وجود

... loading ...

وجود

دھرنے کے دوران پولیس اہلکار 32 کروڑ 60 لاکھ روپے ہضم کرگئے

منگل 29 اگست 2017 دھرنے کے دوران پولیس اہلکار 32 کروڑ 60 لاکھ روپے ہضم کرگئے

اسلام آباد میں 2014ء میں ہونے والا دھرنا ابھی تک کسی کی جان نہیں چھوڑ رہا۔ ہر روز اس حوالے سے کوئی نئی بات سامنے آجاتی ہے۔ تازہ ترین معاملہ اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے سرکاری اخراجات میں ہونے والے گھپلوں سے متعلق ہے۔آڈیٹرز نے پولیس کے حسابات کی جانچ پڑتال کے دوران اخراجات میں سنگین گھپلوں کا پتہ چلایا ہے۔آڈیٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 2014 میں عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنے کے دوران اسلام آباد پولیس حکام نے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کی مدمیں 32 کروڑ 60 لاکھ روپے کاخرچ دکھادیا۔آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں محکمہ پولیس کی جانب سے فنڈز میں گھپلوں پر سنگین اعتراضات اٹھائے ہیں ۔پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ اسلام آباد پولیس نے اسلام آباد میں 2014 میں عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنے کے دوران مجموعی طورپر 69کروڑ54 لاکھ روپے خرچ کیے۔ یہ رقم اسلام آباد پولیس کو سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر فراہم کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس نے سپلیمنٹری گرانٹ کے طورپر ملنے والی اس رقم کا کیش بک میں اندراج نہیں کیااور اس کے اخراجات کا مناسب طورپر حساب بھی نہیں رکھاگیا۔اس طرح پولیس نے وفاقی خزانہ کے قواعد وضوابط کی کھلی خلاف ورزی کی ۔ اسلام آباد پولیس نے اس رقم کے حوالے سے اخراجات کے لیے جاری کیے جانے والے چیک کا بھی کوئی اندراج نہیں کیا اور نہ ہی اس حوالے سے کی جانے والی ادائیگیوں پر انکم ٹیکس کی کٹوتی کاکوئی حساب کتاب رکھا گیاہے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کیش بک میں کوئی اندراج نہ کیے جانے اور اس حوالے سے جاری کیے گئے چیک وغیرہ کا کوئی حوالہ نہ ہونے کی وجہ سے گرانٹ میں پولیس کو ملنے والی پورے 69کروڑ54 لاکھ روپے کاخرچ مشکوک ہوگیاہے ،ناقدین کا کہناہے کہ ایسا معلوم ہوتاہے کہ دھرنے کے دوران آنے والے اخراجات کسی اور مد سے پورے کرکے یہ پوری رقم خورد برد کرلی گئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اسلام آبا د پولیس حکام نے اس رقم میں سے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کی مدمیں 32 کروڑ 60 لاکھ روپے کاخرچ دکھا یا ہے لیکن ان اخراجات کے حوالے سے بھی کوئی ایسا دستاویزی ثبوت نہیں ہے جس سے ان اخراجات کی تفصیل چیک کی جاسکے۔آڈیٹرز نے یہ بھی پتہ چلایا ہے کہ پولیس حکام نے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کے لیے 16 اداروں کو ٹھیکہ دیاتھا لیکن یہ ٹھیکہ کھلے ٹینڈر طلب کرکے نہیں دیاگیا۔بلکہ پولیس حکام نے اپنے من پسند اداروں کو ٹھیکہ دیا اور دیگر افسران کا منہ بند رکھنے کے لیے ان کے من پسند اداروں کو بھی ٹھیکے میں شامل کرلیاگیا ۔یہی وجہ ہے کہ اس کام کاٹھیکہ کسی ایک یا دو فرمز کودینے کے بجائے 16 اداروں کودیاگیاتاکہ کوئی متعلقہ افسر ناراض نہ ہواور اسے اس میں حصہ نہ ملنے کاشکوہ نہ رہے۔اس حوالے سے ٹھیکیداروں کو ادائی کا طریقۂ کار بھی پراسرار رکھا گیا اور ٹھیکیداروں کو ادائی چیک کے ذریعہ کرنے کے بجائے کیش کی گئی اور رقم کی ادائی اور وصولی کی کسی مجاز افسر سے تصدیق کرانے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔آڈیٹرز نے اس طرح کے اخراجات کو غیر قانونی اور خلاف ضابطہ قرار دیاہے۔
پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی آڈیٹرز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ دھرنے کے دوران پولیس افسران نے سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کے بجائے کرائے پر گاڑیاں حاصل کیں اور ان گاڑیوں کے کرائے کے طورپر 10 کروڑ 15 لاکھ روپے ادا کردیے گئے،گاڑیاں کرائے پر حاصل کرنے کے حوالے سے مروجہ قانون اور اصولوں پر عمل نہیں کیاگیا اس طرح یہ اخراجات بھی خلاف ضابطہ اور ناجائز تصور کیے جائیں گے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ محکمہ پولیس نے کھانا فراہم کرنے والے اداروں کو کی جانے والی ادائیگیوں پر ایکسائز اور انکم ٹیکس واضح نہیں کیا اور اس طرح سرکاری خزانے کو مجموعی طورپر 2 کروڑ18 لاکھ روپے کانقصان پہنچایاگیا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ اخراجات میں اس طرح کی گڑ بڑ کی تفصیلی انکوائری کرکے ذمہ دار افسران کا تعین کیاجانا چاہئے اور ان سے سرکاری خزانے کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کرائی جانی چاہئے تاکہ آئندہ اس طرح کے گھپلوں کاامکان کم ہوجائے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ یہ رقم متعلقہ افسران سے وصول کرکے سرکاری خزانے میں ہرحال میں جمع کرائی جانی چاہئے۔
آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں دھرنے کے دوران دوسرے شہروں سے طلب کیے گئے پولیس افسران کی رہائش کے لیے ہوٹل کے کمرے حاصل کرنے اور ان کے حوالے سے ادائیگیوں میں بھی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے،اس کے علاوہ آڈیٹرز کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاگیاہے کہ اسلام آباد پولیس نے دھرنے کے دوران پولیس اہلکاروں کے لیے خیمے لگانے کاٹھیکہ پتھر توڑنے اور ریت سپلائی کرنے والے ایک ادارے کو دیا اور اس ادارے کو اس مد میں 11 لاکھ 90 ہزار روپے کی ادائیگی کردی گئی ،آڈیٹر جنرل اس ادائیگی کو بھی مشکوک قرار دیتے ہوئے اس کی بھی انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے ،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیاہے کہ پولیس نے ایک فرم کو کنٹینر فراہم کرنے کے لیے بھی 24 لاکھ روپے ادا کردئے یہ کنٹینر ز اگست میں حاصل کیے گئے تھے جبکہ اس کے ٹینڈر 10 نومبر کو طلب کیے گئے ، اس حوالے حاصل کیے گئے کنٹینرز کی کسی تعداد کا کوئی ذکرنہیں ہے جس سے معلوم ہوسکے کے مجموعی طورپر کتنے کنٹینر کتنے دن کے لیے حاصل کیے گئے تھے اور ان کاکرایہ کس حساب سے ادا کیاگیا،کنٹینرز کے حصول کے لیے ٹینڈر دھرنے کے تین ماہ بعد محض خانہ پری کے لیے طلب کیے گئے اور اس طرح اس مد میں ادائیگیوں کاکوئی باقاعدہ حساب کتاب موجود نہیں ہے ۔آڈیٹرز جنرل کی رپورٹ میں لکھا گیاہے کہ پولیس کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جہاں بے قاعدگی اور قانون کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو۔ آڈیٹرز کی یہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے باوجود ابھی تک حکومت نے اس حوالے سے ہونے والی مبینہ خورد برد کے خلاف ابھی تک کسی کارروائی کاآغاز نہیں کیاہے جس سے اس شبہ کوتقویت ملتی ہے کہ دیگر محکموں کی خورد برد کی طرح اس معاملے کو بھی خاموشی سے دبانے کی تیاری کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں


پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت وجود - اتوار 29 جون 2025

شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو وجود - اتوار 29 جون 2025

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے وجود - هفته 28 جون 2025

ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو) وجود - هفته 28 جون 2025

بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان ) وجود - هفته 28 جون 2025

(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان )

مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر