وجود

... loading ...

وجود

سندھ میں خواتین پر مظالم کی انتہا‘ قتل اور اغوا کی وارداتیں معمول بن گئیں!

جمعه 30 جون 2017 سندھ میں خواتین پر مظالم کی انتہا‘ قتل اور اغوا کی وارداتیں معمول بن گئیں!


سندھ کو صدیوں سے صوفیوں اور ولیوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں امن وآشتی کے قصے سناکر مثالیں دی جاتی تھیں لیکن اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں۔ سندھ میں عورت کی عزت وتکریم ایسی کی جاتی رہی ہے کہ دنیا بھی حیران رہ جاتی تھی لیکن اب خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اور وحشیانہ کارروائیوں کے باعث دنیا میں ندامت اُٹھانا پڑ رہی ہے۔ کیونکہ اب عورت کو اغواء کرنا‘ قتل کرنا معمولی بات ہوگئی ہے۔ کتنی بھی قانون سازی کی جائے کتنے بھی آئینی اختیارات استعمال کیے جائیں لیکن خواتین اب غیر محفوظ ہوتی جارہی ہیں۔
ہیومن رائٹس گروپ کے چیئرمین احسان احمد کھوسو نے اس ضمن میں ایک چونکا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے لیکن اس پر حکومت سندھ نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا کیونکہ حکومت سندھ کو صرف اپنے مفادات کی پرواہ ہے حکومت سندھ کی خواتین کے حقوق اور عزت واحترام کا یہ حال ہے کہ سندھ کابینہ میں ایک صو بائی وزیر شمیم ممتاز تھیں جن کو ہٹاکر ضیاء الحسن لنجار کو صوبائی وزیر بنادیاگیا۔ اب سندھ میں ایک بھی خاتون وزیر نہیں ہے۔ ہیومن رائٹس گروپ نے سوئی ہوئی حکومت سندھ کوجگانے کی ایک کوشش کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سندھ جاگتی بھی ہے یا پھر سوئی رہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صرف پانچ ماہ میں سندھ کے اندر50 سے زائد خواتین پر گھریلو تشدد کیا گیا۔ 44عورتوں کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیاگیا۔75خواتین نے مظالم اور ناانصافیوں سے تنگ آکرخودکشیاں کرلیں۔ سندھ میں76عورتوں کو ان پانچ ماہ کے اندر اغوا کیاگیا۔ قانون کے مطابق 16سال سے کم عمر لڑکی کی مرضی سے یا زبردستی جنسی عمل کیا جانا زنا کے زمرے میں آتا ہے۔18سال سے کم عمر لڑکی کی شادی جائز نہیں ہے اور اگر کوئی مرد چھوٹی عمر کی لڑکی سے شادی کرے گا تو اس کے لیے عمر قید کی سزا مقرر ہے۔ اس کے لیے لازم ہے کہ نکاح خواں لڑکی اورلڑکے کا نکاح کرنے سے قبل دونوں کا شناختی کارڈ چیک کریں۔ سندھ میں خواتین کو بنیادی انسانی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ خواتین کے ساتھ ناانصافیوں کے 379 واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں اغواء‘ قتل‘ زنابالجبر‘گھریلو تشدد جیسے واقعات شامل ہیں۔ 22خواتین کی آبروریزی کی گئی۔ صرف ضلع خیرپور میں خواتین کے ساتھ49واقعات پیش آئے ہیں جن میں14خواتین کو اغواء کیاگیا ہے اور6خواتین نے تنگ آکرخودکشیاں کی ہیں۔ 3 خواتین کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیاگیا اور 2خواتین کی آبرورزی کی گئیں۔ نوشہروفیروز میں10خواتین کو اغوا کیا گیا۔ 6خواتین کو قتل کیاگیا4خواتین نے خودکشیاں کرلیں۔9 خواتین پر گھریلو تشدد کیاگیا اس طرح33واقعات پیش آئے۔ ضلع لاڑکانہ میں24واقعات پیش آئے جس میں8خواتین کواغواکیاگیا۔ تھرپارکر میں8خواتین نے خودکشیاں کیں۔ ضلع نوشہروفیروز میں 10 خواتین کو اغوا کیاگیا اورشکارپور میں7خواتین کو اغوا کیاگیا ہے۔ نوشہروفیروز میں33‘شکارپور میں24‘ لاڑکانہ میں24‘ سکھر میں21‘ گھوٹکی میں22‘ حیدرآباد میں18‘ دادو میں19‘جامشورو میں14‘کراچی میں14‘ حیدرآباد میں18‘ دادو میں19‘جامشورو میں14‘ کراچی میں14‘سانگھڑ میں18‘ بدین میں13‘ میرپورخاص میں9‘ تھرپارکر میں12‘ عمرکوٹ میں8‘ٹھٹھہ میں6‘کشمور میں12‘ نوابشاہ میں8‘ مٹیاری میں7‘ ٹنڈوالہیار میں4واقعات پیش آئے ہیں جس میں خواتین کو نشانا بنایاگیا۔
رپورٹ میں اعتراف کیاگیا ہے کہ ہندو لڑکیاں گھر سے بھاگ کر مسلمان ہوجاتی ہیں اور مسلمان لڑکوں سے شادی کرتی ہیں تو وہ اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہیں اور عام تاثر یہ ہے کہ وہ اپنے سماج سے تنگ آکر انتہائی قدم اٹھاتی ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 12سال قبل ضلع جیکب آباد سے فضیلہ سرکی کو اغواکیاگیا تھا اور تاحال اس کو بازیاب نہیں کرایا گیا۔ جس وقت فضیلہ سرکی اغواہوئی تھی اس وقت اس کی عمر بمشکل8برس تھی ان کے اغواء کے بعد ان کے والدین دربدر ہوگئے ہیں اور دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ سندھ پولیس 12سالوں میں فضیلہ سرکی کو بازیاب نہیں کراسکی۔ سندھ اسمبلی نے متعدد قوانین پاس کیے ہیں لیکن تاحال کسی ایک قانون پر عمل نہیں ہوا ہے۔ کم عمر بچیوں کی شادی کرانے والے نکاح خواں نکاح نامہ میں عمر18سال لکھ دیتے ہیں تاکہ وہ سزا سے بچ سکیں۔ حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ نکاح نامے میں شناختی کارڈ نمبر بھی درج کرائے تاکہ پتہ چل سکے کہ لڑکی کی عمر کتنی ہے؟ رپورٹ میں ملیر میں سدرا سندیلو کو جلاکر قتل کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اتنے انسانیت سوز واقعہ میں تاحال پولیس ایک بھی ملزم کو بھی گرفتارنہیں کرسکی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر خواتین کے ساتھ بربریت کے واقعات رونما ہورہے ہیں کسی ایک بھی ملزم کوتاحال سخت سزا نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے دوسرے ملزم بھی ہوشیار ہوجاتے ہیں اور وہ خواتین کو مظالم کا نشانا بنانے سے باز نہیں آتے۔
رپورٹ میں حکومت سندھ اور انسانی حقوق کی تنظیموں‘ سماجی تنظیموں‘ سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس اہم ایشو پر مل بیٹھ کر ایک حل نکال لیں تاکہ خواتین کے ساتھ جوظلم اور ناانصافی ہورہی ہے وہ ختم ہوجائے۔ اس رپورٹ کے منظرِعام پر آنے کے بعد تاحال حکومت سندھ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ۔حکومت سندھ اتنے بڑے مسئلہ کو سنجیدہ سے ہی نہیں لے رہی۔ روزانہ اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا ایسی خبریں دے دے کر تھک گئے ہیں۔ روزانہ کہیں نہ کہیں کوئی عورت قتل یا اغواہورہی ہے یا اس کی آبروریزی ہورہی ہے یا پھر ان کو گھریلو تشدد کا نشانا بنایا جارہا ہے لیکن اس پر حکومت سندھ نے کوئی جامع منصوبہ بندی نہیں کی۔ پولیس کو واضح احکامات بھی نہیں دیے گئے ہیں کہ وہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے انہیں عدالتوں میں پیش کریں اور انہیں سزائیں دلوانے کے لیے کیس مضبوط بنائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسی گھنائونی حرکت نہ کرسکے۔ پولیس بھی اب سیاسی رہنمائوں کی غلام بن چکی ہے۔ ان کو اپنی نوکری کی فکر ہے وہ بھی سیاسی رہنمائوں کے حکم پر عمل کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین کے ساتھ ظلم کے باوجود پولیس متحرک نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  ہر منگل کو ارکان اسمبلی کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے ، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے ، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ ...

عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج سے متعل...

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے نئے فیچر ‘لوکیشن ٹول’ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں اکاؤنٹس سیاسی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد بھارتی اکاؤنٹس، جو خود کو اسرائیلی شہریوں، بلوچ قوم پرستوں اور اسلا...

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

کارونجھر پہاڑ اور دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس تک ریلیاں نکالی گئیں سندھ ہائیکورٹ بارکے نمائندوں سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم، کارونجھر پہاڑ اور د...

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، تقریب سے خطاب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی...

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی ، جب بھی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کے بعد کی، پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں،ہماری نظرمیں کوئی گڈ اور بیڈ طالب...

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  خلفائے راشدین کو کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے تو کیا یہ ان سے بھی بڑے ہیں؟ صدارت کے منصب کے بعد ایسا کیوں؟مسلح افواج کے سربراہان ترمیم کے تحت ملنے والی مراعات سے خود سے انکار کردیں یہ سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہورہت کے منافی ہوا، جو قوتیں اس ترمیم کو لانے پر مُصر تھیں ...

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس وجود - بدھ 26 نومبر 2025

حکام نے وہ جگہ شناخت کر لی جہاں دہشت گردوں نے حملے سے قبل رات گزاری تھی انٹیلی جنس ادارے حملے کے پیچھے سہولت کار اور سپورٹ نیٹ ورک کی تلاش میں ہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے...

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم وجود - بدھ 26 نومبر 2025

عدالت نے9مئی مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع کر دی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 23دسمبر تک ملتوی،بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کی ہدایت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی ودیگر 5 کیسز کی سماعت کے دور ان 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات ...

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع وجود - بدھ 26 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت سرویلنس میں ہیں ، کسی ممنوع چیز کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے اکاؤنٹ سے متعلق وضاحت عدالت میں جمع کرادی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں سپرنٹن...

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل وجود - منگل 25 نومبر 2025

مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ ...

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا وجود - منگل 25 نومبر 2025

غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ ب...

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا

مضامین
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ وجود جمعه 28 نومبر 2025
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ

بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود جمعه 28 نومبر 2025
بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث

بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ

اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ

مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن وجود جمعرات 27 نومبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر