وجود

... loading ...

وجود

دنیا کے سب سے کم عمر اور معمر ترین سربراہان مملکت وحکومت

بدھ 10 مئی 2017 دنیا کے سب سے کم عمر اور معمر ترین سربراہان مملکت وحکومت


39 سالہ ایمانوئل میخواں فرانس کے صدر منتخب ہوکردنیا کے سب سے کم عمر سربراہان مملکت وحکومت کی صف میں شامل ہوگئے ہیں اور اس طرح انہوں نے ایک تاریخ رقم کردی ہے۔39 سالہ ایمانوئل میخواں کو نپولین بوناپارٹ کے بعد فرانس کے دوسرے سب سے کم عمر ترین سربراہ مملکت بننے کااعزاز حاصل ہواہے۔ نپولین بوناپارٹ نے1848ء میں جب فرانس کی حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تھی تو ان کی عمر40 سال تھی اس طرح ایمانوئل میخواں کوفرانس کے اب تک کے سب سے کم عمر ترین صدر بننے کااعزا بھی حاصل ہوگیاہے۔
بینکاری کاشعبہ چھوڑ کر سیاست میں آنے والے ایمانوئل میخواں نے فرانس کے انتہا پسند دائیں بازو کے انتہاپسندانہ خیالات رکھنے والے کے حلقے کو شکست دے کر فرانس کا سربراہ مملکت کا اعزاز حاصل کرنے کے بعد دنیا کے موجودہ 10 کم عمر ترین رہنمائوں کی صف میں جگہ بنائی ہے۔
فرانس کا شمار دنیا کے 10 سے زیادہ ملکی پیداوار والے ممالک میں ہوتا ہے ، اس ملک کی مجموعی ملکی پیداوار 2.647 کھرب ڈالر کے مساوی بتائی جاتی ہے ،جبکہ اس ملک کا شمار دنیا کے 7 عمومی مجموعی ملکی پیداوار کے حامل ممالک میں بھی ہوتاہے اور اس کی مجموعی عمومی ملکی پیداوار 2.420 کھرب ڈالر کے مساوی بتائی جاتی ہے ، رقبے کے اعتبار سے فرانس روس اور یوکرائن کے بعد یورپ کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے ۔ فرانس مغربی یورپ میں واقع ہے اور اس کی سرحدیں، اندورا ، اسپین ،موناکو ، اٹلی ،سوئٹزرلینڈ ، جرمنی ،لگزمبرگ اور بلجیم سے ملتی ہیں ،لیکن دنیا کی معیشتوں میں ممتاز مقام رکھنے والے ملک فرانس کاصدر منتخب ہونے کے بعد اب ایمانوئل میخواں کا اصل امتحان شروع ہوگا کیونکہ فرانس کے معاملات دیگر یورپی ممالک کی طرح ٹھیک نہیں ہیں بلکہ مغربی یورپ میں واقع اس ملک کو گوناگوں مسائل کا سامناہے۔خاص طورپرمعاشی مسائل نے فرانس کے عوام کو بری طرح جکڑ رکھاہے ، ایمانوئل میخواں کو ملک کی معاشی حالت بہتر بنانے اور فرانس کے عوام کے مسائل کم کرنے کے لیے سب سے پہلے سرکاری اخراجات میں سختی سے کٹوتی کی پالیسی اپنا نا ہوگی، یہاں ان کا بینکاری کاتجربہ ان کے بہت کام آسکتاہے۔انہیں فرانس کے محنت کشوں میں پائی جانے والی بیچینی دور کرنے کے لیے لیبر قوانین میں نرمی پرتوجہ دینا ہوگی تاکہ فرانس کا محنت کش طبقہ انہیں اپنا نمائندہ تصور کرتے ہوئے ملک کی صنعتوں کاپہیہ چلائے رکھنے پر تیار ہوجائے ۔اس کے ساتھ ہی انہیں فرانس کے پسماندہ علاقوں میں تعلیم کے نظام کو بہتر بناکر پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو حصول تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرنے پر توجہ دینا ہوگی اور اس کے ساتھ ہی فرانس میں اپنا روزگار خود کمانے والے طبقے کو مناسب تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھی اقدام کرناہوں گے تاکہ ملک کی لیبر مارکیٹ پر بوجھ میں کمی ہو اور عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔
فرانس کے نومنتخب صدر 39 سالہ ایمانوئل میخواں کے علاوہ اس وقت دنیا میں موجود کم عمر ترین سربراہان مملکت اور حکومت میں سان میرینو کے سربراہ مملکت کیپٹن ریجنٹ وینیساڈی ایمبروسیو بھی شامل ہیں جنہوں نے 2017ء میں یعنی رواں سال کے دوران ہی صرف 29 سال کی عمر میں اقتدار سنبھالا ہے، شمالی کوریا کے سپریم قائد کم جونگ ان نے1983ء میں جب اقتدار سنبھالا تو ان کی عمر 34 سال تھی ۔قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی نے 2013 ء میں 36 سال کی عمر میں اقتدار سنبھالا،بھوٹان کے بادشاہ جگمے وانگ چک نے 2006ء میں 37 سال کی عمر میں تخت سنبھالاتھا۔ایمل ڈیمتروف نے گزشتہ سال جب مخدونیہ کے عبوری صدر کی ذمہ داریاں سنبھالیں تو ان کی عمر 38 سال تھی۔یمن کے صدر صالح علی الصمد گزشتہ سال جب صدر منتخب ہوئے تو ان کی عمر 38 سال تھی۔ایسٹونیا کے وزیر اعظم جوری رتاس نے گزشتہ سال جب اقتدار سنبھالا تو ان کی عمر بھی 38 سال تھی۔اسی طرح یوکرائن کے وزیراعظم گزشتہ سال جب اس عہدے کے لیے منتخب کیے گئے تو ان کی عمر39 سال تھی،اس طرح یہ کہاجاسکتاہے کہ دنیا میں کم از کم 10 ایسے ممالک موجود ہیںجہاں فرانس کے نومنتخب صدر 39 سالہ ایمانوئل میخواں کے ہم عمر سربراہان مملکت یا حکومت اقتدار پر براجمان ہیں۔اور ایمانوئل میخواں اپنے ان ہم عمر سربراہان مملکت اور حکومت کے تجربات اور طرز زندگی سے بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔
اب آئیے دنیا کے10 معمر ترین سربراہان مملکت اور حکومت کی جانب اس اعتبار سے برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوم سر فہرست ہیں کیونکہ ان کی عمر 91سا ل سے تجاوز کرچکی ہے،لیکن زمبابوے کے رابرٹ موگابے برسراقتدار سربراہ مملکت کے اعتبار سے ملکہ برطانیہ سے بھی 2ہاتھ آگے ہیں کیونکہ ان کی عمر 93 سال سے تجاوز کرچکی ہے۔تیونس کے صدر بیجی کیڈ ایسپسی کی عمر 90 سال ہے، شمالی کوریا کے قائد کم یانگ نام کی عمر89 سال تھی، کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابرالصباح کی عمر 87 سال ہے،باربوڈوس کے گورنر جنرل سر ایلییٹ بالگریو کی عمر86 سال ہے،کیوبا کے سربراہ راہول کاسٹرو کی عمرتقریباً 86 سال ہے،بہاماس کے گورنر جنرل ڈیم مارگریٹ پنڈلنگ کی عمرتقریباً 85 سال ہے۔بیلیز کے گورنر جنرل سر کولوائل ینگ کی عمر 84سال ہے جبکہ کیمرون کے صدرپال بی یا کی عمر 84 سال بتائی جاتی ہے ۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس وجود - پیر 15 دسمبر 2025

زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

مضامین
مردوں کو گالیاں وجود پیر 15 دسمبر 2025
مردوں کو گالیاں

ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ

ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال

وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار وجود پیر 15 دسمبر 2025
وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار

مودی سرکار کی سفاکی وجود پیر 15 دسمبر 2025
مودی سرکار کی سفاکی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر