وجود

... loading ...

وجود

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ۔ 53 ؍ارب 50 ؍کروڑ روپے کی لوٹ مار

بدھ 30 اگست 2017 سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ۔ 53 ؍ارب 50 ؍کروڑ روپے کی لوٹ مار

پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے جب کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تبدیل کیا تو اس کے سربراہ کا نام چیف کنٹرولر کے بجائے ڈائریکٹر جنرل قرار دیا اور اس کے دفاتر حیدر آباد، سکھر، لارکانہ، نواب شاہ اور میر پور خاص میں بھی قائم کیے اور اس کے پہلے سربراہ منظور قادر عرف منظور کاکا بنے جو آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تھے اور پھر ان کو ملک ریاض کے ساتھ مذاکرات کرنے اور حکومت سندھ کی زمینیں ملک ریاض کو دینے کا ٹاسک دیا گیا۔
منظور کاکا نے جس طرح لوٹ مار کی، اس کی کہیں مثال نہیں ملتی اور جب منظور کاکا نے دیکھا کہ ان کی مالی بے قاعدگیاں بڑھ چکی ہیں تو انہوں نے ملک چھوڑنے میں ہی اپنی عافیت جانی اور خاموشی سے بیرون ممالک چلے گئے اور جو پیسہ کمایا اس پر وہ اب کینیڈا میں بیٹھ کر عیاشی کر رہے ہیں ۔ منظور کاکانے جس طرح کرپشن کا بیج بویا آگے چل کر اس مشن کو نور محمد لغاری نے نبھایا ان کے دور میں بھی مالی بے قاعدگیوں کے چرچے عام ہوئے۔ اب حال ہی میں محکمہ اینٹی کرپشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حوالے سے وسیع پیمانے پر تحقیقات شروع کیں توانکشاف ہواکہ صرف تین سال کے دوران میں کراچی کے 20 میں سے 9 ٹاؤن میں کھل کر لوٹ مار کی گئی اوریہاں دُکانوں ، گوداموں ، فلیٹس، یونٹس کی تعمیر ، نرسریوں کے اجازت نامے، رہائشی پلاٹوں کو کمرشل پلاٹوں میں تبدیل کرکے 53 ارب 50 کروڑ روپے کی لوٹ مارکی گئی ۔ اب یہ کرپشن محکمہ اینٹی کرپشن نے پکڑلی ہے۔یہی نہیں ایس بی سی اے نے مختلف ٹیکسز کی مد میں 4 ارب 70 کروڑ روپے کا قومی خزانے کو نقصان بھی پہنچایا ہے ۔یہ معاملہ میگا اسکینڈل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
جب اتنا بڑا اسکینڈل سامنے آیا تو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ڈی جی رینجرز کو ایک خط لکھا جس میں گزارش کی گئی کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے جب یہ اطلاع قبضہ مافیاتک پہنچی تو ان میں کھلبلی مچ گئی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران بھی پریشان ہوگئے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے القاسم ہاؤسنگ اسکیم، سیون ونڈرسٹی ہاؤسنگ اسکیم، المہدی سٹی، البقائی سٹی ہاؤسنگ اسکیم، ایجوکیشن سٹی جامشورو سمیت 19 غیر قانونی رہائشی منصوبوں کی تعمیرات کو ہٹانے کے لیے بڑے آپریشن کی تیاری کرلی ہے، اس طرح 6 ارب روپے سے زائد کی ملکیتوں کو سیل کرکے 87 کروڑ روپے سے زائد کی ملکیتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔
محکمہ اینٹی کرپشن نے کراچی کے 9 ٹاؤنز کے 100 افسران کی ایک فہرست تیار کی ہے جو بلڈر مافیا اور قبضہ مافیا کے ساتھ مل کر غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات کے اجازت نامے جاری کرتے ہیں ۔9 ٹاؤنز میں سے کورنگی ، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد، جمشید ٹاؤن، گلشن ٹاؤن ‘صدر ٹاؤن اول اور صدر ٹاؤن دوئم میں یہ قبضے اور غیر قانونی اجازت نامے جاری کیے گئے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے کراچی میں کثیر المنزلہ عمارتوں کے اجازت ناموں پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود سندھ بلڈنگ کنٹرول کے افسران کثیر المنزلہ عمارتوں کے اجازت نامے جاری کرتے رہے ہیں جو سنگین خلاف ورزی ہے۔
جن افسران نے غیر قانونی احکامات جاری کیے ان میں ڈائریکٹر صفدر مگسی، ڈپٹی ڈائریکٹر پرویز اختر، ڈائریکٹر ندیم انور، ڈپٹی ڈائریکٹر جمال محمود، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جعفر امام، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شریف قریشی، بلڈنگ انسپکٹر شاہد حسین، بلڈنگ، انسپکٹر آغا شیراز، بلڈنگ انسپکٹر وسیم احمد، ڈائریکٹر ویجیلنس علی مہدی کاظمی، علی اسد، ندیم انور، وقار میمن، ممتاز حیدر، اقبال حسین، ادریس عبدالغفار، عامر خان، ضیاء الرحمان، کمال احمد، یاور عباس، جمال میمن، عاصم انصاری، رشید ناریجو، آصف شیخ، سمیع شیخ، عابد علی شاہ، لیاقت بھٹو، کاشف رضوان، نواب علی منگریو، عبدالحلیم شیخ، عادل عمر صدیقی، ظفر حسن، عامل کمال جعفری، آشکار داور، ملک رقیب ، آفتاب سومرو، احتشام، عقیل عابدی، قاضی ممتاز، فرقان یار خان سمیت 100 افسران کے نام تیار کیے گئے ہیں ۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے 20 سے زائد بلڈرز اور 35 ٹھیکیداروں کی بھی فہرست تیار کی ہے جو اس گھناؤنے کھیل کا حصہ تھے۔
محکمہ اینٹی کرپشن نے باریک بینی سے تحقیقات کرکے 200 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ بھی تیار کی ہے جس میں تمام رازوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے کہ کس طرح عدالتی احکامات کو پس پشت ڈال کر اربوں روپے کی لوٹ مار کی گئی ہے۔ اس تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 50 سے زائد افسران ایسے بھی ہیں جن کے بیرون ملک کاروبار ہیں اور ان کے اہل خانہ بھی بیرون ملک مقیم ہیں اور اکثر افسران کے گھر پوش علاقوں میں ہیں ۔ ان کے مہنگے گھر اور مہنگی گاڑیاں بھی اینٹی کرپشن کی نظروں میں آگئی ہیں ۔ کئی افسران نے تو خفیہ شادیاں بھی کر رکھی ہیں اور ان بیویوں کو بھی الگ گھروں میں رکھا ہوا ہے۔ جب محکمہ اینٹی کرپشن کے اچھے شہرت رکھنے والی ڈپٹی ڈائریکٹر ضمیر عباسی نے تحقیقاتی رپورٹ تیار کی تو ان کو پہلے تو ہر طرح کا لالچ دیا گیا۔ کراچی، اسلام آباداور بیرون ممالک میں گھر، گاڑیاں دینے کی پیشکش کی گئی۔ لیکن انھوں نے اس مافیا کے سامنے جھکنے اور بکنے سے قطعی انکار کر دیا۔ جب مافیا نے دیکھا کہ کسی بھی طرح وہ ان کے دام میں آنے کے لیے تیار نہیں تو پھر ان کو دھمکیاں دینا شروع کی گئیں لیکن وہ بھی دُھن کے پکے نکلے۔ انھوں نے اپنامشن مکمل کرکے اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر رپورٹ تیار کرکے سندھ ہائی کورٹ کو دے دی ہے۔ اب ان کے نصیب میں جو لکھا ہے وہ مل کر رہے گا۔ اب محکمہ اینٹی کرپشن نے ایک طرف رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دی ہے تو دوسری جانب حکومت سندھ نے ان سرکاری افسران، ٹھیکیداروں بلڈرز پر مقدمات درج کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے، عید کے بعد کھیل کا نیا مرحلہ شروع ہوگا۔


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
پٹنہ واقعہ حجاب پر ہاتھ، وقار پر وار وجود اتوار 21 دسمبر 2025
پٹنہ واقعہ حجاب پر ہاتھ، وقار پر وار

مودی کے دور میں کالا دھن وجود اتوار 21 دسمبر 2025
مودی کے دور میں کالا دھن

عوام کا عقوبت خانہ اور اشرافیہ کا''ببل'' وجود اتوار 21 دسمبر 2025
عوام کا عقوبت خانہ اور اشرافیہ کا''ببل''

بدنامی کا باعث گداگری وجود اتوار 21 دسمبر 2025
بدنامی کا باعث گداگری

بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر