وجود

... loading ...

وجود

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم

هفته 05 اگست 2017 ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ماحول میں آلودگی پھیلانے والے انسانیت دشمنوں کے ساتھ ہیں ۔اپنے اس عمل کے ذریعے انھوں نے تاریخ میں اپنا نام سائنس اور انسانیت کے مخالفین کی فہرست میں درج کرالیاہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ ان کی جانب سے ماحول میں آلودگی پر کنٹرول کے حوالے سے پیرس معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد پوری دنیا میں آلودگی کے خلاف کوششیں ترک نہیں کردی جائیں گی بلکہ پوری دنیا اس کرہ ارض کو زیادہ صاف ستھرا اور انسانی زندگی کے لیے زیادہ حسین اور پرکشش بنانے کے لیے آلودگی کم کرکے اسے زیادہ سرسبز بنانے کی مہم نہ صرف یہ کہ جاری رکھے گی بلکہ اس مہم میں پہلے کے مقابلے میں زیادہ تیزی اور شدت پیدا ہوگی۔
دنیا کو زیادہ صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک کرنے کی اس مہم کے نتیجے میں شمسی توانائی، ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی ، بیٹریوں سے توانائی کے حصول اور توانائی کے حصول کے لیے دیگر ٹیکنالوجیز کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ دنیا میں آلودگی میں کمی ہورہی ہے بلکہ توانائی کے متبادل طریقوں سے متعلق صنعتیں اور کاروبار عروج حاصل کررہاہے جس کے نتیجے میں اس شعبے میں روزگار کے وسیع تر نئے مواقع پیداہورہے ہیں اور اس طرح توانائی کے روایتی طریقوں کے مقابلے میں اب پہلے سے بہت زیادہ لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آرہے ہیں ۔توانائی کے متبادل ذرائع میں روزگار کے مواقع کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ اس وقت کم وبیش 30 لاکھ امریکی توانائی کے متبادل طریقوں سے متعلق صنعتوں اور شعبوں سے وابستہ ہیں یہ تعداد امریکا میں توانائی کے روایتی طریقوں سے متعلق شعبوں یعنی تیل ، گیس اور کوئلے کی صنعتوں سے روزگار حاصل کرنے والے امریکی باشندوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔کیلی فورنیا کے گورنر جرمی برائون جودنیا کی چھٹی بڑی معیشت کی قیادت کررہے ہیں اور گرین انرجی کے اہم مرکز کے سربراہ ہیں کہتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آلودگی میں کمی کے خلاف کوششیں ناکام ہوں گی اور پوری دنیا میں آلودگی کے خلاف موجودہ مہم بالآخر کامیاب ہوکر رہے گی ۔جرمی برائون کاکہناہے کہ اب ہوا کا رخ تبدیل ہوچکاہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آ لودگی میں کی کرنے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں اور اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی مخالفت بالآکر ناکام ہوکر رہے گی۔
ان تمام باتوں کے باوجود یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ ایسا نہیں ہوسکتاکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے مالک ملک کے سربراہ کی جانب سے آلودگی کے خلاف ایسے معاہدے کی تنسیخ یا اس معاہدے سے علیحدگی جس کو پوری دنیا کی زبردست حمایت حاصل ہے کا کوئی منفی اثر رونما نہ ہو۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان قواعد وضوابط کی منسوخی سے جن کے تحت آلودگی پھیلانے والوں کو آلودگی میں کمی کرنے کاپابند کیاگیاتھا دنیا بھر میں آلودگی میں اضافہ کی شرح کم کرنے کی کوششیں ضرور متاثر ہوں گی اور آلودگی میں کمی کی رفتار سست ہوجائے گی جبکہ اس مسئلے کی سنگینی کی وجہ سے ضرورت اس بات کی ہے کہ آلودگی میں کمی کی رفتار کو تیز تر کیاجائے اور آلودگی میں اضافے کے عوامل کو سست کرکے ختم کرنے کی کوشش جائے ۔امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیرس معاہدے سے علیحدگی کے نتیجے میں آلودگی میں کمی کی رفتار سست پڑنا ایک قدرتی بات ہے جبکہ اس وقت پورے بنی نوع انسان کو آلودگی کی شرح میں تیزی سے کی لانے کی ضرورت ہے۔
اگرچہ انسانیت کے خلاف جرم ایک ایسی اصطلاح ہے جس کو بہت سوچ سمجھ کر اور احتیاط کے ساتھ استعمال کیاجانا چاہئے لیکن ماحول میں آلودگی میں اضافے کوروکنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنا ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے انسانیت کے خلاف جرم سے چھوٹا کوئی اور لفظ یا اصطلاح موجود ہی نہیں ہے۔
بل کلنٹن دور میں ماحول کی آلودگی پر کنٹرول کرکے اسے محدود کرنے کے حوالے سے کیوٹو معاہدہ کرانے والے امریکی نائب وزیر خارجہ ٹموتی ورتھ کاکہناہے کہ جولوگ ماحول میں آلودگی سے متعلق سائنس کے مسلمہ اصولوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں ان پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں مقدمہ چلایاجانا چاہئے۔امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیرس معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد بھی سابق نائب امریکی وزیر خارجہ ٹموتھی ورتھ کاکہنا ہے کہ وہ اب بھی اپنے اس خیال پر قائم ہیں کہ ماحول کی آلودگی کے خلاف معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے اور اس طرح پوری دنیا کے عوام کو ماحول کی آلودگی کے خطرات کے حوالے کردینا والے لوگوں کے خلاف انسانیت کے خلاف جرم کرنے والوں جیسا سلوک کیاجانا چاہئے۔ ٹموتھی کاکہناہے کہ صدر ڈونلڈ کا یہ فیصلہ مستقبل کی نسلوں کے لیے ذمہ داریوں سے فرار کے مترادف ہے۔ان کاکہنا ہے کہ ماحول کی آلودگی میں کمی سے متعلق معاہدے سے ٓعلیحدگی کے اس فیصلے کی دنیا بھر کے کروڑوں افراد مرتے دم تک مخالفت اور مذمت کرتے رہیں گے کیونکہ اس سے موجودہ اور مستقبل کے کروڑہا لوگ متاثر ہوں گے۔یہ لوگوں کے قتل عام کے مترادف ہے انھوں نے کہا کہ اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماحول کی آلودگی کے سبب لوگوں کوپہنچنے والے نقصانات کو دیکھنے اور محسوس کرنے کو تیار نہیں تو تاریخ تو یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے اور یہ سب کچھ تاریخ میں محفو ظ ہورہاہے اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ کا نام رہتی دنیا تک لعنت کی علامت بن جائے گاکیونکہ تاریخ اندھی نہیں ہوتی ۔
یہ درست ہے کہ پیرس معاہدہ ہر اعتبار سے پرفیکٹ نہیں تھا لیکن اس سے پوری دنیامیں آلودگی میں کی کرنے میں مدد مل رہی تھی اور دنیا بھر میں آلودگی کی شرح میں نمایاں کمی اور صورتحال میں نمایاں بہتری آئی تھی۔اس معاہدے کے تحت پوری دنیا کی حکومت کو اس صدی کے وسط تک توانائی کی تیاری میں تیل،گیس اور کوئلے کے استعمال کر ترک کردیں کیونکہ ان کے استعمال سے دنیا بھر میں موسم تبدیل ہورہے ہیں اوردنیا بھر کے درجہ حرارت میں اوسطاً 2 درجہ فارن ہیٹ کی شرح سے اضافہ ہورہاہے جو کہ سائنسدانوں کے مطابق پورے بنی نوع انسا کے وجودکے لئے زبرست خطرہ ہے۔امریکا کے صدر ماحول میں تبدیلی کے حوالے سے چین پر یہ الزام عاید کرتے رہے ہیں کہ چین ماحول میں تبدیلی کی روک تھام کے لیے کچھ نہیں کررہاہے لیکن امریکا کی جانب سے پیرس معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ چین جسے امریکی صدر آلودگی پھیلانے والے ممالک میں سرفہرست قرار دیتے تھے اب ماحول میں تبدیلی کے حوالے سے عالمی رہنمائوں کی قیادت کررہاہے ۔ماحول کی آلودی پر کنٹرول کے لیے کوششوں میں مصروف یورپی یونین کی جانب سے ماحول کی آلودگی کے خلاف مہم میں چین کو اپنا قائد بنانے کے اعلان سے یقینی طورپر امریکا کو دھچکا لگے گاکیونکہ اس طرح چین بتدریج تمام یورپی ممالک میں اپنا اسر ورسوخ بڑھانے میں کامیاب ہوجائے گا جو امریکا کے لیے زیادہ آسان نہیں ہوگا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس صورت حال کو بہتر بنانے اور دنیا بھر میں امریکا کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لیے کیا اقدامات کرتے ہیں ۔
مارک ہرٹس گارڈ


متعلقہ خبریں


(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مضامین
کوئی فرق نہیں وجود منگل 17 جون 2025
کوئی فرق نہیں

علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر وجود منگل 17 جون 2025
علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر

ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں وجود منگل 17 جون 2025
ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں

اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر