں جماعت اسلامی شہر کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوگی،امیر جماعت کاتقریب سے خطاب امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کراچی کے اختیارت پر کسی کو ناگ بن کر بیٹھنے نہیں دیں گے۔کراچی میں...
ہمارے پاس ثبوت ہے دہشت گردوں کے پاس پاکستانی چاکلیٹ ملی ہے، امیت شاہ چدم برم پاکستان کو کلین چٹ کیوں دی؟ لوک سبھا میں خطاب کے دوران برہمی کا اظہار بھارت کے وزیرداخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ چدم برم کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا۔مقبوضہ کشمیر کے س...
مذبحہ خانہ سے برآمدگوشت اور کھالیں چین ایکسپورٹ کی جانی تھیں ،چھاپہ پڑ گیا، ذرائع گودام مالک فیاض اور پراپرٹی ڈیلر عامرٹیکسلا سے گرفتار، سپلائی کے شواہد نہیں ملے،پولیس اسلام آبادمیں گدھے کا گوشت برآمد ہونے کے معاملے کی پولیس انکوائری مکمل ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی دارالح...
شکست خوردہ بھارت کو اقوام عالم میں ذلت آمیز رسوائی کا سامنا ہے، شہباز شریف 9 مئی کو ہماری افواج نے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے، افتتاحی تقریب سے خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر جب جب پاک بھارت جنگ رکوانے سے متعلق بیان دیتے ہیں تو مودی کے زخم دوبارہ تازہ ہوجاتے ...
مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی ،اسرائیلی کمپنی تامار گیس فیلڈ میں22 فیصد کی حصہ دار ، پاک عرب ریفائنری میں40 فیصد کی شراکت دار ی ، ابو ظہبی پورٹس گروپ اسرائیلی کا شراکت دارکے پی ٹی سے بھی معاہدہ ڈی پی ورلڈ کا اسرائیل کمپنی ڈوور ٹاور گروپ سے معاہدہ، قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمین...
سندھ میں علمائے کرام کا اغوا، سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہے تجارت اور زراعت تباہ ہیں، مولانا عبدالقیوم علماء کو بازیاب نہ کروایا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کریں گے ،عوام، کارکنان، کاروباری حضرات، سے اپیل سندھ میں علمائے کرام کے اغوا، بڑھتی ہوئی بدامنی اور ڈاکو راج کے...
کراچی میں بڑھتی ہوئی بدامنی، لاقانونیت اور حکومتی ناکامی پر وزیراعلیٰ کو دورے کا چیلنج حکومت سندھ، وزرا اور پولیس افسران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما نے سندھ حکومت سے کراچی میں جاری ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پانے کا مطالبہ کرتا...