... loading ...
کہتے ہیں کہ جب کسی کواختیارات ملتے ہیں تو ان کا اصل چہرہ بے نقاب ہو جاتا ہے اور وہ کھل کر سامنے آتا ہے کہ وہ کیا چیز ہے؟ سندھ میں مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس کے طبقے کے محنت کرنے اور اپنے اصول پر قائم رہنے کے حوالے سے کئی باتیں زیر گردش رہتی ہیں۔ کیونکہ وہ اپنی محنت ، جدوجہد کے باعث اپنا مقام برقرار رکھتے ہیں۔ سندھ کے موجودہ ایڈووکیٹ جنرل ضمیر گھمرو کی بھی زندگی اس جدوجہد کی ایک مثال ہے، وہ غریب گھرانے میں پیدا ہوئے ،ان کا خاندان پیر پگارا کا مرید ہے اور ان کو گریجویشن کے بعد پہلے انفارمیشن افسر بنایا گیا پھر انہیں پیر پگارا کی سفارش پر براہ راست اسسٹنٹ کمشنر بنا دیا گیا۔ وہ کچھ عرصہ اسسٹنٹ کمشنر رہنے کے بعد نوکری چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے اور بیرسٹر بن کر وطن واپس آئے ۔انہوں نے وکالت شروع کی اور بڑا نام پیدا کیا۔ پھر انہوں نے ایسے مقدمات لینا شروع کیے جو مفاد عامہ کے لیے مفید تھے۔ اور انہوں نے میڈیا میں اپنی تحریریں بھی سامنے لانا شروع کیں جو عوامی مسائل پر مبنی تھیں ۔پھر کیا تھا، دیکھتے ہی دیکھتے ضمیر گھمرو مقبول ہو گئے اور وہ حکومتی غلط فیصلوں کے خلاف مزاحمت کار کے طور پر ابھرے۔ ضمیر گھمرو نے ایسے سینکڑوں مقدمات لڑے جو عوامی مفاد کے مطابق تھے پھر اخبارات میں انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ این ایف سی ایوارڈ ،18 ویں ترمیم کے بعد وفاقی اداروں کی صوبوں کو منتقلی، پانی کی تقسیم سمیت کئی معاملات پر کھل کر لکھتے رہے اور عوام کا مؤقف بھر پور انداز میں پیش کیا ۔ وہ روزانہ ایک نئے ایشو کے ساتھ عوام کی عدالت میں آتے رہے اور بھر پور داد وصول کرتے رہے ۔ مگر گزشتہ سال اچانک وہ نثار درانی کو ہٹائے جانے کے بعد سندھ کے ایڈووکیٹ جنرل بنادیے گئے تو سندھ کے عوام نے اس فیصلے کو دل سے قبول نہیں کیا لیکن خاموش رہے۔ پھر وہ کئی اہم مقدمات میں پیش ہو کر حکومت کا مقدمہ لڑتے رہے۔ 3 اپریل 2017 ء کو حکومت سندھ نے اچانک آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو زبر دستی ہٹا کر ان کی خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کرنے اورسردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی سندھ پولیس مقررکرنے کافیصلہ کیا مگر 5 اپریل 2017 کو سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ پولیس کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا اور ان کے حق میں حکم امتناعی جاری کر دیا پھر یہ مقدمہ سندھ ہائی کورٹ میں چلنا شروع ہوا تو ضمیر گھمرو حیران کن انداز میں شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نظر آئے اور حکومت کا کیس بھونڈے انداز میں پیش کیا اور کئی ایسی مثال دی جس پر عوامی حلقوں نے حیرانی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھر پور انداز میں حکومت کی ایسی ترجمانی کی کہ خود حکومت کو بھی ان سے اتنی وفاداری کی توقع نہ تھی، وہ تو حیران تھی کہ ضمیر گھمرو ایسے وفادار بھی ہوسکتے ہیں؟ انہوں نے اے ڈی خواجہ کے خلاف جس طرح باتیں کیں اس سے سیاسی اور عوامی حلقے تعجب میں پڑ گئے کیونکہ سندھ بھر کے عوام اے ڈی خواجہ کو اچھی شہرت والا افسر سمجھتے ہیں جو کرپٹ حکومت کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوگئے۔ اے ڈی خواجہ انور مجید کے سامنے مزاحمت کی علامت بن کر ابھرے، انور مجید کو ناراض کرناآصف زرداری اور فریال تالپر کو ناراض کرنے کے مترادف ہے ۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اپنے پیش رو سابق اٹارنی جنرلز کی طرح اس ایشو پر وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر سندھ کے عوام کے سامنے ہیرو بن جاتے کیونکہ دوسری مرتبہ صوبے کی اعلیٰ ترین عدالت سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کا آئی جی سندھ پولیس کے حوالے سے مؤقف مسترد کر دیا ہے۔ لیکن ضمیر گھمرو کا ضمیر گھوم گیا اور انہوں نے اے ڈی خواجہ کے خلاف زمین آسمان ایک کر دیے ہیں مگر ان کو صرف حکمرانوں میں پذیرائی تو ملی ہے لیکن عوامی حلقوں میں ان پر زبردست تنقید ہوئی ہے اور ان کے اس عمل کو نا پسندیدگی کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے ۔ پھر جلتی پر تیل کا کام یہ کیا کہ ایک اخبار میں پیپلز پارٹی کی حکمرانی کے حق میں ایک کالم لکھ دیا بس کیا تھا ایک طوفان آگیا۔ جامی چانڈیو جیسے سمجھدار اور دانشور تجزیہ کارنے زبردست تنقید کی، اصغر سومرو بھی نوجوان کالم نویس ہیں انہوں نے بھی ضمیر گھمرو کے مؤقف کو مسترد کر دیا اور ان سے ایک ہی سوال کیا کہ وہ اتنا تو بتا دیں کہ آصف زرداری نے اب تک کونسا ایسا کارنامہ سرانجام دیا ہے جس کی تعریف کی جائے؟ حکومت سندھ نے اس وفاداری کے عوض ایڈووکیٹ جنرل کی تنخواہ ، الائونس اور مراعات میں اضافہ کر دیا اور اب ان کو ہر ماہ ساڑھے 11 لاکھ روپے ملیں گے اس طرح وہ صوبے میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے ملازم بن جائیں گے۔ ان کی تنخواہ وزیراعلیٰ ، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ پولیس، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ، ججز سندھ ہائی کورٹ سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ اب ان کو ہر جگہ تنقید سننے کو ملتی ہے مگر ایک بات ثابت ہوگئی کہ حکومتی نوازشات میں ضمیر گھمرو کا ضمیر ضرور گھوما ہے۔
افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈ کوارٹر تباہ،فوج نے ہیڈکوارٹر نمبر 4 اور 8 سمیت بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا، تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کئے،سیکیورٹی ذرائع پاکستان نے صوبہ قندھار اور کابل میں خالصتاً افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر کارروائ...
جوڈیشل کمیشن قائم کرکے آئی جی اسلام آباد اور محسن نقوی کو شامل کیا جائے، امن صرف بات چیت سے آتا ہے،ہم اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ ہوگئے ہیں،سب کو اس ملک کیلئے کھڑا ہونا چاہیے پیرول پر رہا کیا جائے، پاک افغان کے درمیان امن کراسکتا ہوں،دو مسلم اور ہمسایہ ممالک میں لڑائی کسی کے مف...
دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا حقیقی چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے غیرضروری گھمنڈ اور غیر مناسب بیانات شہرت پر مبنی جارحانہ ذہنیت کو جنم دے سکتے ہیں ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا حقیقی چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا...
قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ڈیٹا فراہم ، کال ڈیٹا ریکارڈ سے ماسٹر مائنڈز کی شناخت ہوگئی ملک گیر نیٹ ورک اور کمانڈ پوائنٹس کی نشاندہی،بڑے شہروں میں چھاپوں کی منصوبہ بندی مکمل مذہبی جماعت کے پرتشدد احتجاج کے منتظمین کی نشاندہی کرنے کے بعد تمام مشتعل عناصر کی فہرست تیار کر لی ...
میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...
ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...
چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...
میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...