... loading ...
حکومت سندھ ان دنوں نیب سے خفا ہے اور اپنا صوبائی احتساب کمیشن بنانا چاہتی ہے، اور امکان ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو احتساب کمیشن یا اینٹی کرپشن ایجنسی کا نام دے دیا جائے گا یعنی بوتل نئی کرکے اُس میں پُرانی شراب اُنڈیلی جائے گی۔ محکمہ اینٹی کرپشن پر حکومت سندھ خصوصاً آصف علی زرداری اور فریال ٹالپور راضی ہیں کیونکہ محکمہ اینٹی کرپشن کے حال ہی میں تبدیل ہونے والے چیئرمین غلام قادر تھیبو اس وقت آصف زرداری اور فریال ٹالپور کے ذاتی ملازم کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کو کہا گیا تھا کہ محکمہ آبپاشی، محکمہ ریونیو کی رجسٹریشن ونگ اور لینڈ یوٹیلائیزیشن کی جانب آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھنی تو وہ تابعداری کے ساتھ اس حکم پر عمل کرتے رہے۔ مجال ہے کہ اُنہوں نے ان محکموں کی جانب آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا ہو، وہ ہر حکم پر بجا آوری کرتے ہیں۔
پچھلے دنوں اسی سابق چیئرمین اینٹی کرپشن نے وزیراعلیٰ سندھ کو ایک سمری ارسال کی جس میں کہا گیا تھا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین اچھا کام کر رہے ہیں ان کی بنیادی تنخواہ ڈبل کی جائے تو وزیراعلیٰ ہنس پڑے اور سمری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا اینٹی کرپشن والوں کو بھی تنخواہ کی ضرورت ہوتی ہے؟ اور پھر وزیراعلیٰ نے سمری مسترد کر دی تو سابق چیئرمین محکمہ اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو دوڑے دوڑے فریال ٹالپور کے پاس پہنچے اور اپنے دکھڑے سنائے اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ ان کے محکمے کے وفادار ملازمین ایسے محکموں میں جاتے بھی نہیں جہاں جانے کے لیے منع کیا گیا ہے۔ اس لیے ان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے فریال ٹالپور نے فوری طور پر وزیراعلیٰ سے رابطہ کیا اور وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹھیک ہے دوبارہ سمری بھیجی جائے۔ اس کے لیے وزیراعلیٰ نے تحریری حکم نامہ بھی جاری نہیں کیا لیکن چونکہ سابق چیئرمین اینٹی کرپشن کو جلدی تھی اس لیے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے خود ہی سمری تیار کرکے دوبارہ بھیج دی، اس پر چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ناراض ہوئے کہ ہم کیوں دوبارہ مسترد شدہ سمری بھیجیں اگر وزیراعلیٰ سندھ کو اس کی ضرورت ہوگی تو وہ تحریری طور پر حکم جاری کریں گے لیکن پھر بھی سابق چیئرمین اینٹی کرپشن بار بار رابطے کرتے رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین کی ڈبل تنخواہ فوراً کرادی جائے۔ بآلاخر محکمہ خزانہ نے مخالفت کر دی ،یوں یہ معاملہ ختم ہوگیا۔ البتہ محکمہ اینٹی کرپشن کے عملہ کو اینٹی کرپشن الائونس دلانے میں وہ کامیاب ہوگئے اس طرح وہ خاموش ہوکر نہیں بیٹھے۔ پھر اوپر سے جاکر منت سماجت کی کہ جب اینٹی کرپشن کے محکمہ نے تابعداری کا مظاہرہ کیا ہے جہاں کرپشن ہو رہی ہے وہاں وہ آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ رہے تو ان کو کچھ تو انعام ملے۔ اس پر اوپر والوں نے وزیراعلیٰ کو کہا کہ انہیں کچھ انعام دیا جائے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ایک کروڑ روپے انعام محکمہ اینٹی کرپشن کے سابق چیئرمین کے حوالے کیا۔ اُنہوں نے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے ڈائریکٹر عثمان غنی صدیقی کے حوالے کیے اور باقی 50 لاکھ روپے صوبہ کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو دے دیے۔ عثمان صدیقی اصل میں انور مجید کے قریبی رشتے دار ہیں اس لیے ان کو اتنی بڑی رقم دی گئی۔
یہ بات ایک لطیفے سے کم نہیں کہ اینٹی کرپشن کو کرپشن پر خاموشی اختیار کرنے پر انعام ملا ہے۔ اگر وہ کرپشن روکنے کے لیے اقدامات کرتے تو اس سے صوبے کا فائدہ ہوتالیکن ایسا نہیں ہے اب کرپشن پر آنکھیں بند کرنے پر انعام ملتا ہے۔ تو غلام قادر تھیبو کی نظریں نئی اینٹی کرپشن ایجنسی صوبائی احتساب کمیشن کی سربراہی پر جمی ہوئی تھیں لیکن نئے ادارے کی سربراہی کے لیے جو نام زیر غور ہیں خوش قسمتی سے ان میں غلام قادر تھیبو کا نام شامل نہیں ۔ اب انہیں کراچی پولیس چیف مقرر کرکے راستے سے ہی ہٹا دیا گیا۔ غلام قادر تھیبو نے آئی جی سندھ پولیس بننے کے لیے بڑی بھاگ دوڑ کی ہے اس کے لیے اُنہوں نے ایک طاقتور خاتون رکن قومی اسمبلی کو رام بھی کیا مگر پھر بھی وہ آئی جی نہ بن سکے۔ محکمہ اینٹی کرپشن میں اُنہوں نے ایسی’’خدمات‘‘ انجام دی ہیں کہ وہ جیسے جیسے منظر عام پر آتی رہیں گی ، لوگوں پر حیرت کے دَر کھلتے رہیں گے۔
عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...
تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...