وجود

... loading ...

وجود

افریقا میں عیسائیوں کی جانب سے مسلمانوں کاقتل عام۔۔ مغربی میڈیا کوسانپ سونگھ گیا

منگل 04 جولائی 2017 افریقا میں عیسائیوں کی جانب سے مسلمانوں کاقتل عام۔۔ مغربی میڈیا کوسانپ سونگھ گیا

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ ہیرے پیدا کرنے والا دنیا کا بارہواں سب سے بڑا ملک اور تیل کے وسیع ذخائر اور یورینیم سمیت دیگر قیمتی معدنیات سے مالامال افریقا کاچھوٹا ساملک وسطی افریقی جمہوریہ ان دنوں شدید خلفشار کاشکار ہے اور وسطی افریقی جمہوریہ میں عیسائیوں کے گروہ مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں لیکن پور ی دنیا کا میڈیا خاص طورپر معمولی معمولی باتوں پر آسمان سر پر اٹھالینے والا مغربی میڈیا اس قتل عام پر بالکل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے جیسے ان سب کو سانپ سونگھ گیاہو ۔ میڈیا کی جانب سے مسلمانوں کے قتل عام کے ان واقعات کی رپورٹنگ سے گریز کی وجہ سے اس قتل عام میں ملوث گروہ کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے اور کوئی روک ٹوک نہ ہونے کی وجہ سے وہ زیادہ سنگدلی کے ساتھ مسلمانوں کو نشانا بنارہے ہیں ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کے اس قتل عام میں انتہا پسند عیسائی نوجوان جن میں سے بیشتر کا شمار بچہ فوجیوں میں ہوتاہے، یہ لوگ نسلی صفائی کے نام پر اس قتل عام میں مصروف ہیں اور ان کا مقصد اپنے معاشرے کو مسلمانوں سے پاک کرنا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق فوجی تربیت حاصل کیے ہوئے ان نوجوان عیسائیوں کی جانب سے قتل عام سے بچنے کے لیے سیکڑوں مسلمانوں نے وسطی افریقی جمہوریہ کے سرحدی شہر ’’بنگاسو‘‘ کی ایک مسجد میں پناہ لے رکھی ہے جہاں انھیں بنیادی سہولتوں کی شدید کمی کاسامناہے۔
اقوام متحدہ کے حکام اور امدادی کارکنوں کے مطابق عیسائی ملیشیا نے گزشتہ اختتام ہفتہ مسلمانوں کے خلاف کارروائی کے دوران کم از کم 30 مسلمانوں کو شہید کیا جس کے بعد علاقے کے مسلمان عیسائی ملیشیا کے حملوں اور اس قتل عام سے بچنے کے لیے مساجد اور دیگر مقامات پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانگو کی سرحد کے قریب واقع شہر بنگاسو پر گزشتہ اختتام ہفتہ حملے کے دوران حملہ عیسائی ملیشیا نے بھاری ہتھیار استعمال کیے ،ان کا واضح ہدف مسلمان تھے ،خبر ایجنسی کے مطابق ان کے اس حملے سے ظاہرہوتاہے کہ اس ملک کی ناکا بندی کی صورت حال خراب سے خراب تر ہورہی ہے۔
اس جنگ زدہ علاقے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے مشن ’’مینوسکا‘‘ کے سربراہ پرفیٹ اونانگا انوانگا نے رائٹرز کو بتایا کہ صورت حال انتہائی خراب اور مخدوش ہے اور اب ہم بنگاسو شہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مشن ’’مینوسکا‘‘ کے سربراہ پرفیٹ اونانگا انوانگاکے مطابق عیسائی ملیشیا کی اکثریت بچہ فوجیوں پر مشتمل ہے جو منشیات کے عادی ہیں اور منشیات کے نشے میں ہی کارروائیاں کررہے ہیں۔
اس علاقے میں امدادی کاموں میں مصروف ریڈ کراس کے سربراہ انٹونی ایم بائو بوگو نے بتایا کہ حالیہ لڑائی کے دوران ان کے عملے کے ارکان نے بنگاسو میں مرنے والوں کی 115 لاشیںدیکھی تھیں۔خبر رساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق امریکی عوام اس سنگین صورت حال سے ناواقف معلوم ہوتے ہیں جبکہ امریکی حکومت اس پر توجہ دینے کو تیار نظر نہیں آتی جس کی وجہ سے صورتحال کی سنگینی بڑھتی جارہی ہے اورایسا محسوس ہورہاہے کہ یہ سلسلہ ابھی کچھ عرصہ جاری رہے گا۔
اس حوالے سے خبر دیتے ہوئے گارجین نے لکھاہے کہ اس جنگ کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان قتل یا دربدر کئے جاچکے ہیں، اخبار لکھتاہے کہ لڑائی شروع ہونے سے قبل ایک شہر بنگوئی میں مسلمانوں کی آبادی کم وبیش ایک لاکھ 30 ہزار افراد پر مشتمل تھی اور اب اس شہر میں مسلمانوں کی آبادی ایک ہزار سے بھی کم ہوچکی ہے۔
رائٹر کاکہنا ہے کہ عیسائی ملیشیا کے بدمست فوجی اپنے سامنے آنے والے ہر ایک انسان کو کچل کر رکھ دینے کی کوشش کررہے ہیں جس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ بنگاسو میں اقوام متحدہ کے اڈے کو بھی حملے کانشانہ بنایا جاچکاہے۔
وسطی افریقی جمہوریہ میں یہ لڑائی 2013 سے اس وقت سے جاری ہے جب مسلمان جنگجوئوں نے اس وقت کے صدر فرانکوئس بوزز کو اپنا عہدہ چھوڑنے پر مجبور کردیاتھا اس کے بعد سے اس چھوٹے سے ملک میں نسلی صفائی کے نام پر لڑائی کاسلسلہ جاری ہے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ نسلی صفائی کے نام پر جاری یہ لڑائی اب پھیلتی اور سنگین صورت اختیار کرتی جارہی ہے۔
اس لڑائی میں شدت آنے اور اس کے سنگین صورت اختیار کرنے کے باوجود مغربی میڈیا کی جانب سے اس کو زیادہ نمایاں نہ کرنے اور اس لڑائی سے ہونے والی تباہ کاریوں کی خبروں کو دبائے جانے اور اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کیے جانے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس لڑائی میں صرف ارد گرد کے مسلمان ممالک کے جنگجو ہی شہریوں کو دہشت زدہ کرنے میں مصروف نہیں ہیں بلکہ عیسائی ملیشیا بڑے پیمانے پر تباہ پھیلارہی ہے اور بڑی تعداد میں مسلمانوں کو قتل اور اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کررہی ہے۔
2015 میں اقوام متحدہ کا جو ترقیاتی انڈیکس جاری کیاگیا، اس میں بتایاگیا تھا کہ ہیروں، قیمتی معدنیات اور تیل کی دولت سے مالامال اس ملک کے عوام کو جدید دور کی سہولتیں دستیا ب نہیں ہیں، اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے اعتبار سے اس ملک کا شمار سب آخر میں ہوتاہے۔جبکہ خانہ جنگی کی صورت حال نے اس ملک کانقشہ بگاڑ کررکھ دیاہے۔2015 کے بعد اس صورتحال میںکسی طرح کی بہتری کے بجائے حالات اور خراب ہوتے چلے گئے ،اس لئے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اقوام متحدہ اس ملک میں خانہ جنگی کی صورت حال کاخاتمہ کرنے اور اس ملک کے مسلمانوں کو عیسائی ملیشیا کے حملوں سے بچانے کیلئے فوری طورپر اپنے فوجی وہاں بھیجے اورجو مکمل امن کے قیام اور بے لگام عیسائی ملیشیا کے مکمل خاتمے اوربیخ کنی تک وہاں موجود رہے تاکہ اس افریقی ملک کے عوام بھی سکھ کاسانس لے سکیں۔
ایڈمنڈو بر


متعلقہ خبریں


عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  ہر منگل کو ارکان اسمبلی کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے ، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے ، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ ...

عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج سے متعل...

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے نئے فیچر ‘لوکیشن ٹول’ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں اکاؤنٹس سیاسی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد بھارتی اکاؤنٹس، جو خود کو اسرائیلی شہریوں، بلوچ قوم پرستوں اور اسلا...

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

کارونجھر پہاڑ اور دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس تک ریلیاں نکالی گئیں سندھ ہائیکورٹ بارکے نمائندوں سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم، کارونجھر پہاڑ اور د...

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، تقریب سے خطاب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی...

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی ، جب بھی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کے بعد کی، پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں،ہماری نظرمیں کوئی گڈ اور بیڈ طالب...

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  خلفائے راشدین کو کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے تو کیا یہ ان سے بھی بڑے ہیں؟ صدارت کے منصب کے بعد ایسا کیوں؟مسلح افواج کے سربراہان ترمیم کے تحت ملنے والی مراعات سے خود سے انکار کردیں یہ سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہورہت کے منافی ہوا، جو قوتیں اس ترمیم کو لانے پر مُصر تھیں ...

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس وجود - بدھ 26 نومبر 2025

حکام نے وہ جگہ شناخت کر لی جہاں دہشت گردوں نے حملے سے قبل رات گزاری تھی انٹیلی جنس ادارے حملے کے پیچھے سہولت کار اور سپورٹ نیٹ ورک کی تلاش میں ہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے...

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم وجود - بدھ 26 نومبر 2025

عدالت نے9مئی مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع کر دی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 23دسمبر تک ملتوی،بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کی ہدایت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی ودیگر 5 کیسز کی سماعت کے دور ان 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات ...

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع وجود - بدھ 26 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت سرویلنس میں ہیں ، کسی ممنوع چیز کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے اکاؤنٹ سے متعلق وضاحت عدالت میں جمع کرادی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں سپرنٹن...

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل وجود - منگل 25 نومبر 2025

مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ ...

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا وجود - منگل 25 نومبر 2025

غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ ب...

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا

مضامین
بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ

اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ

مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن وجود جمعرات 27 نومبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن

بھارت ، ہندو ریاست بننے کی طرف گامزن وجود بدھ 26 نومبر 2025
بھارت ، ہندو ریاست بننے کی طرف گامزن

سماجی برائیاں، اخلاقی اوصاف کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہیں وجود بدھ 26 نومبر 2025
سماجی برائیاں، اخلاقی اوصاف کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر