وجود

... loading ...

وجود

سردار رحیم نے مسلم لیگ فنکشنل کو متحرک کر دیا

جمعه 25 اگست 2017 سردار رحیم نے مسلم لیگ فنکشنل کو متحرک کر دیا

1997 کے عام انتخابات یوں تو کئی لحاظ سے اہم تھے کیونکہ ان انتخابات میں ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اور صوبائی انتخابات میں حصہ لے کر کراچی، حیدر آباد، نواب شاہ سے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن انہی انتخابات کے دوران میں سندھ اسمبلی میں چار ایسے بھاری بھرکم ارکان منتخب ہوئے تھے جن کو دیکھ کر کہا جاسکتا تھا کہ وہ سیاستدان نہیں پہلوان ارکان ہیں ۔چھ فٹ سے زیادہ قد، بھرا ہوا جسم دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ سندھ میں واقعی خوراک کا کوئی بحران نہیں ہے۔ ان ارکان میں سردار رحیم ، سلیم ضیاء مقبول شیخ اور حاجی الطاف حسین انٹر شامل تھے۔ چاروں ارکان پہلی مرتبہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ۔ ان میں سردار رحیم اور سلیم ضیاء کراچی سے ، مقبول شیخ شکار پور سے اور حاجی الطاف حسین انڑ لاڑکانہ سے منتخب ہوئے تھے۔ سلیم ضیاء مقبول شیخ اور الطاف حسین انڑ کو تو وزارتیں دی گئیں لیکن سردار رحیم کو وزارت نہیں ملی۔ مگر اس وقت سردار رحیم کم گو مگر سنجیدہ نظر آئے۔ وہ اسمبلی ساڑھے تین سال تک چل سکی۔ لیکن سردار رحیم نے پارٹی سے اپنا رشتہ مضبوط بنالیا۔
پھر 99 میں کراچی میں حکیم محمد سعید کو شہید کر دیا گیا اور وفاقی حکومت نے لیاقت جتوئی کی حکومت معطل کرکے غوث علی شاہ کو مشیر اعلیٰ مقرر کر دیا جن کا عہدہ وزیراعلیٰ کے برابر تھا اور پھر آگے چل کر جب 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف نے حکومت کا تختہ الٹ دیا تو نواز شریف، شہباز شریف، غوث علی شاہ، رانا مقبول اور شاہد خاقان عباسی گرفتار کر لیے گئے۔ اس دور میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے بھاؤ لگتے تھے۔ روزانہ ایک منڈی لگتی تھی اور مسلم لیگی رہنما اس منڈی میں اپنا ضمیر فروخت کرتے تھے۔ کراچی میں یوں بھی مسلم لیگ (ن) مضبوط نہ تھی، اوپر سے اقتدار ختم ہوا تو مسلم لیگ ڈگمگانے لگی اور کئی سرکردہ رہنما زیر زمین چلے گئے۔
سردار رحیم ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے مالک تھے۔ انہوں نے قریبی ساتھیوں سے صلاح مشورے کیے۔ کسی نے ان کو مشورہ دیا کہ وہ خاموش ہو کر گھر بیٹھ جائیں ۔ کسی نے ان سے کہا کہ وہ وفاداری تبدیل کرکے پرویز مشرف کے کیمپ میں چلے جائیں اور بہت تھوڑے دوستوں نے کہا کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا لیکن وہ پارٹی نہ چھوڑیں ۔ سردار رحیم کا سرگرم سیاست میں یہ پہلا موقع تھا اور ان کا تعارف بھی نیا تھا اس لیے انہوں نے گوشہ نشینی اختیار کرنے یا وفاداری تبدیل کرنے کے بجائے چٹان بن کر کھڑے ہونے کو ترجیح دی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہوگئے ،ان کو تکالیف دی گئیں ان کے فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کو آئے دن مسمار کرنے کی کوششیں کی جاتی رہیں ، کبھی فٹ پاتھ توڑ دیا جاتا، کبھی روڈبلاک کر دی جاتی۔ کبھی کوئی راستا بند کر دیا جاتا، کبھی بجلی کا بھاری بل بھیجا جاتا ، کبھی گیس کاٹ دی جاتی، یوں ان کو حراساں کرنے ، جھکانے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا گیا۔
سیاست میں نووارد سردار رحیم کے لیے یہ مصیبتیں نئی تھیں ۔ کئی وہم وسوسے آئے مگر انہوں نے جم کر مقابلہ کرنے کو ترجیح دی اور کاروبار کا نقصان ضرور اٹھایا ۔یہیں سے ان کا تابناک سیاسی سفر شروع ہوا۔ پھر طیارہ اغوا کیس میں وہ عدالتوں میں اپنے رہنماؤں کے لیے کھانے ، پانی، جوس، میوہ اور دیگر اشیائے خوردو نوش لے جاتے اور پیشی کے وقت ان کے ساتھ اتنا سامان جاتا کہ پولیس اہلکار بھی ’’فیض یاب‘‘ ہوتے۔ سردار رحیم نے جان لیاتھا کہ ایک جگہ ٹک کر کھڑے ہونے سے سیاسی فائدہ ہوتا ہے، وہ آگے بڑھتے رہے۔ پھر نواز شریف اہل خانہ سمیت سعودی عرب چلے گئے۔ مگر سردار رحیم نے پارٹی کی سیاست بھی جاری رکھی اور سعودی عرب، لندن جاکر میاں نوازشریف سے ملتے بھی رہے۔ جب میثاق جمہوریت پر لندن میں دستخط کیے گئے تو اس وقت کراچی سے دو درجن صحافی لندن لے جانے کی ذمہ داری بھی سردار رحیم کے کندھوں پر ڈال دی گئی۔ اور انہوں نے پارٹی کی ہر ذمہ داری بخوبی انجام دی۔
مگر جب نواز شریف واپس آئے تو انہوں نے ایسے فیصلے کیے جس میں سردار رحیم کو مکمل نظر انداز کیا گیا۔ ان سے صلاح مشورے تک نہ کیے گئے۔ وہ جو فوجی آمریت میں چٹان بن کر کھڑے ہوئے وہ اب اپنی پارٹی کے قائد کے سوتیلی ماں والے سلوک سے بددل ہوگئے۔ اندر سے ٹوٹ گئے۔ ان کو صدمہ تھا کہ جس پارٹی کے لیے وہ آمریت کے خلاف 9 سال تک جواں مردی کے ساتھ کھڑے رہے اس پارٹی نے ان کی یہ قدر بھی نہ کی کہ ان کو اہمیت دی جاتی ۔وہ صدمہ میں کافی وقت تک گوشہ نشینی میں رہے لیکن جب سید صبغت اللہ شاہ راشدی پیر پگارا کو علم ہوا تو انہوں نے سردار رحیم سے رابطہ کیا۔ ان کو مسلم لیگ فنکشنل میں آنے کی دعوت دی۔ ان کے اعزاز میں کنگری ہاؤس میں پارٹی اجلاس بلایا اور پھر باقاعدہ الیکشن کرایا گیا۔ سردار رحیم کے مقابلہ میں کسی نے بھی فارم نہیں بھرا ۔یوں سردار رحیم بلا مقابلہ صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے ۔اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے پارٹی کے لیے اپنے تن، من ،دھن کی قربانی کا عزم کیا۔ پیر پگارا اور صدر الدین شاہ نے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان سے بہت سی امیدیں وابستہ کرلیں ۔ پارٹی کا عہدہ سنبھالتے ہی سردار رحیم پرانے وقت کی طرح سرگرم ہوگئے ہیں اور پارٹی کو ایک مرتبہ پھر فعال بنانے میں مصروف ہوگئے ہیں ۔
سردار رحیم کی سیاسی زندگی اور سیاسی سفر کو دیکھ کر سیاسی جماعتوں کے اندرونی حالات کا پوری طرح اندازا کیا جاسکتا ہے۔ مسلم لیگ نون اور نوازشریف کے طرزِ فکر کا بھی پوری طرح پتہ چلتا ہے کہ کس طرح پارٹی قیادتیں افراد کی ذاتی قربانیوں کو نظر انداز کرکے سیاسی فوائد سمیٹتی ہے اور اُنہیں اپنے اپنے وقتوں پر استعمال کرکے کسی کونے کھڈرے میں دھکیل دیتی ہے۔ سردار رحیم ایسے لوگ اپنے بل بوتے پر اپنے سیاسی مقام کا تحفظ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں مگر ان جیتے جاگتے لوگوں کے قبرستان میں بہت سے تھکے ہارے لوگوں کی روحیں بھٹکتی پھرتی ہیں اور اُنہیں کوئی پوچھتا تک نہیں ۔


متعلقہ خبریں


افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل) وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...

افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل)

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم...

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استن...

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان وجود - بدھ 29 اکتوبر 2025

وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فا...

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان

پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعیناتی پر بات کی، وزیراطلاعات وجود - بدھ 29 اکتوبر 2025

بھارتی جریدے فرسٹ پوسٹ کا 20 ہزار پاکستانی فوجی غزہ بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا،بھارتی رپورٹ میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں، عطا تارڑ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی اخبار کے جملے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیے،آئی ایس پی آر اور ...

پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعیناتی پر بات کی، وزیراطلاعات

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار

مضامین
بی ایل اے کی دہشت گردی وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
بی ایل اے کی دہشت گردی

پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟ وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟

مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق

سیاست نہیں، ریاست بچاؤ قومی بقا کا پیغام وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
سیاست نہیں، ریاست بچاؤ قومی بقا کا پیغام

پاک افغان مذاکرات وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
پاک افغان مذاکرات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر