وجود

... loading ...

وجود

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں تیزی سے اضافہ،وزارت خزانہ کیلئے لمحہ فکریہ

جمعه 21 جولائی 2017 کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں تیزی سے اضافہ،وزارت خزانہ کیلئے لمحہ فکریہ

اسٹیٹ بینک کے ذرائع سے ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال یعنی 2016-17 کے دوران پاکستان کے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں ہولناک حد تک اضافہ ہواہے اور یہ خسارہ 149 فیصد تک پہنچ گیاہے جس کے نتیجے میں کرنٹ اکائونٹ خسارے کی مالیت 12.09 بلین یعنی 12 ارب 9 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اضافے کی ہولناکی کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتاہے کہ 2015-16 کے دوران اس خسارے کی مالیت صرف4.86 بلین یعنی 4 ارب 86 کروڑ ڈالر تھی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق کرنٹ اکائونٹ خسارے میں تیزی سے اضافے کابنیادی سبب برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ ہے،گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی برآمدات میں تیزی سے کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا جس میں سی پیک کے حوالے سے مشینری اور سازوسامان کی درآمدات بھی شامل تھیں،وزارت خزانہ کے ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت گزشتہ مالی سال کے دوران برآمدات میں اضافہ کرنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کرسکی اسی طرح غیر ضروری اشیا کی درآمد پر بھی کوئی روک ٹوک نہیں لگائی گئی،ذرائع کاکہناہے کہ ملک میں درآمد کی جانے والی غیر ضروری اشیا جن میں اشیائے تعیش کا بڑا حصہ شامل ہے کی درآمد پر سختی سے پابندی عاید کرکے درآمدی بل میں خاطر خواہ کمی کی جاسکتی ہے جس سے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں بھی نمایاں کمی ہوسکتی ہے ۔جبکہ کرنٹ اکائونٹ کی پوزیشن سے ہی یہ اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ آیا کون سا ملک صرف قرض پر گزارا کرنے والا ملک ہے اور کون سا ملک قرض دینے کی بھی صلاحیت رکھتاہے۔
کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اس تیزی سے اضافے سے یہ ثابت ہوتاہے کہ حکومت ادائیگیوںکا توازن قائم رکھنے میں بری طرح ناکام ثابت ہورہی ہے جس کی وجہ سے ملک کو بار بار غیر ملکی مالیاتی اداروں کے سامنے کشکول پھیلانے پر مجبور ہونا پڑرہاہے۔
کرنٹ اکائونٹ خسارے کی موجودہ مالیت حکومت کے انتہائی شدید نقادوں کے اندازوں سے بھی زیادہ ثابت ہوئے ہیںکیونکہ حکومت کے نقادوں کاخیال تھا کہ اس سال حکومت کو قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی پر آنے والے اخراجات کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارے کی مالیت جون2017 کے آخر تک 8 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی لیکن خسارے نقادوں کے اس اندازے سے بھی بہت آگے نکل گیا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کاکہناہے کہ قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی ،عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ٹھہرائو کی وجہ سے قیمتوں میں نسبتاً اضافے اور برآمدات میں توقع سے زیادہ کمی کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ میں تیزی سے اضافہ ہواہے۔
مجموعی ملکی پیداوار گراس ڈومیسٹک پراڈکٹ کے اعتبار سے 2016-17 کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارے کی شرح 4 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ 2015-16 کے دوران یہ شرح صرف1.7 فیصد تھی۔2016-17 کے دوران پاکستان نے مجموعی طورپر 21.66 بلین ڈالر یعنی 21 ارب 66 کروڑ ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کیں جبکہ 2015-16 کے دوران برآمدی آمدنی کی مالیت21 ارب 97 کروڑ ڈالر تھی یعنی عالمی منڈی میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے اور عالمی سطح پرجاری افراط زر کے باوجود ہماری برآمدی آمدنی اپنی سابقہ سطح بھی برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اوراس میں 1.4 فیصد کے مساوی کمی ریکارڈ کی گئی۔اس کے برعکس پاکستان کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا اور درآمدی اخراجات پہلے سے لگائے گئے تخمینے سے بھی زیادہ رہے، اعدادوشمار کے مطابق 2016-17 کے دوران ہماری مجموعی درآمدات کی مالیت 48.54 بلین ڈالر یعنی 48ارب54 کروڑ ڈالر رہی جبکہ 2015-16 کے دوران ہماری درآمدات کی مالیت 41.25 بلین ڈالر یعنی 41 ارب 25 کروڑ ڈالر تھی اس سے ظاہرہوتاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ہماری درآمدات کی مالیت میں 17.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔
جہاں تک تجارتی توازن کاتعلق ہے تو 2016-17 کے دوران ہماری اشیا اورخدمات دونوں اعتبار سے تجارتی توازن منفی رہا اورہماری برآمدات اور درآمدات کے درمیان 2016-17 کے دوران30.45 بلین ڈالر یعنی30 ارب 45 کروڑ ڈالر کا فرق ریکارڈ کیا گیا جبکہ 2015-16 کے دوران یہ فرق 22.68 بلین ڈالر یعنی 22 ارب 68 کروڑ ڈالر تھا۔2016-17 کے دوران بیرون ملک ملازم پاکستانیوں کی جانب سے 19.30 بلین ڈالر یعنی 19 ارب 30 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے گئے جبکہ 2015-16 کے دوران ان کی جانب سے 19.91 بلین ڈالر بھیجے گئے تھے اس طرح اس مد میں بھی حکومت کو 3 فیصد کمی کاسامنا کرنا پڑا۔
یہاں یہ بتانے کی چنداں ضرورت نہیں کہ بیرون ملک ملازم پاکستانیوں کی جانب سے وطن بھیجی جانے والی رقم سے ملک کا کم وبیش نصف درآمدی خرچ پوراہوجاتاہے جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑی حد تک کم ہوجاتاہے۔ماہرین اقتصادیات کاکہنا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیل زر میں یہ کمی تشویشناک ہے اور حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔ہمارے ملک میں کرنٹ اکائونٹ خسارے می تیزی سے اضافے کی ایک اور وجہ 2016-17 کے دوران ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی بھی ہے۔2016-17 کے دوران ریکارڈ کے مطابق ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں صرف 5فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور اس طرح اس مد میں صرف 2.41 بلین ڈالر یعنی 2 ارب41 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ 2015-16 کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 2.30 بلین ڈالر یعنی 2ارب 30 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کے ریکارڈ کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری2008 کے دوران کی گئی تھی جب اس کی مالیت 5.4 بلین ڈالر یعنی 5ارب 40 کروڑ ڈالر تھی لیکن اس کے بعد سے براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح اس کے 50 فیصد تک بھی نہیں پہنچ سکی۔
ماہرین کا کہناہے کہ موجود ہ صورت حال سے نمٹنے کیلئے اب حکومت کوملکی کرنسی کی قیمت میں کمی کو روکنے کیلئے سخت مالیاتی پالیسی اختیار کرنا پڑے گی اوراس کے ساتھ برآمدات میں اضافے کیلئے ملک کی روایتی برآمدات میں اضافہ کرنے کے ساتھ ہی غیر روایتی اشیا اور خدمات کی برآمدات کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔


متعلقہ خبریں


سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

غزہ کی پٹی طوفانی بارشوں ،سخت سردی کی لپیٹ میں (12 افراد جاں بحق ) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

طوفانی بارشوں کے باعث المواصی کیمپ میں پوری کی پوری خیمہ بستیاں پانی میں ڈوب گئیں مرنے والوں میں بچے شامل،27 ہزار خیمے ڈوب گئے، 13 گھر منہدم ہو چکے ہیں، ذرائع اسرائیلی بمباریوں کے بعد اب طوفانی بارشوں اور سخت سردی نے غزہ کی پٹی کو لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے 12 افراد جاں بحق او...

غزہ کی پٹی طوفانی بارشوں ،سخت سردی کی لپیٹ میں (12 افراد جاں بحق )

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

مضامین
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن

پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا ! وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا !

سیاسی عدم استحکام وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
سیاسی عدم استحکام

اقتدار میں خسارہ وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
اقتدار میں خسارہ

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور وجود بدھ 17 دسمبر 2025
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر