... loading ...
ورکرز کے فلیٹوں کی تعمیر کے لیے زمین کی خریداری کے معاملے کی آڈٹ کے دوران زمین کی خریداری میں 50 کروڑ30 لاکھ روپے سے زیادہ کے گھپلوں کاانکشاف ہوا ہے،آڈیٹر جنرل پاکستان کی تیار کردہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق کراچی میں ورکرز کے لیے 3 ہزار فلیٹوں کی تعمیرکے لیے زمین کی خریداری میں 50 کروڑ روپے سے زیادہ کے زائد اخراجات کاپتہ چلایاگیاہے، رپورٹ کے مطابق یہ پراجیکٹ بروقت مکمل نہ کیے جانے کے سبب اس کی مجموعی لاگت 85 کروڑ 45 لاکھ 34 ہزار بڑھ جائے گی جبکہ اس پراجیکٹ کے لیے زمین کی خریداری پر مجموعی طورپر 50 کروڑ 33 لاکھ 15 ہزار روپے زیادہ خرچ کیے گئے ہیں ،آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ یہ پراجیکٹ شروع کرنے سے قبل اس کی فزیبلٹی رپورٹ بھی تیار نہیں کی گئی تھی اوران فلیٹوں کی تعمیر کی مجاذ حکام سے پیشگی اجازت بھی حاصل نہیں کی گئی جبکہ اس پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے کسیکل وقت پراجیکٹ ڈائریکٹر کابھی تقرر نہیں کیاگیا۔
حال ہی میں جاری کی جانے والی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2006 میں سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ نے ورکرزکو رہائشی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ناردرن بائی پاس کے نزدیک 3008 فلیٹ تعمیر کرنے کی تجویز دی تھی ۔جس کے بعد اس پراجیکٹ کا پی سی ون تیار کیاگیاہے اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی گورننگ باڈی نے2007 میں اس کی منظوری دیدی تھی اس وقت اس کی تعمیر پر اخراجات کااندازہ 53 کروڑ10 لاکھ روپے لگایاگیاتھا۔
پی سی ون کے مطابق یہ پراجیکٹ متعلقہ حکام کی منظوری اور فنڈز جاری کیے جانے کے بعد 36 ماہ میں مکمل کیاجاناتھا۔اس پراجیکٹ پر کام 6 مراحل میں شروع کیاگیااور فروری 2015 تک اس کا87 فیصد کام مکمل کرلیاگیاتھا،اس پراجیکٹ پر کام اب بھی جاری ہے،اس پراجیکٹ کے 6 مرحلوں کا کام 71 پیکیجز کے تحت مختلف ٹھیکیداروں کو سونپاگیاتھا۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس پراجیکٹ کے لیے منظور شدہ رقم سے 4,385 ملین روپے زمین کی خریداری ٹھیکداروں کے بلز اور کنسلٹنٹس کی فیس کی مد میں ادا کردیے گئے۔جبکہ اس پراجیکٹ کی تخمینی لاگت 3,531 ملین روپے تھی۔
آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ اس پراجیکٹ پر کام کے دوران بعض آئٹمز کی تعداد اور مقدار جس میں اسٹیل ر ی انفورسمنٹ بارز ،ری افورسڈ سیمنٹ کنکریٹ ،ٹھوس اینٹوں کی چنائی ،پرنٹنگ اور دیگر اشیا اور کاموں کی تعداد اور مقدار میں کنٹریکٹ کے اعتبار سے بہت زیادہ اضافہ کردیاگیا۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس پراجیکٹ پر کام کے دوران اس عمارت کے ڈیزائن اورتصریحات کو تبدیل کردیاگیاجس کی وجہ سے اس کی لاگت میں 854 ملین یعنی 85 کروڑ 40 لاکھ روپے کا اضافہ ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کراچی نے اس پراجیکٹ کے لیے مجموعی طورپر194.24 ایکڑ زمین خریدی جبکہ یہ پراجیکٹ صرف 65.25 ایکڑ زمین پر تعمیر کیاگیا،رپورٹ کے مطابق اس طرح 128.29 ایکڑ زمین بچ گئی جس سے ظاہرہواکہ ضرورت سے بہت زیادہ زمین خریدی گئی جس کی وجہ سے زمین کی خریداری پر 50 کروڑ30 لاکھ روپے زیادہ خرچ کیے گئے۔
اس حوالے سے جب ورکرز ویلفیئر بورڈ سے رابطہ کیاگیا تو بورڈ کے ذمہ داروں نے موقف اختیار کیا کہ باقی رہ جانے والی زمین مستقبل میں اس پراجیکٹ کی توسیع اور صنعتی ورکرز کے لیے فلیٹوں کی تعمیر کے لیے استعمال کرلی جائے گی۔لیکن ان کایہ جواب اس لیے قابل قبول نہیں ہوسکتا کہ یہ زمین زیربحث پراجیکٹ کے فنڈ سے خریدی گئی ہے۔
دوسری جانب نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن نے بھی جو ورکرز اور محنت کشوں کی نمائندہ تنظیم ہے اس پراجیکٹ پرکام کی سست روی پر تشویش کااظہار کیاہے۔ نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرمنصور کاکہناہے کہ ورکرز ان فلیٹوں کے تمام واجبات ادا کرچکے ہیں اور اب وہ ان فلیٹوں کاقبضہ حاصل کرنے کے منتظر ہیں تاکہ ان کو اور ان کے بچوں کوسر چھپانے کی جگہ حاصل ہوسکے لیکن ورکرز ویلفیئر بورڈ کے حکام مستقل ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ورکرز کی بے چینی میں اضافہ ہورہاہے اور تمام واجبات ادا کرنے کے باوجود وہ دور دراز علاقوں میں کرائے پر رہائش اختیار کیے رکھنے پر مجبور ہیں اور انھیں ڈیوٹی دینے کے لیے آمدورفت پربھاری کرایہ خرچ کرنا پڑتاہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ گلشن معمار میں اسی طرح تعمیر کیے جانے والے ایک ہزار8فلیٹوں پر سیلاب زدگان کے نام پر قبضہ کرادیاگیاہے اور ان فلیٹوں کے الاٹی دربدر کے دھکے کھارہے ہیں اور حکومت اور محکمہ محنت بوجود ان فلیٹوں کوخالی کراکے اصل الاٹیوں کے حوالے کرنے سے مسلسل گریزاں ہے۔انھوں نے بتایا کہ اس حوالے سے المیہ یہ ہے کہ ان فلیٹوں پر ناجائز قبضہ کرنے والے بجلی گیس اور دیگر یوٹیلیٹیز کے بل بھی ادا کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان فلیٹوں پر ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں روپے کے واجبات چڑھ گئے ہیں اور حکومت سندھ ان کی ادائیگی کے لیے کچھ کرنے کوتیار نظر نہیں آتی۔ ناصرمنصور کاکہناہے کہ اس پراجیکٹ کی تعمیر مکمل کرنے میں کی جانے والی غیر ضروری تاخیر سے ادارے کی بد نیتی کا اندازہ ہوتاہے اور خدشہ یہ ہے کہ ان فلیٹوں کی تعمیر کے بعد ان پر بھی اسی طرح ناجائز قبضہ کرادیاجائے گا۔تاہم ورکرز ویلفیئر بورڈ کے حکام اس سلسلے میں کسی طرح کی یقین دہانی کرانے کوتیار نہیں ہیں اور وہ گلشن معمار میں ورکرز کے لیے تعمیر کیے گئے فلیٹوں کو ناجائز قابضین سے خالی کراکے انھیں اصل الاٹیوں کے سپر د کرنے کوبھی اپنی ذمہ داری تسلیم کرنے کوتیار نظر نہیں آتے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آڈیٹر جنرل پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی آڈٹ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ انسداد
رشوت ستانی، ایف آئی اے اور نیب اس حوالے سے کیاکارروائی کرتی ہے اور اس پراجیکٹ میں مبینہ گھپلوں کے ذمہ داروں کو کوئی سزا دی جاتی ہے یا دیگر محکموں میں ہونے والے گھپلوں کی طرح اس کو بھی دبا دیاجائے گا۔
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...
ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...
مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...
شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...
ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...
بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...
(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...