وجود

... loading ...

وجود

نوازشریف کی نااہلی عوامی جلسوں کے ذریعے طاقت ظاہر کرنے کا فیصلہ

هفته 29 جولائی 2017 نوازشریف کی نااہلی  عوامی جلسوں کے ذریعے طاقت ظاہر کرنے کا فیصلہ

پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعدعمومی طور پر پنجاب اور خاص طور پر لاہور میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے جیسے ہی سپریم کورٹ آف پاکستان میں5رکنی بینچ نے اپنا فیصلہ سنایا اور میڈیا کے ذریعے اس فیصلے کی خبر عوام تک پہنچی تو ان کا پہلا رد عمل وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ساتھ ہمدردی اور دوسرا سپریم کورٹ پر تحفظات کا اظہار تھا۔ اس فیصلے کو تاریخی فیصلہ بھی کہا جارہا ہے مگر پنجاب کے عوام کی نظر میں یہ ایسا فیصلہ نہیں ہے جس کی مثال دی جاسکے ۔اس حوالے سے ن لیگ سے تعلق رکھنے والے متعدد رہنمائوں کے علاوہ پنجاب کے دیگر سیاسی رہنما(جن میں ن لیگ کے مخالف بھی شامل ہیں) اس بات پر متفق دکھائی دیے کہ جو عدالتی نظیر قائم کی گئی ہے، یہ بہت زیادہ خوف زدہ کرنے والی ہے ۔ آج تحریک انصاف جس فیصلے کی وجہ سے مٹھائیاں بانٹ رہی ہے وہ کل کو اس کے گلے کی ہڈی بھی بن سکتا ہے ۔
لاہور کے سیاسی حلقوں میں نوا زشریف کو ہمیشہ سے ہی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا ہے، اس فیصلے نے انہیں ’’مظلوم‘‘ بنا دیا ہے ۔ مگر دوسری طرف سپریم کورٹ نے لاڑکانہ اور لاہور کے فاصلے مٹا دیئے ہیں ۔کل تک پاکستان پیپلز پارٹی ن لیگ کو اس بات کا طعنہ دیتی رہی ہے کہ ان کے خلاف کو ئی فیصلہ نہیں آتا، تمام فیصلے پیپلز پارٹی کے خلاف ہوتے رہے ہیں ،چاہے وہ سابق وزیر اعظم پاکستان اور ملک کو پہلا متفقہ آئین دینے والے ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہو یاانصاف کے لیے ترستی اور دربدر کی ٹھوکریں کھاتی بے نظیر بھٹو ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے نے لاہور کے ماتھے پر لگے داغ دھو دیے ہیں ۔آج لاہور کا وزیر اعظم بھی اسی طرح اپنے گھر کو رخصت ہوا جس طرح لاڑکانہ کی پارٹی کا ملتانی وزیر اعظم گھر بھجوایا گیا تھا ۔ جب اس کیس کا فیصلہ آیا تو ن لیگ کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور سڑکیں بند کرکے اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کیا ، ان کارکنوں نے کچھ دیر احتجاج کے بعد اس فیصلے کو تسلیم تو کر لیا لیکن ان کی زبان پر سوال اور ذہن میں پائے جانے والے خدشات نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مقام کو تاریخ کے حوالے کردیا ہے۔
پاکستان کی سیاست کے بھی عجب ڈھنگ ہیں کل تک جو نوا زشریف کا نام سننے کے روادار نہیں تھے آج ان سے اظہار ہمدردی کے لئے جوق در جوق امڈتے چلے آرہے ہیں ،وزیر اعظم کی رہائش گاہ رائیونڈ کی جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں اس بات کی گواہ ہیں کہ پنجاب نے اس فیصلے پر سر تسلیم خم کیا مگر دل سے تسلیم نہیں کیا ، جب فیصلہ سنایا گیا تب وزیر اعظم کے آبائی علاقے گوالمنڈی کے اکثر گھروں میں صف ماتم بچھ گئی ، جن کے پاس جو سواری تھی وہ اس پر سوار ہوکر جاتی عمرہ رائیونڈ کی جانب روانہ ہوگیا ، میڈیا میں فوری طور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کا نام نئے مستقل وزیر اعظم کے طور پر لیا جانے لگا تو وزیر اعلیٰ کے قریبی حلقوں نے سختی سے اس بات کی تردید کی کہ وہ اس عہدے کے امیدوار نہیں، میاں شہباز شریف نے فیصلے سے بہت پہلے ہی ایک مشاورتی اجلاس میں اس امکان کو رد کردیا تھا ان کا خیال ہے کہ وہ بقیہ مدت کے لیے کسی کو وزیر اعلیٰ لانے کی بجائے صوبے میں رہ کر زیادہ بہتر خدمت سر انجام دے سکتے ہیں ، ان کی تجویز سے وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اتفاق کیا تھا۔ بدلتے ہوئے حالات میں شہباز شریف کو قیادت کے فیصلے پر سر تسلیم خم کرنا پڑا ہے ۔اس فیصلے نے شریف فیملی کے باہمی اختلافات کو کم کرنے میں مدد دی ہے۔ ایک جانب جہاں شہباز شریف کی فیملی کے گلے شکوے کم ہوئے ہیں تو دوسری جانب میاں نواز شریف کے وہ کزن جن کے ساتھ طویل عرصہ سے ان کے تعلقات کشیدہ ہیں، وہ بھی اس مرحلے پر شریف فیملی سے اظہار ہمدردی کررہے ہیں ۔اس فیصلے کے فوراََ بعد جاتی عمرہ کوقرار دیے گئے وزیر اعظم سیکرٹریٹ سب کیمپس کا درجہ ختم ہوا تو وہاں موجود عملے نے بوریا بستر لپیٹ لیا۔ دوسری جانب شریف فیملی کے قریبی دوستوں اور دیرینہ کارکنوں کی کثیر تعداد جاتی عمرہ کی جانب رواں دواں دکھائی دی۔ پنجاب کے عوام ہمیشہ سے ہی مظلوم کے ساتھ رہے ہیں وہ کل کی بے نظیر بھٹو ہو یاآج کا نواز شریف ، سپریم کورٹ آف پاکستان نے یقیناََ فیصلہ حقائق کی بنیاد پر دیا ہوگا تاہم پنجاب کے لو گ اس سے مطمئن دکھائی نہیں دیتے ۔ سپریم کورٹ کے طریقہ کار اور حکمران فیملی کے تحفظات کو نہ سننے پر شکوک و شبہات موجود ہیں ۔ اس فیصلے کے بعد جو بڑا مسئلہ ن لیگ کے لیے درد سر ہے وہ ہے نئے وزیر اعظم کا انتخاب ۔
ن لیگ میں ابھی تک کوئی قابل ذکر دھڑے بندی تو سامنے نہیں آئی البتہ اس کی تاریخ پر نگاہ دوڑائیں تو اس بات کے امکانات موجود ہیں ۔یہ دھڑا کب سامنے آتا ہے اس بارے میں حتمی طور پر تو کچھ نہیں کہا جاسکتا ،ہاں یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ جب نئے وزیر اعظم کا اعلان ہوگا تب اس کے امکانات بڑھ جائیں گے ۔ ابھی تک ن لیگ کے اہم رہنما اس بات پر اصرار کررہے ہیں کہ وہی وزیر اعظم ہوگا جس کا نام میاں نواز شریف لیں گے ، اصل کہانی اس کے بعد شروع ہوگی اگرا سپیکر سردار ایاز صادق کو وزیر اعظم بنایا گیا تو پارٹی کی مضبوط لابی انہیں قبول کرنے سے انکار کرسکتی ہے ۔چودھری نثار علی خان نے پریس کانفرنس میں وزارت عظمیٰ لینے سے انکار کردیا ہے لیکن ن لیگ کے کئی اہم رہنما یقین سے کہہ رہے ہیں کہ اس ساری گیم میں کہیں نہ کہیں چودھری نثار علی خان کا ہاتھ ہے۔ اگر انہیں وزیر اعظم بنایا گیا تو شاید اکثر ارکان پارٹی سے بغاوت کردیں ۔ مسلم لیگ ن کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ حکومت مسائل کا شکار رہی مگر جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ادھر ادھر دیکھنے کی بجائے اپنی قیادت کے ساتھ کھڑے رہنے کو ترجیح دی ، فیصلے کے خلاف پہلا مظاہرہ ملتان اور بہاول پور میں کیا گیا جبکہ لاہور ، گوجرانوالہ ، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں اس کے بعد مظاہرے شروع ہوئے ۔ ن لیگ نے جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ عوام کی عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔برخاست ہونے والے وزیر اعظم میاں نواز شریف بہت جلد عوامی جلسے جلوسوں کی قیادت اور کارکنوں سے خطاب کریں گے اس کا فیصلہ ہوچکا ہے ۔


متعلقہ خبریں


ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میںسیسہ پلائی دیوار ،فیلڈ مارشل وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ پلائی دیوار تھی اور آج بھی آہنی فصیل ہے 8 جدید ہنگور کلاس آبدوزیں جلد فلیٹ میں آرہی ہیں،نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کا پیغام چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ 1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ ...

پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میںسیسہ پلائی دیوار ،فیلڈ مارشل

وسائل پر قابض اشرافیہ ملک کو نوآبادیاتی طرز پر چلا رہی ہے،حافظ نعیم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

دینی درسگاہوں کے اساتذہ وطلبہ اسلام کے جامع تصور کو عام کریں، امت کو جوڑیں امیر جماعت اسلامی کا جامعہ اشرفیہ میں خطاب، مولانا فضل الرحیم کی عیادت کی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وسائل پر قابض مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی ملک کو اب تک نوآبادیاتی ...

وسائل پر قابض اشرافیہ ملک کو نوآبادیاتی طرز پر چلا رہی ہے،حافظ نعیم

بھارت کو اگلا جواب زیادہ شدیدہوگا،فیلڈ مارشل وجود - منگل 09 دسمبر 2025

تمام یہ جان لیں پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر ہے،کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ اور ہمارے عزم کو آزمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چیف آف ڈیفنس فورسز بھارت کسی خود فریبی کا شکار نہ رہے، نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ...

بھارت کو اگلا جواب زیادہ شدیدہوگا،فیلڈ مارشل

ہمیں سرٹیفیکٹ نہیں دیا،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر پابندی کیسے لگائی(چیئرمین تحریک انصاف) وجود - منگل 09 دسمبر 2025

سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے سے کام نہیں چلے گا، کچھ فارم 47 والے چاہتے ہیں ملک کے حالات اچھے نہ ہوں، دو سال بعد بھی ہم اگر نو مئی پر کھڑے ہیں تو یہ ملک کیلئے بد قسمتی کی بات ہے پی ٹی آئی بلوچستان نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کیلئے اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں اتارا ،بانی پی ٹ...

ہمیں سرٹیفیکٹ نہیں دیا،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر پابندی کیسے لگائی(چیئرمین تحریک انصاف)

کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیے،شرجیل میمن وجود - منگل 09 دسمبر 2025

بانی پی ٹی آئی کی بہنیں بھارتی میڈیا کے ذریعے ملک مخالف سازش کا حصہ بن رہی ہیں ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن ریڈ لائن کراس کرنے کی کسی کو اجازت نہیں،بیان سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس...

کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیے،شرجیل میمن

مضامین
شادیوں میں نمود و نمائش ۔۔بھارتی ثقافت کا بڑھتا اثر وجود جمعرات 11 دسمبر 2025
شادیوں میں نمود و نمائش ۔۔بھارتی ثقافت کا بڑھتا اثر

کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے وجود جمعرات 11 دسمبر 2025
کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے

افغانستان میں طاقت کی کشمکش اور بھارت کا بڑھتا ہوا کردار وجود بدھ 10 دسمبر 2025
افغانستان میں طاقت کی کشمکش اور بھارت کا بڑھتا ہوا کردار

آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار وجود بدھ 10 دسمبر 2025
آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار

بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ وجود منگل 09 دسمبر 2025
بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر