وجود

... loading ...

وجود

سنتا جا شرماتا جا……!اینٹی کرپشن کا محکمہ کرپشن کا گڑھ !!

جمعرات 20 جولائی 2017 سنتا جا شرماتا جا……!اینٹی کرپشن کا محکمہ کرپشن کا گڑھ !!

حکومت سندھ ان دنوں نیب سے خفا ہے اور اپنا صوبائی احتساب کمیشن بنانا چاہتی ہے، اور امکان ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو احتساب کمیشن یا اینٹی کرپشن ایجنسی کا نام دے دیا جائے گا یعنی بوتل نئی کرکے اُس میں پُرانی شراب اُنڈیلی جائے گی۔ محکمہ اینٹی کرپشن پر حکومت سندھ خصوصاً آصف علی زرداری اور فریال ٹالپور راضی ہیں کیونکہ محکمہ اینٹی کرپشن کے حال ہی میں تبدیل ہونے والے چیئرمین غلام قادر تھیبو اس وقت آصف زرداری اور فریال ٹالپور کے ذاتی ملازم کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کو کہا گیا تھا کہ محکمہ آبپاشی، محکمہ ریونیو کی رجسٹریشن ونگ اور لینڈ یوٹیلائیزیشن کی جانب آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھنی تو وہ تابعداری کے ساتھ اس حکم پر عمل کرتے رہے۔ مجال ہے کہ اُنہوں نے ان محکموں کی جانب آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا ہو، وہ ہر حکم پر بجا آوری کرتے ہیں۔
پچھلے دنوں اسی سابق چیئرمین اینٹی کرپشن نے وزیراعلیٰ سندھ کو ایک سمری ارسال کی جس میں کہا گیا تھا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین اچھا کام کر رہے ہیں ان کی بنیادی تنخواہ ڈبل کی جائے تو وزیراعلیٰ ہنس پڑے اور سمری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا اینٹی کرپشن والوں کو بھی تنخواہ کی ضرورت ہوتی ہے؟ اور پھر وزیراعلیٰ نے سمری مسترد کر دی تو سابق چیئرمین محکمہ اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو دوڑے دوڑے فریال ٹالپور کے پاس پہنچے اور اپنے دکھڑے سنائے اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ ان کے محکمے کے وفادار ملازمین ایسے محکموں میں جاتے بھی نہیں جہاں جانے کے لیے منع کیا گیا ہے۔ اس لیے ان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے فریال ٹالپور نے فوری طور پر وزیراعلیٰ سے رابطہ کیا اور وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹھیک ہے دوبارہ سمری بھیجی جائے۔ اس کے لیے وزیراعلیٰ نے تحریری حکم نامہ بھی جاری نہیں کیا لیکن چونکہ سابق چیئرمین اینٹی کرپشن کو جلدی تھی اس لیے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے خود ہی سمری تیار کرکے دوبارہ بھیج دی، اس پر چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ناراض ہوئے کہ ہم کیوں دوبارہ مسترد شدہ سمری بھیجیں اگر وزیراعلیٰ سندھ کو اس کی ضرورت ہوگی تو وہ تحریری طور پر حکم جاری کریں گے لیکن پھر بھی سابق چیئرمین اینٹی کرپشن بار بار رابطے کرتے رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین کی ڈبل تنخواہ فوراً کرادی جائے۔ بآلاخر محکمہ خزانہ نے مخالفت کر دی ،یوں یہ معاملہ ختم ہوگیا۔ البتہ محکمہ اینٹی کرپشن کے عملہ کو اینٹی کرپشن الائونس دلانے میں وہ کامیاب ہوگئے اس طرح وہ خاموش ہوکر نہیں بیٹھے۔ پھر اوپر سے جاکر منت سماجت کی کہ جب اینٹی کرپشن کے محکمہ نے تابعداری کا مظاہرہ کیا ہے جہاں کرپشن ہو رہی ہے وہاں وہ آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ رہے تو ان کو کچھ تو انعام ملے۔ اس پر اوپر والوں نے وزیراعلیٰ کو کہا کہ انہیں کچھ انعام دیا جائے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ایک کروڑ روپے انعام محکمہ اینٹی کرپشن کے سابق چیئرمین کے حوالے کیا۔ اُنہوں نے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے ڈائریکٹر عثمان غنی صدیقی کے حوالے کیے اور باقی 50 لاکھ روپے صوبہ کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو دے دیے۔ عثمان صدیقی اصل میں انور مجید کے قریبی رشتے دار ہیں اس لیے ان کو اتنی بڑی رقم دی گئی۔
یہ بات ایک لطیفے سے کم نہیں کہ اینٹی کرپشن کو کرپشن پر خاموشی اختیار کرنے پر انعام ملا ہے۔ اگر وہ کرپشن روکنے کے لیے اقدامات کرتے تو اس سے صوبے کا فائدہ ہوتالیکن ایسا نہیں ہے اب کرپشن پر آنکھیں بند کرنے پر انعام ملتا ہے۔ تو غلام قادر تھیبو کی نظریں نئی اینٹی کرپشن ایجنسی صوبائی احتساب کمیشن کی سربراہی پر جمی ہوئی تھیں لیکن نئے ادارے کی سربراہی کے لیے جو نام زیر غور ہیں خوش قسمتی سے ان میں غلام قادر تھیبو کا نام شامل نہیں ۔ اب انہیں کراچی پولیس چیف مقرر کرکے راستے سے ہی ہٹا دیا گیا۔ غلام قادر تھیبو نے آئی جی سندھ پولیس بننے کے لیے بڑی بھاگ دوڑ کی ہے اس کے لیے اُنہوں نے ایک طاقتور خاتون رکن قومی اسمبلی کو رام بھی کیا مگر پھر بھی وہ آئی جی نہ بن سکے۔ محکمہ اینٹی کرپشن میں اُنہوں نے ایسی’’خدمات‘‘ انجام دی ہیں کہ وہ جیسے جیسے منظر عام پر آتی رہیں گی ، لوگوں پر حیرت کے دَر کھلتے رہیں گے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

مضامین
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں وجود منگل 23 دسمبر 2025
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں

طاقت اور جہالت وجود منگل 23 دسمبر 2025
طاقت اور جہالت

آخراس سے نیچے ہم کہاں جائیں گے! وجود منگل 23 دسمبر 2025
آخراس سے نیچے ہم کہاں جائیں گے!

یہ کھیل اب اختتام چاہتا ہے ! وجود منگل 23 دسمبر 2025
یہ کھیل اب اختتام چاہتا ہے !

سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ وجود پیر 22 دسمبر 2025
سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر