وجود

... loading ...

وجود

عوام دوست بجٹ کی قیاس آرائیاں ۔۔آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا !!

منگل 16 مئی 2017 عوام دوست بجٹ کی قیاس آرائیاں ۔۔آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا !!

اگلے سال کے بجٹ میں ٹیکسوں میں کمی کیے جانے کاامکان ہے،سگریٹ بھی سستی ہوجائے گی،ریونیو سے متعلق امور پر وزیر اعظم کے خصوصی کا دعویٰ، نواز شریف کی حکومت ڈانواںڈول ہے اور کسی بھی وقت اس کی رخصتی کابگل بج سکتاہے اور نئے انتخابات کی بساط بچھ سکتی ہے اس لیے ایسی کوشش ممکن ہے،ناقدین

نئے بجٹ کے اعلان میں اب بمشکل 10 دن رہ گئے ہیں لیکن بجٹ کے بارے میں قیاس آرائیوں کاسلسلہ جاری ہے ، عام طورپر یہ خیال کیاجارہاہے کہ چونکہ نواز شریف کی حکومت ڈانواںڈول ہے اور کسی بھی وقت اس کی رخصتی کابگل بج سکتاہے اور نئے انتخابات کی بساط بچھ سکتی ہے اس لیے نئے سال کا بجٹ روایتی بجٹ کے برعکس نسبتا ً عوام دوست بنانے کی کوشش کی گئی ہوگی اور اس بجٹ کے نتیجے میں عوام کو بہت زیادہ زیر بار نہیں ہونا پڑے گا۔یہ بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ اگلے سال کے بجٹ میں بعض ٹیکسوں کی شرح میں کمی کردی جائے گی جبکہ بعض اشیاپر سیلز ٹیکس کی شرح میں بھی کمی کیے جانے کی توقعات ظاہر کی جارہی ہیں ،ایک طرف یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں اور دوسری طرف ریونیو سے متعلق امور پر وزیر اعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان نے ایک مقامی انگریزی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ حیرت انگیز انکشاف کیاہے کہ اگلے سال کے بجٹ میں سگریٹ پر ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں کمی کیے جانے کاامکان ہے۔
ہارون اختر خان کایہ انکشاف حیرت انگیز اس اعتبار سے ہے کہ حکومت ہمیشہ سگریٹ اور اس جیسی دوسری اشیا پر بھاری ٹیکس عاید کرتی رہی ہے اور خاص طورپر سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافے کے بارے میں حکومت کاایک ہی مؤقف ہے کہ چونکہ سگریٹ انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے اس لیے سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے اس پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس عاید کیاجانا ضروری ہے ،کیونکہ سگریٹ پر بھاری ٹیکسوں کے نتیجے میں اس کی قیمت میں اضافہ ہوگا اور عام آدمی سگریٹ نوشی ترک کرنے پر مجبور ہوجائے گا۔گزشتہ سال بجٹ سے قبل نیشنل ہیلتھ سروسز سے متعلق امور کی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے سگریٹ اور تمباکو کی دیگر اشیا پر عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق زیادہ سے زیادہ ٹیکس لگانے کے لیے باقاعدہ مہم چلائی تھی،سائرہ افضل تارڑ نے اس دور میں یہ تجویز پیش کی تھی کہ سگریٹ پر وصول ہونے والے ٹیکس کے 2 فیصد مساوی رقم تمباکو کے استعمال سے پھیلنے والے امراض کے علاج کے لیے وزیر اعظم کے قومی صحت پروگرام کو فراہم کی جانی چاہیے۔سائرہ افضل کا استدلال تھا کہ سگریٹ اور تمباکو سے تیار ہونے والی اشیا پر ٹیکسوں میں اضافے سے قومی خزانے کی آمدنی میں کم وبیش 40 ارب روپے کااضافہ ممکن ہے ۔ان کا کہناتھا کہ تمباکو پر ٹیکسوں میں اضافہ قومی خزانے کی آمدنی میں اضافہ اور تمباکو نوشی کے استعمال میں کمی کا واحد ذریعہ ہے، ان کاکہناتھا کہ تمباکو پر ٹیکسوں میں اضافے سے سگریٹ نوشی میں کمی ہوگی جس سے سگریٹ نوشی کی وجہ سے پیداہونے والے امراض پر آنے والے اخراجات میں کمی ہوگی اور بھاری ٹیکسوں کے نتیجے میں حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔سائرہ افضل کی جانب سے چلائی جانے والی اس مہم کے نتیجے میں گزشتہ سال کے بجٹ میں سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافہ کردیاگیا لیکن اس اضافے کے بعد بھی حکومت کی آمدنی میں کوئی خاص اضافہ ممکن نہیںہوا۔
ریونیو سے متعلق امور پر وزیر اعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان اپنے انٹرویو میں کہتے ہیں کہ سگریٹ کی بڑے پیمانے پر اسمگلنگ حکومت کے لیے ایک نیا چیلنج ہے اور غیر قانونی سگریٹ کی صنعت سے قومی خزانے کا سالانہ کم وبیش 40 ارب روپے کا نقصان ہورہاہے۔ان کاکہنا تھا کہ سگریٹ پر ٹیکسوں کے ذریعے حکومت کو ساڑھے 3 کھرب روپے کی آمدنی ہوتی ہے لیکن ٹیکس چوری کی شرح ٹیکس وصولی کی شرح سے کہیں زیادہ بتائی جاتی ہے۔
ملک میں ٹیکس چوری کے رجحان کا ذکر کرتے ہارون اخترخان کاکہناتھا کہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ سالانہ 6 کروڑ روپے سے زیادہ کمانے والا ڈاکٹر اپنی آمدنی صرف 6 لاکھ ظاہر کرتاہے اور 35کروڑ سالانہ کمانے والے ہسپتال اپنی آمدنی صرف 35 لاکھ سالانہ ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے ٹیکس چوری کو ملک کی سب سے بڑی لعنت قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر ٹیکس چوری پر قابو پالیاجائے تو پاکستان کا شمار دنیا کے امیر ترین ملکوں میں ہونے لگے گا۔
ہارون اختر نے خیال ظاہر کیاہے کہ اگر ٹیکس چوری پر قابو پالیاجائے تواگلے سال کے بجٹ کو عوام کے لیے خوشنما بنانے کے لیے حکومت جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کرکے9فیصد بلکہ اس سے بھی کم کرسکتی ہے ۔اس کے ساتھ ہی انہوںنے دعویٰ کیا کہ اگر ٹیکس چور باز نہیں آئے تو حکومت ٹیکس چوروں کاجینا دوبھر کردے گی ۔حکومت ٹیکس نہ دینے والوں پروِد ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ کردے گی تاکہ وہ ٹیکس نیٹ میں آجانے میں ہی عافیت سمجھنے پر مجبور ہوجائیں۔
ہارون اختر نے واضح طورپر یہ خیال ظاہر کیا کہ نئے سال کے بجٹ میں کسی طرح کاکوئی نیا ٹیکس لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے،تاہم حکومت اگلے عام انتخابات تک یعنی 2018 ء تک ٹیکس دینے والوں کی تعداد 15 لاکھ کرنا چاہتی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے کوششیں اور اقدامات جاری ہیں۔انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ حکومت آف شور کمپنیوں کے مالکان کو اپنے اثاثے وطن لانے کی ترغیب دینے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بھی غور کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دینا کوئی بری بات نہیں ہے بلکہ انڈونیشیا اور بھارت میں آف شور کمپنیوں کے مالکان کے لیے اس طرح کی اسکیموں کا اعلان کیاجاچکاہے۔ہارون اختر نے یہ بھی بتایا کی عدلیہ کے ججوں اور مسلح افواج کے ارکان کو ٹیکسوں میں چھوٹ کی سہولت حاصل رہے گی کیونکہ یہ لوگ ملک کے لیے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔
پاکستان کی برآمدات میں مسلسل کمی کے حوالے سے ہارون اختر کاکہناتھا کہ برآمدات میں کمی بین الاقوامی سطح پر کساد بازاری کی وجہ سے ہوئی ہے اور یہ صورت حال صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے بلکہ چین اور بھارت کی برآمدات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ پوری دنیامیں کساد بازاری کے باوجود پاکستان نے اپنی کرنسی کی قیمت میں کمی نہیں کی ہے جو کہ موجودہ حکومت کی اقتصادی پالیسی کی نمایاں کامیابی ہے۔


متعلقہ خبریں


آزادی کیلئے اٹھنا ہو گا لڑناہوگا،عمران خان کا قوم کو پیغام وجود - بدھ 03 دسمبر 2025

عمران خان سے 29 روز بعد بہن کی ملاقات، انہیں سارا دن کمرے میں بند رکھا جاتا ہے اور کبھی کبھی باہر نکالتے ہیں، ذہنی ٹارچر کا الزام، سہیل آفریدی فرنٹ فٹ پر کھیلیں، شاہد خٹک پارلیمانی لیڈر نامزد بانی بہت غصے میں تھے کہا کہ یہ مجھے ذہنی ٹارچر کر رہے ہیں، کہا جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ...

آزادی کیلئے اٹھنا ہو گا لڑناہوگا،عمران خان کا قوم کو پیغام

پی ٹی آئی کاہائیکورٹ کے باہر احتجاج، عمران کی رہائی کا مطالبہ وجود - بدھ 03 دسمبر 2025

پشاور و صوابی انٹرچینج میں احتجاج جاری، پارٹی قیادت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے سہیل آفریدی کا صوابی احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ،احمد نیازی کی میڈیا سے گفتگو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے حوالے سے پشاور اور صوابی میں پی ٹی آئی کا احتجاج جاری ہے جبکہ احتجاج...

پی ٹی آئی کاہائیکورٹ کے باہر احتجاج، عمران کی رہائی کا مطالبہ

مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا،وزیراعظم وجود - بدھ 03 دسمبر 2025

معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اُٹھا رہے ہیںکاروباری شخصیات اور سرمایہ کار قابل احترام ہیں مختلف ورکنگ گروپس کی تجاویز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا،شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافے پر مبنی ملکی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اُ...

مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا،وزیراعظم

افغان ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں،دھماکے برداشت نہیں کر سکتے ، وزیر داخلہ وجود - منگل 02 دسمبر 2025

سوشل میڈیا پر 90 فیصد فیک نیوز ہیں، جلد کریک ڈاؤن ہوگا،کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے ،بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا، محسن نقوی تینوں صوبوں میں افغان باشندوں کیخلاف کارروائی جاری ، پختونخوا میں تحفّظ دیا جا رہا ہے، ج...

افغان ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں،دھماکے برداشت نہیں کر سکتے ، وزیر داخلہ

مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت،سندھ اسمبلی میں احتجاج، اپوزیشن کا واک آؤٹ وجود - منگل 02 دسمبر 2025

حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کریگی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ،بی آر ٹی ریڈ لائن پر تیسرا واقعہ ہے،اپوزیشن ارکان کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے،بچے کی تصویر ایوان میں دکھانے پر ارکان آبدیدہ، خواتین کے آنسو نکل ...

مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت،سندھ اسمبلی میں احتجاج، اپوزیشن کا واک آؤٹ

لکی مروت،پولیس موبائل پر خودکش حملہ، اہلکار شہید، 6 زخمی وجود - منگل 02 دسمبر 2025

دونوں حملہ آور سڑک کنارے کھڑے تھے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی پولیس اسٹیشن تجوڑی کی موبائل قریب آنے پر ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 6زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق لکی مروت میں خو...

لکی مروت،پولیس موبائل پر خودکش حملہ، اہلکار شہید، 6 زخمی

اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دیکھیں، سہیل آفریدی کا انتباہ وجود - منگل 02 دسمبر 2025

صوبے میں کسی اور راج کی ضرورت نہیں،ہم نہیں ڈرتے، وفاق کے ذمے ہمارے 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ پیسے ہیں بند کمروں کی پالیسیاں خیبر پختونخوا میں نافذ کرنے والوں کو احساس کرنا چاہیے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی نجی ٹی وی سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ص...

اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دیکھیں، سہیل آفریدی کا انتباہ

راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے ، مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 01 دسمبر 2025

  ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...

راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے ، مولانا فضل الرحمان

خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور وجود - پیر 01 دسمبر 2025

متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...

خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور

اسرائیل کے جنگی جرائم اور نسل کشی پر جوابدہی ناگزیر ہے ، وزیر خارجہ وجود - پیر 01 دسمبر 2025

اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...

اسرائیل کے جنگی جرائم اور نسل کشی پر جوابدہی ناگزیر ہے ، وزیر خارجہ

صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - پیر 01 دسمبر 2025

آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...

صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا،بلاول بھٹو

طالبان حکام دہشت گردوں کی سہولت کاری بند کریں،ترجمان پاک فوج وجود - اتوار 30 نومبر 2025

  پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...

طالبان حکام دہشت گردوں کی سہولت کاری بند کریں،ترجمان پاک فوج

مضامین
یاسین ملک کو سزا دلانے کا بھارتی منصوبہ وجود منگل 02 دسمبر 2025
یاسین ملک کو سزا دلانے کا بھارتی منصوبہ

مسٹر ٹیفلون۔۔۔ وجود منگل 02 دسمبر 2025
مسٹر ٹیفلون۔۔۔

آگرہ واقعہ ہندوتوا کا عروج اقلیتوں کی بے بسی خوف عدم تحفظ وجود پیر 01 دسمبر 2025
آگرہ واقعہ ہندوتوا کا عروج اقلیتوں کی بے بسی خوف عدم تحفظ

بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد وجود پیر 01 دسمبر 2025
بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد

کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپہ کیا بتاتا ہے! وجود اتوار 30 نومبر 2025
کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپہ کیا بتاتا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر