وجود

... loading ...

وجود

مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

هفته 26 اگست 2017 مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

متحدہ بھارت میں کانگریس کے مقابلہ میں صرف ایک ہی پارٹی تھی جس نے مسلمانوں میں شعور پیدا کیا وہ مسلم لیگ تھی۔ مسلم لیگ نے نہ صرف مسلمانوں کو بیدا ر کیا بلکہ انگریزوں کی بھی نیندیں حرام کیں اور جو ہندو رہنما خفیہ طور پر انگریزوں کے آلہ کار بنے ہوئے تھے ان کو بھی مسلم لیگ ایک آنکھ نہیں بھاتی تھی۔ مسلم لیگ نے لاہور میں 1940 میں کنونشن کرکے ایک الگ ریاست کی بنیاد ڈالی۔ ڈھاکا، لاہور، کراچی ، پشاور ایسے شہر تھے جن میں مسلم لیگ مضبوط ہونے لگی تھی ،اسی طرح ریاستی (صوبائی) اسمبلیوں میں مسلم لیگ مضبوط ترہوتی جا رہی تھی انہی دنوں میں دوسری جنگ عظیم شروع ہوگئی اس جنگ عظیم میں یورپ تباہ ہوگیا خصوصاً برطانیا تو مالی، فوجی، اقتصادی اور معاشی لحاظ سے اتنا کمزور ہوگیا تھا کہ اس کی مقبوضہ علاقوں پرقائم گرفت کمزورہونا شروع ہوگئی اوراس نے دنیا بھرسے قبضے ختم کرنے شروع کردیے۔لیکن وہ اپنی طاقت بھی برقراررکھنا چاہتاتھا اس کی خواہش تھی کہ ایک بار پھر سپر پاور کی حیثیت سے ابھرے اور دنیا بھر پر قبضہ جمالے ۔ اپنی اس خواہش کوعملی جامہ پہنانے کے لیے برطانیہ نے فلسطین کی سرزمین پر دنیا سے آئے ہوئے یہودیوں کو بلا کر جمع کیااور اسرائیل کے نام پر ایک نئی ریاست قائم کر دی گوری سرکارنے اسی پر بس نہیں کیا اسرائیل کوکو فوری طور پر تسلیم بھی کرلیا۔
ادھرنہ چاہتے ہوئے بھی برصغیر کوچھوڑکرجانے پر مجبورہونے والے نے یہاں کی تقسیم کچھ اس طرح کی کہ فساد کا بیج بودیا۔شیطانی جڑ مضبوط کرلی گئی۔ پنجابیوں کو دو حصوں میں کشمیریوں کو دو حصوں میں ، تاملوں کو دو حصوں میں ، بنگالیوں کو دو حصوں میں ، پختونوں کو تین حصوں میں (ایک خیبر پختونخوا، دوسرا بلوچستان اور تیسرا افغانستان) سندھیوں کو تین حصوں (ایک سندھ، دوسرا بلوچستان اور تیسرارن کچھ بھارت) ، بلوچوں کو تین حصوں میں (ایک بلوچستان، ایک سرائیکی بیلٹ پنجاب اور ایک ایران) میں تقسیم کر دیا گیا اور پھر دنیا نے دیکھا اس تقسیم سے برصغیر میں آج تک امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔
پاکستان بنا تو مسلم لیگ کو اقتدار ملا۔ قائداعظم کے بعد لیاقت علی خان آئے، اس وقت تک مسلم لیگ بھی مضبوط رہی۔ جب ایوب خان نے اقتدار پر قبضہ کیا تو اس وقت انہوں نے بلدیاتی ممبران سے ووٹ لے کر کنونشن مسلم لیگ بنائی اور اپنے اقتدار کو طول بخشا، پھر یحییٰ خان نے کچھ عرصہ تک مسلم لیگ کی سرپرستی کی لیکن 1970 کے عام انتخا بات میں مغربی پاکستان سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مشرقی پاکستان سے عوامی لیگ کامیاب ہوئیں ۔ اصل میں اسی دورمیں حصول اقتدارکے لیے سازشیں شروع ہوئیں ۔ بنگالیوں نے مسلم لیگ چھوڑ کر عوامی لیگ بنائی جس نے 1970 کے عام الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ اقتدار شیخ مجیب کو نہیں دیا گیا تو’’اِدھرہم اُدھرتم ‘‘کانعرہ لگا۔ یوں ملک دولخت ہوگیا۔ مغربی پاکستان مکمل طور پر پاکستان کہلایا اور اس کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو بن گئے اورمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیااوروہاں اقتدارکی باگ دوڑشیخ مجیب الرحمن نے سنبھال لی۔
ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں تو پاکستان میں مسلم لیگ نہ ہونے کے برابر تھی لیکن جب اس دورکے فوجی سربراہ جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء لگاکربھٹوکااقتدار ختم کیا تو ایک بارپھرمسلم لیگ کو مضبوط بنایا گیا۔ پیر پگارا کی سربراہی میں مسلم لیگ کے چھوٹے موٹے دھڑے یکجا ہوئے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں پیر پگارا کے حمایت یافتہ محمد خان جونیجو ملک کے وزیراعظم بن گئے،بات یہیں پرختم نہیں ہوتی، ایک بارپھر مسلم لیگ کے دھڑے بننے لگے۔ 1988 میں عام الیکشن کے بعد مسلم لیگ کا ایک دھڑا نواز شریف کی سربراہی میں بنا۔دوسرا دھڑا پیر پگارا کی سربراہی میں تیسرا دھڑا ملک قاسم کی سربراہی میں بنا۔ پھر آگے چل کر حامد ناصر چٹھہ نے بھی مسلم لیگ (ج) کے نام سے الگ گروپ بنالیا اور یہ سلسلہ 1999 تک جاری رہا۔
12 اکتوبر 1999 کو فوجی جرنیلوں نے نواز شریف کو اقتدار سے الگ کیا تو پھر ایک سال بعد مسلم لیگ (ق) کے نام سے نیا گروپ تشکیل پایا۔ اس دوران مسلم لیگ (ج) کمزور اور مسلم لیگ (ملک قاسم) کا گروپ ختم ہوچکا تھاکیونکہ ملک قاسم کے انتقال کے بعد کبیر واسطی نے پارٹی کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ اسی لیے وہ آگے چل کر پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔2001 میں مسلم لیگ (ق) سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری پہلے میاں اظہر کو پارٹی کاسربراہ بنایا گیا۔ لیکن جب وہ الیکشن میں ہار گئے تو ان کی جگہ چودھری شجاعت حسین کو پارٹی سربراہ بنا دیا گیا جو تاحال سربراہ ہیں ۔ جب پرویز مشرف کا اقتدار 2008کے عام الیکشن کے بعد ختم ہواتو مسلم لیگ (ق) بھی سکڑتی چلی گئی۔ یہاں تک کہ اب مسلم لیگ (ق) صرف پنجاب کے چند اضلاع میں چند نشستوں کے ساتھ موجود ہے۔ سندھ میں مسلم لیگ (ق) کے ساتھ اب کوئی رکن پارلیمنٹ نہیں ہے۔ پارٹی کے صوبائی صدر اسد جونیجو اور جنرل سیکریٹری طارق خان اور سینیٹر نائب صدر ابو سرور سیال ہیں ۔ اس طرح دیگر دونوں صوبوں میں بھی مسلم لیگ (ق) برائے نام رہ گئی ہے۔ گزشتہ دنوں پیر پگارا نے بیان دیا کہ اب وقت آیا ہے کہ مسلم لیگیوں کا اتحاد ہونا چاہیے۔ اس پر چودھری شجاعت حسین دوڑے دوڑے کراچی چلے آئے۔ اُنہوں نے پیر پگارا اور سید غوث علی شاہ سے ملاقات کی اور ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل پائی تاکہ ملک بھر میں ایک مسلم لیگ بن سکے۔ ابتدا میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو ساتھ ملایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنماؤں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کے لیے رابطے تیز کر دیے گئے ہیں اور جو خاموش ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں ان کو بھی فعال کرنے کے لیے ان سے رابطے کیے جا رہے ہیں ۔ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کے لیے پیر پگارا کی کوششیں قابل ستائش ہیں مگر مسلم لیگ (ق) کی کوشش ہے کہ نواز شریف کے سوا باقی تمام مسلم لیگی اکٹھے ہوجائیں تو پھر ملک بھر میں مسلم لیگ نئی قوت بن کر ابھرے گی۔ اس مقصد کے لیے پیرپگارا نے عیدالاضحی کے بعد سندھ بھر کے دوروں کا پروگرام بنایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ کا اتحاد اور ایک منظم پارٹی بنانے کی کوششیں کب رنگ لائیں گی کیونکہ عوام تیسری سیاسی قوت ضرور دیکھنا چاہتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر