وجود

... loading ...

وجود

عید پرنئے نوٹوں کی طلب‘ کرنسی ڈیلرز نے لوٹ مار شروع کردی،جعلی کرنسی پھیلنے کی بھی افواہیں

جمعرات 22 جون 2017 عید پرنئے نوٹوں کی طلب‘ کرنسی ڈیلرز نے لوٹ مار شروع کردی،جعلی کرنسی پھیلنے کی بھی افواہیں


عید جوں جوں قریب آتی جارہی ہے شہر میں نئے کرارے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافہ ہوتاجارہاہے اور جوں جوں نئے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے کرنسی ڈیلرز کی لوٹ مار میں بھی اضافہ ہوتاجارہاہے، اگرچہ اس سال اسٹیٹ بینک نے لوگوں کو نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کیلئے ایس ایم ایس سروس شروع کررکھی ہے جو 23 جون تک جاری رہے گی اور جس کے تحت کوئی بھی شخص ایک ایس ایم ایس کرکے 17 ہزار روپے تک مالیت کے نئے کرنسی نوٹ اپنے قریب ترین بینک سے حاصل کرسکتاہے لیکن لوگوں کی عدم واقفیت ،ناخواندگی اور سہل پسندی کی وجہ سے اسٹیٹ بینک کی اس سہولت سے صرف ایک خاص طبقہ ہی فائدہ اٹھا سکاہے اور اٹھارہاہے جبکہ عام آدمی ہمیشہ کی طرح نئے کرارے نوٹوں کی تلاش میں کرنسی ڈیلرز کے چکر لگانے اور نئے نوٹوں کے حصول کیلئے ان کو بھاری کمیشن دینے پر مجبور ہیں ۔
اسٹیٹ بینک نے اس سال عید پر نئے نوٹوں کی طلب پوری کرنے کیلئے 25 جون تک بینکوں کی 122 ای برانچز کے ذریعے لوگوں کو کم وبیش 40 ارب روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا ہدف مقرر کیاہے تاکہ لوگوں کو عیدی تقسیم کرنے میں کسی طرح کی مشکل پیش نہ آئے لیکن اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایس ایم ایس کے ذریعے نئے نوٹوں کی فراہمی کی اس فراخدلانہ کوشش کے باوجود شہریوں کی نئے نوٹوں کی طلب میں بظاہر کوئی کمی نظر نہیں آرہی اور کرنسی ڈیلر جن کے بقول کرنسی ڈیلرز کے اسٹیٹ بینک کے متعلقہ حکام کے ساتھ خصوصی تعلقات اور لین دین ہے بدستور من مانے کمیشن پر نئے کرنسی نوٹ فروخت کررہے ہیں۔
شہر کے مختلف علاقوں کا سروے کرنے سے یہ اندازہ ہوا کہ نئے کرنسی نوٹوں کاکاروبار کرنے والے کرنسی ڈیلر ز 10,20,50 اور100 روپے مالیت کے نئے نوٹوں کی گڈیاں 10 سے 15 فیصد زیادہ پر فروخت کررہے ہیں ،جبکہ عیدجوں جوں قریب آرہی ہے اور نئے نوٹوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے کرنسی نوٹوں کے ڈیلرز اپنے کمیشن میں بھی اضافہ کرتے جارہے ہیں اور بعض علاقوں میں یہ کمیشن 20 فیصد سے بھی اوپر تک جاپہنچاہے۔
یہ دوسرا موقع ہے جب اسٹیٹ بینک پاکستان نے لوگوں کو نئے نوٹوں کی فراہمی کیلئے ایس ایم ایس سروس شروع کی ہے،اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ایس کے ذریعے نئے نوٹوں کی فراہمی کی یہ سروس 12 جون سے شروع کی ہے جو اسٹیٹ بینک کے اعلان کے مطابق 23 جون تک جاری رہے گی اور اس کے تحت 25 جون تک لوگوں کو نئے نوٹوںکی فراہمی کاسلسلہ جاری رہے گا ،اس سروس کے تحت کوئی بھی شخص 8877 پر اپنے شناختی کارڈ یعنی سی این آئی سی نمبر کے ساتھ اپنی مطلوبہ برانچ کے کوڈکے ساتھ ایس ایم ایس کرنے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے آپ کو پیغام مل جاتاہے اگر مطلوبہ برانچ کی کرنسی نوٹ جاری کرنے کی حد پوری ہوچکی ہوتی ہے تو آپ سے کسی اور برانچ کانام دینے کو کہا جاتاہے،اسٹیٹ بینک کایہ بھی دعویٰ ہے کہ اس ایس ایم سروس کے علاوہ مختلف بینک اپنے طورپر بھی اپنے کھاتیداروں کو اپنی برانچز اور اے ٹی ایمز کے ذریعے نئے نوٹ فراہم کررہے ہیں لیکن عملاً ایسا نہیں ہورہاہے اور کسی بھی بینک کسی بھی برانچ سے عام کھاتیدار کو نئے نوٹ جاری نہیں کئے جارہے ہیں اور بینک منیجر اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ کوڈ کے بغیر نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔
اسٹیٹ بینک کے ترجمان کادعویٰ ہے کہ اب تک 16 لاکھ سے زیادہ لوگ ایس ایم ایس کے ذریعے نئے نوٹوں کی بکنگ کراچکے ہیں اور ان میں سے 50 فیصد سے زیادہ افراد کو نئے نوٹ جاری کئے جاچکے ہیں۔جبکہ بینک کے کھاتیداروں کاکہناہے کہ بینک منیجر اورعملے کے ارکان نئے نوٹ طلب کرنے والوں کے ساتھ انتہائی درشت رویہ اختیار کرتے ہیں اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ کھاتیدار ان سے نئے کرنسی نوٹ بھیک کے طورپر مانگ رہاہو۔جس کی وجہ سے عام آدمی کرنسی ڈیلرز کے پاس جانے اور ان کو منہ مانگا کمیشن دینے پر مجبور ہوجاتاہے۔
اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ نئے اور پرانے نوٹوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا دونوں کی مالیت ایک ہی ہوتی ہے اس لئے عید پر نئے کرنسی نوٹوں پر اصرار بچکانہ سی بات ہے لیکن عید پر عیدی میں نئے کرنسی نوٹ دینا ہماری روایت بن چکی ہے اس لئے پرانے کرنسی نوٹ لیتے ہوئے بھی لوگ اتنی خوشی کااظہار نہیں کرتے جتنا نئے نوٹ ملنے کی صورت میں کرتے ہیں اس کے علاوہ بچے تو پرانے نوٹوں میں دی گئی عیدی کو تو عیدی تصور ہی نہیں کرتے۔
عید پر نئے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافے کے ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی نوٹوں کا کاروبار کرنے والے فعال ہوگئے ہیں اور انھوں نے کروڑوں روپے مالیت کے جعلی 100,500 اور ایک ہزار کے نوٹ مارکیٹ میں پھیلانا شروع کردیئے ہیں،کہاجاتاہے کہ یہ نوٹ افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوںمیں چھاپ کر پاکستان کے بڑے شہروں میں اسمگل کئے جاتے ہیںجہاں سے یہ کرنسی مبینہ طورپرجعلی کرنسی کاکاروبار کرنے والے کارندے یہ جعلی کرنسی شہر کے پسماندہ نواحی علاقوں اوردیہی علاقوں میں پہنچادیتے ہیں جہاں کم علمی اور وسائل کی کمی کے سبب اصلی اور نقلی نوٹ میں تمیز کرنا مشکل ہوجاتاہے اور غریب دیہاتی اور نواحی علاقوں کے ناخوانداہ اور نیم خواندہ لوگ ان کاشکار بن جاتے ہیں ،کہاجاتاہے کہ جعلی کرنسی پھیلانے والے لوگ کرنسی ڈیلرز اور اپنے کارندوں کومبینہ طورپر یہ جعلی کرنسی نصف قیمت پر فراہم کرتے ہیں اس طرح جعلی کرنسی چلانے میں کامیاب ہوجانے کی صورت میںمتعلقہ شخص کو 50 فیصد منافع ہوتاہے اور اسی لالچ میں بہت سے لوگ جعلی کرنسی کاکاروبار کرنے والوں کا آلہ کار بن جاتے ہیں۔
شہروں میں جعلی کرنسی پھیلائے جانے کے حوالے سے ان افواہوں میں کس حد تک صداقت ہے اس کااندازہ لگانا مشکل ہے تاہم ابھی تک اسٹیٹ بینک یا مقامی بینکوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی انتباہ جاری نہیں کیاگیاہے اور شہریوں کو اس خطرے سے آگاہ کرنے کیلئے کسی طرح کی کوئی مہم شروع نہیں کی گئی ہے جس سے اندازہ ہوتاہے کہ اگرچہ موجودہ حالات میں جعلی نوٹ پھیلائے جانے کے خدشات موجود ہیں لیکن ابھی تک منظم انداز میں اس طرح کی کسی کوشش کا پتہ نہیں چلایاجاسکاہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر