... loading ...
پاک چین آزاد تجارتی معاہدے پر پاکستان کو شدید تحفظات لاحق ہوگئے ہیں ،صورت حال کی سنگینی کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ خود وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان رواں ماہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے سیکریٹری سطح کے مذاکرات کے دوران چینی حکام کو آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کو کم از کم باہمی اصولوں کی بنیاد پر دوبارہ فعال کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کرے گا۔وز راتِ تجارت کی جانب سے سامنے آنے والے اس اقدام کا مقصد پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کے عدم توازن پر قابو پانا ہے۔وفاقی وزیرِ تجارت پرویز ملک نے گزشتہ دنوں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان موجودہ ایف ٹی اے کے تحت چین سے ابتدائی پیداوار کے پروگرام کا مطالبہ کرے گا جس میں پاکستان کی برآمدات کے مفاد کے لحاظ سے 100 مصنوعات شامل ہیں۔مذاکراتی ٹیم نے وفاقی وزیر کو چین اور تھائی لینڈ کے ساتھ ہونے والے تجاتی معاہدوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی تھی۔یہ بریفنگ رواں ماہ 14 اور 15 ستمبر کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے میں ہونے والے مذاکرات کے آٹھویں دور کی تیاری کا حصہ تھی۔سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگا سیکریٹری سطح کی بات چیت میں پاکستانی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ چین نے خطے میں دوطرفہ اور کثیرالملکی ایف ٹی اے پر دستخط کر رکھے ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترجیحات کو کم کردیا ہے۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چین اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے مابین ہونے والے معاہدوں نے پاکستان کے ترجیحاتی معاہدوں کی اہمیت کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ چین ایف ٹی اے کے تحت 3.5 فیصد ڈیوٹی پر پاکستان سے سوت درآمد کر رہا ہے جبکہ بھارت سے بغیر کسی معاہدے کے اسی ڈیوٹی پر سوت درآمد کر رہا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ پاکستان کے لیے چین کے ساتھ ایف ٹی اے تقریباً بے کار ہے، تاہم وزارتِ خزانہ نے اس حوالے سے کئی تجاویز تیار کی ہیں جو مذاکرات کے آئندہ دور میں پیش کی جائیں گی۔
اعدادوشمار کے مطابق چین کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ 6 ارب ڈالر سے متجاوز کرچکاہے،پاکستان کا اپنے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار چین کے ساتھ تجارتی خسارہ 6 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا۔مالی سال 16-2015 کے دوران چین کے ساتھ پاکستان کے تجارتی خسارے کا حجم 6.223 ارب ڈالر رہا اور اس کی وجہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران چین کو پاکستانی مصنوعات کی برآمد میں کمی اور چینی مصنوعات کی درآمد میں مسلسل اضافہ ہے۔گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی چین کے ساتھ ہونے والی تجارت کا مجموعی حجم 10.029 ارب ڈالر رہا جن میں 1.903 ارب ڈالر کی برآمدات اور 8.126 ارب ڈالر کی درآمدات شامل ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ شروع ہونے کے باوجود چین سے تجارت پاکستان کے حق میں بہتر ثابت نہیں ہورہی تاہم پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری سب سے زیادہ چین سے ہی آرہی ہے۔اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ بھی پاکستان کے تجارتی خسارے کا حجم گزشتہ مالی سال کے دوران 4.941 ارب ڈالر رہا۔ پاکستان نے یو اے ای سے 6.021 ارب ڈالر کی درآمدات کیں جبکہ محض 1.080 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں، گزشتہ برس یو اے ای کے ساتھ پاکستان کی درآمدات اور برآمدات دونوں ہی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
بعض تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے بیجنگ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو پاکستانی معیشت کا چین پر حد سے زیادہ انحصار نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔گزشتہ مالی سال کے دوران غیر متوقع طور پر ہونے والے تجارتی خسارے کی وجہ سے پاکستان کو خسارہ پورا کرنے کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر کو استعمال کرنا پڑا۔ 16-2015 میں پاکستان میں ترسیلات زر کی آمد کا حجم 20 ارب ڈالر رہنے کے باوجود کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.5 ارب ڈالر رہا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کو دورہ چین سے قبل اس مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جبکہ وزارتِ تجارت، پاک چین تجارتی معاہدے کو مزید فائدہ مند بنانے کے لیے دفترخارجہ سے بھی مدد لے گی۔ وزارتِ خزانہ کے ایک اور عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان ایف ٹی اے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں دستخط نہیں کرسکتا، کیونکہ پاکستان کو اس بات کا خوف ہے کہ اگر معاہدے پر دستخط ہوگئے تو پاکستان پر چین سے مزید درآمدات کا بوجھ بڑھ جائے گا۔دوسری جانب بیجنگ حکام ایف ٹی اے کے تحت پاکستانی برآمدات کے لیے ترجیحی معاہدوں کی بحالی کے لیے اسلام آباد کے مطالبات ماننا نہیں چاہتے۔
وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر نے ایف ٹی اے مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیم کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اس معاہدے کو پاکستان کے حق میں لانے کے لیے بھر پورطریقے سے محنت کریں۔موجودہ صورتحال میں پاکستان نے چینی مصنوعات پر ڈیوٹی کو 35 فیصد سے کم کر کے صفر فیصد تک کردیا گیاہے جبکہ چین نے بھی پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی کو 40 فیصد سے کم کر کے صفر فیصد تک کر دیا ہے۔پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارتی معاہدوں کودونوں ملکوں کے عوام کے لیے زیادہ مفید بنانے کے لیے آزاد تجارتی معاہدے پر نظر ثانی کے ساتھ ہی چین کے ساتھ ہونے والے سروسز کے معاہدوں پر بھی نظر ثانی کر رہے ہیں۔وزارتِ تجارت کی رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیاگیاہے کہ پاکستان ایف ٹی اے معاہدے کے پہلے مرحلے میں چین کی جانب سے دی جانے والی رعایات کو بہتر طریقے سے استعمال نہیں کرسکا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 253 ٹیرف لائن کی برآمدات کیں جن کی اوسط قیمت 5 سو امریکی ڈالر یا اس سے زائد تھی جو کہ چین کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی 7 ہزار 5 سو 50 ٹیرف لائن کی رعایات کا کْل 3.3 فیصد حصہ تھا۔چین کو برآمد کی جانے والی مصنوعات میں کاٹن، سوت اور کپڑے وغیرہ شامل تھے تاہم اس رعایتی معاہدے میں گارمنٹس کی مصنوعات کی شمولیت کے باوجود برآمدات میں اضافی مصنوعات کی قیمت موجود نہیں تھی۔
وفاقی وزیرِ تجارت پرویز ملک نے بتایا کہ تھائی لینڈ کے ساتھ ایف ٹی اے معاہدہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے جبکہ ان معاہدوں میں پاکستان کی مقامی صنعتوں کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تھائی لینڈ پاکستان کے چاول اور آٹو سیکٹر کی منڈیوں تک رسائی چاہتا ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...