... loading ...
ضیاء دور میں جس تیزی کے ساتھ مذہبی جماعتوں کو پروان چڑھایا گیا سوویت یونین کے خاتمہ کے بعد اسی تیزی کے ساتھ ان مذہبی جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا گیا۔ مغربی میڈیا ان مذہبی رہنماؤں کو مجاہدین کا خطاب دیتا تھا اور پاکستانی میڈیا نے تو ان کو سرپر ہی بٹھالیاتھا ۔سوویت یونین کے خاتمے کے بعد مغربی میڈیا نے ان مجاہدین سے منہ پھیر لیا اور پھر وہ وقت بھی آیا جب نائن الیون کے بعد ان کو عالمی سطح کا دہشت گرد قرار دیا گیا۔ اور پھر اسی مہم کے نتیجے میں اسامہ بن لادن، ملا عمر، ملا اختر منصور سمیت ہزاروں افراد کو موت کے منہ میں دھکیل دیا گیا۔ اس کے لیے ایک بھرپور مہم چلائی گئی اور سابق امریکی صدر جونیئر جارج بش نے تویہاں تک کہہ دیا کہ یہ صلیبی جنگ ہے اس کا صاف مطلب تھاکہ یہ جنگ مسلمانوں اور عیسائیوں کی ہے اور تب تک جاری رہے گی جب تک اس کا نتیجہ نہیں نکلتا یعنی جب تک مسلمانوں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا۔
اس جنگ کے نتیجے میں پاکستان کے ایک لاکھ سے زائد افراد بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانا بن گئے، دس ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوئیں ۔ آٹھ ہزار سے زائد موٹر سائیکل اور کاریں بم دھماکوں کی نذر ہوگئیں اور یہ سلسلہ نہ جانے کب تک جاری رہے گا کیونکہ امریکا اس جنگ کو ختم کرنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پھر حکومت پاکستان نے بھی نئی صورتحال میں اپنی پالیسی تبدیل کر دی اور جن کو کل تک مجاہد کہا جاتا تھا آج عالمی برادری کی پالیسی کے تحت ان افراد کو دہشت گرد، انتہا پسند کہا جانے لگا ہے۔ جس کانتیجہ یہ نکل رہاہے کہ دہشت گردخودکش دھماکوں سمیت مختلف طریقوں سے بے گنا شہریوں ‘فورسزاہلکاروں کونشانا بنارہے ہیں ۔ان کا لعدم تنظیموں نے جس طرح پاکستان میں اپنی ناپاک کارروائیاں کی ہیں ان کو ہمیشہ سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔
سی ٹی ڈی نے ویسے تو کئی اچھے کام بھی کیے ہیں لیکن سی ٹی ڈی سندھ نے کچھ گھناؤنے کام بھی کیے ہیں اور وہ ایک مافیا کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ کئی جعلی اور کرایے کے جہادی پیدا کیے گئے ہیں اور ان سے باقاعدہ کام لیا جاتا ہے یا پھر ان سے جعلی اقرار نامے کرائے جاتے ہیں اور انعام لے کر ان کو چھڑا لیا جاتا ہے۔ جیلوں میں بھی ان کو سہولتیں دی جاتی ہیں یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ کئی کالعدم تنظیموں کے کارندے اب سی ٹی ڈی کے تنخواہ دار بن چکے ہیں ۔ وہ درجنوں مقدمات میں ملوث دکھایے جاتے ہیں لیکن ان کو کسی ایک مقدمے میں بھی سزا نہیں ہوئی ہے ۔حکومت سندھ نے مشکوک افراد کی ایک فہرست بنائی ہے جس کو فورتھ شیڈول کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں سینکڑوں افراد کے نام دیے جاتے ہیں پھر برسہا برس تک ان کے نام مشکوک افراد کی فہرست میں موجود رہتے ہیں اور جب کبھی حکومت کی پالیسی تبدیل ہوتی ہے تو ان کے نام پھر فہرست سے نکال لیے جاتے ہیں ۔
حال ہی میں بعض افراد نے حکومت سندھ کو درخواست دی کہ ان کے نام غلط طور پر فورتھ شیڈول میں شامل کیے گئے ہیں ان کی درخواست پر حکومت سندھ نے چھان بین کی اور پھر 40 افراد کے نام دوبارہ فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کر دی ہے محکمہ داخلہ نے سی ٹی ڈی کی سفارش پر ان 40 افراد کے نام دوبارہ فورتھ شیڈول میں شامل بھی کر لیے ہیں ۔ ’’جرأت‘‘ کو ملنے والی فہرست میں کالعدم لشکر جھنگوی کے وسیم بارودی اور آل پاکستان شیعہ کونسل کے مرزا مولانا یوسف حسین کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں ۔ فہرست میں سنی تحریک ، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، سپاہ محمد، تحریک جعفریہ پاکستان، حرکت المجاہدین، جیش محمد سمیت مختلف تنظیموں کے رہنما شامل ہیں ۔ لسٹ میں ہمایوں خان، احمد ، جاوید، طاہر ، عطاء الرحمان بخاری، سلطان محمود بونیری، فرقان قادری، تنویر انور، محمد شفیق، صاحب الرحمان، شعیب ندیم، قاری یاسین، خالد عمران، محمد ابراہیم، شاہ فیصل عرف گنڈیری، مرسلین عرف پاپا، وسیم احمد بارودی، سید محمد یاسر، فرقان الرحمان، کاشف حسین رضوی، میر افسر حسین، محمد آصف، محمد شفیق عرف ابو حارث، محمد سہیل ، محمد اصفر عرف کمانڈو، رضوان، طحہٰ عرف وکی، عبدالرزاق، اقبال حیدر، حسن میر عرف نان، عبدالواحد عرف لالاگڈو، سید علی محمد نقوی، سید نعیم حیدر، سید اظہر حسین، احمد کاظمی ، شاہد بخاری، مرزا یوسف حسین اور مفتی ذاکر حسین صدیقی شامل ہیں ۔
اس فہرست کو اب اپ ڈیٹ کر دیاگیا ہے اور فورتھ شیڈول کی نئی فہرست بھی تیار کرلی گئی ہے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ہر ہفتے اپنے علاقے تھانے میں جاکر حاضری دینا پڑتی ہے اور پھر اگر ان لوگوں کوعلاقے سے باہرجانا پڑجائے تو بھی ان کو اپنے علاقے کے تھانے کو اطلاع دینی پڑتی ہے تاکہ وہ جس علاقے میں بھی جائیں وہاں کے تھانے کوان کی آمد کی اطلاع دی جاسکے۔ نئے علاقے میں بھی ان کواپنی مصروفیت کے بارے میں پولیس کوآگاہ رکھنا ہوتا ہے ۔ پولیس ان کی سرگرمیوں پر اپنی رپورٹ تیار کرکے ایس ایس پی، ڈی آئی جی کے ذریعہ محکمہ داخلہ سندھ کو ملتی ہے اس پر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اب ان افراد کا نام فورتھ شیڈول میں رکھاجائے یا خارج کردیا جائے۔ فورتھ شیڈول میں کچھ بے قصور افراد بھی شامل کیے جاتے ہیں اس میں کچھ قصور پولیس کا بھی ہوتا ہے۔ کچھ مخالفین اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں ۔ جو غریب لوگ اس فہرست میں پھنس جاتے ہیں ان کا کوئی والی وارث نہیں ہوتا اور تھانے والوں کے لیے وہ سونے کاانڈہ دینے والی مرغی بن جاتے ہیں ۔ صوبائی حکومتیں بھی ایسے غریبوں کا مداوا نہیں کرتیں نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ بیچارے چکی میں پس رہے ہوتے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ فورتھ شیڈول کی فہرست ایمانداری سے مرتب کی جائے ۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...