وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک، عوام کاگھروں سے نکلنا دشوار

بدھ 30 اگست 2017 کراچی کی سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک، عوام کاگھروں سے نکلنا دشوار

کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک کامسئلہ روز بروز سنگین سے سنگین تر ہوتاجارہا ہے ،سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک ، ٹریفک قواعد کی کھلے عام خلاف ورزیوں اور اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام نے لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل بنادیاہے۔ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ، جگہ جگہ کھڑا گٹر کاگندہ پانی اور ٹریفک کنٹرول کرنے کے نا منا سب نظام نے اس مسئلے کو زیادہ گمبھیر بنادیاہے۔سڑکوں پر ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیے جانے والے پولیس اہلکاروں اور سارجنٹس کی اکثریت ٹریفک کنٹرول کرنے اورٹریفک قواعد کی خلاف ورزیاں روکنے کا اپنا بنیادی فریضہ انجام دینے کے بجائے عام طورپر موٹر سائیکل سواروں اور دیگر گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو روک کر ان سے بھتہ یا رشوت کی وصولی کے لیے بھاؤ تاؤ کرتے نظر آتے ہیں اور ان کی اس روش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دیگر ڈرائیوراپنی من مانیوں میں مصروف رہتے ہیں ۔ یہاں تک کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے اب ایم اے جناح روڈ ،آئی آئی چندریگر روڈ اور دیگر اہم شاہراہوں کی چوڑی فٹ پاتھوں پر گاڑیاں پارک کراکر گاڑی مالکان سے رشوت وصولی کاایک نیا ذریعہ پیدا کرلیاہے ، اور ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو خوش کیے بغیر کسی فٹ پاتھ تو کجا فٹ پاتھ کے ساتھ سڑک پر گاڑی پارک کرکے بینک یا کسی دفتر میں جانے والوں کی گاڑیوں کو بیدردی کے ساتھ لفٹر کے ذریعہ گھسیٹتے ہوئے قریبی تھانے لے جایاجاتاہے جس کی وجہ گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچتاہے اور بعض اوقات اس میں ڈینٹ بھی پڑجاتے ہیں ،جبکہ اس طرح اٹھا کر لے جائی جانے والی گاڑیوں کے مالکان سے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے جس کا سرکاری خزانے میں جمع کرائے جانے کاکوئی حساب کتاب ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے پاس موجود نہیں ہے۔یہی وہ صورت حال ہے جس کی وجہ سے اب ایم اے جناح روڈ اور آئی آئی چندریگر روڈ پرجہاں شہر کے بیشتر اہم دفاتر اور کاروباری ادارے واقع ہیں پیدل چلنا اپنی موت کو دعوت دینے کے مترادف ہوگیاہے۔اگر اس صورت حال کی سڑک پر موجود ٹریفک افسران سے بات کی جائے تو وہ اپنی بے بسی کااظہار کرتے ہوئے عذر پیش کرتے ہیں کہ فٹ پاتھوں پر کھڑی یہ گاڑیاں معروف ٹی وی چینل یا بااثر بینک اوردیگر کاروباری اداروں کے مالکان یا ان کے افسران کی ہیں ان کو ہٹانے کی کوشش کرنا اپنی ملازمت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
شہر میں ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک سروے کے دوران اندازہ ہواکہ شہر کی سڑکوں پر گاڑیاں دوڑانے والے ڈرائیوروں کی اکثریت کے پاس ویلڈ ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہوتے ،اور ٹریفک پولیس کے اہلکار ان کی اسی کمزوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے من مانی رشوت وصول کرتے ہیں ۔
ایوان صنعت وتجارت کے ریسرچ اور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے حال ہی میں ’’کراچی میں ٹریفک کامسئلہ معیشت کاپہیہ جام کررہاہے ‘‘ کے زیرعنوان جو سروے کیاہے اس کی رپورٹ سے ظاہر ہوتاہے کہ کراچی میں چلنے والے رجسٹرڈ رکشہ کے مقابلے میں صرف 2 فیصد ڈرائیوروں کو لائسنس جاری کیے گئے ہیں یعنی کراچی میں رکشہ چلانے والے 98 فیصد رکشہ ڈرائیوروں کے پاس رکشہ چلانے کالائسنس ہی نہیں ہے۔اسی طرح کراچی کی سڑکوں پر اسکوٹر اور موٹر سائیکلیں دوڑانے الے صرف 19 فیصد افراد لائسنس یافتہ ہیں ، جبکہ صرف 35 فیصد کار ڈرائیورز کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے۔اس سے واضح ہوتاہے کہ کراچی کی سڑکوں پر گاڑیاں چلانے والوں کی اکثریت ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر ہی گاڑی چلارہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سڑکوں پر گاڑی لے کر نکلنے والوں کی اکثریت کو ٹریفک قواعد وضوابط کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔لیکن اس سنگین صورت حال کے باوجود ٹریفک پولیس کے ارباب اختیار صورت حال میں بہتری لانے کے لیے موثر اقدامات سے گریزاں نظر آتے ہیں ۔
کراچی کی سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے سڑکوں پر ہونے والے حادثات اور آمدورفت کے دوران ٹریفک جام کی وجہ سے ضائع ہونے والے وقت کی وجہ سے ملکی معیشت اور کاروبار کو ہونے والے نقصان کی وجہ سے ایوان صنعت وتجارت کے سابق صدر سراج قاسم تیلی نے متعدد مرتبہ اپنے بیانات کے ذریعے اور ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران کے نام اپنے خطوط کے ذریعے ان کو اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کرنے اور بلا لائسنس ڈرائیونگ کاسلسلہ روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی اپیل کی لیکن ان کی یہ آواز ٹریفک پولیس کے ارباب اختیار کو ان کے فرائض کا احساس دلانے میں کامیاب نہیں ہوسکی اور ان کی یہ کوششیں بھی صدا بہ صحرا ثابت ہوئیں ۔
ایوان صنعت وتجارت کے سابق صدر سراج قاسم تیلی کاکہناہے کہ ہم نے بار بار ٹریفک حکام سے یہ مطالبہ کیاہے کہ وہ بلا لائسنس ڈرائیونگ کاسلسلہ مکمل طورپر ختم کرنے کے لیے سخت ترین اقدامات کریں اس حوالے سے سخت چیکنگ شروع کی جائے اور کسی کوبھی کسی قیمت پر بغیر لائسنس ڈرائیونگ کی اجازت نہ دی جائے ،ان کاکہناہے کہ ٹریفک کے زیادہ تر حادثات اور ٹریفک جام کی بنیادی وجہ سے بلا لائسنس ڈرائیونگ ہے کیونکہ لائسنس کے حصول کے بغیر گاڑیاں دوڑانے والوں کو کسی طرح کانہ تو کوئی خوف ہوتاہے اور نہ ہی وہ ٹریفک اصولوں سے واقف ہوتے ہیں اس لئے وہ بلا سوچے سمجھے جہاں چاہتے ہیں گاڑی لے کر گھس جاتے ہیں جس کی وجہ سے سیکڑوں گاڑیاں پھنس کر رہ جاتی ہیں اور لوگوں کا قیمتی وقت ضائع ہوتاہے۔
ایوان صنعت وتجارت کے ریسرچ اور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کیے گئے سروے کے دوران ریسرچ کرنے والوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران رجسٹرڈ کرائی گئی گاڑیوں ، رکشہ اور موٹر سائیکلوں اور اس دوران جاری کیے گئے لرننگ اور مکمل ڈرائیونگ لائسنسوں کے اعدادوشمار کاجائزہ لینے کے بعد جہاں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ شہر میں رجسٹرڈ رکشہ کے مقابلے میں صرف 2 فیصد ڈرائیوروں کو لائسنس جاری کیے گئے ہیں ،اسکوٹر اور موٹر سائیکلیں دوڑانے و الے صرف 19 فیصد افراد لائسنس یافتہ ہیں ، اور صرف 35 فیصد کار ڈرائیورز کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے۔وہیں یہ بھی انکشاف ہوا کہ شہر میں ٹرک، بسیں ،ٹینکر اور دوسری بھاری گاڑیاں چلانے والے ڈرائیوروں کی بڑی تعداد کے پاس بھی ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے اور وہ محض تجربے کی بنیاد پر شہر کی سڑکوں کو تجربہ گاہ بنائے ہوئے ہیں ، ٹریفک پولیس کے پاس موجود اعدادوشمار کے مطا بق شہر میں چلنے والی بھاری گاڑیوں کے صرف 69 فیصد ڈرائیوروں کے پاس بھاری گاڑیاں چلانے کالائسنس ہے ، یعنی 31 فیصد ڈرائیورابھی کراچی کی سڑکوں کو تجربہ گاہ کے طورپر استعمال کررہے ہیں اور یہ سب کچھ ٹریفک پولیس کے قریبی تعاون سے ہورہاہے جو کہ اس شہر کے انتظام کے ذمہ دار حکا م کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔
اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ اس ہوشربا انکشاف کے بعد بھی کیاارباب اختیار اس صورت حال کی اصلاح کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر تیار ہوں گے۔بظاہر تو اس کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔


متعلقہ خبریں


حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ وجود - منگل 01 جولائی 2025

وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...

حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم ) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم )

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو)

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی وجود - منگل 01 جولائی 2025

ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید) وجود - منگل 01 جولائی 2025

درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید)

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر