وجود

... loading ...

وجود
جمعرات 18 ستمبر 2025

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!!

جمعرات 03 اگست 2017 ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!!


امریکا کے موقر اخبارات نے جن میں واشنگٹن پوسٹ اورنیویارک ٹائمز شامل ہیں حال ہی میں ایسی اطلاعات شائع کی ہیں جن سے ظاہرہوتاہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے اپنے اور اپنے بیٹے داماد اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ایف بی آئی کی جانب سے جاری تفتیشی رپورٹ سامنے آنے سے قبل ہی خود اپنے آپ کو اور اپنے تمام اہل خانہ کومعاف کرنے پر غور کرسکتے ہیں، اس حوالے سے گزشتہ دنوں انھوںنے ایک بیان میں واضح طورپر کہاتھا کہ انھیں کسی کو بھی بڑے سے بڑے جرم پر بھی معاف کرنے کامکمل اختیار حاصل ہے،واضح رہے کہ امریکی قانون کے مطابق صدر مملکت کو کسی بھی مجرم کو جرم ثابت ہونے سے قبل یہاں تک کہ کسی جرم کی تفتیش شروع ہونے سے قبل بھی معاف کرنے کامکمل اختیار ہے۔
امریکی میڈیا میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کی مہم کے دوران ذاتی طور پر وہ بیان لکھوایا تھا جو ان کے بیٹے نے روسی وکیل کے ساتھ ملاقات کے بارے میں دیا تھا۔بیان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر روسی وکیل نے جون 2016 میں زیادہ تر روسی بچوں کو گود میں لینے کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے بعد میں انکشاف کیا کہ وہ روسی وکیل کے ساتھ ملاقات کیلئے اس وقت راضی ہوئے جب انھیں بتایا گیا کہ وہ ان سے ہلیری کلنٹن کو نقصان پہنچانے والا مواد حاصل کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کی امریکا کے صدارتی انتخاب میں مبینہ مداخلت کے الزامات کو مسترد کرتے آئے ہیں۔امریکی سینیٹ، ایوانِ نمائنیدگان اور ایک خاص کونسل امریکا کے صدارتی انتخاب کی مہم میں مبینہ روسی مداخلت کی تفتیش کر رہے ہیں جس کی کریملن تردید کرتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کا بیان آنے کے بعد وائٹ ہاؤس میں مزید افراتفری دیکھنے میں آئی اور وائٹ ہاؤس کے افسرِ رابطہ این تھنی سکاراموچی کو اپنے عہدے پر تعینات ہونے کے صرف10 دن کے اندر اندر برطرف کر دیا گیا ہے۔سکاراموچی وال ا سٹریٹ کے سابق ماہرِ مالیات ہیں۔ انھیں اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بننا پڑا جب انھوں نے ایک رپورٹر سے فون پر بات کرتے ہوئے اپنے رفقائے کار کے بارے میں گالیوں بھری زبان استعمال کی۔اطلاعات کے مطابق صدر ٹرمپ نے ذاتی طور پر وہ بیان لکھوایا تھا جو ان کے بیٹے نے روسی وکیل کے ساتھ ملاقات کے بارے میں دیا۔صدر ٹرمپ کے چیف آف ا سٹاف رائنس پر یبس اور ترجمان شان ا سپائسر دونوں نے سکاراموچی کی تعیناتی کے بعد اپنے عہدے چھوڑ دیے تھے۔وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ صدر ٹرمپ بھی سکاراموچی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے۔ٹرمپ کی ترجمان سارا سینڈرز نے کہا کہ صدر کے خیال میں سکاراموچی نے رپورٹر کے ساتھ ‘جو زبان استعمال کی وہ اس عہدے پر کام کرنے والے کسی شخص کے شایانِ شان نہیں تھی۔’
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر، ان کے بہنوئی جیرڈ کشنر اور ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سربراہ پال مینفرٹ نے روسی وکیل نٹالیا ویسلنی تسکایا سے نیویارک میں واقع ٹرمپ ٹاور میں جون 2016 میں ملاقات کی تھی۔ٹرمپ جونیئر کو برطانوی پبلسسٹ راب گولڈ اسٹون کی جانب سے ایک ای میل آئی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ بعض ایسے روسی دستاویزات ہیں جو کہ ہلیری کلنٹن کو مجرم ثابت کر دیں گے۔لیکن ٹرمپ جونیئر کا کہنا ہے کہ اس خاتون نے انھیں کام کی کوئی چیز نہیں دی اور یہ کہ میٹنگ صرف 20 منٹ جاری رہی۔صدر ٹرمپ نے اپنے بیٹے کی حمایت میں ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں انھیں ‘اعلیٰ صلاحیت کا حامل شخص قرار دیا اور ان کی شفافیت کی تعریف کی۔
دوسری جانب امریکی میڈیا میں یہ الزام بھی سامنے آیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر نے ماسکو کے ساتھ بات چیت کی خفیہ لائن قائم کرنے کے امکانات تلاش کرنے کی کوشش کی تھی۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر نے مبینہ طور پر گذشتہ برس دسمبر میں ایک میٹنگ کے دوران ایک چینل یا راہداری قائم کرنے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار جیرڈ کشنر نے تازہ رپورٹ پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔امریکا کا وفاقی تحقیقی ادارہ ایف بی آئی 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ممکنہ روسی مداخلت اور ٹرمپ کی انتخابی مہم سے روس کے روابط کے بارے میں تفتیش کر رہا ہے۔خیال رہے کہ ایف بی آئی کی جانب سے روس کے ساتھ تعلقات کی وسیع تفتیش میں جیرڈ کشنر بھی تفتیش کے دائرے میں ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ جیرڈ کشنر کے پاس اہم معلومات ہیں، تاہم لازمی نہیں ہے کہ انھوں نے کسی غلطی کا ارتکاب کیا ہو۔تازہ ترین رپورٹس میں امریکی اہلکاروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جیرڈ کشنر نے امریکا میں روسی سفیر کی سفارتی سہولیات کا استعمال کرتے ہوئے بیک چینل قائم کرنے کے سلسلے میں موسکو کے سفیر سرگئی کسل یاک سے بات چیت کی تھی۔امریکی اہلکارں کے مطابق اس بیک چینل کو شام کے معاملات اور دوسری پالیسیوں پر بات چیت کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔اطلاعات کے مطابق ٹرمپ کے قومی سلامتی کے پہلے مشیر مائیکل فلن نیویارک میں ٹرمپ ٹاور میں منعقدہ میٹنگ میں موجود تھے۔نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ یہ بیک چینل کبھی قائم نہیں کیا جا سکا۔واشنگٹن پوسٹ نے پہلے ہی یہ بتا رکھا ہے کہ اس معاملے میں ایف بی آئی کے تفتیش کار جیرڈ کشنر کی کسل یاک اور ماسکو کے ایک بینکر سرگیئی گورکوف کے ساتھ گذشتہ سال ہونی والی ملاقات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔جیرڈ کشنر اور جنرل فلن کا نام روس کے ساتھ زیر تفتیش ملاقات میں آیا ہے۔خیال رہے کہ جنرل فلن کو رواں برس فروری میں اس وقت مستعفی ہونا پڑا جب یہ بات سامنے آئی کہ انھوں نے انتظامیہ کے دوسرے اہلکاروں کو کسل یاک کے ساتھ اپنے تعلقات کی سطح کے بارے میں گمراہ کیا تھا۔امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا خیال ہے کہ ماسکو نے گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو ری پبلکن رہنما ٹرمپ کے حق میں کرنے کی کوشش کی تھی۔صدر ٹرمپ نے روس کے متعلق جانچ کو ‘امریکا کی تاریخ میں کسی سیاستدان کے خلاف ہونے والی سب سے بڑی واحد وچ ہنٹ’ قرار دیا ہے۔
امریکا میں روسی سفیر سرگی کسلی یک نے ماسکو میں اپنے اعلیٰ افسران کو بتایا ہے کہ اْنہوں نے گزشتہ برس امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز سے امریکا کی صدارتی مہم کے دوران مہم سے متعلقہ اْمور کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ روسی سفیر کا یہ بیان اْس بیان سے یکسر مختلف ہے جو اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے اس بارے میں دیا تھا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے موجودہ اور سابقہ امریکی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسیوں نے روسی سفیر سرگی کسلی یک کی ماسکو میں اپنے اعلیٰ افسران سے ان ملاقاتوں کے بارے میں ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت ریکارڈ کی تھی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کی صبح ایک ٹویٹ کے ذریعے اس انتہائی حساس اور خفیہ خبر کے لیک ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خبروں کا لیک ہونا فوراً بند ہونا چاہئے۔اس سال فروری میں سیشنز نے اپنی تقرری کے حوالے سے کانگریس میں سماعت کے دوران کہا تھا کہ اْنہیں گزشتہ برس صدر ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران خارجہ پالیسی کیلئے اْن کی مشیر کی حیثیت سے روسی اہلکاروں سے ہونے والے مبینہ رابطوں کے بارے میں کچھ یاد نہیں ہے۔گزشتہ مارچ میں اخباری اطلاعات کے مطابق جیف سیشنز نے کم از کم دو مرتبہ سرگی کسلی یک سے ملاقات کی تھی۔ پہلی ملاقات ڈونلڈ ٹرمپ کے ری پبلکن پارٹی کیلئے صدارتی اْمیدوار کی حیثیت سے خارجہ پالیسی پر تقریر سے قبل اپریل 2016 میں ہوئی تھی جبکہ دوسری ملاقات اسی سال جولائی میں رپبلکن پارٹی کے کنونشن کے موقع پر ہوئی تھی۔اْس وقت سیشنز نے اعتراف کیا تھا کہ روسی سفیر سے اْن کی ملاقات ضرور ہوئی تھی لیکن اس ملاقات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی۔واشنگٹن پوسٹ نے ایک اعلیٰ امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سیشنز نے دروغ گوئی سے کام لیا ہے اور اس کی تصدیق دیگر شہادتوں سے نہیں ہوتی۔ ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے پوسٹ کو بتایا کہ سیشنز اور روسی سفیر کے درمیان جامع بات چیت ہوئی تھی جس میں روس سے متعلقہ اْمور کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مؤقف اور اْن کے صدر بننے کی صورت میں امریکا روس تعلقات کی نوعیت کے بارے میں گفتگو بھی شامل تھی۔اخبار نے لکھا ہے کہ موجودہ اور سابق امریکی اہلکاروں کے مطابق ان ملاقاتوں کے بارے میں سیشنز کے بیانات اور روسی سفیر کی ماسکو میں اپنے اعلیٰ افسران سے ہونے والی بات چیت میں بہت اختلاف پایا جاتا ہے۔
روسی سفیر امریکا کے قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلن کی برخواستگی کا باعث بھی بنے تھے۔ مائیکل فلن کو گزشتہ فروری میں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا جب یہ انکشاف ہوا کہ اْنہوں نے روس کے بارے میں امریکی پالیسی سے متعلق بات چیت کی تھی۔ اْنہوں نے اْس وقت بیان دیا تھا کہ روسی سفیر سے اْن کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ تاہم امریکا کی خفیہ ایجنسیوں نے روسی سفیر سے اْن کی بات چیت ریکارڈ کر لی تھی جس کے افشا ہونے پر اْنہیں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔


متعلقہ خبریں


آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

  آئی ایم ایف نے لگ بھگ 50 کے شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں، چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ڈسکوز کی نجکاریکیلئے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ، س...

آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام

کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالا تو سنگین مسائل کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا، کسانوں کی امداد کیلئے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی، سیلاب کے آغاز پر سندھ حکومت نے تیاری شروع کردی تھی،سکھر بیراج پر پیک پر ہے ،مرادعلی شاہ کی میڈیا ...

کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ

بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ر...

بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے

عمران خان کا ایف آئی اے کوایکس اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ کون استعمال کررہا ہے؟ ایف آئی اے ٹیم معلوم کرنے اڈیالہ جیل پہنچ گئی، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پربانی پی ٹی آئی مشتعل ہوگئے، تحریری سوال نامہ مانگ لیا بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ کون استعمال کررہا ہے؟ ایف آئی ا...

عمران خان کا ایف آئی اے کوایکس اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار

مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے ...

مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف

اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیٔرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے ...

اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تووہ دو تین بار آرمی چیف عاصم منیر سے بغلگیر ہوئے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر اور ان کے وفد سے ملاقات ہوئی ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑ...

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

پارٹی قیادت کے فیصلے پر سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے آج پارٹی سینیٹرز کے کمیٹیوں سے استعفے جمع کرانے آیا ہوں،سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے،بیرسٹر علی ظفر پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے بعد پی ٹی آئی ...

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات ) وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات )

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ وجود - پیر 15 ستمبر 2025

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی وجود - پیر 15 ستمبر 2025

دنیا دیکھ رہی ہے پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں، آفت زدہ عوام کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہیں، اس نے اس صورتحال کو سمجھ لیا؛ وزیرخزانہ کی میڈیا سے گفتگو پنجاب میں سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان آچکا ہے حکومت نے اس سے ...

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی

مضامین
یہ بہیمیہ بہیمت اور یہ لجاجتت اور یہ لجاجت وجود جمعرات 18 ستمبر 2025
یہ بہیمیہ بہیمت اور یہ لجاجتت اور یہ لجاجت

بھارت کا ڈرون ڈراما وجود جمعرات 18 ستمبر 2025
بھارت کا ڈرون ڈراما

دوحہ کانفرنس اور فیصلے وجود جمعرات 18 ستمبر 2025
دوحہ کانفرنس اور فیصلے

زمین کے ستائے ہوئے لوگ وجود بدھ 17 ستمبر 2025
زمین کے ستائے ہوئے لوگ

سیلاب ،بارش اور سیاست وجود بدھ 17 ستمبر 2025
سیلاب ،بارش اور سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر